What's new

Saudi Arab back offs from Pakistan stance on Indian Occupied Kashmir.

Well I think Pakistan should make as much as ally for herself. Saudis, Or Iran doesnt matter. But ''Ally'' and ''brother state'' is two different thing. Use Saudi as you like, take their money if you can but dont turn your back to them, If you let them to hurt you, they will hurt you. This is what Saudi Arabia is...


We both know, Support Ships are not offensive weapons. And we both know, Saudis bend the knee to India about Kashmir. But I should say, ''Nice try''

Of course that's why they are pricks the House of Saud are what can say disgusting
 
.
Well I think Pakistan should make as much as ally for herself. Saudis, Or Iran doesnt matter. But ''Ally'' and ''brother state'' is two different thing. Use Saudi as you like, take their money if you can but dont turn your back to them, If you let them to hurt you, they will hurt you. This is what Saudi Arabia is...


We both know, Support Ships are not offensive weapons. And we both know, Saudis bend the knee to India about Kashmir. But I should say, ''Nice try''
Pakistanis know better who is their back and who they keep in front of them..You should know.. I won't insist..
Don't come up with lies and fallacies..don't even try..

But anyway: Eid Mubarak
 
. . . . . . .
Kashmir is not under OCCUPATION of India. It is a PART of "Democratic, Secular Republic of India".
Rather some parts of our beloved Kashmir are under occupation of Islamic Republic of Pakistan. That needs to be liberated ASAP.

As per the UNSC, Indian admission into the State of Jammu and Kashmir is provisional. India has taken over under the UNCIP Resolutions ONLY to assist in establishing a representative provisional administration at Srinagar, to work for creating a conducive atmosphere for holding a free and fair Plebiscite for all the people of the State of Jammu and Kashmir. Pakistan as a party to the dispute administers two administrations of the State on its side of the cease-fire line.
 
.
As per the UNSC, Indian admission into the State of Jammu and Kashmir is provisional. India has taken over under the UNCIP Resolutions ONLY to assist in establishing a representative provisional administration at Srinagar, to work for creating a conducive atmosphere for holding a free and fair Plebiscite for all the people of the State of Jammu and Kashmir. Pakistan as a party to the dispute administers two administrations of the State on its side of the cease-fire line.

1. That rule under which the resolution was passed is non binding.
2. Pakistan murdered even that non binding resolution by not withdrawing from the parts under it's control and mortal remains were buried by none other than Pakistan itself by handing over some disputed parts to China.
 
Last edited:
.
مکہ میں پاکستانی شکست

رمضان المبارک کا آخری جمعہ تھا اور سولہ سال کا عبداللہ جمعہ کی نماز مسجد اقصیٰ میں ادا کرنے کی ٹھان چکا تھا۔ وہ جانتا تھا کہ مسجد اقصیٰ میں نماز ادا کرنے کی خواہش اُس کی جان بھی لے سکتی ہے کیونکہ اسرائیلی فوج نے مسجد کی طرف جانے والے تمام راستوں پر ناکے لگا رکھے ہیں۔ ان ناکوں پر مسجد اقصیٰ کی طرف جانے والے فلسطینی مسلمانوں کو اپنی شناخت کروانا پڑتی ہے۔ نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت صرف اُنہیں ملتی ہے جن کی عمر چالیس سال سے زیادہ اور تیرہ سال سے کم ہو۔ فلسطینی نوجوانوں کا جمعہ کے دن مسلمانوں کے قبلہ اول میں داخلہ ممنوع ہے لیکن عبداللہ یہ پابندی توڑنے کا فیصلہ کر چکا تھا۔ وہ وضو کر کے خاموشی سے گھر سے نکل کھڑا ہوا۔ مسجد اقصیٰ کی طرف جانے والے تمام راستوں پر اسرائیلی فوج کے ناکے اُس کا عزم نہ توڑ سکے۔ بیت لحم سے مشرقی یروشلم کی طرف جانے والے ایک راستے کو رکاوٹیں کھڑی کر کے بند کر دیا گیا تھا۔ عبداللہ نے یہ رکاوٹ عبور کرنے کی کوشش کی تو ایک قریبی عمارت کی چھت پر موجود اسرائیلی فوجی نے اُس کے دل کا نشانہ لگا کر گولی چلائی اور وہ دل جو مسجد اقصیٰ میں جمعۃ الوداع کی نماز ادا کرنے کے لئے مچل رہا تھا، اسرائیلی فوجی کی گولی اُس دل کے آر پار ہو گئی۔ عبداللہ کو بیت لحم کے ایک اسپتال میں لے جایا گیا۔ تھوڑی دیر میں اس کا والد اسپتال پہنچ گیا۔ اس نے اپنے لختِ جگر کی سانسیں تلاش کرنے کی کوشش کی لیکن اُس کا لختِ جگر روزے کی حالت میں شہید ہو چکا تھا۔ والد نے بیٹے کے بالوں پر ہاتھ پھیرا، اُس کا ماتھا چوما اور کہا تم نماز ادا کرنے گئے تھے، کوئی جرم کرنے تو نہیں گئے تھے، ظالموں نے تمہیں گولی مار دی، اللہ تمہاری قربانی قبول فرمائے۔

شہید بیٹے کے سرہانے کھڑے اس باپ کی وڈیو میں نے مکہ معظمہ میں دیکھی۔ میں جمعہ کی نماز ادا کرنے کے بعد او آئی سی سربراہ کانفرنس کے میڈیا سینٹر میں سعودی عرب کی سربراہی میں قائم کی گئی اتحادی فوج کے ترجمان کرنل ترکی المالکی کی پریس بریفنگ میں بیٹھا ہوا تھا۔ کرنل ترکی المالکی کے ہمراہ یمن میں سعودی عرب کے سفیر محمد الجابر بھی بریفنگ میں موجود تھے۔ کرنل ترکی المالکی کا دعویٰ تھا کہ حوثی باغیوں کو ایران کی پشت پناہی حاصل ہے اور وہ اب تک سعودی عرب پر 225میزائل فائر اور 155ڈرون حملے کر چکے ہیں۔ میرے ساتھ بیٹھا ہوا ایک سوڈانی صحافی مجھے پوچھ رہا تھا کہ اس کانفرنس میں جنرل راحیل شریف کہیں نظر نہیں آ رہے، وہ کدھر ہیں؟ میں نے لاعلمی کا اظہار کیا۔ ایک عراقی صحافی نے پوچھا کہ کیا جنرل راحیل شریف نے بھاری بھرکم تنخواہ کے لئے اتحادی فوج کی سربراہی قبول کی ہے یا اُنہوں نے حکومت کی پالیسی کے تحت یہ عہدہ قبول کیا؟ اس سے پہلے کہ میں کوئی جواب دیتا ایک فلسطینی دوست نے عبداللہ شہید کے والد کی وڈیو مجھے بھیجی۔ میں نے وڈیو دیکھ کر انٹرنیٹ کے ذریعہ اس واقعے کی تصدیق کرنا چاہی تو بہت سی تفصیلات مل گئیں۔ میں نے نشست تبدیل کی اور پیچھے جا کر بیٹھ گیا۔ ایک بنگلہ دیشی صحافی یہی وڈیو ایک مصری صحافی کو دکھا کر اُسے انگریزی میں کہہ رہا تھا کہ دیکھو مکہ میں پورے عالم اسلام کی لیڈر شپ اکٹھی بیٹھی ہے اور اسرائیل آج جمعۃ الوداع کے دن نہتے فلسطینیوں پر گولیاں برسا رہا ہے۔ مصری صحافی نے سنی ان سنی کر دی۔ اُس کی تمام توجہ کرنل ترکی المالکی کی طرف سے ایران پر لگائے جانے والے الزامات پر مرکوز تھی۔ مصری صحافی کی بے اعتنائی پر بنگلہ دیشی صحافی نے شکایت بھری نظروں سے میری طرف دیکھا تو اُس کی آنکھوں میں آنسو تھے۔ اُس کے آنسو دیکھ کر میری آنکھیں بھی پُر نم ہو گئیں۔ میں نے اُسے تسلی دی اور کہا کہ ان شاء اللہ آج رات او آئی سی کا سربراہی اجلاس فلسطینیوں پر ہونے والے ظلم کی بھرپور مذمت کرے گا۔ اُس نے پوچھا کہ یہ آپ کی خبر ہے یا اندازہ؟ میں نے کہا کہ خبر بھی ہے اور اندازہ بھی۔ اُس نے سرگوشی میں پوچھا کہ کیا آپ کا وزیراعظم فلسطین کا ذکر کرے گا؟ میں نے اعتماد کے ساتھ کہا کہ ہمارا وزیراعظم فلسطین کی بات بھی کرے گا اور کشمیر کی بات بھی کرے گا۔ افطار کے قریب کرنل ترکی المالکی کی طویل بریفنگ ختم ہوئی اور افطار کے بعد ہم او آئی سی کانفرنس والی جگہ پر پہنچا دیئے گئے، جس کا انتظام رائل گارڈز کے پاس تھا۔

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کی تقریر ختم ہوئی تو بنگلہ دیشی صحافی دوڑتا ہوا میرے پاس آیا اور کہا کہ عمران خان نے آج ترکی کے صدر طیب اردوان کی کمی پوری کر دی ہے۔ اکثر عرب صحافیوں کو عمران خان کی زبان سے گولان کا ذکر سُن کر خوشگوار حیرت ہوئی کیونکہ اب کئی عرب حکمران گولان کا ذکر نہیں کرتے کہ کہیں امریکہ ناراض نہ ہو جائے۔ 1967کی عرب اسرائیل جنگ کے دوران اسرائیل نے گولان کا وسیع علاقہ شام سے چھین لیا تھا اور اب وہاں سے تیل و گیس نکال رہا ہے۔

عمران خان نے گولان سے اسرائیل کے انخلاء کا مطالبہ کیا اور فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کے مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کے ساتھ ساتھ کشمیر کا ذکر بھی کیا۔ سحری تک بہت سے سربراہان مملکت تقریریں کر چکے تھے اور کانفرنس میں موجود پچاس سے زائد اسلامی ممالک کے صحافیوں کی اکثریت کا خیال تھا کہ سب سے بہترین تقریر عمران خان کی تھی، جس میں توہین رسالتؐ سے لے کر اسلامو فوبیا اور فلسطین و کشمیر سمیت کئی اہم موضوعات پر بات کی گئی تھی۔ اب ہمیں مکہ ڈیکلریشن کا انتظار تھا۔ یہ ڈیکلریشن بہت اہم تھا کیونکہ اسے ایک ایسی کانفرنس میں منظور ہونا تھا جو جمعۃ الوداع کے دن مکہ مکرمہ میں منعقد ہو رہی تھی۔

ڈیکلریشن سامنے آیا تو پہلے یہ اطمینان ہو گیا کہ اس میں فلسطینیوں کی بھرپور حمایت کا عزم ظاہر کیا گیا تھا۔ مجھے اس ڈیکلریشن میں کشمیر کی تلاش تھی۔ میں اسے تیزی کے ساتھ بار بار پڑھ رہا تھا۔ میری بے تابی کو بھانپ کر ایک بھارتی مبصر ذکر الرحمان نے مسکراتے ہوئے مجھے کہا ’’جناب اس میں کشمیر کا ذکر نہیں ہے‘‘۔ بھارت او آئی سی کا رکن نہیں ہے لیکن اس کانفرنس میں سعودی حکومت نے کئی بھارتی صحافیوں کو بھی مدعو کیا تھا۔ کچھ ہی دیر میں او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کی پریس کانفرنس شروع ہو گئی۔ اُنہوں نے صومالیہ، روہنگیا اور سری لنکا کے مسلمانوں کا ذکر تو کیا لیکن کشمیر اُنہیں بھی یاد نہ آیا۔ جب ہم نے اُن کے ساتھ بیٹھے ہوئے سعودی وزیر عادل الجبیر کو کشمیر یاد کرانے کی کوشش کی تو پریس کانفرنس ختم کر دی گئی۔ عمران خان نے یہاں اچھی تقریر تو کر دی لیکن مکہ ڈیکلریشن سے کشمیر کا لفظ غائب ہونا پاکستان کے لئے سفارتی دھچکے سے کم نہیں تھا۔ عبداللہ صرف فلسطین میں نہیں بلکہ عبداللہ تو روزانہ کشمیر میں بھی شہید ہوتا ہے لیکن افسوس کہ مکہ میں پاکستان کشمیر کا مقدمہ ہار گیا۔ میں مکہ سے جھکی جھکی نظروں کے ساتھ واپس آیا ہوں، وزیراعظم کی نظریں میں نہیں دیکھ سکا۔

https://jang.com.pk/news/645893-hamid-mir-column-3-6-2019

@Khafee @Horus

I don't know what is there to complain,

Pakistan stays neutral in Iran / GCC and stays away from Yemen too.
 
. .
1. That rule under which the resolution was passed is non binding.

@third eye @Flyin turtle


(repost)
As for the binding nature of the UN Resolutions and India's chapter VI mantra:


The UNSC Resolutions on Kashmir are neither "Unenforceable" nor "Non-binding" ...


1) UN maintains that "NO SECURITY COUNCIL RESOLUTION CAN BE DESCRIBED AS UNENFORCEABLE."


2) There always has been a general inability of the Permanent Five to agree upon imaginative and expansive applications of Chapter VI ... In Somalia, the Security Council deployed the UN's first operation, UNOSOM I, in mid-1992 to separate warring combatants and help delivery of humanitarian relief ....

UNOSOM I entered and operated without invoking Chapter VII

Further Reading: http://www.ejil.org/pdfs/6/1/1305.pdf



3) India approached UN under Chapter VI of the UN charter , BUT the decision taken by UN reflected that its resolutions were not based exclusively on this chapter .... The resolutions , apart from chapter VI , are based upon other chapters , including chapter VII

The fact that there does not exist any provision for the deputing of UN peace keeping mission under chapter VI makes it obvious that UN resolutions were not exclusively based on chapter VI .... The interim measures which included cease fire and deputation of United Nations Military Observer Group were based on Article 40 of chapter VII ...

Besides chapter VI and VII , UN resolutions are based on other chapters also(i.e Article 1 , Chapter I (2) and Article 55 , Chapter IX) ...

^^ And this is not my personal opinion. That is Rosalyn Higgins' opinion on 'Kashmir Resolutions and under which chapter they were passed' .. Source: 'Higgins, Rosalyn. United Nations Peace Keeping 1946-67: Documents and Commentary. London, UK: Oxford University Press, 1970. (349-51)

(Rosalyn Higgins is an expert on International Law; a Doctor of Juridical Science. She has served as a Judge in the International Court of Justice for fourteen years (and was elected President in 2006). Her competence has been recognised by many academic institutions, having received at least thirteen honorary doctorates)




4) While a recommendation under Chapter VI by itself "may not" be binding, this is not the case in the Kashmir dispute. Here, the parties have consented to be bound by the resolutions of 13 August and 5 January. (13 M. WHITEMAN, DIGEST OF INTERNATIONAL LAW 360 (1968).



5) The UNSC Resolutions endorsed a binding agreement between India and Pakistan reached through the mediation of UNCIP, that a plebiscite would be held, under agreed and specified conditions. A letter dated December 23, 1948, from India's Secretary-General of the Ministry of External Affairs to the Representative of UNCIP, stated that the Indian Prime Minister's acceptance of the 5 January resolution was conditioned on Pakistan's acceptance of the resolution. By this letter, India consented to be bound by the resolution of 5 January and, through this, the resolution of 13 August as well. (Aide Memoire No. 1, Letter Dated 23 December 1948 From the Secretary General of the Ministry of External Affairs and Commonwealth Relations of the Government of India to Mr. Alfredo Lozano, Representative of UNCIP at 23, U.N. Doc. S/1196 (1949)




6) Self-Determination as a Binding Rule of International Law

Four instances may inform the principle of self-determination with a legal dimension.

(i) The principle of self-determination is binding upon the parties, whether they have adopted it as the basis or as a criterion for the settlement of a particular issue or dispute. In the peace treaties after World War I, and in the cases of Kashmir (after 1948), the Saar Territory (1955), and Algeria’s struggle for independence, the principle of self-determination was chosen as a basis for negotiation, and in the Agreement on Ending War and Restoring Peace in Vietnam (1973) the parties expressly recognized the South Vietnamese people’s right to self-determination.


http://opil.ouplaw.com/view/10.1093/law:epil/9780199231690/law-9780199231690-e873





7) The binding nature of these UN resolutions (as acknowledged by Indian officials)



Finally some quotes from Indian officials on Kashmir exemplifying their commitment to plebiscite rather than forced accession as history has found them do :-

We adhere strictly to our pledge of plebiscite in Kashmir; a pledge made to the people because they believe in democratic government; We don't regard Kashmir as a commodity to be trafficked in -Krishna Menon (Press statement in London, reported in the Statesman, New Delhi, 2nd August, 1951)

The Government of India not only reaffirms its acceptance of the principle that the question of the continuing accession of the State of Jammu and Kashmir to India shall be decided through the democratic method of a free and impartial plebiscite under the auspices of the United Nations, but is anxious that the conditions necessary for such a plebiscite should be created as quickly as possible -Letter from Govt. of India to UN Representative for India and Pakistan, 11th September, 1951

I want to say for the purpose of the record that there is nothing that has been said on behalf of the Government of India which in the slightest degree indicates that the Government of India or the Union of India will dishonour any international obligations it has undertaken.
-Krishna Menon (Statement at UN Security Council, 24th January, 1957)

The resolutions of January 17, 1948 and the resolutions of the UNICP, the assurances given, these are all resolutions which carry a greater weight; that is because we have accepted them, we are parties to them, whether we like them or not. -Krishna Menon, (Statement at UN Security Council, 20th February, 1957)

These documents (UNCIP reports) and declarations and the resolutions of the Security Council are decisions; they are resolutions, there has been some resolving of a question of one character or another, there has been a meeting of minds on this question where we have committed ourselves to it. -Krishna Menon, (Statement at the Security Council, 9th October, 1957)


India believes that sovereignty rests in the people and should return to them. -Krishna Menon, (The Statesman, Delhi, 19th January, 1962)



Therefore, India is bound by word and deed to leave the future of Kashmir to the will of its people.




2. Pakistan murdered even that non binding resolution by not withdrawing from the parts under it's control

  • India, in an attempt to deceive the world, seeks to fasten on Pakistan a responsibility to withdraw troops from Jammu and Kashmir unilaterally and unconditionally, by quoting out of context a certain provision of UN Commission’s resolution of 13 August 1948, that is, Part 11, paragraph A.I.

  • While doing so, India deliberately suppresses the other paragraphs of Part II. The Indians are guilty of suppressio veri and suggestio falsi.

  • These subsequent paragraphs make it obvious that the obligation of Pakistan to withdraw its troops from the state of Jammu and Kashmir does not devolve until both sides conclude a truce agreement to govern the withdrawal of not only Pakistan forces but also the bulk of the Indian armed forces from the state

  • The reciprocal obligations of the two sides as to the modalities of demilitarization, have been persistently sought to be confused by India over the past 70 years almost as to mislead the world into believing that the obligation of withdrawal devolves on Pakistan unilaterally. A reference to the provisions of Part II of the resolution of 13 August, 1948 and the elucidations given by the United Nations Commission for India and Pakistan to the Government of Pakistan, established beyond any possibility of dispute the reciprocal nature of the undertaking given by the two sides to withdraw their armed forces from the state of Jammu and Kashmir



Indians refused to accept any demilitarization plan proposed by the UN (they rejected eleven such plans) and hence Truce Agreement could not be concluded. So, the Commission never notified Pakistan to begin withdrawing its forces. Pakistan had made it clear to the UN that it was ready to withdraw its troops as soon as the Commission notified it, Pakistan went a step further and told the UN that it was ready to withdraw its troops in favor of UN troops regardless of Indian reaction to such a proposal ...


There's a reason for which the UN appointed official mediator (i.e Sir Owen Dixon) blamed India and not Pakistan for halting the process ...


Pakistan stands ready to conclude a truce agreement with India, even today ...



by handing over some disputed parts to China.

https://defence.pk/pdf/threads/what...-know-the-sino-pak-boundary-agreement.310842/
 
.
Where did the literal tens of billions of dollars Pakistan got in the last few months come from?

Those billions of dollars are so they can keep the Army by their balls. The habibis will say jump and the Pakistani establishment will reply how high. :lol:
 
.
Salaam

Those billions of dollars are so they can keep the Army by their balls. The habibis will say jump and the Pakistani establishment will reply how high. :lol:

If these balls are so attractive, how come other countries are not lining up to pay us billions to do it?
 
.
Back
Top Bottom