What's new

Cleaning Pakistan : where to start from?

fitpOsitive

ELITE MEMBER
Joined
May 27, 2015
Messages
12,933
Reaction score
19
Country
Pakistan
Location
Germany
Look at article below:

بلوچ قبائلی نظام کے لاپتہ افراد​

جمعرات 23 فروری 2023ء
بلوچستان میں اس وقت سات ’’نواب‘‘ کئی سو ’’سردار‘‘ اور ہزاروں ’’ٹکری‘‘ ، ’’ملک‘‘ اور ’’وڈیرے‘‘ بلوچ قبائلی نظام کو ستونوں کی طرح قائم رکھے ہوئے ہیں۔ ان میں سے کچھ سیاسی لحاظ سے قوم پرست بھی ہیں اور کچھ اسٹیبلشمنٹ پرست ۔ نواب خیر بخش مری اور سردار عطاء اللہ مینگل بلوچوں کی قوم پرستانہ سیاست کے سرخیل سمجھے جاتے تھے۔ ان دونوں کے ہمرکاب نواب اکبر بگٹی بھی ہوا کرتے تھے مگر 1974ء میں عطاء اللہ مینگل کی حکومت کے برطرف ہونے کے فوراً بعد جب فوجی ایکشن کی سرپرستی کے لئے وہ گورنر بلوچستان بن گئے تو پورا ملک چاہے انہیں کسی بھی مقام و مرتبہ پر فائز کرے، بلوچ قوم پرست سیاسی حلقوں نے ان پر کبھی اعتبار نہیں کیا۔ یہ الگ بات ہے کہ انہی کی موت کے سانحہ نے بلوچستان میں ایک ایسی چنگاری سُلگائی جس نے قوم پرستانہ سیاست اور مسلح جدوجہد کے تن مردہ میں جان ڈال دی۔ بلوچستان میں آباد پشتونوں کے حصے میں بھی ایک نواب آتا ہے، جسے نواب جوگیزئی کہتے ہیں، لیکن جس طرح پشتون معاشرہ اپنے قدیم قبائلی جال کو بہت حد تک توڑنے میں کامیاب ہو چکا ہے، اس لئے اب پشتونوں میں نواب بس نام کا ہے، وہاں قوم پرست باقی رہ گئے ہیں یا ملّا اور طالب۔ المیہ یہ ہے کہ یہ سب سردار، نواب، ٹکری، ملک اور خان اپنی سیاست و حکومت کے حوالے سے جو بھی کریں، ایک کے ساتھ اپنی وفاداری توڑیں اور دوسرے کے ساتھ قائم کریں، بلوچ قوم کے استحصال کا نعرہ بلند کر کے مراعات لیں، یا پھر اسی نعرے کی وجہ سے جیل کی صعوبتیں اُٹھائیں، جمہوریت، انسانی حقوق، برابری، کیمونزم، انقلاب وغیرہ جیسے عالمی تصورات کا پرچار کریں، لیکن جیسے ہی معاملہ قبائلی نظام اور اس میں نواب اور سردار کی حیثیت، مرتبے اور کنٹرول کا آ جائے گا یہ اپنے تمام اُصول اور سیاسی مقام و مرتبہ کو بالائے طاق رکھ کر اس محدود اور مخصوص قبائلی نظام کا بھر پور دفاع کریں گے۔ یہی وجہ ہے کہ کچھ عرصہ پہلے کھیتران قبیلے کے سردار اور صوبائی وزیر عبدالرحمن کھیتران پر یہ الزام لگا کہ اس نے اپنے نجی عقوبت خانے میں ایک خاندان کی عورتوں اور بچوں کو رکھا ہوا ہے اور ان پر بدترین تشدد کرنے کے علاوہ خواتین سے جنسی زیادتی بھی کی جاتی ہے۔ یہ خاندان کوہلو کے رہائشی خان محمد مری کا تھا جو اسی سردار کھیتران کے ساتھ کام کرتا تھا۔ ایک قبائلی جھگڑے کی وجہ سے سردار عبدالرحمن کے گھر چھاپہ پڑا اور سردار کے ساتھ خان محمد مری کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔ سردار نے اس پر اپنا جرم بھی تھوپ دیا اور اس کو اپنے مخالف بیٹے کے خلاف گواہی دینے پر مجبور کیا۔ لیکن اس گواہی سے انکار کی وجہ سے خان محمد مری کے چھ بچوں، ایک بچی اور ایک بیوی کو اُٹھا لیا گیا اور اسے نجی جیل میں رکھا گیا۔ یہ 2019ء کا واقعہ ہے۔ یہ آٹھ افراد چار سال سے بلوچ قبائلی نظام کے ’’لاپتہ افراد‘‘ تھے جن کی اس چار سال کے عرصے میں نہ تو کوئی شنوائی ہو سکی اور نہ ہی یہ خبر منظر عام پر آئی۔ ان کا نام لاپتہ افراد کی کسی لسٹ میں بھی شامل نہ کیا گیا اور نہ ہی ان کی رہائی کے لئے کوئی تحریک چلی۔ کچھ عرصہ پہلے خان محمد مری کی بیوی ’’گران نواز‘‘ نے موبائل سے ایک ویڈیو بنائی جس میں وہ قرآن ہاتھ میں لے کر فریاد کر رہی تھی کہ اسے اور اس کے بچوں کو سردار عبدالرحمن کھیتران کی جیل سے نکالا جائے۔ یہ ویڈیو ابھی ملک میں پھیلی بھی نہیں تھی کہ عبدالرحمن کھیتران کے گھر کے قریب ایک کنویں سے تین لاشیں برآمد ہوئیں جن میں سے ایک اسی خاتون کی لاش تھی جس نے قرآن ہاتھ میں پکڑ کر پوری قوم سے فریاد کی تھی۔ اس واقعے نے پوری قوم کو دہلا کر رکھ دیا ہے لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ ابھی تک بلوچستان کے کسی قوم پرست سردار، نواب یا اسٹیبلشمنٹ کے حامی سردار اور نواب میں سے کسی فرد کا مذمتی بیان سامنے نہیں آیا۔ سیاسی لاپتہ افراد کا تو سب کو علم ہوتا ہے کہ وہ کن کے پاس ہیں لوگ ان اداروں کا نام بھی لیتے ہیں مگر ان ’’قبائلی لاپتہ افراد‘‘ کا بھی سب کو پتہ ہے کہ وہ کس سردار کے پاس ہیں مگر کوئی زبان نہیں کھولتا۔ اس لئے کہ بلوچ معاشرے میں یہ سردار اور نواب، ملک اور ٹکری سب کے سب ایسے ہی جرائم میں خود ملوث ہیں۔ صدیوں سے ان سرداروں کو قبائلی روایات نے نجی جیلیں بنانے، لوگوں کو حراست میں رکھ کر تشدد کرنے اور پھر لاپتہ کر دینے کے لامحدود اختیارات حاصل رہے ہیں اور آج بھی وہ ان اختیارات کا بے محابہ استعمال کر رہے ہیں۔ یوں تو بلوچ معاشرے میں نواب اور سردار خاصے جمہوری ہوتے ہیں اور جرگے کی عمومی کارروائی قبائلی نظامِ انصاف کے مطابق خاصی بہتر ہوتی ہے لیکن جو آمرانہ اختیارات بلوچ معاشرے میں کلّی طور پر سردار کو حاصل ہیں وہ خوفناک اور ظالمانہ ہیں۔ وہ اپنی دستار بچانے اور ذاتی دشمنی نبھانے کے لئے کسی بھی حد تک جا سکتا ہے اور اسے کوئی روکنے ٹوکنے والا نہیں ہوتا۔ سردار کا ظالمانہ اختیار نچلی سطح پر ملک اور ٹکری وغیرہ بھی اپنی بساط کے مطابق بھر پور استعمال کرتے ہیں اور ان کے ظالمانہ فیصلوں کے خلاف بھی کوئی چوں چرا نہیں کرتا۔ جو جتنا کمزور ہو گا، اتنا ہی زیادہ مظلوم ہو گا۔ سبّی میں جن دنوں میں ڈپٹی کمشنر تھا تو ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا۔ ڈاکٹر صدیق بگٹی وہاں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر تھا۔ یہ ڈاکٹر ایک خدا کا خوف رکھنے والا عبادت گزار اور دلیر بلوچ تھا۔ اس کے زیر انتظام مری قبیلے کے علاقے کٹ منڈائی میں ایک ڈسپنسری تھی۔ ڈسپنسری پر جو درجہ چہارم کے ملازم ہوتے ہیں وہ عموماً خاندانی طور پر چلے آتے ہیں۔ چوکیدار، چپراسی اور خاکروب کے مرنے پر ان کی اولاد میں سے ہی کوئی اپنے باپ کی جگہ پر تعینات کیا جاتا ہے۔ اس ڈسپنسری کا خاکروب انتقال کر گیا۔ وہ پارٹ ٹائم کام کرتا تھا لیکن سرکار نے اس کی موت سے چند دن پہلے ہی اس ڈسپنسری کے لئے مستقل خاکروب کی آسامی نکال دی۔ اس مستقل آسامی پر کٹ منڈائی کے ایک وڈیرے کی نظریں للچائیں اور وہ ڈاکٹر صدیق بگٹی کے پاس گیا اور اسے کہا کہ یہ پوسٹ ہمیں دے دو۔ ڈاکٹر بگٹی نے انکار کیا اور اسے کہا کہ یہ اس کے بیٹے کا حق ہے اور کیا تم مری لوگ اب خاکروب کا کام کرو گے؟ وڈیرے نے کہا کام وہی کرے گا اور ہم اسے تھوڑے سے پیسے دے دیا کریں گے۔ وڈیرہ اُٹھ کر چلا گیا اور کہا کہ میں دیکھتا ہوں کہ وہ کیسے یہ نوکری لیتا ہے۔ اس کے شیطانی دماغ میں ایک ترکیب آئی جسے بلوچ روایات کی منظوری حاصل تھی۔ اس نے اپنی ایک پچھہتر سالہ بوڑھی عورت پر الزام لگایا کہ وہ اس خاکروب کے بیٹے کے ساتھ تعلقات رکھتی ہے اور پھر اسے ’’کاری‘‘ کر کے قتل کر دیا اور اس کے بعد روایت کے مطابق اس معصوم نوجوان کو بھی قتل کر دیا۔ دونوں کو قتل کرنے کے بعد وہ وڈیرہ ڈاکٹر صدیق بگٹی کے پاس پہنچا اور کہا، بتائو ڈاکٹر صاحب اب پوسٹ ہماری ہوئی یا کچھ اور چاہئے۔

The same types of Maree, Bugti, Laghari, Mahar, Nizamani, Wattos et als were helping pre Islamic rulers, then they helped Mughals, then they helped britishers, and now they help corrupt establishment.
They must be rootout at all costs.
So the rule should be: a family cant keep more than 50 acres of land. A family here is: baap, usky sub baity or unky sub baity.
Or baqi zameen bant di jaey aam awam main.
 
-....

.Everyone's clothes came off: Aitzaz Hassan was proved right and a big gulf was seen in the Supreme Court - the pressure on the army remains, the judiciary is cracked, politics is a pile of dirt, the economy is in a deep water well, the people are helpless and hopeless, the media is at the neck of the sword, the government is shaking. Hoi-Ek Khan washed away Pakistan's elite...
 
-....

.Everyone's clothes came off: Aitzaz Hassan was proved right and a big gulf was seen in the Supreme Court - the pressure on the army remains, the judiciary is cracked, politics is a pile of dirt, the economy is in a deep water well, the people are helpless and hopeless, the media is at the neck of the sword, the government is shaking. Hoi-Ek Khan washed away Pakistan's elite...
It has to be judiciary as this is main pillar of law if there’s no law than we might as well cease to exist..You can’t stay blind to these corrupt politicians
 
lol :lol: to who he is referring ?
FpkABWjWcAApBaX.jpeg
 
First step should be political stability and a powerful trusted central government.

Second step is enforcing the law from the average citizen to the money laundering nepotistic politician.

After these 2 are done, we can talk about more serious intricate measures for recovery, because there is a lot.
 
Look at article below:

بلوچ قبائلی نظام کے لاپتہ افراد​

جمعرات 23 فروری 2023ء
بلوچستان میں اس وقت سات ’’نواب‘‘ کئی سو ’’سردار‘‘ اور ہزاروں ’’ٹکری‘‘ ، ’’ملک‘‘ اور ’’وڈیرے‘‘ بلوچ قبائلی نظام کو ستونوں کی طرح قائم رکھے ہوئے ہیں۔ ان میں سے کچھ سیاسی لحاظ سے قوم پرست بھی ہیں اور کچھ اسٹیبلشمنٹ پرست ۔ نواب خیر بخش مری اور سردار عطاء اللہ مینگل بلوچوں کی قوم پرستانہ سیاست کے سرخیل سمجھے جاتے تھے۔ ان دونوں کے ہمرکاب نواب اکبر بگٹی بھی ہوا کرتے تھے مگر 1974ء میں عطاء اللہ مینگل کی حکومت کے برطرف ہونے کے فوراً بعد جب فوجی ایکشن کی سرپرستی کے لئے وہ گورنر بلوچستان بن گئے تو پورا ملک چاہے انہیں کسی بھی مقام و مرتبہ پر فائز کرے، بلوچ قوم پرست سیاسی حلقوں نے ان پر کبھی اعتبار نہیں کیا۔ یہ الگ بات ہے کہ انہی کی موت کے سانحہ نے بلوچستان میں ایک ایسی چنگاری سُلگائی جس نے قوم پرستانہ سیاست اور مسلح جدوجہد کے تن مردہ میں جان ڈال دی۔ بلوچستان میں آباد پشتونوں کے حصے میں بھی ایک نواب آتا ہے، جسے نواب جوگیزئی کہتے ہیں، لیکن جس طرح پشتون معاشرہ اپنے قدیم قبائلی جال کو بہت حد تک توڑنے میں کامیاب ہو چکا ہے، اس لئے اب پشتونوں میں نواب بس نام کا ہے، وہاں قوم پرست باقی رہ گئے ہیں یا ملّا اور طالب۔ المیہ یہ ہے کہ یہ سب سردار، نواب، ٹکری، ملک اور خان اپنی سیاست و حکومت کے حوالے سے جو بھی کریں، ایک کے ساتھ اپنی وفاداری توڑیں اور دوسرے کے ساتھ قائم کریں، بلوچ قوم کے استحصال کا نعرہ بلند کر کے مراعات لیں، یا پھر اسی نعرے کی وجہ سے جیل کی صعوبتیں اُٹھائیں، جمہوریت، انسانی حقوق، برابری، کیمونزم، انقلاب وغیرہ جیسے عالمی تصورات کا پرچار کریں، لیکن جیسے ہی معاملہ قبائلی نظام اور اس میں نواب اور سردار کی حیثیت، مرتبے اور کنٹرول کا آ جائے گا یہ اپنے تمام اُصول اور سیاسی مقام و مرتبہ کو بالائے طاق رکھ کر اس محدود اور مخصوص قبائلی نظام کا بھر پور دفاع کریں گے۔ یہی وجہ ہے کہ کچھ عرصہ پہلے کھیتران قبیلے کے سردار اور صوبائی وزیر عبدالرحمن کھیتران پر یہ الزام لگا کہ اس نے اپنے نجی عقوبت خانے میں ایک خاندان کی عورتوں اور بچوں کو رکھا ہوا ہے اور ان پر بدترین تشدد کرنے کے علاوہ خواتین سے جنسی زیادتی بھی کی جاتی ہے۔ یہ خاندان کوہلو کے رہائشی خان محمد مری کا تھا جو اسی سردار کھیتران کے ساتھ کام کرتا تھا۔ ایک قبائلی جھگڑے کی وجہ سے سردار عبدالرحمن کے گھر چھاپہ پڑا اور سردار کے ساتھ خان محمد مری کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔ سردار نے اس پر اپنا جرم بھی تھوپ دیا اور اس کو اپنے مخالف بیٹے کے خلاف گواہی دینے پر مجبور کیا۔ لیکن اس گواہی سے انکار کی وجہ سے خان محمد مری کے چھ بچوں، ایک بچی اور ایک بیوی کو اُٹھا لیا گیا اور اسے نجی جیل میں رکھا گیا۔ یہ 2019ء کا واقعہ ہے۔ یہ آٹھ افراد چار سال سے بلوچ قبائلی نظام کے ’’لاپتہ افراد‘‘ تھے جن کی اس چار سال کے عرصے میں نہ تو کوئی شنوائی ہو سکی اور نہ ہی یہ خبر منظر عام پر آئی۔ ان کا نام لاپتہ افراد کی کسی لسٹ میں بھی شامل نہ کیا گیا اور نہ ہی ان کی رہائی کے لئے کوئی تحریک چلی۔ کچھ عرصہ پہلے خان محمد مری کی بیوی ’’گران نواز‘‘ نے موبائل سے ایک ویڈیو بنائی جس میں وہ قرآن ہاتھ میں لے کر فریاد کر رہی تھی کہ اسے اور اس کے بچوں کو سردار عبدالرحمن کھیتران کی جیل سے نکالا جائے۔ یہ ویڈیو ابھی ملک میں پھیلی بھی نہیں تھی کہ عبدالرحمن کھیتران کے گھر کے قریب ایک کنویں سے تین لاشیں برآمد ہوئیں جن میں سے ایک اسی خاتون کی لاش تھی جس نے قرآن ہاتھ میں پکڑ کر پوری قوم سے فریاد کی تھی۔ اس واقعے نے پوری قوم کو دہلا کر رکھ دیا ہے لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ ابھی تک بلوچستان کے کسی قوم پرست سردار، نواب یا اسٹیبلشمنٹ کے حامی سردار اور نواب میں سے کسی فرد کا مذمتی بیان سامنے نہیں آیا۔ سیاسی لاپتہ افراد کا تو سب کو علم ہوتا ہے کہ وہ کن کے پاس ہیں لوگ ان اداروں کا نام بھی لیتے ہیں مگر ان ’’قبائلی لاپتہ افراد‘‘ کا بھی سب کو پتہ ہے کہ وہ کس سردار کے پاس ہیں مگر کوئی زبان نہیں کھولتا۔ اس لئے کہ بلوچ معاشرے میں یہ سردار اور نواب، ملک اور ٹکری سب کے سب ایسے ہی جرائم میں خود ملوث ہیں۔ صدیوں سے ان سرداروں کو قبائلی روایات نے نجی جیلیں بنانے، لوگوں کو حراست میں رکھ کر تشدد کرنے اور پھر لاپتہ کر دینے کے لامحدود اختیارات حاصل رہے ہیں اور آج بھی وہ ان اختیارات کا بے محابہ استعمال کر رہے ہیں۔ یوں تو بلوچ معاشرے میں نواب اور سردار خاصے جمہوری ہوتے ہیں اور جرگے کی عمومی کارروائی قبائلی نظامِ انصاف کے مطابق خاصی بہتر ہوتی ہے لیکن جو آمرانہ اختیارات بلوچ معاشرے میں کلّی طور پر سردار کو حاصل ہیں وہ خوفناک اور ظالمانہ ہیں۔ وہ اپنی دستار بچانے اور ذاتی دشمنی نبھانے کے لئے کسی بھی حد تک جا سکتا ہے اور اسے کوئی روکنے ٹوکنے والا نہیں ہوتا۔ سردار کا ظالمانہ اختیار نچلی سطح پر ملک اور ٹکری وغیرہ بھی اپنی بساط کے مطابق بھر پور استعمال کرتے ہیں اور ان کے ظالمانہ فیصلوں کے خلاف بھی کوئی چوں چرا نہیں کرتا۔ جو جتنا کمزور ہو گا، اتنا ہی زیادہ مظلوم ہو گا۔ سبّی میں جن دنوں میں ڈپٹی کمشنر تھا تو ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا۔ ڈاکٹر صدیق بگٹی وہاں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر تھا۔ یہ ڈاکٹر ایک خدا کا خوف رکھنے والا عبادت گزار اور دلیر بلوچ تھا۔ اس کے زیر انتظام مری قبیلے کے علاقے کٹ منڈائی میں ایک ڈسپنسری تھی۔ ڈسپنسری پر جو درجہ چہارم کے ملازم ہوتے ہیں وہ عموماً خاندانی طور پر چلے آتے ہیں۔ چوکیدار، چپراسی اور خاکروب کے مرنے پر ان کی اولاد میں سے ہی کوئی اپنے باپ کی جگہ پر تعینات کیا جاتا ہے۔ اس ڈسپنسری کا خاکروب انتقال کر گیا۔ وہ پارٹ ٹائم کام کرتا تھا لیکن سرکار نے اس کی موت سے چند دن پہلے ہی اس ڈسپنسری کے لئے مستقل خاکروب کی آسامی نکال دی۔ اس مستقل آسامی پر کٹ منڈائی کے ایک وڈیرے کی نظریں للچائیں اور وہ ڈاکٹر صدیق بگٹی کے پاس گیا اور اسے کہا کہ یہ پوسٹ ہمیں دے دو۔ ڈاکٹر بگٹی نے انکار کیا اور اسے کہا کہ یہ اس کے بیٹے کا حق ہے اور کیا تم مری لوگ اب خاکروب کا کام کرو گے؟ وڈیرے نے کہا کام وہی کرے گا اور ہم اسے تھوڑے سے پیسے دے دیا کریں گے۔ وڈیرہ اُٹھ کر چلا گیا اور کہا کہ میں دیکھتا ہوں کہ وہ کیسے یہ نوکری لیتا ہے۔ اس کے شیطانی دماغ میں ایک ترکیب آئی جسے بلوچ روایات کی منظوری حاصل تھی۔ اس نے اپنی ایک پچھہتر سالہ بوڑھی عورت پر الزام لگایا کہ وہ اس خاکروب کے بیٹے کے ساتھ تعلقات رکھتی ہے اور پھر اسے ’’کاری‘‘ کر کے قتل کر دیا اور اس کے بعد روایت کے مطابق اس معصوم نوجوان کو بھی قتل کر دیا۔ دونوں کو قتل کرنے کے بعد وہ وڈیرہ ڈاکٹر صدیق بگٹی کے پاس پہنچا اور کہا، بتائو ڈاکٹر صاحب اب پوسٹ ہماری ہوئی یا کچھ اور چاہئے۔

The same types of Maree, Bugti, Laghari, Mahar, Nizamani, Wattos et als were helping pre Islamic rulers, then they helped Mughals, then they helped britishers, and now they help corrupt establishment.
They must be rootout at all costs.
So the rule should be: a family cant keep more than 50 acres of land. A family here is: baap, usky sub baity or unky sub baity.
Or baqi zameen bant di jaey aam awam main.
First start clearing Karachi from PPP corrupt crimenals & political terrorist mafia to safe Pakistan's Economy & the rights of this poor & unfortunate City people's rights...
 
Here is my blueprint for "cleaning up Pakistan" over the next 5-10 years. I believe there are 3 fundamental areas Pakistan needs to work on.

A) Corruption: The two constituents to focus on (as a starting point) are a) the military and b) the politicians. Pakistan should implement the following rules:
1. Ban dual citizenship for all citizens (including military men and politicians). Ones who currently have passports of countries other than Pakistan should be made to permanently give them up. In addition, no military personnel should be allowed to renounce their pakistani citizenship post retirement to take up another citizenship.
2. All military personnel above the rank of Major in Army (and equivalent ranks in other services) should be forced to disclose their assets (including their spouses and minor offspring) in Pakistan and abroad upon attainment of the rank of Major or equivalent. At each promotion henceforth, they should be made to re-declare their assets, thus creating a record and audit trail for increase in assets at each promotional level, until retirement. Further, they should be required to declare their assets 2 years post retirement from the military.
3. Ban the military from engaging in any activity that's not fundamentally related to defending the country. Activities such as operating farms, and other such should be forbidden.
4. Put an end to incentives and perks available to military personnel that are not the norm in other democratic/ non-dictatorship countries e.g. UK, USA, India, Japan and other similar. e.g. entitlements to plots of land etc. Similarly, there should be no "quota" of executive positions in corporations (state-run or private) that should be reserved for retired military leaders e.g assignment of CEO of PIA coming from an air force or army senior officer.

B) Education: Defocus on Islam and Islamiyat. Ban madarsas. Focus on a strictly modern/western education system. Even sticking to the chinese system will be a major step-up. Focus on science, mathematics, civics, geography, arts, economics. Defocus history (since the current history taught is controversial and gets mixed up with Islamiyat - so just leave it alone for now. Instead of trying to correct it, simply defocus majorly for the next 10 years in overall curriculum mix). Subtle point: adopting a western educational system will forcibly lead to education being imparted in english, rather than Urdu, which is great! Urdu can always be taught as an additional class. (btw, de-emphasizing Islam will also mean subtle things such as de-focusing on Palestine, Kashmir, and similar Islam-linked issues)

C) Pakistan needs to learn to live within its means: For many decades, Pakistan has been focused on the wrong priorities. Drawn by glitter and glamor and foreign brands and wanting to <look> rich and beautiful (clothes, makeup etc). It's time Pakistan decided that they will ban foreign products for the next 30 years. The products to be banned should start with all packaged/manufactured ready-to-consume goods. E.g. cars, drinks, foods, common medicine and drugs, electronics, automobiles etc. Initially, this will mean giving up on the bulk of the "luxuries" that Pakistanis have been used to. In some cases, you will start seeing local alternatives start to come up and they wont be as good as what was imported from outside, but it's a price Pakistanis need to pay. The outcome will be that Pakistan will be forced to start manufacturing a lot of these things within Pakistan. Initially, it will be painful, bad quality etc. But it will create a lot of jobs. And over the next 25-30 years, Pakistanis will iteratively build up more skills and these products will start becoming better. E.g. Pakistan will be forced to maybe only have a basic Pakistani car available in the market with no access to the Toyotas and Hondas etc. That's a bitter pill that the current generation will have to swallow. Allow imports of cars from outside, but impose a super-heavy tax e.g. 500% tax. So if someone REALLY wants to get a better car, they are allowed to import it, but at a heavy premium.
 
Everyone else is talking about the second step.
Bothers, we must first rootout the enablers. The biggest enablers in Pakistan are landlors, local and national ghundas.
 
Last edited:
Here is my blueprint for "cleaning up Pakistan" over the next 5-10 years. I believe there are 3 fundamental areas Pakistan needs to work on.

A) Corruption: The two constituents to focus on (as a starting point) are a) the military and b) the politicians. Pakistan should implement the following rules:
1. Ban dual citizenship for all citizens (including military men and politicians). Ones who currently have passports of countries other than Pakistan should be made to permanently give them up. In addition, no military personnel should be allowed to renounce their pakistani citizenship post retirement to take up another citizenship.
2. All military personnel above the rank of Major in Army (and equivalent ranks in other services) should be forced to disclose their assets (including their spouses and minor offspring) in Pakistan and abroad upon attainment of the rank of Major or equivalent. At each promotion henceforth, they should be made to re-declare their assets, thus creating a record and audit trail for increase in assets at each promotional level, until retirement. Further, they should be required to declare their assets 2 years post retirement from the military.
3. Ban the military from engaging in any activity that's not fundamentally related to defending the country. Activities such as operating farms, and other such should be forbidden.
4. Put an end to incentives and perks available to military personnel that are not the norm in other democratic/ non-dictatorship countries e.g. UK, USA, India, Japan and other similar. e.g. entitlements to plots of land etc. Similarly, there should be no "quota" of executive positions in corporations (state-run or private) that should be reserved for retired military leaders e.g assignment of CEO of PIA coming from an air force or army senior officer.

B) Education: Defocus on Islam and Islamiyat. Ban madarsas. Focus on a strictly modern/western education system. Even sticking to the chinese system will be a major step-up. Focus on science, mathematics, civics, geography, arts, economics. Defocus history (since the current history taught is controversial and gets mixed up with Islamiyat - so just leave it alone for now. Instead of trying to correct it, simply defocus majorly for the next 10 years in overall curriculum mix). Subtle point: adopting a western educational system will forcibly lead to education being imparted in english, rather than Urdu, which is great! Urdu can always be taught as an additional class. (btw, de-emphasizing Islam will also mean subtle things such as de-focusing on Palestine, Kashmir, and similar Islam-linked issues)

C) Pakistan needs to learn to live within its means: For many decades, Pakistan has been focused on the wrong priorities. Drawn by glitter and glamor and foreign brands and wanting to <look> rich and beautiful (clothes, makeup etc). It's time Pakistan decided that they will ban foreign products for the next 30 years. The products to be banned should start with all packaged/manufactured ready-to-consume goods. E.g. cars, drinks, foods, common medicine and drugs, electronics, automobiles etc. Initially, this will mean giving up on the bulk of the "luxuries" that Pakistanis have been used to. In some cases, you will start seeing local alternatives start to come up and they wont be as good as what was imported from outside, but it's a price Pakistanis need to pay. The outcome will be that Pakistan will be forced to start manufacturing a lot of these things within Pakistan. Initially, it will be painful, bad quality etc. But it will create a lot of jobs. And over the next 25-30 years, Pakistanis will iteratively build up more skills and these products will start becoming better. E.g. Pakistan will be forced to maybe only have a basic Pakistani car available in the market with no access to the Toyotas and Hondas etc. That's a bitter pill that the current generation will have to swallow. Allow imports of cars from outside, but impose a super-heavy tax e.g. 500% tax. So if someone REALLY wants to get a better car, they are allowed to import it, but at a heavy premium.
B is bad, banning madrassas is an incredibly unlikely suggestion and just isn't going to happen. It would cause an uproar. What would be better is regulation of madrassas - making sure the imams/preachers have a proper Islamic education and not preaching violence or Pan-Islamist state extremism.

Having a side subject of Islamiyat alongside everything you suggested in the cirriculum is better because it allows the state to have monopoly on what's propogated on religion. Which is good in this context because it means less radicalisation from a society that has sympathetic tones for groups like TTP and pan-Islamist extremism.

But apart from that yes, we need a massive overhaul with an increased focus on quality of STEM.
 
It has to be judiciary as this is main pillar of law if there’s no law than we might as well cease to exist..You can’t stay blind to these corrupt politicians

who will enforce the law, judiciary makes judgements and it goes unheard.
 
who will enforce the law, judiciary makes judgements and it goes unheard.
Pakistan heading toward Mob Justice ...if the justice is not served " correctly and rapidly"...it will be wild wild west...
 
Local and national level ghundas like Uzair Baloch, Nabeel Gabol, Fazlu, Rana Sana try to kill everyone, every movement that tries to change Pakistan, or raises voice over the issues in Pakistan. Most of these guys have tribal backgrounds, which eventually depends on ownership of huge pieces of land.
Now why this is important?
Politicians, Military, govt officers use this black infrastructure to shut the voices raising against them. Even Amjad Sabri was killed by local killers hired by Salman Khan son of Saleem Khan, because Amjad Sabri was pursuing a lawsuit against Salman Khan in an Indian court over the illegal use of a patent song.

We got to destroy this Jagiri Nizam first. Everything else will follow later.
 
After this step will come those people whose soul bread and butter is chaos in Pakistan. These people include military owned industry, money laundring circles in and outside of Pakistan, local extortionists. After that Pakistan will need a central force that has her roots in people, common people, that will subjugate all military and govt machinery to the level of East Indian company.
 
Local and national level ghundas like Uzair Baloch, Nabeel Gabol, Fazlu, Rana Sana try to kill everyone, every movement that tries to change Pakistan, or raises voice over the issues in Pakistan. Most of these guys have tribal backgrounds, which eventually depends on ownership of huge pieces of land.
Now why this is important?
Politicians, Military, govt officers use this black infrastructure to shut the voices raising against them. Even Amjad Sabri was killed by local killers hired by Salman Khan son of Saleem Khan, because Amjad Sabri was pursuing a lawsuit against Salman Khan in an Indian court over the illegal use of a patent song.

We got to destroy this Jagiri Nizam first. Everything else will follow later.
Baloch and Sindhi tribal sardars are the worst, they still have their people as slaves and you can't do nothing in their area without paying them. If you try to control them then whole area will hate you
 

Latest posts

Back
Top Bottom