What's new

I am an Indian who came to Pakistan for the Track II dialogue. Here's what I think We need

just add him to your ignore list. it makes the forum experience much nicer.
I had her on my ignore list for quite a long time but then someone asked me to have have an interaction with him/her/it so I started to interact. But I don't get is the reason of her unhinged hate towards IK who in fact is doing something good for Pakistan and everyone appreciates it except for the mafias and corrupt goons.
 
.
Good joke of an article and people to people contact is an equally stupid slogan. I have traveled to the country on our east still have many relatives there.

We don't share the same language on a country basis, punjab yes Urdu and Hindi are not the same the later is tilted towards sanskrit mix. Our cultures share some traits but they are not the same closer to our culture may be are punjab/haryana and U.P.

Our own relatives don't resemble us anymore perhaps it is due to oppression or living under a continued suspicion which has changed them. Our people appear very different, even the gait and postures are different. There are similarities in the food but they too vary significantly.

We are more hospitable than them, Sikhs and some Muslims there are welcoming (sikhs specially my experience may be due to the fact that my family shares the exact same language as most of them) hindus not only avoid but look down somehow (I fail to understand what makes them superior language, food, appearance???) I think its more like jealousy, their public servants police/BSF/army treats Pakistanis in a bad manner comparatively speaking. The hospitality if any is only extended by Sikhs and Muslims.

People of Indian Punjab/Haryana/U.P share much with people of Pakistan but freedom has its own manifestations we are much open, onion is part of our salad but for them the use is excessive to the extent of stink. Our hygiene standards are much better even at the village level, hell even our dresses are different. The stink you experience in the morning something they burn is disgusting.

Cow meat is a rarity, monkey is a God so is dog, fish, snake, sun, moon, i don't know, despite the fact that many of us share the same genetic root stock as them last 7-8 centuries and particularly last 70 years have separated us significantly so much that in a joking way I would say that we may even have started to develop our own unique genetic markers.

On a lighter note even most of their women are an eye-sore one look and you don't want to look back, unlike 3 inches makeup-ed versions of their females they show in bollywood movies.

@war&peace there is this ignore option you may want to ignore some people like me.
 
Last edited:
.
@war&peace there is this ignore option you may want to ignore some people like me.
You and @313ghazi advised so thanks.. yes I add him/her/it :)

We don't share the same language on a country basis, punjab yes Urdu and Hindi are not the same the later is tilted towards sanskrit mix. Our cultures share some traits but they are not the same closer to our culture may be are punjab/haryana and U.P.
Sir, the same people who are reminding us of the same culture easily forget that there used to be "Hindu Paani" and "Muslim Paani" on railways stations in British times. How is it the same culture when we eat cow which is mother for them? In fact, I can more comfortably share a dinner with a Jew or Christian than a Sanghi who would hate me for eating a cow stake. Just on another thread, a Sanghi was defending the bigotry of another Sanghi who demanded that his food be delivered by a hindu and he declined to accept the delivery by a Muslim. So what kind of double standard is this?

Furthermore, for peace.. we don't need same culture. Just live like two normal strangers from different cultures sitting on the same bench on a bus stop.
 
Last edited:
. .
A colum written by orya Maqbool in today's newspaper. I am pasting original script here. Non urdu knowing guys, please use Google translator. This writing presents how goras divided Hindus and Muslims.
I personally think that people from subcontinent are the best people. And yes, I am a racist.
Following is a must read for all Pakistanis and Indians.
آج سے ٹھیک تیرہ سو سات سال قبل، 712 عیسوی میں عماد الدین محمد بن قاسم الثقفی نے دیبل پر حملہ کرکے سندھ کو فتح کیا اور بقول قائداعظم "پاکستان کی بنیاد اسی دن رکھ دی گئی تھی جب ہندوستان میں پہلا شخص مسلمان ہوا تھا"، اور تاریخ اس کا سہرا اس سترہ سالہ نوجوان کے سر پر باندھتی ہے۔ یوں تو یہ کارنامہ بنو امیہ کے دور میں ہوا اور ان کے بعد آنے والے مورخین نے اپنے تعصب کی ڈھیر ساری کالک بنو امیہ پر تھوپی لیکن اس خاندان کے چند لوگ جو تاریخ کی اس عمومی کردار کشی سے بچے رہے ان میں سے ایک محمد بن قاسم بھی تھا۔ یہی وجہ ہے کہ اس کے ڈیڑھ سو سال بعد بنو امیہ کے جانی دشمن بنو عباس کے دور کا مورخ اورخلیفہ المعتز باللہ کا استاد محمد بن یحییٰ بن جابر البلاذری لکھتا ہے، "محمد بن قاسم کی شخصیت انتہائی پروقار تھی۔ ان کا اخلاق دوسروں کو جلد گرویدہ بنالیتا تھا۔ انکی زبان شیریں اور چہرہ ہنس مکھ تھا۔ وہ ایک باہمت، بامروت، رحمدل اور ملنسار انسان تھے۔ وہ ہر شخص سے محبت سے پیش آتے اور انکے ماتحت انکی حددرجہ عزت و احترام کرتے تھے۔ عام زندگی میں لوگوں کے غم بانٹتے تھے۔ انکی وفات پر شہر کیرج کے ہندوؤں اور بدھوں نے اپنے شہر میں انکا مجسمہ بنا کر اپنی عقیدت کا اظہار کیا"۔ یہ طویل اقتباس اس لئے درج کیا ہے تاکہ برصغیر میں مسلمانوں کی آمد کے بعد خوشگوار تاثر کی گواہی دی جا سکے۔ محمد بن قاسم سے لے کر 1857 ء تک تقریبا گیارہ سو پینتالیس سال برصغیر میں ہندوؤں اور مسلمانوں کے باہم عروج و زوال سے عبارت ہیں۔اس عرصے میں پورا ہندوستان کبھی بھی کسی ایک حکمران کے ماتحت نہیں رہا۔ یہ اعزاز صرف اورنگزیب عالمگیر کی وسیع سلطنت کو حاصل ہے۔ محمد بن قاسم کے زمانے میں برصغیر کے ایک حصے پر راشٹریہ کوت خاندان کی حکمرانی تھی جبکہ کہیں "چلوکہ" اور کہیں "چاندلیہ" کی ریاستیں قائم تھیں ،قنوج ،چھولہ اور راجھستان الگ الگ مملکتیں تھیں۔ اسی لمحہ بہ لمحہ بدلتی تاریخ میں محمود غزنوی ہندوستان آیا، پھر شہاب الدین غوری نے وسیع علاقہ فتح کیا اور 1206 ء میں قطب الدین ایبک کے خاندانِ غلاماں کی بنیاد رکھ کر ہندوستان کے بڑے اور اہم حصے پر مسلمان سلطنت قائم کردی، جسکے آخری تاجدار بہادر شاہ ظفر تھے۔اس 651 سالہ مسلم اقتدار میں اور اس سے پہلے کچھ سو سالوں میں بھی آپکو ہندوستان میں ہندو مسلم فسادات نام کی چڑیا نظر نہیں آتی۔ اقتدار کی لڑائیوں میں دونوں جانب ہندو اور مسلمان اس طرح گڈ مد نظر آتے ہیں کہ اکبر اور رانا پرتاب سنگھ کی لڑائی میں اکبر کی فوج کا جرنیل ہندو راجہ مان سنگھ تھا اور رانا پرتاب سنگھ کی فوج کا جرنیل مسلمان محمد خان سوری تھا۔ کسی کے گلے پر تلوار رکھ کر اللہ اکبر کہلوانے کا کوئی واقعہ تاریخ میں نظر نہیں آتا ہے اور نہ ہی ہتھیاروں کے زور پر جے شری رام بلوانے کے لیے ہجوم اکٹھا ہوتا دکھائی دیتا ہے۔ 1253 عیسوی میں مسلم پینل کوڈ اس ملک میں نافذ ہوتا ہے اور شرعی سزاؤں سے ایک ایسا معاشرہ تخلیق پاتا ہے کہ لارڈ میکالے جیسا فرد بھی یہ کہنے پر مجبور ہو جاتا ہے کہ مجھے پورے ہندوستان میں کوئی فقیر دکھائی دیا اور نہ کوئی چور۔ شرعی سزائیں مسلمان بنانے کے لیے نہیں نافذ کی جاتیں، انہیں معاشرے میں امن قائم کرنے اور انصاف مہیا کرنے کے لیے نافذ کیا جاتاہے۔لوگ صوفیاء کی خانقاہوں پر دھڑا دھڑ مسلمان بھی ہو رہے تھے اور بابا گرو نانک کی کرامات کے گرویدہ ہو کر سکھ بھی، لیکن کسی کو کسی سے کوئی خوف نہ تھا اور نہ ہی دھرم تبدیلی کی کوئی تحریک تھی۔ تقریباً چھ سو کے قریب ریاستیں پورے ہندوستان میں موجود رہیں۔ کہیں رعایا مسلمان تو راجہ ہندو، کہیں رعایا ہندو تو راجہ مسلمان۔ لیکن ان ریاستوں میں بھی عوامی سطح پر اللہ اکبر کا نعرہ لگوانے یا جے شری رام کہلوانے کا کوئی واقعہ نہیں ملتا۔ اس دور کے تمام مورخ اس بارہ سو سالہ دور کو امن و آتشی کا دور کہتے اور لکھتے چلے آئے ہیں۔ یہی گلہ تو انگریز مؤرخین نے سکولوں کی تاریخ کی کتابوں کے دیباچے میں تحریر کیا تھا کہ مسلمانوں نے ہندوؤں کے ملک پر قبضہ کیا ،لیکن ہندو مورخ انہیں پھر بھی روادار اور منصف مزاج لکھتے چلے آرہے ہیں۔ ہندوستانی معاشرے میں نفرت، مسابقت اور تفریق کی پہلی علامتیں اسوقت نظر آنا شروع ہوئیں جب 1857 ء کے بعد انگریز نے اپنی حکومت کو مستحکم کرنے کے بعد یہاں مذہبی بنیادوں پر گروہ بندی کو فروغ دینا شروع کیا۔ نفرت کا بیج بونے کا سب سے آسان راستہ عوامی نمائندگی اور جمہوریت تھا۔ جمہوریت کا خمیرہی دراصل گروہوں کے درمیان مسابقت اور اقتدار پر قبضے کی ایک نہ ختم ہونے والی دوڑ سے اٹھتا ہے۔ لوکل باڈیز کا قانون اور پھر لیجسلیٹو اسمبلی کے الیکشن تک یہ نوے سالہ جمہوری الیکشنوں کی تاریخ ہے جو قدم قدم پر ہندوؤں کو یہ احساس دلاتی رہی کہ تم ایک واضح اکثریت ہو اور تم ہی اس دھرتی کے مالک اور وارث ہو۔ جب تک انگریز برسراقتدار رہا اور اسے دونوں گروہوں کی ضرورت تھی، اس نے اس جمہوریت کو اپنی مرضی کے مطابق کنٹرول کیے رکھا۔ یہاں تک کہ اس نے جداگانہ انتخابات کے ذریعے مسلمانوں اور ہندوؤں کو علیحدہ علیحدہ نمائندے چننے دیے اور یوں اپنے اقتدار کے لئے جمہوریت کے بنیادی اصولِ اکثریت کی حکومت کی نفی کی گئی۔ جمہوری مسابقت، اقتدار کی دوڑ اور اکثریت کی حاکمیت کی بنیاد ہی تھی کہ 27ستمبر 1925 ء کو ناگپور شہر میں ڈاکٹر کیشورام ہیگواڑ کی سربراہی میں راشٹریہ سیوک سنگھ کی بنیاد رکھی گئی اور اس روادار ہندوستان میں پہلی دفعہ 1927 ء میں گنیش کی یاترا نکلی اور اس نے مسجد کے سامنے احتراماً موسیقی بند نہ کی جہاں سے پہلے ہندو مسلم فسادات پھوٹے۔ راشٹریہ سیوک سنگھ کا ایجنڈا یہ تھا کہ ہندوستان صرف ہندوؤں کے لئے ہے اور یہاں کسی اور کو رہنے کا کوئی حق نہیں۔جو یہاں کا رہنے والا مسلمان یا عیسائی ہو گیا ہے ، اسے واپس ہندو ہونا ہو گا۔ اگر وہ ہندوستان سے باہر سے آیا ہوا ہے تو وہ ناپاک ہے، اسے واپس بھیج دیا جائے۔ ہندو شریعت یعنی منوسمرتی کو یہاں نافذ کیا جائے اور ہمیں کسی جمہوری دستور کی ضرورت نہیں۔ 27 ستمبر 1925 ء سے لے کر 6 اپریل 1980 ء تک پچپن سال ،اس ہندو تعصب پر بنی ہوئی راشٹریہ سیوک سنگھ کی تحریک نے اپنے آپکو جمہوری ٹرین سے دور رکھا۔ اسکے دو نظریاتی لکھاری، ونود دمدّر ساورکر اور مادھو سودیش گول واکر اپنی تحریروں سے وہ اسے متعصب ہندو نوجوان تیار کرتے رہے جو انکے نظریے کے مطابق بھارت پر ہندو راج نافذ کریں گے۔ جمہوری راستے سے دوری کی وجہ سے انکو کبھی عوامی پذیرائی نہ مل سکی اور یہ اپنے مسلح کیمپوں تک ہی محدود رہے۔ لیکن پچپن سال بعد انہیں احساس ہوا کہ جس تعصب کی بنیاد پر ہم آگے بڑھنا چاہتے ہیں اسکی بہترین سواری تو جمہوری نظام ہے۔ اس لیے کہ جمہوریت کی آخری منزل ہی گروہوں کے درمیان نفرتوں کا مقابلہ کرکے اکثریت کی نفرت کا پرچم بلند کرنا ہے۔ ایسی تیز رفتار ٹرین تو کوئی اورمل ہی نہیں سکتی۔ 6 اپریل 1980ء کو راشٹریہ سیوک سنگھ نے "بھارتیہ جنتا پارٹی" بنائی۔ 1984 ء کے انتخاب میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو صرف دو سیٹیں مل سکیں۔ اب اسی جمہوریت کی رتھ پر سوار ہو کر رام جنم بھومی کا نعرہ بلند کیا گیا اور صرف پانچ سال بعد یعنی 1989 ء میں انکے پاس 85 سیٹیں تھیں اور آج 543 کے ایوان میں 303 اراکین انکے پاس ہیں جن میں ایک بھی مسلمان نہیں۔ بھارت میں اکثریت کی جمہوری آمریت نافذ ہو چکی ہے۔ ایک ایسی آمریت جسکی کوکھ سے روز ایسے ہجوم برآمد ہوتے ہیںجو کہتے ہیں "جو نہ بولے جے شری رام، اسکو بھیجو قبرستان"۔ اور پھر کسی کو زندہ جلا دیا جاتا ہے اور کسی کو ڈنڈے مار کر ہلاک دیا جاتا ہے۔ گاؤ رکھشا کے نام پر مسلمان قتل ہوتے ہیں اور اس تمام ظلم کو "ہندوتوا" نظریے کی فتح قرار دیا جاتا ہے۔ 1307 سالہ ہندو مسلم تاریخ میں برصغیر کبھی اتنا خون آشام، خوفناک اور اقلیت کے لیے غیر محفوظ نہیں رہا ،جتنا جمہوریت کے نظریہ حاکمیت کے دور میں اب ہو چکا ہے۔ اس لیے کہ جمہوریت کی گاڑی چلتی ہی دو یا تین گروہوں کے تصادم سے ہے اور یہ ہر ایسے ملک کے لیے انتہائی خطرناک اور مہلک ثابت ہوتی ہے جس میں اس گاڑی پر ایک اکثریت مذہب کے نام پر قابض ہو جائے۔ وہ پھر اقلیت کو اس گاڑی کے پہیوں تلے کچل دیتی ہے اور جمہوریت کے نظام میں کوئی ایسا راستہ ہی موجود نہیں ہے جو مذہبی اکثریت کو برسراقتدار آنے سے روک سکے۔
 
.
You and @313ghazi advised so thanks.. yes I add him/her/it :)


Sir, the same people who are reminding us of the same culture easily forget that there used to be "Hindu Paani" and "Muslim Paani" on railways stations in British times. How it the same culture when we eat cow which is their mother. In fact, I can more comfortably share a dinner with a Jew or Christian than a Sanghi who would hate me for eating a cow stake. Just on another thread, a Sanghi was defending the bigotry of another Sanghi who demanded that his food be delivered by a hindu and he declined to accept the delivery by a Muslim. So what kind of double standard is this?
Furthermore, for peace.. we don't need same culture. Just live like two normal strangers from different cultures sitting on the same bench on a bus stop.

Agreed on all counts, my grandparents came from india both maternal and paternal, I grew up listening to their stories of discrimination/achoot system and it was despite the fact that they belonged to one of the highly respected/educated/wealthy and linked (by blood) with many royal families.

The whole argument of similarities of cultures and language is ridiculous like I said people of Kashmir, Punjab (Indian and Pakistani), Haryana, U.P have more things in common with KPK culture than rest of the india. When I went to India first time I was instructed strictly by my grandparents to avoid eating anything hindu made.

If you look at europe the diversity in culture, languages, religion is mind boggling despite the fact they too have many common genetic markers and yet they are living in peace. We can live in peace with our neighbors without sharing common culture, language, food whatever. But peace has two vital components both parties have to agree for peace, there could be no peace without a degree of trust, you cant have peace where one party keeps harping about their superiority culture, language, wealth (looks not included due to obvious reasons).
 
.
Agreed on all counts, my grandparents came from india both maternal and paternal, I grew up listening to their stories of discrimination/achoot system and it was despite the fact that they belonged to one of the highly respected/educated/wealthy and linked (by blood) with many royal families.

The whole argument of similarities of cultures and language is ridiculous like I said people of Kashmir, Punjab (Indian and Pakistani), Haryana, U.P have more things in common with KPK culture than rest of the india. When I went to India first time I was instructed strictly by my grandparents to avoid eating anything hindu made.

If you look at europe the diversity in culture, languages, religion is mind boggling despite the fact they too have many common genetic markers and yet they are living in peace. We can live in peace with our neighbors without sharing common culture, language, food whatever. But peace has two vital components both parties have to agree for peace, there could be no peace without a degree of trust, you cant have peace where one party keeps harping about their superiority culture, language, wealth (looks not included due to obvious reasons).
People of subcontinent were so ready to get purchased, that they destroyed their own wonderful fabric of the society.
 
. .
People of subcontinent were so ready to get purchased, that they destroyed their own wonderful fabric of the society.

What in the blue hell is this supposed to mean? What wonderful fabric of society did you leave in India behind?
 
.
We then exchanged thoughts on how the spoken Hindi of India and the spoken Urdu of Pakistan are highly similar
She don't even knows that Urdu language isn't native to any region or ethnic group of Pakistan but is lingua Franca of Pakistan and is medium of education
And Pakistan chosed Urdu as national language because it's neutral because it's not mother tongue of any native ethnic group of Pakistan
 
.
She don't even knows that Urdu language isn't native to any region or ethnic group of Pakistan but is lingua Franca of Pakistan and is medium of education
And Pakistan chosed Urdu as national language because it's neutral because it's not mother tongue of any native ethnic group of Pakistan

These are not very intellectual people. Just because the word for animals is the same in Hindi and Urdu they think its the same language.

Why are illiterate women being allowed into Pakistan on the pretext of some failed diplomacy? This is happening while LoC is shelled by India and state sponsored terrorism by terror mata rising in Pakistan.
 
.
Agreed on all counts, my grandparents came from india both maternal and paternal, I grew up listening to their stories of discrimination/achoot system and it was despite the fact that they belonged to one of the highly respected/educated/wealthy and linked (by blood) with many royal families.

The whole argument of similarities of cultures and language is ridiculous like I said people of Kashmir, Punjab (Indian and Pakistani), Haryana, U.P have more things in common with KPK culture than rest of the india. When I went to India first time I was instructed strictly by my grandparents to avoid eating anything hindu made.

If you look at europe the diversity in culture, languages, religion is mind boggling despite the fact they too have many common genetic markers and yet they are living in peace. We can live in peace with our neighbors without sharing common culture, language, food whatever. But peace has two vital components both parties have to agree for peace, there could be no peace without a degree of trust, you cant have peace where one party keeps harping about their superiority culture, language, wealth (looks not included due to obvious reasons).
India especially the hindus ruling India are not a single bit sincere in resolving the outstanding issues at all and unlike most Pakistani who blame RSS and BJP, I blame congress for the most part though not discounting the open hatred the hindutva Sanghis have for Islam and hence Pakistan.
These same culture tune is not played out of any sincerity either rather it always ends up them taking a jab at two nation theory and reuniting under the Hindu rule. I met such bastards in USA and when they kept repeating it again & again, I made the suggestion that we can unite under a Muslim ruler as it used to be prior to the invasion of the British rats. And then you can imagine that they immediately changed their tone & tune ... so this is all mega bullshit and our idiots (libturds) may not understand but the hindus are very clear. Otherwise if we were the same people, then IoJ&K would not be burning.
 
.
Just because the word for animals is the same in Hindi and Urdu they think its the same language.
Whether Hindi and Urdu or same languages or not is different thing but I was saying that this language isn't native language of Pakistan but is medium of education and lingua franca
 
.
Whether Hindi and Urdu or same languages or not is different thing but I was saying that this language isn't native language of Pakistan but is medium of education and lingua franca

If you are speaking this language it will automatically become native.
 
. .

Latest posts

Pakistan Defence Latest Posts

Back
Top Bottom