What's new

MQM - Political Desk

ImageUploadedByDefence.pk1415619752.738074.jpg
 
متحدہ قومی موومنٹ کے قائدجناب الطاف حسین نے کہاہے کہ جن کے اردگردبڑے بڑے جاگیردار،وڈیرے اوردولتمند ہوں وہ ملک میں غریب ومتوسط طبقہ کا انقلاب نہیں لاسکتے،ملک میں مڈل کلاس انقلاب وہی جماعت لاسکتی ہے جس کی قیادت مڈل کلاس ہو۔ پاکستان کی آبادی 20کروڑ ہوچکی ہے ، لہٰذا اچھی حکمرانی اورعوام کوگھرگھرانصاف پہنچانے کیلئے ایک کروڑ کی آبادی پر ایک صوبہ ہوناچاہیے۔زیادہ سے زیادہ صوبے بناناملک اورعوام کے مفادمیں ہیں ، لوکل گورنمنٹ سسٹم جمہوریت کی نرسری ہے ، جمہوریت کے راگ الاپنے والے لوکل گورنمنٹ سسٹم نافذ کیوں نہیں کرتے؟جناب الطاف حسین نے ان خیالات کااظہارآج لال قلعہ گراؤنڈعزیزآبادمیں ایم کیوایم کی ’’ پنجابی سرائیکی آرگنائزنگ کمیٹی ‘‘ کے زیراہتمام کراچی سے تعلق رکھنے والے پنجابی اور سرائیکی کارکنوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجتماع سے ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ارکان ڈاکٹرفاروق ستار، عبدالحسیب، افتخاراکبررندھاوا، گلفراز خان خٹک، اسلم شاہ آفریدی، رکن قومی اسمبلی محترمہ فوزیہ حمید، پنجابی سرائیکی آرگنائزنگ کمیٹی کے انچارج رانافضیل اورجوائنٹ انچارجزمختارججوی اورسیف اللہ نے بھی خطاب کیا۔ اجتماع میں مر دوں کے ساتھ ساتھ پنجابی اورسرائیکی خواتین اوربزرگو ں نے بھی شرکت کی ۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جناب الطاف حسین نے سوال کیاکہ پنجابی اور سرائیکی عوام کو اسلام اورپاکستان کے نام پر استعمال توبہت کیاگیالیکن غریب پنجابی اور سرائیکی عوام جواپنے حقوق سے محروم ہیں ، جوبھٹہ کے مزدورہیں، جوجاگیرداروں کے غلام بنے ہوئے ہیں،ان کے حقوق کیلئے کس سرائیکی یاپنجابی لیڈرنے اپنی جان کی قربانی دی،جیلیں کاٹیں یاسرکاری اذیت خانوں میں تشددبرداشت کیا؟انہوں نے کہاکہ طاقتورحکمراں طبقہ نے اپنے ظلم کے نظام کوقائم رکھنے کیلئے ہمیشہ ’’لڑاؤ اورحکومت کرو‘‘ کی پالیسی اختیارکی تاکہ عوام آپس میں ہمیشہ لڑتے رہیں اورحکمراں طبقہ کے لوگ نسل درنسل ملک پر حکومت کرتے رہیں۔ انہوں نے حاظرین سے سوال کیاکہ کیاکبھی آپ نے یہ سناہے کہ کراچی میں آبادپنجابی ، سرائیکی یاپختون صنعتکاروں کامہاجرصنعتکاروں سے کوئی جھگڑا ہواہو،ہمیشہ یہی سناہے کہ غریب پنجابیوں یاپختونوں کامہاجروں سے آپس میں جھگڑاہواہے۔ انہوں نے کہاکہ جب 120گزکے گھرمیں رہنے والے اورٹیوشن پڑھاکر اپنی تعلیم حاصل کرنے والے الطاف حسین نے مہاجروں کے حقوق کیلئے ’’ مہاجرقومی موومنٹ‘‘ بنائی اورغریب ومتوسط طبقہ کے نوجوانوں کوقومی وصوبائی اسمبلیوں میں بھیجااورملک بھرکے غریب ومتوسط طبقہ عوام کویہ پیغام دیا کہ اپنی صفوں میں سے قیادتیں نکالواور جاگیرداروں، وڈیروں اوردولتمندوں سے نجات حاصل کرو توایک ہلچل مچ گئی۔ملک بھرسے وفودنائن زیروآئے کہ ہم بھی مظلوم ہیں ،آپ ایم کیوایم کادائرہ ملک بھرمیں بڑھائیے۔ہم نے پورے ملک کے غریب ومتوسط طبقہ کے عوام کے حقوق کیلئے ’’ متحدہ قومی موومنٹ ‘‘ بنائی تواسٹیبلشمنٹ نے حکمراں طبقہ کے مفادات اوراسٹیٹس کوبرقراررکھنے کے لئے سازشیں شروع کردیں، سازش کے تحت پنجابی مہاجر، پختون مہاجراورسندھی مہاجرفسادات کرائے تاکہ اتنی نفرت پھیل جائے کہ پنجاب، سندھ بلوچستان اورپختونخوا کے عوام مہاجروں کوگلے لگاناتودور کی بات ہے وہ کسی مہاجرسے ہاتھ ملانااور ایم کیوایم کانام سننا بھی پسند نہ کرے۔ اس سازش کے تحت ایم کیوایم اورمہاجروں کے بارے میں جھوٹی جھوٹی اورخوفناک کہانیاں بناکرپیش کی گئیں، زہریلے مضامین لکھوائے گئے اورعوام کے ذہنوں کوخراب کیاگیا۔ لیکن ہم بھی ڈٹے رہے اورتمام قومیتوں کے عوام میں اپناپیغام پھیلاتے رہے اورآج اللہ کاکرم ہے کہ تمام قومیتوں سے تعلق رکھنے والے عوام ایم کیوایم میں شامل ہیں اوروہ نائن زیروکواپناگھرسمجھتے ہیں۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ ملک میں جمہوریت کے نام پرچندخاندانوں کا موروثی سیاسی نظام رائج ہے۔ نانا ، دادا، پوتے پوتی، نواسے نواسیاں ، بیٹے بیٹیاں اورپورے پورے خاندان حکومت میں آتے ہیں۔بڑے بڑے لیڈردعویٰ کرتے ہیں کہ ان کی جماعت غریبوں کی نمائندہ جماعت ہے اوروہ غریبوں اورمڈل کلاس کاانقلاب لائیں گے مگران کے اردگردبڑے بڑے جاگیردار،وڈیرے اوردولتمنددکھائی دیتے ہیں۔ جب الیکشن کاوقت آتاہے توغریبوں اورمڈل کلاس کے نوجوانوں کے بجائے وڈیروں اورجاگیرداروں کوہی ٹکٹ دیتے ہیں۔ انہوں نے سوال کیاکہ ایم کیوایم کے علاوہ ملک کی کونسی جماعت ہے جس نے غریب اورمڈل کلاس کے نوجوانوں کوقومی وصوبائی اسمبلی اورسینیٹ میں بھیجا؟انہوں نے ملک بھرکے غریب اورمتوسط طبقہ کے عوام کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ جن کے اردگردبڑے بڑے جاگیردار،وڈیرے اوردولتمند ہوں وہ ملک میں غریب ومتوسط طبقہ کا انقلاب نہیں لاسکتے،ملک میں مڈل کلاس انقلاب وہی جماعت لاسکتی ہے جس کی قیادت مڈل کلاس ہو۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ1973ء میں ذوالفقارعلی بھٹونے سندھ کے دیہی علاقوں کوشہری علاقوں کے برابرلانے کی غرض سے دس سال کیلئے سندھ میں کوٹہ سسٹم نافذ کیا مگرآج چالیس سال ہوگئے اورکوٹہ سسٹم آج تک نافذ ہے، کیایہ انصاف ہے؟ایک طرف کہاجاتاہے کہ اردوبولنے والے بھی سندھی ہیں اوردونوں برابرہیں لیکن جب سندھ کی وزارت اعلیٰ کی بات آتی ہے توکہاجاتاکہ اردوبولنے والا سندھ کاوزیراعلیٰ نہیں بن سکتاجوسراسرزیادتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پوری دنیامیں بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظرنئے نئے صوبے اورانتظامی یونٹس بنائے جاتے ہیں مگر پاکستان میں اسٹیٹس کو قائم رکھنے کیلئے نئے صوبوں کے قیام کی مخالفت کی جاتی ہے ۔ بہاولپوروالے اپنی ریاست کی بحالی کی بات کررہے ہیں، سرائیکی اپنے صوبے کی قیام کی بات کررہے ہیں، جنوبی پنجاب صوبہ کی بات کی جاتی ہے، ہزارے والے اپنے صوبے کامطالبہ کررہے ہیں لیکن کوئی سننے والانہیں ہے کیونکہ جہاں جہاں نئے نئے صوبے بنے اورلوکل گورنمنٹ سسٹم آیاوہاں سے جاگیردارانہ وڈیرانہ نظام اپنی موت آپ مرگیا ۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ پاکستان کی آبادی 20کروڑ ہوچکی ہے ، لہٰذا اچھی حکمرانی اورعوام کوگھرگھرانصاف پہنچانے کیلئے ایک کروڑ کی آبادی پر ایک صوبہ ہوناچاہیے۔زیادہ سے زیادہ صوبے بناناملک اورعوام کے مفادمیں ہے۔انہوں نے کہاکہ لوکل گورنمنٹ سسٹم جمہوریت کی نرسری ہے ، جمہوریت کے راگ الاپنے والے لوکل گورنمنٹ سسٹم نافذ کیوں نہیں کرتے؟لوکل گورنمنٹ سسٹم جمہوریت کی پرائمری کلاس ہے ، اس کے بغیرسیکنڈری اسکول یاکالج کے درجے میں پہنچانہیں جاسکتا۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ آج شاعرمشرق علامہ اقبال کایوم پیدائش ہے ،علامہ اقبال مذہبی رواداری پریقین رکھتے تھے، وہ کسی بھی مذہب یااس کے ماننے والے سے نفرت نہیں کرتے تھے ، انہوں نے رامؔ اور بابا گرونانک ؔ کی شان میں نظمیں لکھیں جوانکے دیوان میں موجود ہیں۔ اسی طرح بانی پاکستان قائداعظم محمدعلی جناح بھی تمام مذاہب کے ماننے والوں کااحترام کرتے تھے۔ انہوں نے11 اگست 1947ء کوپاکستان کی دستورسازاسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے تاریخی پیغام دیاکہ ’’ اب پاکستان بن گیاہے ، ہندو آزادہے وہ مندر میں جائے،مسلمان آزادہے وہ مسجدمیں جائے، عیسائی آزاد ہے وہ گرجامیں جائے ، مذہب کاریاست کے امورسے کوئی تعلق نہیں ‘‘ ۔انہوں نے کہاکہ آج پاکستان میں ہندوں، عیسائیوں، سکھوں اور دیگرمذہبی اقلیتوں کونشانہ بنایاجارہاہے ۔ پنجاب کے علاقے کوٹ رادھاکشن میں عیسائی میاں بیوی کو مذہب کی آڑلیکرزندہ جلا دیاگیا۔انہوں نے اس واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ یہ واقعہ اسلام کی تعلیمات کی سراسرخلاف ورذی ہے ۔ جناب الطاف حسین نے سندھ کے علاقے تھرمیں قحط اوربیماریوں سے ہونے والی ہلاکتوں کی سنگین صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ سندھ کے حکمراں مزے کی زندگی گزاررہے ہیں جبکہ تھرمیں پینے کاپانی نہیں ہے، خوراک نہیں ہے ، اسپتالوں میں دوائیاں نہیں ہیں ، معصوم بچے فاقہ اوربیماری سے جاں بحق ہورہے ہیں۔ تھرکی صورتحال دن بدن خراب ہورہی ہے ، آخرحکومت کہاں ہے ؟انہوں نے خشک اجناس ، پانی اور دیگر ضروریات زندگی کاسامان لیکرتھرکے مصیبت زدہ شہریوں میں تقسیم کرنے اوروہاں میڈیکل کیمپ لگانے پر ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی، میڈیکل ایڈکمیٹی کے ڈاکٹروں، خدمت خلق فاؤنڈیشن کے رضاکاروں، حق پرست ارکان اسمبلی اورکارکنوں کوخراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے امدادی سرگرمیوں کی کوریج کیلئے جانے والے الیکٹرانک اورپرنٹ میڈیاکے ارکان کاشکریہ اداکیا۔ جناب الطاف حسین نے مخیرحضرات سے بھی اپیل کی کہ وہ تھرکے مصیبت زدہ عوام کی ہر ممکنہ مددکریں۔
 
@KURUMAYA Bhai, aap to Puray MQM ke bande lagte ho ;)
this is the only party who openly and bravely talk about Masawi Haqooq for all including minorities, baki Sab ko qabaz ho jati hai if it's come to Ahamdis and other minorities. They are anti mullasim and clean up Karachi from JI goons:happy: I'm just morally supporting them.
 
this is the only party who openly and bravely talk about Masawi Haqooq for all including minorities, baki Sab ko qabaz ho jati hai if it's come to Ahamdis and other minorities. They are anti mullasim and clean up Karachi from JI goons:happy: I'm just morally supporting them.

Achi baat hai, we need more MQM supporters on PDF.
 
MQM Appeals For Donation To Help Tharis.

The Coordination Committee has announced that MQM will soon build a field hospital in Thar with the help of Khidmat-e-Khalq Foundation and Medical Aid Committee because MQM is not doing politics on issues but wants to help of Thar in real sprit.
Speaking at a press conference at Khursheed Begum Secretariat, Azizabad, the Deputy Convener Dr Khalid Maqbool Siddiqui demanded the Prime Minister Nawaz Sharif to take immediate notice on Thar’s situation. He said that Chief Minister Sindh Syed Qaim Ali Shah should go out of his palace like bunker and should sit in the camps at Thar.
Dr Siddiqui said that the time has come when everyone has to be answerable to people and said that Sindh government should point out the culprits of Thar-tragedy. He said that due to the corruption and incompetence, the Thar-coal project was almost abandoned. He said that through that project people of Tharis could be prospered and locals can get hired in that project.
He also appealed to the donors to come forward and to assist MQM to provide rescue and rehabilitation works in the calamity-hit Thari areas. He said that through media everyone knew the exact situation of Thar that famine and poverty prevailed everywhere. He said that death wandered around in the streets and passages of Thar, where children, especially infants were being victimized of the situation.
Dr Siddiqui said that when MQM workers and KKF volunteers reached at the ground, they found the situation more crucial then it was projected even by the eyes of the media. He said that they distributed more 10 million rupees relief goods among the famine victims.
He said that the relief goods were insufficient for the victims and appealed to the people to donate and participate in such great cause. He said that MQM rescued a woman whose husband passed away 10 days ago because of famine and the woman was also in her last breaths.
He said that MQM was devising a plan to rescue Tharis from the famine and for that purpose it would install tube wells. He also thanked to the media for creating awareness about the actual situation of the ground not only in the country but also in the world.
 
why dont the mqm mpas do something about karachi with the development funds they get?
 
why dont the mqm mpas do something about karachi with the development funds they get?
Govt slammed for partiality in release of uplift funds to MPAs - Newspaper - DAWN.COM
KARACHI: Parliamentary party leader of the Muttahida Qaumi Movement Syed Sardar Ahmad on Monday criticised the provincial government in the Sindh Assembly for the release of Rs40 million development funds to each legislator belonging to the government and ignoring those sitting on the opposition benches.
 
KKF 5th-Day Relief, Rescue Activities In Thar
ImageUploadedByDefence.pk1415918740.709152.jpg

Khidmat-e-Khalq Foundation, a charity wing of MQM, kept serving humanity in famine-hit areas in Thar, including Chachro, where it distributed relief goods and set up medical camps.
In the 4th-Day of relief and rescue work, KKF distributed million of rupees relief goods and medicines among the drought-hit victims of Thar. The MQM delegation comprised of MPA Dr Zafar Kamali, Panjumil, members STC Muhammad Yusuf, Sheraz Masood, Rasool Bakhs Memon and zonal office-bearers kept meeting with the locals conveyed greetings from MQM Chief Altaf Hussain.
The delegation said that MQM Chief Mr. Altaf Hussain determined to rescue Tharis and would soon allow them to live their normal lives. It criticized the government and ministers’ performance was frustrating because the criminal negligence on the issue caused sorrow and grief for the people.
MQM delegation also conducted awareness session to avoid epidemic disease. Meanwhile, the locals thanked Mr. Altaf Hussain for continuous provision of rescue and relief work. They said that if MQM rescue work would not be conducted in the famine-hit areas then the number of deaths would be increased more. They also prayed for the better health and prosperity of Mr. Altaf Hussain.
 

Latest posts

Back
Top Bottom