What's new

Panama leak Case Proceedings - JIT Report, News, Updates And Discussion

Status
Not open for further replies.
DFCvZGFWsAA3vuV.jpg


DFCvZGFXgAEEiIj.jpg


DFCvZGhWAAEV5YO.jpg


DFCvZGKXgAA6EBk.jpg
Never Believe This Jew news
or
Only a jew will believe the jew news
and
Never mention Jew news on this thread as the SC has declared this group biased with malicious reporting against the JIT and the SC so it is even legally okay to quote it as a reference
 
اسلام آباد: سپریم کورٹ میں پاناما عملدرآمد کیس کی سماعت شروع

انشاءاللہ آج دلائل مکمل کرلوں گا،خواجہ حارث کاجواب
#NeoNews
 
Looks like NS is the only successful nakhatoo person of 21st century who have been dependent on his father, Arabs and Children for all his life but is custodian of independence of 200m people. He really deserve name in Guinness book. Anyway, Jaisi Qaoom Waise Hukamran.
 
کسی منسلک شخص کے اثاثوں سے فائدہ اٹھانے والا ملزم نہیں ہو سکتا، خواجہ حارث
قانون میں آمدن اور اثاثوں کے ذرائع کا تذکرہ ہے، جسٹس عظمت سعید
قانون میں اس شخص کا بھی ذکر ہے جس کے قبضے میں اثاثہ ہو، جسٹس عظمت سعید
اثاثے جس کے زیر استعمال ہوں وہ بھی بے نامی دار ہو سکتا ہے، جسٹس اعجاز الاحسن


 
اثاثے جس کے زیر استعمال ہوں وہ بھی بے نامی دار ہو سکتا ہے، جسٹس اعجاز الاحسن
قانون میں اس شخص کا بھی ذکر ہے جس کے قبضے میں اثاثہ ہو، جسٹس عظمت سعید
قانون میں آمدن اور اثاثوں کے ذرائع کا تذکرہ ہے، جسٹس عظمت سعید
کسی منسلک شخص کے اثاثوں سے فائدہ اٹھانے والا ملزم نہیں ہو سکتا، خواجہ حارث
خواجہ حارث کے دلائل کے دوران نیب سیکشن کی شق 5 اے کا حوالہ
 
کسی کے گھرجا کر رہنے والےسےاس گھر سے متعلق نہیں پوچھا جا سکتا، خواجہ حارث
اس کیس میں سوال 1993 سے اثاثے زیر استعمال ہونے کاہے، جسٹس اعجاز افضل
مہینوں سےسن رہےہیں، فلیٹ ملکیت کےعلاوہ ساری چیزیں واضح ہیں، جسٹس اعجاز افضل
آپکے مطابق کسی کے گھر رہنے والے پر نیب قانون کا اطلاق نہیں ہوگا، جسٹس عظمت
زیر استعمال ہونا اور بات ہے، اثاثے سے فائدہ اٹھاناالگ بات ہے، جسٹس عظمت
کیاآپ کہناچاہ رہےہیں دوسرےکےگھرکچھ عرصہ رہنےوالا ملزم نہیں بن سکتا؟جسٹس عظمت
جائیداد کی خریداری کے ذرائع واضح نہیں ہیں،جسٹس اعجاز افضل
اس کیس میں نوازشریف کےنام پراثاثے نہیں ہیں،خواجہ حارث


کیس کی نوعیت مختلف ہے، اثاثہ وزیر اعظم کے نام نہیں، خواجہ حارث
اس کیس کے تمام پہلو ہم پر واضح ہیں، جسٹس اعجاز افضل
اس بات کاکوئی ثبوت نہیں کہ وزیراعظم خودکسی پراپرٹی کے مالک ہیں، جسٹس اعجاز افضل
جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ سیاق و سباق سے ہٹ کر بنائی، خواجہ حارث
قانونی تقاضوں کو سامنے نہیں رکھا گیا، خواجہ حارث
جےآئی ٹی رپورٹ میں وزیراعظم کےبے نامی اثاثوں کا کوئی ثبوت نہیں، خواجہ حارث
لندن فلیٹ کے مالک کا نام سامنے آچکا ہے، خواجہ حارث
ایسی کوئی دستاویز موجود نہیں کہ وزیراعظم لندن فلیٹس کے مالک ہیں، خواجہ حارث


 
وزیراعظم نے یہ جواب نہیں دیاپراپرٹی کب خریدی،فنڈ کہاں سے آئے،جسٹس اعجاز الاحسن
جے آئی ٹی نے یہ نہیں کہا کہ وزیراعظم کے ایما پر کسی نے پراپرٹی خریدی، خواجہ حارث
بے نامی کا مطلب ہوتا ہے کہ کسی دوسرے کے نام پراپرٹی رکھنا، خواجہ حارث


لگتاہےبے نامی دار کی تعریف لکھتے وقت نیب قانون میں کوئی غلطی ہوئی ہے، جسٹس عظمت
بے نامی دار کی اصل تعریف ہم سب جانتے بھی ہیں اور مانتے بھی ہیں، جسٹس عظمت

 
کوئی اوردستاویز،گواہ نہیں کہ نوازشریف کےفلیٹ بے نامی دارکےزیر استعمال رہے،خواجہ حارث
 
Status
Not open for further replies.

Pakistan Defence Latest Posts

Back
Top Bottom