Devil Soul
ELITE MEMBER
- Joined
- Jun 28, 2010
- Messages
- 22,931
- Reaction score
- 45
- Country
- Location
Why no news channels are reporting these clashz???? normally they report even a tiny mini incident
Follow along with the video below to see how to install our site as a web app on your home screen.
Note: This feature may not be available in some browsers.
WTF????????????? These PML-N guys are gone mad. In my area too, they are not allowing PTI banners.
Really ... ?? Can you share the verse please ...
Few months ago i read a hadith or verse don't know exactly but the summary was Allah never excepted bad wishes for others unless they deserve it .. And we don't know who is right or wrong so let Allah decide it .. Verily Allah is the all knowing .. )
Why no news channels are reporting these clashz???? normally they report even a tiny mini incident
WTF????????????? These PML-N guys are gone mad. In my area too, they are not allowing PTI banners.
its something like "or toot gaye hath..." about prophet's aunt.
its something like "or toot gaye hath..." about prophet's aunt.
You are giving Quranic reference but don't even know that it was about Prophet's uncle not aunt
which area????????
@LoveIcon please share the verse i want to know on what situation this verse was send by Allah ..You are giving Quranic reference but don't even know that it was about Prophet's uncle not aunt
You are giving Quranic reference but don't even know that it was about Prophet's uncle not aunt
Mozang, Near Fatima Jinnah Medical College
doesnt matter.
you under 122 ?
you under 122 ?
My vote is registered at Johar Town NA-128. But we are currently settled in Mozang. I actually don't know what constituency is it but I saw few of Dr. Yasmin's posters, which were removed by PML-N workers.
It matters ... You are giving reference of Quran ..
@LoveIcon please share the verse i want to know on what situation this verse was send by Allah ..
"ابو لہب" (جس کا نام عبدالعزیٰ بن عبدالمطلب ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا حقیقی چچا تھا، لیکن اپنے کفرو شقاوت کی وجہ سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا شدید ترین دشمن تھا۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کسی مجمع میں پیغام حق سناتے یہ بد بخت پتھر پھینکتا۔ حتیٰ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پائے مبارک لہولہان ہو جاتے اور زبان سے کہتا کہ لوگو! اس کی بات مت سنو، یہ شخص (معاذاللہ جھوٹا بےدین ہے۔ کبھی کہتا کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہم سے ان چیزوں کا وعدہ کرتے ہیں جو مرنے کے بعد ملیں گی۔ ہم کو تو وہ چیزیں ہوتی نظر نہیں آتیں۔ پھر دونوں ہاتھوں سے خطاب کر کے کہتا۔ "تبالکما مااریٰ فیکما شیأ اًمما یقول محمد " صلی اللہ علیہ وسلم (تم دونوں ٹوٹ جاؤ کہ میں تمہارے اندر اس میں سے کوئی چیز نہیں دیکھتا جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم بیان کرتا ہے ایک مرتبہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے کوہ "صفا" پر چڑھ کر سب کو پکارا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آواز پر تمام لوگ جمع ہوگئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہایت موثر پیرایہ میں اسلام کی دعوت دی۔ ابو لہب بھی موجود تھا (بعض روایات میں ہے کہ ہاتھ جھٹک کر کہنے لگا۔ "تبالک سائر الیوم الھذا جمعتنا۔" (یعنی تو برباد ہو جائے کیا ہم کو اسی بات کے لئے جمع کیا تھا اور روح المعانی میں بعض سے نقل کیا ہے کہ اس نے ہاتھوں میں پتھر اٹھایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف پھینکے۔ غرض اس کی شقاوت اور حق سے عداوت انتہاء کو پہنچ چکی تھی۔ اس پر جب اللہ کے عذاب سے ڈرایا جاتا تو کہتا کہ سچ مچ یہ بات ہونے والی ہے تو میرے پاس مال و اولاد بہت ہے۔ ان سب کو فدیہ میں دے کر عذاب سے چھوٹ جاؤں گا۔ اس کی بیوی الم جمیل کو بھی پیغمبر علیہ الصلوٰۃ والسلام سے بہت ضد تھی۔ جو دشمنی کی آگ ابولہب بھڑکاتا تھا، یہ عورت گویا لکڑیاں ڈال کر اس کو اور زیادہ تیز کرتی تھی۔ سورہ ہٰذا میں دونوں کا انجام بتلا کر متنبہ کیا ہے کہ مردہ یا عورت، اپنا ہو یا بیگانہ بڑا ہو یا چھوٹا، جو حق کی عداوت پر کمر باندھے گا وہ آخرکار ذلیل اور تباہ و برباد ہو کر رہیگا۔ پیغمبر کی قرابت قریبہ بھی اس کو تباہی سے نہ بچا سکے گی۔ یہ ابولہب کیا ہاتھ جھٹک باتیں بناتا اور اپنی قوتِ بازو پر مغرور ہو کر خدا کے مقدس و معصوم رسول کی طرف دست درازی کرتا ہے، سمجھ لے کہ اب اس کے ہاتھ ٹوٹ چکے۔ اس کی سب کوششیں حق کے دبانے کی برباد ہو چکیں اس کی سرداری ہمیشہ کے لئے مٹ گئی۔ اس کے اعمال اکارت ہوئے اس کا زور ٹوٹ گیا، اور وہ خود تباہی کے گڑھے میں پہنچ چکا، یہ سورت مکی ہے۔ کہتے ہیں کہ غزوہ "بدر" سے سات روز بعد اس کے زہریلی قسم کا ایک دانہ نکلا۔ اور مرض لگ جانے کے خوف سے سب گھر والوں نے الگ ڈال دیا، وہیں مر گیا اور تین روز تک لاش یوں ہی پڑی رہی۔ کسی نے نہ اٹھائی، جب سڑنے لگی، اس وقت حبشی مزدوروں سے اٹھوا کر دبوائی۔ انہوں نے ایک گڑھا کھود کر اس کو ایک لکڑی سے اندر ڈھلکا دیا اوپر سے پتھر بھر دیے۔ یہ تو دنیا کی رسوائی اور بربادی تھی۔ "ولعذاب الاٰخرۃ اکبر لوکانوا یعلمون۔"