What's new

Panama Case - Post Verdict Discussion and Updates

sir $$$ sab barra mehzab kuch nai in haram khor politicians keh liye!! mfers!!

Jamaat e Islami sab se bari munafiq jamaat hai.. yeh tou bhala ho PTI aur Sheikh Rasheed, aur SC judges ka, warna JI ne Panama case main SC ko bamboo kardia tha ke sirf NS ka nahi sab ka ehtisaab karo..

JI and Sirajul Haq are B team of Nawaz.

Siraj ul Haq se bara munafiq koi nahi hoga agar uss ne waqai PMLN ko vote dedia..
 
اس بار الیکشن شفاف ہوں گے، چیف جسٹس


سپریم کورٹ میں سرکاری اشتہارات پر لیے گئے ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا ہے کہ کوشش کریں گے 1970 کے بعد اس مرتبہ شفاف الیکشن ہوں، انشاء اللہ الیکشن صاف اور شفاف ہوں گے، بیوروکریسی کی سر پر سارے کام ہوتے ہیں، الیکشن میں بیوروکریسی کو بھی بدل دیں گے، بیورو کریسی کو دوسرے صوبوں میں ٹرانسفر کر دیں گے ۔

پاکستان 24 کے نامہ نگار کے مطابق تین رکنی بنچ نے مقدمے کی سماعت شروع کی تو چیف جسٹس نے پوچھا کہ خیبر پختون خوا حکومت نے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر کتنے اشتہارات دئیے، یہ بتائیں کن اشتہارات پر عمران خان اور پرویز خٹک کی تصاویر ہیں ۔ سیکرٹری اطلاعات نے بتایا کہ وزیراعلی یاعمران خان کی تصویر اشتہارات میں دینے کی پالیسی نہیں ۔ ٹی وی، اخبار، ریڈیو اور سوشل میڈیا پر اشتہارات دئیے گئے، سوشل میڈیا کو کسی قسم کی ادائیگیاں نہیں کی جاتی، گزشتہ تین ماہ میں 20 کروڑ 47 لاکھ کے اشتہار دیے گئے، پی ٹی آئی کی حکومت میں اب تک 1 ارب 63 کروڑ کے اشتہارات دیے گئے ۔

جسٹس اعجازاالاحسن نے کہا کہ بظاہر کے پی میں اشتہارات خدمات/ سروسز سے متعلق ہیں، کے پی اشتہارات میں کسی قسم کی ذاتی تشہیر نہیں کی گئی ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بیان حلفی لے سکتے ہیں کہ صوبے کی لیڈر شپ کی تصاویر اشتہارات پر نہیں لگائی گئی ۔ پاکستان 24 کے نامہ نگار کے مطابق سیکرٹری اطلاعات نے بتایا کہ صوبے کی پالیسی کے تحت زیادہ تر اشتہارات ذاتی تشہیر کیلئے نہیں ہوتے، اشتہارات عوامی سہولیات اور منصوبوں سے متعلق معلومات پر مبنی ہوتے ہیں ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں بیان حلفی دیں کہ لیڈر شپ کی تصویر نہیں لگائی گئی، وہ اشتہارات دکھائیں جن پر صوبوں کی لیڈر شپ کی تصاویر لگی ہوتی ہیں ۔ ہمیں ابھی بیان حلفی دیں کہ اشتہارات پر لیڈر شپ کی تصویر نہیں لگائی گئی ۔ اگر جھوٹا بیان حلفی دیا تو ایکشن لیں گے، آپ ریاست کے ملازم بھی ہیں، وہ اشتہار لے کر آئیں جن پر عمران خان اور پرویز خٹک کی تصویر تھی، سیاسی شخصیات کی اشتہارات پر تصویر ہوئی تو ذمہ دار آپ ہوں گے ۔

عدالت نے پختون خوا حکومت سے ایک سال کے اشتہارات کی تفصیل طلب کر لی ۔ عدالت نے کہا ہے کہ کے پی حکومت کل تک اشتہارات کی تفصیل پیش کرے ۔
پاکستان 24 کے نامہ نگار کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ سیاسی مہم کی اجازت نہیں دیں گے، وزیراعلی اور عمران خان کی تصاویر لگانا بند کریں، اشتہارات کی مہم پر لگنے والا پیسہ خزانے کا ہے، مستقبل میں بیان حلفی غلط ہوا تو ایکشن لیں گے ۔ سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ 3ماہ کی تفصیل کل لے کر آؤں گا ۔

براڈ کاسٹرز کے وکیل بابر ستار عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ اشتہارات پر ایکشن لیا گیا ہے تو ہمیں بھی سن لیا جائے ۔ پاکستان 24 کے نامہ نگار کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں اشتہارات سے کوئی غرض نہیں، ذاتی تشہیر نہیں ہونی چاہئے، اشتہاری مہم پر لگنے والا پیسہ عوام کا پیسہ ہے، براڈ کاسٹر کے وکیل بیٹھ جائیں، اشتہارات کے حوالے سے گائیڈ لائن تیار ہیں، باقی دیکھ لیں گے ذاتی تشہیر کی ریکوری کس سے کرنی ہے ۔ چیف جسٹس نے پوچھا کہ کیا خزانے میں 55 لاکھ (شہباز شریف نے) جمع کروا دئیے ہیں،چیف سیکرٹری نے عدالت کو یقین دہانی کرائی تھی ۔

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب عاصمہ حامد نے کہا کہ چیک لکھا ہوا ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ چیک لکھا ہوا ہے تو جمع کرائیں، یہ 55 لاکھ کا چیک دے دیں، یہ چیک کہیں گم نہ ہو جائے ۔ پاکستان 24 کے نامہ نگار کے مطابق ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل عاصمہ حامد نے کہا کہ یہ چیک پارٹی فنڈز سے دیا گیا ہے ۔ عاصمہ حامد نے 55 لاکھ چیک کی نقل پیش کر دی ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کی تصویر بھی اشتہارات میں نہیں آنی چاہیے، وزیراعلی سندھ اور بلاول بھٹو کی تصویر بھی نہیں آنی چاہیے، اتنے بڑے شخص کے دستخط بھی نہیں دیکھے، الیکشن کمیشن کو پارٹی فنڈز کے آڈٹ کا نہ کہہ دیں؟ کوشش کریں گے 1970 کے بعد اس مرتبہ شفاف الیکشن ہوں، انشاء اللہ الیکشن صاف اور شفاف ہونگے، الیکشن میں بیورو کریسی کو بھی بدل دینگے ۔ بیوروکریسی کی سر پر سارے کام ہوتے ہیں ۔ بیوروکریسی کو دوسرے صوبوں میں ٹرانسفر کردیں گے ۔

پاکستان 24 کے نامہ نگار کے مطابق جسٹس عمر عطابندیال نے کہا کہ صوبائی حکومتیں اشتہارات سے متعلق اپنی تجاویز دے دیں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی اور پاکستان براڈ کاسٹنگ ایسوسی ایشن کے وکلا بھی اپنی تجاویز دے دیں، براڈ کاسٹر کے وکلا کوکمیشن سمجھیں یہ کمیشن گائڈ لائن بناکردے گا، عوام کے پیسے کو ضائع ہونے سے روکناہے، اخبار کے اشتہار کو بند نہیں کر رہے، اخبارات کے اشتہارات کی ایک کیٹگری کو بند کر رہے ہیں، سیاسی شخصیات کی تصاویر والے اشتہار بند ہوں گے ۔

اشتہارات سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی ۔
 
اس بار الیکشن شفاف ہوں گے، چیف جسٹس


سپریم کورٹ میں سرکاری اشتہارات پر لیے گئے ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا ہے کہ کوشش کریں گے 1970 کے بعد اس مرتبہ شفاف الیکشن ہوں، انشاء اللہ الیکشن صاف اور شفاف ہوں گے، بیوروکریسی کی سر پر سارے کام ہوتے ہیں، الیکشن میں بیوروکریسی کو بھی بدل دیں گے، بیورو کریسی کو دوسرے صوبوں میں ٹرانسفر کر دیں گے ۔

پاکستان 24 کے نامہ نگار کے مطابق تین رکنی بنچ نے مقدمے کی سماعت شروع کی تو چیف جسٹس نے پوچھا کہ خیبر پختون خوا حکومت نے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر کتنے اشتہارات دئیے، یہ بتائیں کن اشتہارات پر عمران خان اور پرویز خٹک کی تصاویر ہیں ۔ سیکرٹری اطلاعات نے بتایا کہ وزیراعلی یاعمران خان کی تصویر اشتہارات میں دینے کی پالیسی نہیں ۔ ٹی وی، اخبار، ریڈیو اور سوشل میڈیا پر اشتہارات دئیے گئے، سوشل میڈیا کو کسی قسم کی ادائیگیاں نہیں کی جاتی، گزشتہ تین ماہ میں 20 کروڑ 47 لاکھ کے اشتہار دیے گئے، پی ٹی آئی کی حکومت میں اب تک 1 ارب 63 کروڑ کے اشتہارات دیے گئے ۔

جسٹس اعجازاالاحسن نے کہا کہ بظاہر کے پی میں اشتہارات خدمات/ سروسز سے متعلق ہیں، کے پی اشتہارات میں کسی قسم کی ذاتی تشہیر نہیں کی گئی ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بیان حلفی لے سکتے ہیں کہ صوبے کی لیڈر شپ کی تصاویر اشتہارات پر نہیں لگائی گئی ۔ پاکستان 24 کے نامہ نگار کے مطابق سیکرٹری اطلاعات نے بتایا کہ صوبے کی پالیسی کے تحت زیادہ تر اشتہارات ذاتی تشہیر کیلئے نہیں ہوتے، اشتہارات عوامی سہولیات اور منصوبوں سے متعلق معلومات پر مبنی ہوتے ہیں ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں بیان حلفی دیں کہ لیڈر شپ کی تصویر نہیں لگائی گئی، وہ اشتہارات دکھائیں جن پر صوبوں کی لیڈر شپ کی تصاویر لگی ہوتی ہیں ۔ ہمیں ابھی بیان حلفی دیں کہ اشتہارات پر لیڈر شپ کی تصویر نہیں لگائی گئی ۔ اگر جھوٹا بیان حلفی دیا تو ایکشن لیں گے، آپ ریاست کے ملازم بھی ہیں، وہ اشتہار لے کر آئیں جن پر عمران خان اور پرویز خٹک کی تصویر تھی، سیاسی شخصیات کی اشتہارات پر تصویر ہوئی تو ذمہ دار آپ ہوں گے ۔

عدالت نے پختون خوا حکومت سے ایک سال کے اشتہارات کی تفصیل طلب کر لی ۔ عدالت نے کہا ہے کہ کے پی حکومت کل تک اشتہارات کی تفصیل پیش کرے ۔
پاکستان 24 کے نامہ نگار کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ سیاسی مہم کی اجازت نہیں دیں گے، وزیراعلی اور عمران خان کی تصاویر لگانا بند کریں، اشتہارات کی مہم پر لگنے والا پیسہ خزانے کا ہے، مستقبل میں بیان حلفی غلط ہوا تو ایکشن لیں گے ۔ سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ 3ماہ کی تفصیل کل لے کر آؤں گا ۔

براڈ کاسٹرز کے وکیل بابر ستار عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ اشتہارات پر ایکشن لیا گیا ہے تو ہمیں بھی سن لیا جائے ۔ پاکستان 24 کے نامہ نگار کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں اشتہارات سے کوئی غرض نہیں، ذاتی تشہیر نہیں ہونی چاہئے، اشتہاری مہم پر لگنے والا پیسہ عوام کا پیسہ ہے، براڈ کاسٹر کے وکیل بیٹھ جائیں، اشتہارات کے حوالے سے گائیڈ لائن تیار ہیں، باقی دیکھ لیں گے ذاتی تشہیر کی ریکوری کس سے کرنی ہے ۔ چیف جسٹس نے پوچھا کہ کیا خزانے میں 55 لاکھ (شہباز شریف نے) جمع کروا دئیے ہیں،چیف سیکرٹری نے عدالت کو یقین دہانی کرائی تھی ۔

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب عاصمہ حامد نے کہا کہ چیک لکھا ہوا ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ چیک لکھا ہوا ہے تو جمع کرائیں، یہ 55 لاکھ کا چیک دے دیں، یہ چیک کہیں گم نہ ہو جائے ۔ پاکستان 24 کے نامہ نگار کے مطابق ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل عاصمہ حامد نے کہا کہ یہ چیک پارٹی فنڈز سے دیا گیا ہے ۔ عاصمہ حامد نے 55 لاکھ چیک کی نقل پیش کر دی ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کی تصویر بھی اشتہارات میں نہیں آنی چاہیے، وزیراعلی سندھ اور بلاول بھٹو کی تصویر بھی نہیں آنی چاہیے، اتنے بڑے شخص کے دستخط بھی نہیں دیکھے، الیکشن کمیشن کو پارٹی فنڈز کے آڈٹ کا نہ کہہ دیں؟ کوشش کریں گے 1970 کے بعد اس مرتبہ شفاف الیکشن ہوں، انشاء اللہ الیکشن صاف اور شفاف ہونگے، الیکشن میں بیورو کریسی کو بھی بدل دینگے ۔ بیوروکریسی کی سر پر سارے کام ہوتے ہیں ۔ بیوروکریسی کو دوسرے صوبوں میں ٹرانسفر کردیں گے ۔

پاکستان 24 کے نامہ نگار کے مطابق جسٹس عمر عطابندیال نے کہا کہ صوبائی حکومتیں اشتہارات سے متعلق اپنی تجاویز دے دیں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی اور پاکستان براڈ کاسٹنگ ایسوسی ایشن کے وکلا بھی اپنی تجاویز دے دیں، براڈ کاسٹر کے وکلا کوکمیشن سمجھیں یہ کمیشن گائڈ لائن بناکردے گا، عوام کے پیسے کو ضائع ہونے سے روکناہے، اخبار کے اشتہار کو بند نہیں کر رہے، اخبارات کے اشتہارات کی ایک کیٹگری کو بند کر رہے ہیں، سیاسی شخصیات کی تصاویر والے اشتہار بند ہوں گے ۔

اشتہارات سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی ۔
Best :tup:
 
Screenshot_2018-03-12-23-11-11.png
 

Jab qabil-e-sharam loog Khuda bana leye jain tu Zillat aur Ruswai khud chilla chilla kar apni asliat ka tamasha lagati hay aur khud apnay khilaf Gawahi dilwati hay...

What else can the parasites do but be confused and scream as they see their hosts and false Gods destined towards their slow but VIP inevitable demise.
 
Today Maryem Nawaz Sharif , compared character of Nawaz Sharif to that of Prophet Mohammed :o:

Specially after some serious corruption charges , All over news ...today March 12th

She stated "Prophet was abused by None Belivers when he prayed, and Nawaz is being abused (Suggestive stance here ~ abused by Court) as well, and she suggested that the Fatima (Daughter of Prophet) was disturbed by it , and just like Maryam Nawaz "


DEKH LO BHIYAA... now Nawaz Sharif's charcter is being compared to Prophet and Maryem Nawaz ~ is being compared to Fatima (daughter of Prophet )

:astagh: (1 DAY OLD)



:astagh:
maxresdefault.jpg




Ab .... dekh lo


Sheytan Ko vote = N.A.W.A.Z


Whole life namaz , roza , haj will be pointless
 
Last edited:
اس بار الیکشن شفاف ہوں گے، چیف جسٹس


سپریم کورٹ میں سرکاری اشتہارات پر لیے گئے ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا ہے کہ کوشش کریں گے 1970 کے بعد اس مرتبہ شفاف الیکشن ہوں، انشاء اللہ الیکشن صاف اور شفاف ہوں گے، بیوروکریسی کی سر پر سارے کام ہوتے ہیں، الیکشن میں بیوروکریسی کو بھی بدل دیں گے، بیورو کریسی کو دوسرے صوبوں میں ٹرانسفر کر دیں گے ۔

پاکستان 24 کے نامہ نگار کے مطابق تین رکنی بنچ نے مقدمے کی سماعت شروع کی تو چیف جسٹس نے پوچھا کہ خیبر پختون خوا حکومت نے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر کتنے اشتہارات دئیے، یہ بتائیں کن اشتہارات پر عمران خان اور پرویز خٹک کی تصاویر ہیں ۔ سیکرٹری اطلاعات نے بتایا کہ وزیراعلی یاعمران خان کی تصویر اشتہارات میں دینے کی پالیسی نہیں ۔ ٹی وی، اخبار، ریڈیو اور سوشل میڈیا پر اشتہارات دئیے گئے، سوشل میڈیا کو کسی قسم کی ادائیگیاں نہیں کی جاتی، گزشتہ تین ماہ میں 20 کروڑ 47 لاکھ کے اشتہار دیے گئے، پی ٹی آئی کی حکومت میں اب تک 1 ارب 63 کروڑ کے اشتہارات دیے گئے ۔

جسٹس اعجازاالاحسن نے کہا کہ بظاہر کے پی میں اشتہارات خدمات/ سروسز سے متعلق ہیں، کے پی اشتہارات میں کسی قسم کی ذاتی تشہیر نہیں کی گئی ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بیان حلفی لے سکتے ہیں کہ صوبے کی لیڈر شپ کی تصاویر اشتہارات پر نہیں لگائی گئی ۔ پاکستان 24 کے نامہ نگار کے مطابق سیکرٹری اطلاعات نے بتایا کہ صوبے کی پالیسی کے تحت زیادہ تر اشتہارات ذاتی تشہیر کیلئے نہیں ہوتے، اشتہارات عوامی سہولیات اور منصوبوں سے متعلق معلومات پر مبنی ہوتے ہیں ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں بیان حلفی دیں کہ لیڈر شپ کی تصویر نہیں لگائی گئی، وہ اشتہارات دکھائیں جن پر صوبوں کی لیڈر شپ کی تصاویر لگی ہوتی ہیں ۔ ہمیں ابھی بیان حلفی دیں کہ اشتہارات پر لیڈر شپ کی تصویر نہیں لگائی گئی ۔ اگر جھوٹا بیان حلفی دیا تو ایکشن لیں گے، آپ ریاست کے ملازم بھی ہیں، وہ اشتہار لے کر آئیں جن پر عمران خان اور پرویز خٹک کی تصویر تھی، سیاسی شخصیات کی اشتہارات پر تصویر ہوئی تو ذمہ دار آپ ہوں گے ۔

عدالت نے پختون خوا حکومت سے ایک سال کے اشتہارات کی تفصیل طلب کر لی ۔ عدالت نے کہا ہے کہ کے پی حکومت کل تک اشتہارات کی تفصیل پیش کرے ۔
پاکستان 24 کے نامہ نگار کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ سیاسی مہم کی اجازت نہیں دیں گے، وزیراعلی اور عمران خان کی تصاویر لگانا بند کریں، اشتہارات کی مہم پر لگنے والا پیسہ خزانے کا ہے، مستقبل میں بیان حلفی غلط ہوا تو ایکشن لیں گے ۔ سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ 3ماہ کی تفصیل کل لے کر آؤں گا ۔

براڈ کاسٹرز کے وکیل بابر ستار عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ اشتہارات پر ایکشن لیا گیا ہے تو ہمیں بھی سن لیا جائے ۔ پاکستان 24 کے نامہ نگار کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں اشتہارات سے کوئی غرض نہیں، ذاتی تشہیر نہیں ہونی چاہئے، اشتہاری مہم پر لگنے والا پیسہ عوام کا پیسہ ہے، براڈ کاسٹر کے وکیل بیٹھ جائیں، اشتہارات کے حوالے سے گائیڈ لائن تیار ہیں، باقی دیکھ لیں گے ذاتی تشہیر کی ریکوری کس سے کرنی ہے ۔ چیف جسٹس نے پوچھا کہ کیا خزانے میں 55 لاکھ (شہباز شریف نے) جمع کروا دئیے ہیں،چیف سیکرٹری نے عدالت کو یقین دہانی کرائی تھی ۔

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب عاصمہ حامد نے کہا کہ چیک لکھا ہوا ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ چیک لکھا ہوا ہے تو جمع کرائیں، یہ 55 لاکھ کا چیک دے دیں، یہ چیک کہیں گم نہ ہو جائے ۔ پاکستان 24 کے نامہ نگار کے مطابق ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل عاصمہ حامد نے کہا کہ یہ چیک پارٹی فنڈز سے دیا گیا ہے ۔ عاصمہ حامد نے 55 لاکھ چیک کی نقل پیش کر دی ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کی تصویر بھی اشتہارات میں نہیں آنی چاہیے، وزیراعلی سندھ اور بلاول بھٹو کی تصویر بھی نہیں آنی چاہیے، اتنے بڑے شخص کے دستخط بھی نہیں دیکھے، الیکشن کمیشن کو پارٹی فنڈز کے آڈٹ کا نہ کہہ دیں؟ کوشش کریں گے 1970 کے بعد اس مرتبہ شفاف الیکشن ہوں، انشاء اللہ الیکشن صاف اور شفاف ہونگے، الیکشن میں بیورو کریسی کو بھی بدل دینگے ۔ بیوروکریسی کی سر پر سارے کام ہوتے ہیں ۔ بیوروکریسی کو دوسرے صوبوں میں ٹرانسفر کردیں گے ۔

پاکستان 24 کے نامہ نگار کے مطابق جسٹس عمر عطابندیال نے کہا کہ صوبائی حکومتیں اشتہارات سے متعلق اپنی تجاویز دے دیں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی اور پاکستان براڈ کاسٹنگ ایسوسی ایشن کے وکلا بھی اپنی تجاویز دے دیں، براڈ کاسٹر کے وکلا کوکمیشن سمجھیں یہ کمیشن گائڈ لائن بناکردے گا، عوام کے پیسے کو ضائع ہونے سے روکناہے، اخبار کے اشتہار کو بند نہیں کر رہے، اخبارات کے اشتہارات کی ایک کیٹگری کو بند کر رہے ہیں، سیاسی شخصیات کی تصاویر والے اشتہار بند ہوں گے ۔

اشتہارات سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی ۔


A lot needs to be done to make sure of a fair and free elections.

How can we believe the claim after Nomination acceptance of so many ineligible candidates in by-elections and Senate, the strike down and omissions of 19 criteria instead of making the nomination law strictest.

Even if this court strikes down the law with 19 omissions and reinstates the earlier law...What good it shall be when even that earlier relatively strict law was flawed and weak from its origins.

Sorry CJP, the time to have a strict elections law in place is fast receding without its alternative law anywhere to be seen or debated.

Without a stricter law on nominations and election reforms, mere reinstating the old law and having oversees Pakistanis vote shall not make sure of a free and fair elections.

May be if the court took the matter seriously and suomoto of the matter earlier of the election law at the time of changes by parliament in the name of so called election reforms.

I'm sorry but Now the SCP will be forced to go with the flow of events and do some superficial amendments at best.

Just looking at its current restrained and apologetic nature against PMLN and tendency to give explanations of true intentions instead of strong verdicts shows that it does not seem to be in a position to exert itself at the moment.

At least, SCP is not in a position to impose itself any further with any force when faced with the concept of standing against the whole political system (when it couldn't manage to do so against a single party) and delay elections for some meaningful election reforms to ensure an actual fair and free election. That's why the Hikmat part is such a double edged sword.

Although it's seeds may yet be planted if SCP rises to its actual potential, elections; fair and free are still a distant dream for years to come to any fruition...

(Edit: Originally I had posted two separate posts -one above and next reply below- but this post shows up as single merged post and totally hodgepodged)


Today Maryem Nawaz Sharif , compared character of Nawaz Sharif to that of Prophet Mohammed :o:

Specially after some serious corruption charges , All over news ...today March 12th

She stated "Prophet was abused by None Belivers when he prayed, and Nawaz is being abused (Suggestive stance here ~ abused by Court) as well, and she suggested that the Fatima (Daughter of Prophet) was disturbed by it , and just like Maryam Nawaz "


DEKH LO BHIYAA... now Nawaz Sharif's charcter is being compared to Prophet and Maryem Nawaz ~ is being compared to Fatima (daughter of Prophet )

:astagh: (1 DAY OLD)



:astagh:
maxresdefault.jpg




Ab .... dekh lo


Sheytan Ko vote = N.A.W.A.Z

Great post my man and I posted about it yesterday as it happened in another thread and here too a bit later:
Posted this elsewhere earlier. Following is also mentioned in current affairs show minutes ago too, Views on News with Malik. I dont know who is supporting PMLN here but do tag them here please...

Watch the speech of Maryam Bakwas, specially the part where the BITCH crossed the line...these BAYGHAIRATS are so POMPOUS that she compared herself and her filth of a father to our ...to our... I cant even write the exalted names in the same line with this filth.

...compared with what happened with our Prophet SalAllahuAlaihe Wa Sallam and Hazrat FatimatuzZahra RadiAllahuTaala Anh. Al Aman Al Hafeez!!!

What is this ??? These so called Chor political tubbar is allowed to cross all lines and can say anything without their stupid followers having any sense to what they are being told...what type of people you are??? Have you no shame? Is your filthy chor leadership so exalted??? Is there no limit to your stupidity???

As i posted earlier about the horrid filthy liar who should be coined QOM KI JHOTI...Maryam Bakwas made a futile try and extort some semblence of dignity for her filthy lying self and trying to fool people on behalf of her father...

Just watch the most GHATIA JHOTI AURATS REMARKS for a few mins on from 5mins where i've linked the vid:
 
Last edited:
Today Maryem Nawaz Sharif , compared character of Nawaz Sharif to that of Prophet Mohammed :o:

Specially after some serious corruption charges , All over news ...today March 12th

She stated "Prophet was abused by None Belivers when he prayed, and Nawaz is being abused (Suggestive stance here ~ abused by Court) as well, and she suggested that the Fatima (Daughter of Prophet) was disturbed by it , and just like Maryam Nawaz "


DEKH LO BHIYAA... now Nawaz Sharif's charcter is being compared to Prophet and Maryem Nawaz ~ is being compared to Fatima (daughter of Prophet )


Neech tareen makhlooq hain yeh log.. Iss par Allah ka azaab aayega..
 
اس بار الیکشن شفاف ہوں گے، چیف جسٹس


سپریم کورٹ میں سرکاری اشتہارات پر لیے گئے ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا ہے کہ کوشش کریں گے 1970 کے بعد اس مرتبہ شفاف الیکشن ہوں، انشاء اللہ الیکشن صاف اور شفاف ہوں گے، بیوروکریسی کی سر پر سارے کام ہوتے ہیں، الیکشن میں بیوروکریسی کو بھی بدل دیں گے، بیورو کریسی کو دوسرے صوبوں میں ٹرانسفر کر دیں گے ۔

پاکستان 24 کے نامہ نگار کے مطابق تین رکنی بنچ نے مقدمے کی سماعت شروع کی تو چیف جسٹس نے پوچھا کہ خیبر پختون خوا حکومت نے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر کتنے اشتہارات دئیے، یہ بتائیں کن اشتہارات پر عمران خان اور پرویز خٹک کی تصاویر ہیں ۔ سیکرٹری اطلاعات نے بتایا کہ وزیراعلی یاعمران خان کی تصویر اشتہارات میں دینے کی پالیسی نہیں ۔ ٹی وی، اخبار، ریڈیو اور سوشل میڈیا پر اشتہارات دئیے گئے، سوشل میڈیا کو کسی قسم کی ادائیگیاں نہیں کی جاتی، گزشتہ تین ماہ میں 20 کروڑ 47 لاکھ کے اشتہار دیے گئے، پی ٹی آئی کی حکومت میں اب تک 1 ارب 63 کروڑ کے اشتہارات دیے گئے ۔

جسٹس اعجازاالاحسن نے کہا کہ بظاہر کے پی میں اشتہارات خدمات/ سروسز سے متعلق ہیں، کے پی اشتہارات میں کسی قسم کی ذاتی تشہیر نہیں کی گئی ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بیان حلفی لے سکتے ہیں کہ صوبے کی لیڈر شپ کی تصاویر اشتہارات پر نہیں لگائی گئی ۔ پاکستان 24 کے نامہ نگار کے مطابق سیکرٹری اطلاعات نے بتایا کہ صوبے کی پالیسی کے تحت زیادہ تر اشتہارات ذاتی تشہیر کیلئے نہیں ہوتے، اشتہارات عوامی سہولیات اور منصوبوں سے متعلق معلومات پر مبنی ہوتے ہیں ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں بیان حلفی دیں کہ لیڈر شپ کی تصویر نہیں لگائی گئی، وہ اشتہارات دکھائیں جن پر صوبوں کی لیڈر شپ کی تصاویر لگی ہوتی ہیں ۔ ہمیں ابھی بیان حلفی دیں کہ اشتہارات پر لیڈر شپ کی تصویر نہیں لگائی گئی ۔ اگر جھوٹا بیان حلفی دیا تو ایکشن لیں گے، آپ ریاست کے ملازم بھی ہیں، وہ اشتہار لے کر آئیں جن پر عمران خان اور پرویز خٹک کی تصویر تھی، سیاسی شخصیات کی اشتہارات پر تصویر ہوئی تو ذمہ دار آپ ہوں گے ۔

عدالت نے پختون خوا حکومت سے ایک سال کے اشتہارات کی تفصیل طلب کر لی ۔ عدالت نے کہا ہے کہ کے پی حکومت کل تک اشتہارات کی تفصیل پیش کرے ۔
پاکستان 24 کے نامہ نگار کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ سیاسی مہم کی اجازت نہیں دیں گے، وزیراعلی اور عمران خان کی تصاویر لگانا بند کریں، اشتہارات کی مہم پر لگنے والا پیسہ خزانے کا ہے، مستقبل میں بیان حلفی غلط ہوا تو ایکشن لیں گے ۔ سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ 3ماہ کی تفصیل کل لے کر آؤں گا ۔

براڈ کاسٹرز کے وکیل بابر ستار عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ اشتہارات پر ایکشن لیا گیا ہے تو ہمیں بھی سن لیا جائے ۔ پاکستان 24 کے نامہ نگار کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں اشتہارات سے کوئی غرض نہیں، ذاتی تشہیر نہیں ہونی چاہئے، اشتہاری مہم پر لگنے والا پیسہ عوام کا پیسہ ہے، براڈ کاسٹر کے وکیل بیٹھ جائیں، اشتہارات کے حوالے سے گائیڈ لائن تیار ہیں، باقی دیکھ لیں گے ذاتی تشہیر کی ریکوری کس سے کرنی ہے ۔ چیف جسٹس نے پوچھا کہ کیا خزانے میں 55 لاکھ (شہباز شریف نے) جمع کروا دئیے ہیں،چیف سیکرٹری نے عدالت کو یقین دہانی کرائی تھی ۔

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب عاصمہ حامد نے کہا کہ چیک لکھا ہوا ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ چیک لکھا ہوا ہے تو جمع کرائیں، یہ 55 لاکھ کا چیک دے دیں، یہ چیک کہیں گم نہ ہو جائے ۔ پاکستان 24 کے نامہ نگار کے مطابق ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل عاصمہ حامد نے کہا کہ یہ چیک پارٹی فنڈز سے دیا گیا ہے ۔ عاصمہ حامد نے 55 لاکھ چیک کی نقل پیش کر دی ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کی تصویر بھی اشتہارات میں نہیں آنی چاہیے، وزیراعلی سندھ اور بلاول بھٹو کی تصویر بھی نہیں آنی چاہیے، اتنے بڑے شخص کے دستخط بھی نہیں دیکھے، الیکشن کمیشن کو پارٹی فنڈز کے آڈٹ کا نہ کہہ دیں؟ کوشش کریں گے 1970 کے بعد اس مرتبہ شفاف الیکشن ہوں، انشاء اللہ الیکشن صاف اور شفاف ہونگے، الیکشن میں بیورو کریسی کو بھی بدل دینگے ۔ بیوروکریسی کی سر پر سارے کام ہوتے ہیں ۔ بیوروکریسی کو دوسرے صوبوں میں ٹرانسفر کردیں گے ۔

پاکستان 24 کے نامہ نگار کے مطابق جسٹس عمر عطابندیال نے کہا کہ صوبائی حکومتیں اشتہارات سے متعلق اپنی تجاویز دے دیں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی اور پاکستان براڈ کاسٹنگ ایسوسی ایشن کے وکلا بھی اپنی تجاویز دے دیں، براڈ کاسٹر کے وکلا کوکمیشن سمجھیں یہ کمیشن گائڈ لائن بناکردے گا، عوام کے پیسے کو ضائع ہونے سے روکناہے، اخبار کے اشتہار کو بند نہیں کر رہے، اخبارات کے اشتہارات کی ایک کیٹگری کو بند کر رہے ہیں، سیاسی شخصیات کی تصاویر والے اشتہار بند ہوں گے ۔

اشتہارات سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی ۔
At least now we have some hope that elections would not be like 2013 and hopefully results would be somewhat different.
 
A lot needs to be done to make sure of a fair and free elections.

How can we believe the claim after Nomination acceptance of so many ineligible candidates in by-elections and Senate, the strike down and omissions of 19 criteria instead of making the nomination law strictest.

Even if this court strikes down the law with 19 omissions and reinstates the earlier law...What good it shall be when even that earlier relatively strict law was flawed and weak from its origins.

Sorry CJP, the time to have a strict elections law in place is fast receding without its alternative law anywhere to be seen or debated.

Without a stricter law on nominations and election reforms, mere reinstating the old law and having oversees Pakistanis vote shall not make sure of a free and fair elections.

May be if the court took the matter seriously and suomoto of the matter earlier of the election law at the time of changes by parliament in the name of so called election reforms.

I'm sorry but Now the SCP will be forced to go with the flow of events and do some superficial amendments at best.

Just looking at its current restrained and apologetic nature against PMLN and tendency to give explanations of true intentions instead of strong verdicts shows that it does not seem to be in a position to exert itself at the moment.

At least, SCP is not in a position to impose itself any further with any force when faced with the concept of standing against the whole political system (when it couldn't manage to do so against a single party) and delay elections for some meaningful election reforms to ensure an actual fair and free election. That's why the Hikmat part is such a double edged sword.

Although it's seeds may yet be planted if SCP rises to its actual potential, elections; fair and free are still a distant dream for years to come to any fruition...

Again, I know the above is not a feel good and comfortable post but the real question is:

How can CJP make sure that the next elections are held fair and free???

Specially in the presence of current ECP and electoral Laws - a deathly combination to any claims of Fair and Free itself.
 

Back
Top Bottom