What's new

meri piyari zuban.......!

zikr-e-shab-e-firaaq se vahashat use bhii thii
merii tarah kisii se muhabbat use bhii thii

mujh ko bhii shauq thaa naye cheharo.n kii diid kaa
rastaa badal ke chalane kii aadat use bhii thii

us raat der tak vo rahaa mahv-e-guftaguu
masruuf mai.n bhii kam thaa faraaGat use bhii thii

sunataa thaa vo bhii sab se puraanii kahaaniyaa.N
taazaa rafaaqato.n kii zaruurat use bhii thii

mujh se bichha.D ke shahar me.n ghul mil gayaa vo shaKhs
haalaa.Nke shahar bhar se raqabat use bhii thii

vo mujh se ba.Dh ke zabt kaa aadii thaa jii gayaa
varnaa har ek saa.Ns qayaamat use bhii thii



Mohsin Naqvi
 
پاکستان کے بارے میں چند مغالطے


محمد حنیف
بی بی سی اردو ڈاٹ کام، کراچی





پاکستان کی سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کا اصل اثاثہ جہادی تنظیمیں تھیں اور اب یہی اُسکے گلے کا طوق بنتی جا رہی ہیں
پاکستان میں بیٹھ کر ہندوستان کے اخبار پڑھتے ہوئے کبھی کبھی ایسا لگتا ہے کہ آپ کسی ایسے ملک کے بارے میں پڑھ رہے ہیں جو اس نظامِ شمسی کا یا تو حصہ نہیں ہے یا اگر ہے تو کسی ایسے سیّارے پر واقع ہے جو کب سے اپنی طبعی عمر پوری کر چکا ہے۔ اپنے ہم پیشہ بھائیوں کا کام آسان کرنے کے لیے میں نے پاکستان کے بارے میں چند زبان زدِعام مفروضوں کی ایک فہرست اور ان کا مختصر سیاق و اسباق دینے کی کوشش کی ہے۔
جہادی پاکستان کے کنٹرول میں ہیں

یا جہادی پاکستانی فوج کے کنٹرول میں ہیں۔ یا جہادی ISI کے کنٹرول میں ہیں۔ یا جہادی ISI کے کچھ بے لگام افسروں کے کنٹرول میں ہے۔ اصل معاملہ شاید اس سے اُلٹا ہے۔ انگریزی محاورے کے مطابق دُم کتے کے قابو میں نہیں بلکہ کتا دُم کے قابو میں ہے۔ پاکستانی ریاست (یعنی پاکستانی فوج) اور جہادی تنظیموں کے درمیان انتہائی قربت کا رشتہ تھا لیکن یہ شادی ٹوٹ چکی ہے۔ اس شادی کے نتیجے میں پیدا ہونے والے بچے (اور کسی نے ان کی تعداد کا حساب نہیں رکھا) اب وراثت میں اپنا حصہ مانگتے ہیں۔

مشرف کا کنٹرول تھا، زرداری کا نہیں

ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیئے کہ جنرل مشرف نے اپنی نوکری بچانے کے لیے ایک منتخب حکومت کا تختہ اُلٹا تھا اور اگلے نو سال تک وہ صرف اپنی نوکری پکی کرتے رہے۔ممبئی حملوں کے بعد کئی بھارتی حلقے یہ بھی کہتے پائے گئے کہ ہندوستان کو بھی ایک فوجی ڈکٹیٹر کی ضرورت ہے۔ مضبوط فوجی ڈکٹیٹر پیدا کرنا مشکل کام نہیں۔ من موہن سنگھ کو فوجی وردی پہنا کر ہندوستان کی افواج کی کمان اُنکے ہاتھ میں دے دیں، اُنکے ہر لفظ کو ملک کا قانون بنا دیں تو من موہن سنگھ بھی سینے پر ہاتھ مار کر کہیں گے کہ وہ ہندوستان کو ہندوستانیوں سے بچا کر دم لیں گے۔ زرداری کا وہ کنٹرول نہیں جو کسی فوجی ڈکٹیٹر کا ہوتا ہے لیکن پاکستانیوں نے کافی ڈکٹیٹر دیکھ لیے ہیں ہندوستان کو پاکستان ایک آدھ سابق ڈکٹیٹر ادھار بھی دے سکتا ہے۔

پاکستان کے جوہری ہتھیار، جہادی قوتوں کے پاس جاسکتے ہیں

اگر ہندوستان کے جوہری ہتھیاروں پر انتہا پسند ہندو کنٹرول حاصل کر سکتے ہیں، اگر کوئی کٹر اِسرائیلی یہودی اِسرائیل کے نیو کلیئر ہتھیاروں تک پہنچ سکتا ہے تو یقیناٰ پاکستان کے جوہری ہتھیار بھی جہادی قوتوں کے قبضے میں آسکتے ہیں۔

پاکستان کی سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کا اصل اثاثہ جہادی تنظیمیں تھیں اور اب یہی اُسکے گلے کا طوق بنتی جا رہی ہیں۔

پاکستان ایک ناکام ریاست ہے


کیا سکیورٹی کی حالت بری سے بری ہوتی جا رہی ہے؟

اگر پاکستان ایک ناکام ریاست ہے تو یہ خبر ابھی پاکستانیوں تک نہیں پہنچی۔ یا یہ ریاست اتنے عرصے سے ناکام ہے کہ کہ لوگوں کو عادت سی ہو گئی ہے۔ ٹرینیں لیٹ آتی ہیں لیکن آجاتی ہیں۔ ATM مشینیں چلتی ہیں۔ سڑک پر جھاڑو دینے والے بھی موبائل فون پر گھر بات کرتے ہیں۔ غربت اور بدحالی بہت ہے۔ لیکن ایدھی اور چھیپا جیسے بہت سے نان سٹیٹ ایکٹر ملک کو سنبھالا دیے ہوئے ہیں۔

ہر پاکستانی مُلاّ ہے

نہ صرف لوگوں کی ایک بہت بڑی اکثریت ملاّ نہیں ہے بلکہ ملاّؤں کو ووٹ بھی نہیں دیتی۔ یہ بات ان انتخابات میں بھی ثابت ہو چکی ہے جن میں بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی۔ ہندوستان کی طرح پاکستان میں بھی مڈل کلاس کا ایک حصّہ دائیں بازو کی طرف جھکاؤ رکھتا ہے۔ گذشتہ سال پاکستان میں برِصغیر کے حالیہ سالوں کی سب سے بڑی تحریک چلی اِس تحریک کے سُرخیل کالے کوٹ پہنے وکیل تھے جو ڈھول کی تھاپ پر رقص کر کے سیکولر قوانین کی بالادستی کا مطالبہ کر رہے تھے شریعت کا نہیں۔

پاکستانی انڈیا سے نفرت کرتے ہیں

ساٹھ سال تک ایک دوسرے کو سبق سکھانے کے چکر میں دونوں ملک بہت پیچھے رہ گئے ہیں

کسی زمانے میں کرتے ہونگے۔ آج کل اُن کے پاس وقت نہیں ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ پاکستان کے تین صوبوں سندھ، بلوچستان اور سرحد سے کبھی بھی کوئی ہندوستان مخالف نعرہ نہیں لگایا گیا۔ پنجاب کے مہاجروں میں ہندوستان کو دشمن سمجھا جاتا تھا۔ اب وہ بھی ہندوستان کو آلو ٹماٹر بیچنا چاہتے۔ باقی رہے ہمارے جہادی بھائی یا اللہ کے پراسرار بندے تو وہ کراچی میں گاڑی چلاتی مسلمان عورت سے بھی اُتنی ہی نفرت کرتے ہیں جِتنی دلی کی کسی ہندو عورت سے۔ وہ چین سے بھی نفرت کرتے ہیں ڈنمارک سے بھی۔ DVD سے بھی اور ٹیلی ویژن سے بھی۔ حجاموں سے بھی اور فٹ بال سے بھی۔ عمران خان نے گذشتہ دنوں کہا تھا کہ کوئی شدّت پسند پاکستان میں کرکٹ پچ پر حملہ نہیں کرے گا۔ لیکن عمران خان کی باتوں کو کوئی سنجیدگی سے نہیں لیتا۔

پاکستان اور اس کے ٹریننگ کیمپ

آخر کسی ٹرین سٹیشن میں یا ہوٹل میں گھس کر نہتے لوگوں پر گولیاں برسانے کی لیے کتنی تربیت چاہیئے۔ ہندوستانی میڈیا یہ سمجھتا ہے کہ جہادی کسی بالی وڈ کے ولن کے اڈے میں رہتے ہیں۔حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ وہ آپ کے شہر کے کسی لوئر مڈل کلاس علاقے کے فلیٹ میں رہتے ہیں۔

را اچھی ہے آئی ایس آئی بُری

دونوں ایجنسیوں کے ریکارڈ پر نظر ڈالیں تو سمجھ آئے گا کہ اپنے ملکوں سے باہر دونوں کا ریکارڈ بہت شاندار ہے۔ افغانستان میں، نیپال میں، سری لنکا میں اور نہ جانے کہاں کہاں دونوں خفیہ اداروں نے بڑے کارنامے انجام دیے ہیں۔ لیکن اپنے ملک میں اپنے شہریوں کی حفاظت میں دونوں زیادہ تر ناکام رہی ہیں۔


ساٹھ سال کا چکر
ساٹھ سال تک ایک دوسرے کو سبق سکھانے کے چکر میں ہم اس حال کو پہنچے ہیں کہ کراچی میں ماں بھوک سے تنگ آکر اپنے بچے ایدھی سنٹر چھوڑ جاتی ہے اور مہاراشٹر کا کسان اپنے بھوکے بچوں کو دیکھتے دیکھتے خودکشی کر لیتا ہے

آئی ایس آئی اسلیے بڑا اور بدنام برانڈ ہے کیونکہ پہلے یہ سی آئی اے کے ساتھ مل کر روسیوں کے خلاف جہاد کر رہی تھی اب سی آئی اے کے ساتھ مل کر جہادیوں سے خلاف جہاد کر رہی ہے۔

پاکستان غریب ہے اور ہندوستان امیر

بیس سال پہلے جو پاکستانی ہندوستان جاتے تھے وہ آکر بتاتے تھے کہ کیسے بمبئی کی سڑکوں پر ہزاروں بے گھر سوتے ہیں۔ وہاں پر کسی کے پاس ٹیوٹا کرولا تک نہیں ہے۔ اور ہمارے بڑے فخر سے یہ کہتے کہ ہندوستان میں لوگ بھوکے سوتے ہیں لیکن پاکستان میں کوئی بھوکا نہیں سوتا۔

اب جن پاکستانیوں کے پاس پیسہ ہے وہ شاپنگ کرنے یا ہارٹ بائی پاس کروانے انڈیا جاتے ہیں۔ لیکن اب دونوں ملکوں میں نہ صرف لوگ بھوکے سوتے ہیں بلکہ اِتنے عرصے تک بھوکے سوتے ہیں کہ خودکشی کرلیتے ہیں۔

ساٹھ سال تک ایک دوسرے کو سبق سکھانے کے چکر میں ہم اس حال کو پہنچے ہیں کہ کراچی میں ماں بھوک سے تنگ آکر اپنے بچے ایدھی سنٹر چھوڑ جاتی ہے اور مہاراشٹر کا کسان اپنے بھوکے بچوں کو دیکھتے دیکھتے خودکشی کر لیتا ہے۔


:D
 
Azal sey ruch gaee hay sar-bulandi apni fitrat main
hamain bus tootna ata hay, jhukk jana nahin ataa


tum aasmaaN ki bulandi se jald lauT aanaa
hameN zamiiN ke masaa’il pe baat karnii hai

KOH E sHAGAF TERY ZARAB,
TUJH SE KUSHDA sHARQ O gHARB,
TAIGH E hILHL KI TARHA, ESH O NYYAM SE GUZAR,
..........................................................................
SAR ZANEEN E WATAN TERAY SAR BULAND AY,
BATA YE CHAHNAY WALE TUJHAY PSAND AAY,
YE WO SHUJAA HAIN JAHAN JINHEN DEKHTA HAY HAERAT SE,
GHNEEM KITNA HIRSAN INKI JURAAT SE,
LAHOO SE APNAY TERY DAASTN LIKH AAY,
YE TERA ''NAAM''SARE AASMAN LIKH AAY,
MILAAEY ANKH TERE AZMATOUN SE **** WATAN,
''CHARGH'' TYJHAY SONPTAY HAIN AHLE WATAN,
YE ''ROSHNI'' TERE BAAM O DAR SJJA IN SE,
LAY PNI GOUD MAIN ''YE LAADLAY''SULA APNAY..
 
Last edited:
tuu abhii rahaguzar me.n hai qaid-e-makaam se guzar
misr-o-hijaaz se guzar, paares-o-shaam se guzar


jis kaa amaal hai be-garaz, us kii jazaa kuchh aur hai
huur-o-Khayaam se guzar, baadaa-o-jaam se guzar

garche hai dil_kushaa bahot husn-e-firang kii bahaar
taayarek bula.nd baal daanaa-o-daam se guzar

koh shiGaaf terii zarab tujhase kushaad sharq-o-Garab
teze-hilaahal kii tarah aish-o-nayaam se guzar

teraa imaam be-huzuur, terii namaaz be-suruur
aisii namaz se guzar, aise imaam se guzar
 
mam ye mix ho gya hai please


maazi ki bharen our fursat e gham e yar,
mittay mittay se hain gulshan k naqsh aaj,
us gul ko hay kia gharz bahar e guzraan se,
patti patti jo alag shakh e bureeda se huw ajj,
guzar jein aajnabi bun kar yun nasseman se,
kia hoga sitm subho ko apnoun ka bhala ajj,
her su ujjala hi ujjala teray dum se ajj,
taariki main bhi wazeh hay nishan ajj,
her phool ki patti ki nigah dekhti hay laikin,
ik main hoon kmehroom e naazar ajj,
tanbain waqt ki ruk jaein aay mout,
hoon un k talatuf ki marhoon e minat ajj,
her simt chali jati hay manzil ki traf,
zahra tu chali suae had e yaqeen ajj..
 
Last edited:
sm lines in my seraiki lang...

Banda nikhray na kaddi sajnran ton shala koi majboor na thivay

Sada rahvay samnray akhian day akhian ton dour na thivay

Hijr day dhadhay zakhman ton shala koi v chour na thivay

Kay faida ei faisal us zindagi da jerra sajnran ton nikhrr k jivay..
 
sm lines in pushto,dedicated to all mothers...

Derey khwage jeegul jee!

Aye zama morey..

Zre mey kaee che

jannat raorum tala qadmo ke waachawum

kho sey okum,

wus me neeshtey!

sta pa de stirgo ke Rub mala gooree

sey ba kree tyarey zama,sta dua mey storee..

Aye zama morey..

zre mey kaee che

sta hur fiqar zey khushaalee ke budlawum

kho sey okum,

wus mey neeshtey!!

zey da dusthoona musafir saara key khwar shwum

Ta okra yo khug nazar,sumra maaldaar shu

Aye zama morey..

kho sey okum...
............bakhtawar zoey da azeemey moray ...
 
Aataibar na ker unhaan sonharianh tey....
.......Aj kuj hondun -kal kuj hondun!

mounh zoor mizaj dey maalik hun.....
ghari kuj hondun - pal kuj hondun!

enhaan hussn diyan bharyan botlaan dey....
.....Tiil kuj hondun - gul kuj hondun!
hun shakir missl kuryan di......
phul kuj hondun - phal kuj hondun!:P
 
The following poem is written by a very fine man, teacher of his time and a scholar named Maulvee Noor Ahmed Nizamani belonging to the village Tando Soomro. He served for the cause of Sindhi as well as Saraiki literature but like most Saraiki poets and writers couldn't get any of his fine master-pieces published. He wrote many books and essays. Though he was an unpublished writer he got the opportunity to get his father, Maulvee Noor Mohammad Nizamani's book, "Jawahiraat- e-Anwer" published. His father was also a famous writer and poet. Maulvee Noor Ahmed mostly wrote poems on occasions and events. This poem as its title suggests is about a woman named "Phapee", who explained different tales and events. Its really feel so nice to read specially in saraiki one of the our sweetest national languages:


 
ye kya chal raha hai bhai is zaban ko samghny k liye mughy phir se high school join kerna ho ga?
 
ye kya chal raha hai bhai is zaban ko samghny k liye mughy phir se high school join kerna ho ga?

Imran bhai 'Sariki' tu aap key area ki main bhi boli jaati hey.... In view of this, I have posted in saraiki Language....its really one of the our sweet national languages, aap ko pasand nahi aayee kiya???
 
sm lines in my seraiki lang...

Banda nikhray na kaddi sajnran ton shala koi majboor na thivay

Sada rahvay samnray akhian day akhian ton dour na thivay

Hijr day dhadhay zakhman ton shala koi v chour na thivay

Kay faida ei faisal us zindagi da jerra sajnran ton nikhrr k jivay..

keenain mekoon yaad naa rahanda oundhay ghar da russta,
dou tay wich jungle penday, trey hin saray daryaa...
 
Aataibar na ker unhaan sonharianh tey....
.......Aj kuj hondun -kal kuj hondun!

mounh zoor mizaj dey maalik hun.....
ghari kuj hondun - pal kuj hondun!

enhaan hussn diyan bharyan botlaan dey....
.....Tiil kuj hondun - gul kuj hondun!
hun shakir missl kuryan di......
phul kuj hondun - phal kuj hondun!:P

khay talay chingariyan tay tutiya shaaman
hunrh aprhay teelay kaanay rakhan ais haith
safraan day shouq munbarakh jazbay ukharh ge
turda nahee dil rukda ae qadman haith,
ik naa tera chay nahee naa koi hour
koi nasd tay koi phalda aeis haith
mitaundi duniya tera qadman dai nishaan
dharti wadhaundi tera naqsh asman haith
sub koon khavar deewangi patanbiya de
houya yaqee
hurn apay mukh wikhaveen maikoon
main loui aan zimme asmana haith
zahra dy lajpal sardara aa wanjh hun
dewanay rul baithay hun khak haith
 
Back
Top Bottom