آئیے میں آپکو پاکستان کی خوبصورت وادیوں میں سے ایک وادی الائی کا مختصراً تعارف کرواتا ہوں۔
وادئ الائی ضلع بٹگرام کی ایک بہت ہی خوبصورت تحصیل اور پُرفضا مقام ہے۔اس وادی کے بارے میں علم کم ہونے کی وجہ ہر سال بہت ہی کم سیاہ وادئ آلای کا رُخ کرتے ہیں۔اسکا اندازہ آپ اس بات سے لگا سکتے ہیں۔ کہ جب بھی میرا الائ کے بازار سے گزر ہوتا. اور ایک نظر گردن اٹھا کر دکانوں کی طرف دیکھتا۔ تو زیادہ تر دکاندار حضرات مجھے كسی خلائی مخلوق کی طرح گوور رہے ہوتے۔ (گویا ایسا لگتا جیسے کہہ رہے ہوں کہ آج یہ پنجابی یہاں کدھر سے آن ٹپکا )
قراقرم ہائی وے پر بٹگرام سے ہوتے ہوئے تھاکوٹ سے اوپر کی طرف ایک رستہ وادی آلای کو جاتا ہے۔ بٹگرام مانسہرہ سے تقریبا 3 سے 4 گھنٹوں کی مسافت پر ہے۔ اور اسی روڈ پر تھوڑا آگے ایک مقام تھاکوٹ آ جاتا ہے۔ جہاں سے اوپر کی طرف ایک علیحدہ سڑک بٹگرام کی تحصیل وادی الائی کو جاتی ہے
لاہور ، کراچی سے ڈائریکٹ تھاکوٹ بسیں بھی چلتی ہیں۔مانسہرہ اور بٹگرام سے تھاکوٹ تک ٹویوٹا بھی مل سکتا ہے۔ تھاکوٹ سے آگے وادی الائی تک بھی ٹیوٹا آپکو آسانی سے مل جائے گا جو آپکو تقریبآ ڈیڑھ گھنٹے میں وادی الائی پہنچا دے گی۔ آپ ویسے اپنی گاڑی میں فیملی کے ساتھ باآسانی یہاں پہنچ سکتے ہیں۔
الائی کی خوبصورتی اور مہمان نوازی دیدنی ہے۔ اس وادی کی طرف ٹورسٹ کا رجحان کم ہونے کی وجہ سے مہمان نوازی کی چاہت باقی ہے۔ مہمان نوازی اور اخلاص واہ واہ، ایسا کے کہ آپ تعریف کیے بغیر نہ رہ پائیں۔ بلکہ یہ کہنا مناسب رہے گا۔ کہ اگر مہمان نوازی اور اخلاص سیکھنا ہو تو کوئی الائی کے باشندوں سے سیکھے
ہر طرف سرسبز و شاداب پہاڑ، چشمے گویا آپ سویٹزرلینڈ گوم رہے ہوں۔
اب آتے ہیں اٹرایکٹو پوائنٹس کی طرف کہ کہاں کہاں آپ فیملی کے ساتھ یہاں گھوم سکتے ہیں۔
سب سے پہلے آپ تحصیل آلای گھومیں، جوکے بذاتِ خود بہت خوبصورت ہے، اس کے بعد آپ گالائی میڈو جا سکتے ہیں۔ جس کی تصویر نیچے آپ دیکھ سکتے ہیں۔ گلائی میڈوء کے لیے آپکو آسانی سے الائی سے کرائے پر جیپ مل جائے گی۔۔۔۔جو تقریبآ ڈھائی گھنٹے میں آپکو گلائ میڈو لے جائے گی۔ اُسکے علاوہ الائی کے ساتھ تقریباً 2 کیلومیٹر کے فاصلے پر ایک بہت ہی خوبصورت الائی ڈیم بھی دیکھنے لائق ہے۔ الائی ڈیم کی تصویر بھی آپ نیچے ملاحظہ فرما سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ الائی کے ارد گرد اور ہی بہت سی جگہیں قابلِ دید ہیں۔ جس کے لیے آپ وہاں کے لوکلز سے رہنمائی لے سکتے ہیں۔
اسکے علاوہ وادی چیل اور وادی چھور (جوکے ٹریکّرز کے لیے جنت ہے) وہ بھی الائی میں ہی واقعہ ہے۔
رہائش کے لیے بہت ہی سستے داموں ہوٹلز بھی آپکو الائی میں مل جائیں گے۔
سو، اس عید رش سے بھرے مقامات پر جانے کی بجائے وادی الائی کا پلان ترتیب دیں اور سیاحوں کے رش سے بھرے مقامات کی بجائے وادی الائی کے حُسن سے لطف اندوز ہوں، جہاں قدرت کے مناظر سے بھرپور وادی الائی کے خوبصورت دل کےلوگ آپکی آمد کے منتظر ہیں
تحریر اور منظر کُشی: سلمان منیر