ghazi52
PDF THINK TANK: ANALYST
- Joined
- Mar 21, 2007
- Messages
- 102,521
- Reaction score
- 106
- Country
- Location
" زندگی کو تم استعارہ کہو، تیرگی کا اک نظارہ کہو، یا شبنم کا وہ قطرہ جو سورج نکلنے تک باقی رہا. یا پھر وصل و فراق کے بیچ الجھتا لمحہ، افلاس سے لڑتا ہوا کھوٹا سکّہ، تمہارے قانون کی ایک حد یا مردہ تہذیبوں کی لحد.
تم اسے جو بھی کہو کوئی بھی نام دو، مگر میں بس اتنا ہی کہوں گا کہ "زندگی" صرف موت تک پہنچنے کا ایک راستہ ہے اور مجھے اس سے انتہا کا پیار ہے."
" سعادت حسن منٹو"
تم اسے جو بھی کہو کوئی بھی نام دو، مگر میں بس اتنا ہی کہوں گا کہ "زندگی" صرف موت تک پہنچنے کا ایک راستہ ہے اور مجھے اس سے انتہا کا پیار ہے."
" سعادت حسن منٹو"