What's new

PTI was Danger to Pakistan, Pakistan wouldn't survive with them : General Bajwa

Khan sahib was elected by and answerable to the citizen of this country.

LOL. Envelopes (and briefcases) of cash did the job, and they were the one he remains answerable to. Like all of them.

what is the oath that these Pindi boises take when they become officers? And if they break their oath the are worse than the heera mandi ki rundi,

And if that means anything, just read the SSG blood oath, and then see what Gen Musharraf did. Then try to explain those who continue to adulate him still. What a nation! What a country! :D
 
.
Yes, this is the same entire nation that distributes sweets when martial law comes and also when martial law goes. But only half of them distribute sweets when their preferred cult leader comes in and the other half distribute sweets when he goes. Clearly, the fauji experience is unifying for the country, both coming and going. :D
Your observations are made very casually. This time no sweets were distributed. IKs removal was met with spontaneous protests.

This is unlike that NS fail when he returned from UK and no one showed up.
 
.
If it had become unavoidable to oust IK-led setup due to its miscalculations, solution was to implement an interim setup of economists, researchers and level-headed foreign policy experts to manage the country and bring those who had wronged the country to the courts.

PDM was NOT the solution.
Whitewashing corruption cases of corrupt politicians was NOT the solution.

Dispensing justice was the solution.

Who will fix the ongoing mess now?
 
.
LOL. Envelopes (and briefcases) of cash did the job, and they were the one he remains answerable to. Like all of them.



And if that means anything, just read the SSG blood oath, and then see what Gen Musharraf did. Then try to explain those who continue to adulate him still. What a nation! What a country! :D
Serious question, according to you SC is the law of land.

If SC decided that Musharraf did nothing wrong in 99, what’s your problem with what he did then?
 
. . .
ایکسپریس اردو
عمران خان کی جنرل باجوہ سے دو ملاقاتیں
جاوید چوہدری جمعرات 9 فروری 2022


یہ 18 اگست 2022 کی شام تھی‘ صدر عارف علوی کی صاحب زادی نے رات آٹھ بجے اپنی چند سہیلیوں کو کھانے پر ایوان صدر بلا رکھا تھا لیکن پھر سوا سات بجے فون آیا اور صدر پرائیویٹ کار میں صرف ملٹری سیکریٹری کے ساتھ ایوان صدر سے نکل گئے۔

ان کے ساتھ پروٹوکول اور سیکیورٹی کی کوئی گاڑی نہیں تھی‘ اس رات آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے طویل تعطل کے بعد ان کی پہلی ملاقات ہوئی‘ صدر عارف علوی کی خواہش تھی آرمی چیف عمران خان سے ملاقات کریں تاکہ دوریاں ختم ہو جائیں۔

جنرل باجوہ آج بھی مانتے ہیں صدر علوی نے پورے اخلاص کے ساتھ کوشش کی ‘ یہ عمران خان‘ فوج اور ملک تینوں کے لیے فکر مند تھے لیکن عمران خان نے ان کے اخلاص کو وقعت نہیں دی اور یوں مسائل بڑھتے چلے گئے‘صدر اگلی صبح 19 اگست کو فیملی کے ساتھ کراچی چلے گئے لیکن پھر اسی سہ پہر انھیں فون کیا گیا اور یہ فوری طور پر واپس آ گئے۔
یہ نور خان ایئر بیس پر اترے اور انھیں پرائیویٹ کار میں پروٹوکول اور سیکیورٹی کے بغیر آرمی چیف ہاؤس لے جایا گیا اور یہ رات ڈیڑھ بجے تک وہاں رہے۔

صدر نے اس رات کھانا بھی جنرل قمر جاوید باجوہ کے ساتھ کھایا‘ یہ اگلی صبح 20 اگست کودوبارہ کراچی چلے گئے‘ انھیں تیسرا فون کراچی میں آیا اور 22 اگست کی رات آٹھ بجے ایوان صدر میں عمران خان اور جنرل باجوہ کی ملاقات طے ہو گئی۔

یہ ملاقات انتہائی خفیہ تھی‘ ایوان صدر کا گیٹ‘ لفٹ اور صدر کی رہائش گاہ کو مکمل خالی کرا دیاگیا تھا‘ کھانے کی میز پر چار کرسیاں لگائی گئی تھیں اور کھانا بھی مہمانوں کے آنے سے پہلے لگا دیا گیا تھا اور اس میں بھی یہ خیال رکھا گیا تھا کسی کو کسی سے کھانے کی کوئی چیز نہ مانگنی پڑے اور کسی کو کوئی چیز اٹھانے کے لیے کرسی سے بھی نہ اٹھنا پڑے‘ عمران خان پونے آٹھ بجے شبلی فراز کے ساتھ ایوان صدر میں صدر کی رہائش گاہ پہنچ گئے جب کہ جنرل باجوہ میجر جنرل محمد عرفان کے ساتھ آٹھ بجے پہنچے۔

شبلی فراز اور جنرل عرفان ویٹنگ روم میں بیٹھ گئے‘ یہ ملاقات میں شریک نہیں ہوئے‘ ملاقات 45 منٹ کی تھی اوریہ بری طرح ناکام ہو گئی‘ جنرل باجوہ نے عمران خان سے پوچھا‘ آپ مجھے میر صادق اور میر جعفر سمجھتے ہیں۔

آپ پھر مجھ سے کیوں ملنا چاہتے تھے؟ عمران خان کا جواب تھا میں آپ کو نہیں نواز شریف اور شہباز شریف کو میر صادق اور میر جعفر کہتا ہوں‘ عمران خان کا مطالبہ تھا آپ ایم کیوا یم کو واپس لے لیں‘ حکومت گر جائے گی‘ جنرل باجوہ کا جواب تھا‘ میں ایم کیو ایم کو نکالنے والا کون ہوتا ہوں اور فرض کریں اگر ایم کیو ایم نکل بھی جائے تو بھی آپ پارلیمنٹ میں نہیں ہیں۔

پی ڈی ایم میجارٹی کی بنیاد پر دوبارہ حکومت بنا لے گی لہٰذا اس ایکسرسائز کا کیا فائدہ ہو گا؟ ملک مزید تباہ ہو جائے گا مگر عمران خان کا اصرار تھا آپ حکومت توڑدیں‘ یہ لوگ الیکشن پر مجبور ہو جائیں گے‘ جنرل باجوہ نے انکار کر دیا تھا‘ ان کا کہناتھا ملک انارکی کا شکار ہو جائے گا اور کوئی صحیح الدماغ شخص یہ نہیں چاہے گایوں میٹنگ میں ڈیڈ لاک آ گیا اور عمران خان کھانا کھائے بغیر ایوان صدر سے چلے گئے۔


جنرل باجوہ بھی تھوڑی دیر بعد ایوان صدر سے رخصت ہو گئے‘ صدر آخر میں بہت مایوس تھے‘ صدرکے اسٹاف نے میٹنگ کے بعد جہاں جہاں جنرل باجوہ اور جنرل عرفان بیٹھے تھے ان جگہوں کا تفصیل سے جائزہ لیا‘ ان کو خدشہ تھا ’’یہ لوگ‘‘ کہیں کوئی بگنگ ڈیوائس نہ لگا گئے ہوں‘ یہ حرکت بعدازاں رپورٹ ہو گئی اور فوج نے اس پر ٹھیک ٹھاک مائینڈ کیا۔

تین اور 8 ستمبر کو یہ ایکسرسائز دوبارہ دہرائی گئی‘ صدر پرائیویٹ کار میں ایوان صدر سے نکلے اور ان کی اسلام آباد اور راولپنڈی میں دو ملاقاتیں ہوئیں اور عمران خان کی جنرل باجوہ سے دوسری ملاقات ستمبر میں ہوئی۔


جنرل باجوہ صدر سے ہر ملاقات کے دوران صرف ایک ہی بات کرتے تھے‘ آپ عمران خان اور میاں شہباز شریف کو اکٹھا بٹھا دیں‘ تمام سیاسی مسائل کا حل صرف ان کی ملاقات سے نکلے گا‘ صدر نے سرتوڑ کوشش کی لیکن عمران خان نہیں مانے‘ جنرل باجوہ سے عمران خان کی دوسری ملاقات بھی ناکام ہو گئی۔

تاہم عمران خان پی ٹی آئی اور پاکستان مسلم لیگ ن کی سیکنڈ ٹیئر لیڈر شپ میں ملاقات کے لیے راضی ہو گئے اور یوں ایاز صادق اور خواجہ سعد رفیق کی اسد قیصر اور پرویز خٹک کے ساتھ ملاقاتیں شروع ہو گئیں‘ ان ملاقاتوں میں بعدازاں اور لوگ بھی شامل ہو گئے اوریہ فارمولا طے ہو گیا‘ دسمبر میں حکومت مستعفی ہو جائے گی‘ میاں نواز شریف کے کیسز ختم ہو جائیں گے اور یہ واپس آئیں گے‘ چھ ماہ کی کیئر ٹیکر حکومت بنے گی‘ الیکشن جون میں ہوں گے۔


سکندر سلطان راجہ الیکشن کمشنر رہیں گے اور جنرل باجوہ الیکشن کے بعد ریٹائر ہوں گے‘ یہ فارمولا ’’وِن وِن سچویشن‘‘ تھی‘ میاں نواز شریف کے کیس ختم ہو رہے تھے‘ عمران خان کو الیکشن مل رہے تھے۔

الیکشن کمشنر کی عزت بحال ہو رہی تھی اور جنرل باجوہ کو آٹھ ماہ ایکسٹینشن دی جا رہی تھی لیکن اس دوران میاں نواز شریف اورجنرل باجوہ کے مشترکہ دوست شجاعت عظیم نے اپنی شبانہ محفل میں اس فارمولے کا ذکر کر دیا‘ یہ بات نکلی اور مختلف حلقوں میں ڈسکس ہونے لگی‘ یہ جنرل باجوہ کے کان تک پہنچی تو انھوں نے ملک محمد احمد کو فون کیا‘ ملک محمد احمد اس وقت ہیتھرو ایئرپورٹ سے باہر نکل رہے تھے۔

جنرل باجوہ نے ان سے کہا ’’میں ایکسٹینشن نہیں لینا چاہتا‘ میں 29 نومبر کو ریٹائر ہو رہا ہوں‘میں اس فارمولے میں نہیں ہوں‘‘ میاں نواز شریف نے بھی بعدازاں یہ فارمولا مسترد کر دیا‘ ان کا کہناتھا میری عزت بحال ہونی چاہیے۔

میں کسی لین دین کے ساتھ ملک واپس نہیں جانا چاہتا‘ دوسری طرف عمران خان کے ساتھیوں نے بھی انھیں سمجھایا‘ آپ نے اگر میاں نواز شریف کو رعایت دے دی تو آپ پر این آر او کا الزام لگ جائے گا اور یوں یہ فارمولا اور ایوان صدر کی دونوں ملاقاتیں ناکام ہو گئیں۔

میں نے جنرل باجوہ سے پوچھا ’’کیا آپ نے عمران خان کو قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے سے روکا تھا؟‘‘ یہ بولے ’’یہ درست ہے میں نے عدم اعتماد کے بعد عمران خان کو میسج کیاتھا ‘ پرائم منسٹر آپ صرف ایک میچ ہارے ہیں‘ سیریزابھی باقی ہے۔

آپ اور حکومت میں صرف دو ووٹوں کا فرق ہے‘ آپ قومی اسمبلی سے استعفے دینے کی غلطی نہ کریں‘ یہ غلطی بنگلہ دیش میں خالدہ ضیاء نے کی تھی‘ حسینہ واجد نے اس کی پوری پارٹی تباہ کر دی تھی‘آپ اسمبلی میں رہیں‘ آپ کودوبارہ موقع مل جائے گا‘ عمران خان نے میرا میسج پڑھا لیکن جواب نہیں دیا اور یوں میرا ان سے رابطہ ختم ہو گیا۔

اس کے بعد ان سے اگست اور ستمبر میں دو ملاقاتیں ہوئیں‘‘ میں نے پوچھا ’’آپ نے عمران خان کی حکومت کیوں گرائی؟‘‘ جنرل باجوہ کا جواب تھا ’’ہم نے ان کی حکومت نہیں گرائی‘ ہمارا جرم صرف یہ تھا ہم نے ان کی حکومت بچائی کیوں نہیں؟ عمران خان چاہتے تھے ہم آگے بڑھ کر ان کی حکومت بچائیں‘‘ میں نے پوچھا ’’آپ یہ کر دیتے‘ آپ اس سے پہلے بھی تو یہ کرتے رہے تھے‘‘ جنرل باجوہ کا جواب تھا ’’میں اگراپنا فائدہ دیکھتا تو یہ میرے لیے سب سے زیادہ سوٹ ایبل تھا‘ میں عمران خان کو سپورٹ کرتا رہتا اور عزت کے ساتھ عمران خان سے فیئرویل لے کر ریٹائر ہو جاتا لیکن میں نے ملک کے لیے اپنے امیج کی قربانی دے دی۔

میں نے مشکل لیکن صحیح فیصلہ کیا‘‘ میں نے پوچھا ’’یہ فیصلہ صحیح کیسے تھا؟‘‘ ان کا جواب تھا ’’ہماری ریڈنگ تھی یہ لوگ ملک کے لیے خطرناک ہیں۔ یہ رہے تو ملک نہیں رہے گا‘‘ میں نے پوچھا ’’مثلاً‘‘ یہ بولے ’’ مثلاً وزیراعظم نے کابینہ کے اجلاس میں سعودی کراؤن پرنس کو پنجابی میں … کہہ دیا‘ ان کے اپنے وزیر نے یہ بات لفظ بہ لفظ سعودی سفیر کو بتا دی اور سفیر مختلف لوگوں سے ان پنجابی الفاظ کا ترجمہ کرانے لگا‘ مثلاً ہم انھیں شوکت ترین کو وزیر خزانہ بنانے سے روکتے رہے۔

میں نے وزیراعظم سے کہا ‘سر یہ اپنابینک نہیں چلا سکا یہ اکانومی کا بھٹہ بٹھا دے گا لیکن یہ نہ مانے‘ شوکت ترین کے خلاف نیب میں آٹھ ارب روپے کی کرپشن کا کیس تھا‘ وزیراعظم نے الٹا ہم سے کہہ دیا آپ یہ کیس ختم کرائیں‘ ہم ایف اے ٹی ایف اور آئی ایم ایف میں پھنسے ہوئے تھے لہٰذا ہم مجبور ہو گئے اور یوں جنرل فیض حمید نے شوکت ترین کے نیب سے کیس ختم کرائے‘ مثلاً مجھے ایک شام گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا فون آیا‘ وہ بہت گھبرائے ہوئے تھے‘ ان کا کہنا تھا شوکت ترین نے اکانومی کو بہت زیادہ ہیٹ اپ کر دیا ہے۔

ڈالر کے ریزروز تیزی سے نیچے آ رہے ہیں‘ ہمیں آپ کی انٹروینشن چاہیے یوں ہم وزیراعظم کے پاس جانے پر مجبور ہو گئے‘ حماد اظہر‘ اسد عمر‘ شوکت ترین اور رضا باقر بھی اس میٹنگ میں موجود تھے‘ میں نے وزیراعظم سے کہا‘ سر آپ 53 فیصد ٹیکس کسٹم سے جمع کر رہے ہیں‘یہ غلط ہے‘ ہم پھنس جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا یہ تو اچھی بات ہے‘ ٹیکس ریونیو بڑھ رہا ہے‘ میں نے کہا سر آپ ڈالر باہر بھجوا کر روپے جمع کر رہے ہیں‘ ملک اس طرح نہیں چل سکے گا‘ آپ شوکت ترین کو روکیں ورنہ ہم ڈیفالٹ کر جائیں گے۔

رضا باقر نے تائید کی‘ وزیراعظم نے حامی بھر لی لیکن عملی طور پر کچھ نہیں کیا‘ میٹنگ کے بعد اسد عمر نے میرا شکریہ ادا کیا اور کہا’’آپ ٹھیک کہہ رہے ہیں‘ ہم غلط سائیڈ پر چل پڑے ہیں‘ آپ نے جو کام ہمیں آج بتائے ہیں یہ ہمیں گزرے ہوئے کل میں کر لینے چاہیے تھے‘‘ آپ اسد عمر سے پوچھ لیں‘ کیا میں غلط کہہ رہا ہوں View attachment 915765View attachment 915766

So, it means that 70% of awam is against itself.

Kinda makes sense (in past) because this is what we sowed in last 3-4 decades, now it was time to reap, but this charsi stopped it so that he can do the honour himself :D
 
.
Was he convicted even?

I thought the courts suspended the conviction.

So what do you have against him if you so strongly believe in the judiciary?

So the convictions are merely convenient and not any measure of justice. Typical Pakistani way of doing things, that is all.
 
.
If it had become unavoidable to oust IK-led setup due to its miscalculations, solution was to implement an interim setup of economists, researchers and level-headed foreign policy experts and bring those who had wronged the country to the courts.

PDM was NOT the solution.
Whitewashing corruption cases of corrupt politicians was NOT the solution.

Dispensing justice was the solution.

Who will fix the ongoing mess now?
Agreed. Hate IK all you want - but you will also be judged against the same metric- and the establishment and PDM has been found more wanting.

So the convictions are merely convenient and not any measure of justice. Typical Pakistani way of doing things, that is all.
Your logical arguments are typical Pakistani way of doing things. When SC play technicalities for NS, then it is law of the land. Highest court, etc.

Here, you are not willing to say same for Mushi.
 
.
This is a confirmation that the army interferes. In any civilised society the mere admission of regime change would mean the end of the culprit. This would unleash a floodgate of accountability.

Pakistan can never succeed as long as the generals are meddling.
 
Last edited:
.
Such a shameless, disgraceful imbecile scoundrel this SOB of a person Bajwa turned out to be.

Still have the audacity to come up with moronic explanatory falsehood and deceit, lies and propaganda which everyone knew and no one is falling to it.

The most hated and ridiculed person by the people, more hated than Sharif and Zardari, if he had some shame left he would have quitted and gone to Gumnami, and not just keep getting the Badnami.
 
.
Kya bakwas ha or log isa be defend kerna ponch ga? I mean IK or PTI itni bari threat thi kah Pakistan GDP 6 plus per growth ker raha tha, dollar 170 tha, reserves 22 billion dolalr tha or petrol 150 per litre tha or yeh economy bitha raha tha or dosari taraf tajbarkar team na dollar 278, petrol 250, foreign reserves 3 billion or GDP growth - ker di ha or is per mulk qaim ha? Aisi akal per lanat bhajna ka dil kerta ha.
Saaf saaf Genral Bajwa kyn nahi kahta apni corruption chupana ka lia chor or dhako muslat kia. Na woh bajwa ki chori per bolain or na bajwa un ki. Bajwa had just one problem with IK, IK wasn't going to let go of corruption charges. IK was adamant and wanted all looted wealth to be brought back to Pakistan. Had he achieved this and people actually convicted, Pakistan today would have been different, so the army under bajwa intervened and made sure IK is removed.
 
.
جاوید چوہدری................................... sadly Bajwa proved again... democracy is not his field. Now he has SUPERMAN Dar... how he feels now ?
 
.
Your logical arguments are typical Pakistani way of doing things. When SC play technicalities for NS, then it is law of the land. Highest court, etc.

Here, you are not willing to say same for Mushi.

You are the one who brought up the SC's declaration of innocence for Gen Musharraf but not his treason conviction. Besides, if you care to read my posts with your jaundiced eye, you will see that I have ALWAYS advocated rule of law, no matter what. Equally, and not just when it only suits my preferences: Ousting NS prematurely to install IK was just as wrong as installing PDM after IK's removal.
 
Last edited:
.
LOL. Envelopes (and briefcases) of cash did the job, and they were the one he remains answerable to. Like all of them.
Since that's the case for all civilian leaders in Pakistan, and since I haven't found a post where you supported anything other than democracy so let's agree to a compromise. Let's forgo the briefcases, since everything utilizes them. If everyone is special, no one is.

So the question becomes, did he get any votes at all? Were they more than the votes the others got?
 
.
Back
Top Bottom