What's new

Stupid & Funny from Around the World :Continued

87608249_3184698151552963_488929262976368640_n.png
 
Coronavirus known officially as COVID-19 is a deadly virus, but you know what, let’s not get panic.

Here is the proper way to greet family, friends, colleagues and others during the COVID-19 outbreak. :partay:



@fatman17 @F-22Raptor @FedererExpress @Hamartia Antidote @HRK @Haris Ali2140 @jamahir @MastanKhan @Nilgiri @RescueRanger @Starlord

LOL.

Actually when I worked in lab environments before and theres strict no contact rule for hands etc (when gloves off)...we just did elbow bump.
 
IMG-20200301-WA0128.jpg
IMG-20200301-WA0144.jpg
IMG-20200301-WA0095.jpg


#شادی_مرد_اور_تبدیلی
.
بیوی نے اپنے خاوند سے پوچھا۔
۔
شادی کے بعد آپ کو اپنی زندگی میں کیا تبدیلیاں
محسوس ہوتی ہیں۔
۔
خاوند۔۔۔ کچھ زیادہ فرق محسوس نہیں ہوتا بس۔
۔
پہلے میں سنگل چارپائی پر سوتا تھا۔اب ڈبل بیڈ پر سوتا ہوں۔
(نیند پھر بھی لاپتہ)
۔
پہلے میں صرف اپنے کام کرتا تھا۔ اب تمہارے بھی کرتا ہوں۔
(سکون کی تلاش)
۔
پہلے میری چیزیں وہاں سے ملتی تھیں جہاں میں انہیں سنبھال کر بھی نہیں رکھتا تھا۔ اب وہاں سے بھی نہیں ملتیں جہاں تم سنبھال کر رکھ دو۔
(حد سے زیادہ فکر)
۔
پہلے میں صرف اپنے لئے کماتا تھا۔ دوستوں اور خود پر خرچ کرتا تھا۔
اب میں اپنے اور تمہارے لئے کماتا ہوں اور خرچ صرف تم پر کرتا ہوں۔
(معاشی بحران)
۔
پہلے میری عزت میرے ہاتھ میں تھی اب تمہاری ہاتھ میں ہے۔
(حقیقت دو انداز سے)
۔
پہلے میں من مرید تھا۔ سب کام اپنی مرضی سے کرتا تھا۔
اب زن مرید ہونے کے بعد تمہاری مرضی کا منتظر رہتا ہوں۔
(محبت کا تقاضہ)
۔
پہلے سب لوگ دعوت پر مجھے خصوصی مدعو کرتے تھے۔
اب سب لوگ میری بجائے تمہیں خصوصی مدعو کرتے ہیں۔
(رنگ میں بھنگ)۔
۔
پہلے میں باہر کھانا کھا لیتا تھا۔ اب باہر سے کھانا لا کر گھر کھاتا ہوں۔
(مجبوری)
۔
پہلے مجھے کپڑوں کے نام، ڈیزائن، میک اپ کے سامان کی معلومات نہ تھی۔ شادی کے بعد میں مکمل فیشن ڈیزائنربن گیا ہوں۔
(میرا تجربہ)
۔
پہلے میرے دوست مجھے روز کال کرتے تھے لیکن اب مہینے میں ایک بار ان سے بات ہوتی ہے۔
(ڈر)
۔
پہلے میں چائے کے ساتھ پیسٹری کھاتا تھا۔ اب میں اکثر ڈسپرین کھاتا ہوں۔
(تیری محبت)
۔
شادی سے پہلے میں نے کبھی موبائل پر بھی لون نہ لیا۔ اب جانے کہاں کہاں سے لون لے رکھا ہے۔
(جنون عشق)
۔
پہلے میں ہر چھٹی پر پروگرام بناتا تھا کہ کہاں گھومنے جانا ہے۔
اب میں پروگرام بناتا ہوں کہ کس ڈاکٹر کے پاس جانا ہے۔
(وقت کا تقاضہ)
۔
پہلے میں صرف اپنے لئے چائے بناتا تھا۔ اب تمہارے لئے بھی بنانا پڑتی ہے۔
(چائے والا)
۔
پہلے مجھے صرف اپنی سالگرہ یاد رکھنا پڑتی تھی، اب مجھے تمہاری، تمہارے ابو، تمہاری امی، تمہارے بھائی، تمہارے بھتیجے کی بھی یاد رکھنا پڑتی ہے۔
(فاسٹ میموری)
۔
پہلے میں مہینے میں ایک شیمپو کی بوتل لاتا تھا اب میرے پاس ایک ماہ بعد اتنی بوتلیں جمع ہوجاتی ہیں کہ انہیں بیچ کر دو سو کا زرمبادلہ جمعع ہوجاتا ہے۔
(کفایت شعاری)
۔
اس کے باوجود مجھے زندگی میں کچھ زیادہ تبدیلی
محسوس نہ ہوتی۔
(محسوس کرنے پر توجہ پلیز)
۔
۔
سنجیدہ و رنجیدہ میری پوسٹ سے پانچ سو گز کے
فاصلے پر اپنی تشریف رکھیں۔
.
محسن اسلم



____________________________________





.

کسی جنگل میں ایک "خرگوش" کی اسامی نکلی۔ ایک بے روزگار اور حالات کے مارے ریچھ نے بھی اس کیلئے درخواست جمع کرا دی۔

اتفاق سے کسی خرگوش نے درخواست نہیں دی تو اسی ریچھ کو ہی خرگوش تسلیم کرتے ہوئے ملازمت دیدی گئی۔

ملازمت کرتے ہوئے ایک دن ریچھ نے محسوس کیا کہ جنگل میں ریچھ کی ایک اسامی پر ایک خرگوش کام کر رہا ہے اور اسے ریچھ کا مشاہرہ اور ریچھ کی مراعات مل رہی ہیں۔ ریچھ کو اس نا انصافی پر بہت غصہ آیا کہ وہ اپنے قد کاٹھ اور جثے کے ساتھ بمشکل خرگوش کا مشاہرہ اور مراعات پا رہا ہے جبکہ ایک چھوٹا سا خرگوش اس کی جگہ ریچھ ہونے کا دعویدار بن کر مزے کر رہا ہے۔ ریچھ نے اپنے دوستوں اور واقفکاروں سے اپنے ساتھ ہونے والے اس ظلم و زیادتی کے خلاف باتیں کیں، سب دوستوں اور بہی خواہوں نے اسے مشورہ دیا کہ وہ فوراً اس ظلم کے خلاف جا کر قانونی کارروائی کرے۔

ریچھ نے اسی وقت جنگل کے ڈائریکٹر کے پاس جا کر شکایت کی، ڈائریکٹر صاحب کو کچھ نہ سوجھی، کوئی جواب نہ بن پڑنے پر اس نے شکایت والی فائل جنگل انتظامیہ کو بھجوا دی۔ انتظامیہ نے اپنی جان چھڑوانے کیلیئے چند سینیئر چیتوں پر مشتمل ایک کمیٹی بنا دی۔ کمیٹی نے خرگوش کو نوٹس بھجوا دیا کہ وہ اصالتاً حاضر ہو کر اپنی صفائی پیش کرے اور ثابت کرے کہ وہ ایک ریچھ ہے۔

دوسرے دن خرگوش نے کمیٹی کے سامنے پیش کر اپنے سارے کاغذات اور ڈگریاں پیش کر کے ثابت کر دیا کہ وہ دراصل ایک ریچھ ہے۔

کمیٹی نے ریچھ سے غلط دعوی دائر کرنے پر پوچھا کہ کیا وہ ثابت کر سکتا ہے کہ وہ خرگوش ہے؟ مجبوراً ریچھ کو اپنے تیار کردہ کاغذات پیش کر کے ثابت کرنا پڑا کہ وہ ایک خرگوش ہے۔

کمیٹی نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ سچ یہ ہے کہ خرگوش ہی ریچھ ہے اور ریچھ ہی دراصل خرگوش ہے۔ اس لیئے کسی بھی ردو بدل کے بغیر دونوں فریقین اپنی اپنی نوکریوں پر بحال اپنے اپنے فرائض سر انجام دیتے رہیں گے۔ ریچھ نے کسی قسم کے اعتراض کے بغیر فوراً ہی کمیٹی کا فیصلہ تسلیم کر لیا اور واپسی کی راہ لی۔

ریچھ کے دوستوں نے کسی چوں و چراں کے بغیر اتنی بزدلی سے فیصلہ تسلیم کرنے کا سبب پوچھا تو ریچھ نے کہا:

میں بھلا چیتوں پر مشتمل اس کمیٹی کے خلاف کیسے کوئی بات کر سکتا تھا اور میں کیونکر ان کا فیصلہ قبول نہ کرتا کیونکہ کمیٹی کے سارے ارکان چیتے در اصل گدھے تھے، جبکہ ان کے پاس یہ ثابت کرنے کیلیئے کہ وہ چیتے ہیں باقاعدہ ڈگریاں اور کاغذات بھی تھے۔



_______________________________________





.
 
اب پی ٹی آئی والے کریڈٹ لیتے ہیں تو شوق سے لیں۔۔۔

ہ یاد گار لمحہ جب میرے لیڈر نے امریکیوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر انہیں طالبان سے مذاکرات پر مجبور کیا۔۔۔۔ حالانکہ امریکی نے قائد کو گِچی سے بھی پکڑا ہوا تھا لیکن قائد پھر بھی نہیں ڈرے یہ ہوتا ہے لیڈر یہ ہوتا ویژن



89046445_2243039079338627_4414968888408670208_n.jpg
 
Back
Top Bottom