BelligerentPacifist
SENIOR MEMBER
- Joined
- Mar 28, 2007
- Messages
- 2,238
- Reaction score
- 0
مہربانی جناب. اب تک تو ہم اپنی کہکشاں کو آکاس گنگا یا صرف سحاب کہتے تھے اور ارم کو جنّت کے معنی میں لیتے تھے.
فیروز اللغات اردو جامع کے ١٩٢٥ کے اڈیشن میں صفحہ ١١٣ پر ارم کے بارے میں درج ہے: شداد کی بنائی ہوئی بہشت کا نام. مجازا بہشت، جنّت.
بہرحال، بہشت کے معنی میں یہ ہماری کہکشاں کے لئے بڑا خوبصورت نام ہے.
غالب کا شعر بھی من کو بھایا. آپکا خادم کل ہی ٢٣ برس کا ہوا ہے.
...
حضرت بصد احترام عرض ہے کہ سحاب عربی والے ابر یا بادل کو کہتے ہیں۔ آکاس گنگا ہماری طبع کیلئے ذرا زیادہ ہندی ہو گیا!
جنابِ برادر آپکو سالگرہ بہت مبارک ہو، اور خدا آپکی حیات دراز کرے۔