What's new

Urdu Desinged Poetry

Ab ke tajdeed-e-wafaa ke nahin imkaan jaanan,
Yaad kya tujh ko dilaayen tera paimaan jaanan,
Yoon hi mausam ki adaa dekh ke yaad aaya hai,
Kis qadar jald badal jaate hain insaan jaanan,
Zindagi teri ataa thi, so tere naam ki hai,
Hum ne jese bhi bassar ki tera ehsaan jaanan,
Dil yeh kehta hai ke shayed ho afsurda tu bhi,
Dil ki kya baat karen dil to hai nadaan jaanan,
Awal awal ki mohabbat ke nashe yaad to kar,
Be piye bhi tera chehra tha gulistaan jaanan,
Aakhir aakhir to yeh aalam hai ke ab hosh nahin,
Rag-e-beena sulagg uthi hai rag-e-jaan jaanan,
Muddaton se yeh aalam na tawaqoh na umeed,
Dil pukaare hi chala jaata hai jaanan jaanan,
Hum bhi kya saada they hum ne bhi samajh rakha tha,
Gham-e-doraan se juda hai gham-e-jaanan jaanan,
Ab tera naam bhi shayed hi ghazal mein aaye,
Aur se aur huye dard ke unwaan jaanan,
Hum ke roothi hui rut ko bhi manaa lete they,
Hum ne dekha hi na tha mausam-e-hijraan jaanan,
Hosh aaya to sabhi khawb they raiza raiza,
Jese urrte huye auraaq-e-pareshaan jaanan.

@Shamain @abu name @Squashh

@Shamain @Abu Namr @Squashh @django
 
Ab ke tajdeed-e-wafaa ke nahin imkaan jaanan,
Yaad kya tujh ko dilaayen tera paimaan jaanan,
Yoon hi mausam ki adaa dekh ke yaad aaya hai,
Kis qadar jald badal jaate hain insaan jaanan,
Zindagi teri ataa thi, so tere naam ki hai,
Hum ne jese bhi bassar ki tera ehsaan jaanan,
Dil yeh kehta hai ke shayed ho afsurda tu bhi,
Dil ki kya baat karen dil to hai nadaan jaanan,
Awal awal ki mohabbat ke nashe yaad to kar,
Be piye bhi tera chehra tha gulistaan jaanan,
Aakhir aakhir to yeh aalam hai ke ab hosh nahin,
Rag-e-beena sulagg uthi hai rag-e-jaan jaanan,
Muddaton se yeh aalam na tawaqoh na umeed,
Dil pukaare hi chala jaata hai jaanan jaanan,
Hum bhi kya saada they hum ne bhi samajh rakha tha,
Gham-e-doraan se juda hai gham-e-jaanan jaanan,
Ab tera naam bhi shayed hi ghazal mein aaye,
Aur se aur huye dard ke unwaan jaanan,
Hum ke roothi hui rut ko bhi manaa lete they,
Hum ne dekha hi na tha mausam-e-hijraan jaanan,
Hosh aaya to sabhi khawb they raiza raiza,
Jese urrte huye auraaq-e-pareshaan jaanan.

@Shamain @abu name @Squashh

@Shamain @Abu Namr @Squashh @django
Wa ji wa.
 
میری داستان حسرت وہ سنا سنا کر روئے

مرے آزمانے والے مجھے آزما کے روئے

کوئی ایسا اہلِ دل ہو کہ فسانہ محبت

میں اسے سنا کے روؤں وہ مجھے سنا کے روئے

میری آرزو کی دنیا دل ناتواں کی حسرت

جسے کھو کے شادماں تھے اسے آج پاکے روئے

ترے بے وفائیوں پر تری کج ادائیوں پر

کبھی سر جھکا کے روئے کبھی منہ چھپا کے روئے

جو سنائی انجمن میں شب غم کی آپ بیتی

کئی رو کے مسکرائے کئی مسکرا کے روئے

(سیف الدین سیف)

1.jpg

وہ چل دیئے تو کئی داستانیں چھوڑ گئے

وہ مل گئے تو کوئی بات روبرو نہ ہوئی

(محسن نقوی)

2.jpg
 
Nice Poetry Collection
thanks

تمہارے شہر کا موسم بڑا سہانا لگے

میں اک شام چرالوں اگر برا نہ لگے

جو ڈوبنا ہے تو اتنے سکون سے ڈوبو

کہ آس پاس کی لہروں کو بھی پتہ نہ لگے

تمہارے بس میں اگر ہو تو بھول جاؤ ہمیں

تمہیں بھلانے میں شاید ہمیں زمانہ لگے

نہ جانے کیا ہے کسی کی اداس آنکھوں میں

وہ منہ چھپا کے بھی جائے تو بے وفا نہ لگے

ہمارے پیار سے جلنے لگی ہے اک دنیا

دعا کرو کسی دشمن کی بددعا نہ لگے

(محسن بھوپالی)
1.jpg

چاہت میں کیا دنیا داری، عشق میں کیسی مجبوری

لوگوں کا کیا، سمجھانے دو، ان کی اپنی مجبوری

میں نے دل کی بات رکھی اور تونے دنیا والوں کی

میری عرض بھی مجبوری تھی ان کا حکم بھی مجبوری

روک سکو تو پہلی بارش کی بوندوں کو تم روکو

کچی مٹی تو مہکے گی، ہے مٹی کی مجبوری

ذات کدے میں پہروں باتیں اور ملیں تو مہر بلب

جبرِ وقت نے بخشی ہم کو اب کے کیسی مجبوری

جب تک ہنستا گاتا موسم اپنا ہے، سب اپنے ہیں

وقت پڑے تو یاد آجاتی ہے مصنوعی مجبوری

مدت گزری اک وعدے پر آج بھی قائم ہیں محسن

ہم نے ساری عمر نبھائی اپنی پہلی مجبوری

(محسن بھوپالی)

2.jpg
 
جب سے تونے مجھے دیوانہ بنا رکھا ہے

سنگ ہر شخص نے ہاتھوں میں اٹھا رکھا ہے

اس کے دل پر بھی کڑی عشق میں گزری ہوگی

نام جس نے بھی محبت کا سزا رکھا ہے

پتھرو آج مرے سر پہ برستے کیوں ہو

میں نے تم کو بھی کبھی اپنا خدا رکھا ہے

اب مری دید کی دنیا بھی تماشائی ہے

تونے کیا مجھ کو محبت میں بنا رکھا ہے

پی جا ایام کی تلخی کو بھی ہنس کر ناصر

غم کو سہنے میں بھی قدرت نے مزا رکھا ہے

(حکیم ناصر)

1.jpg

ضبط کا عہد بھی ہے شوق کا پیمان بھی ہے

عہد و پیماں سے گزر جانے کو جی چاہتا ہے

درد اتنا ہے کہ ہر رگ میں ہے محشر برپا

اور سکوں ایسا کہ مرجانے کو جی چاہتا ہے

(فیض احمد فیض)

2.jpg
 
ہم ہیں متاع کوچہ و بازار کی طرح

اٹھتی ہے ہر نگاہ خریدار کی طرح

اس کوئے تشنگی میں بہت ہے کہ ایک جام

ہاتھ آگیا ہے دولت بیدار کی طرح

وہ تو کہیں ہے اور مگر دل کے آس پاس

پھرتی ہے کوئی شے نگہ یار کی طرح

سیدھی ہے راہ شوق پہ یوں ہی کہیں کہیں

خم ہوگئی ہے گیسوئے دلدار کی طرح

بے تیشہ نظر نہ چلو راہ رفتگاں

ہر نقش پا بلند ہے دیوار کی طرح

اب جاکے کچھ کھلا ہنر ناخن جنوں

زخم جگر ہوئے لب و رخسار کی طرح

مجروح لکھ رہے ہیں وہ اہل وفا کا نام

ہم بھی کھڑے ہوئے ہیں گنہ گار کی طرح

(مجروح سلطان پوری)


1.jpg

مرجھا کے کالی جھیل میں گرتے ہوئے بھی دیکھ

سورج ہوں میرا رنگ مگر دن ڈھلے بھی دیکھ

ہرچند راکھ ہوکے بکھرنا ہے راہ میں

جلتے ہوئے پروں سے اڑا ہوں مجھے بھی دیکھ

عالم میں جس کی دھوم تھی اس شاہکار پر

دیمک نے جو لکھے کبھی وہ تبصرے بھی دیکھ

تونے کہا تھا کہ میں کشتی پہ بوجھ ہوں

آنکھوں کو اب نہ ڈھانپ مجھے ڈوبتے بھی دیکھ

بچھتی تھی جس کی راہ میں پھولوں کی چادریں

اب اس کی خاک گھاس کے پیروں تلے بھی دیکھ

کیا شاخ باثمر ہے جو تکتا ہے فرش کو

نظریں اٹھا شکیب کبھی سامنے بھی دیکھ

(شکیب جلالی)

2.jpg

کوئی بتلائے یہ تکمیلِ وفا ہے کہ نہیں

اشک بن کر کسی مژگاں پہ نمایاں ہونا

(عبید اللہ علیم)

3.jpg
 
زندگی کی راہوں میں رنج و غم کے میلے ہیں

بھیڑ ہے قیامت کی پھر بھی ہم اکیلے ہیں

گیسوؤں کے سائے میں ایک شب گزاری تھی

آج تک جدائی کی دھوپ میں اکیلے ہیں

سازشیں زمانے کی کام کرگئیں آخر

آپ ہیں اُدھر تنہا، ہم اِدھر اکیلے ہیں

کون کس کا ساتھی ہے، ہم تو غم کی منزل ہیں

پہلے بھی اکیلے تھے، آج بھی اکیلے ہیں

اب تو اپنا سایہ بھی کھوگیا اندھیروں میں

آپ سے بچھڑ کے ہم کس قدر اکیلے ہیں

(صبا افغانی)

1.jpg

دل ناامید تو نہیں، ناکام ہی تو ہے

لمبی ہے غم کی شام مگر شام ہی تو ہے

(فیض احمد فیض)
2.jpg
 
دیپ جس کا محلات ہی میں جلے
چند لوگوں کی خوشیوں کو لے کر چلے
وہ جو سائے میں ہر مصلحت کے پلے
ایسے دستور کو، صبح بےنور کو
میں نہیں مانتا، میں نہیں مانتا

میں بھی خائف نہیں تختہ دار سے
میں بھی منصور ہوں کہہ دو اغیار سے
کیوں ڈراتے ہو زنداں کی دیوار سے
ظلم کی بات کو، جہل کی رات کو
میں نہیں مانتا، میں نہیں مانتا

پھول شاخوں پہ کھلنے لگے،تم کہو
جام رندوں کو ملنے لگے،تم کہو
چاک سینوں کے سلنے لگے ،تم کہو
اِس کھلے جھوٹ کو، ذہن کی لوٹ کو
میں نہیں مانتا، میں نہیں مانتا

تم نے لوٹا ہے صدیوں ہمارا سکوں
اب نہ ہم پر چلے گا تمھارا فسوں
چارہ گر میں تمہیں کس طرح سے کہوں
تم نہیں چارہ گر، کوئی مانے، مگر
میں نہیں مانتا، میں نہیں مانتا
حبیب جالب
 
Personal opinion mine as urs but different. Me a good fan of Parbeen shakir but wasi is also good.
Regards,

Note: I think u dont like me ?
Parveen shakair is just fabulous.
I have a long list of fav.

Ibn e insha
Faiz
Muneer niazi
Joan Eliya
 

Country Latest Posts

Back
Top Bottom