What's new

Urdu & Hindi Poetry

IMG-20190514-WA0000.jpg
 
Happy Iqbal Day

Another rare photo of Allama in 1929 in Lahore

اقبال بھی 'اقبال' سے آگاہ نہيں ہے
کچھ اس ميں تمسخر نہيں ، واللہ نہيں ہے


 
Death anniversary of Jaun Elia
(December 14, 1931, - November 8, 2002)

His poems reflect his revolutionary ideas and his love is always unrequited. Nihilism, loneliness, a deep grief of separation and self-destruction are the central themes of his poetry and each line will tug your aching heart.

جو گزاری نہ جا سکی ہم سے
ہم نے وہ زندگی گزاری ہے

 
يہ بندگی خدائی ، وہ بندگی گدائی
يا بندہ خدا بن يا بندہ زمانہ
غافل نہ ہو خودی سے ، کر اپنی پاسبانی
شايد کسی حرم کا تو بھی ہے آستانہ
اے لا الہ کے وارث! باقی نہيں ہے تجھ ميں
گفتار دلبرانہ ، کردار قاہرانہ
تيری نگاہ سے دل سينوں ميں کانپتے تھے
کھويا گيا ہے تيرا جذب قلندرانہ
راز حرم سے شايد اقبال باخبر ہے
ہيں اس کی گفتگو کے انداز محرمانہ
 
تو ابھی رہ گزر میں ہے قید_مقام سے گزر
مصر و حجاز سے گزر پارس و شام سے گزر

جس کا عمل ہے بے غرض اس کی جزا کچھ اور ہے
حور و خیام سے گزر بادہ و جام سے گزر

گرچہ ہے دل کشا بہت حسن فرنگ کی بہار
طائرک بلند بام دانہ و دام سے گزر

کوہ شگاف تیری ضرب تجھ سے کشاد شرق و غرب
تیغ ہلال کی طرح عیش نیام سے گزر

تیرا امام بے حضور تیری نماز بے سرور
ایسی نماز سے گزر ایسے امام سے گزر
 
Back
Top Bottom