What's new

Pakistan Army | News and Discussions

.
Qatar has shown interest in Pakistan's
indigenous main battle tank, Haider.

1728539418434.jpeg
 
.
Pakistan Army and FC Balochistan (North) have continued welfare initiatives in health and education across Balochistan. Between September 1 and October 8, 2024, they organized 17 free medical camps, providing essential healthcare services to local communities. These efforts reflect the commitment of the military forces to improving living standards in the region, especially in remote and underserved areas. In addition to healthcare, the Pakistan Army and FC Balochistan are also working to enhance educational opportunities, aiming to create lasting positive change for the people of Balochistan. These welfare projects have earned appreciation from the local population, contributing to stability and development in the province.

 
. . . .
Pakistan Army 🇵🇰 is developing longest range rocket launcher
system Fatah 4 with range around 800-1000 km

1728878684475.jpeg
 
. .
The Pakistan Army's Cambrian Team has won the gold medal in the Cambrian Patrol 2024, achieving the highest score of 864 points. This victory came amidst a competitive field of 128 teams from 42 countries, including 118 teams from Europe. The team, representing the 67 Punjab Regiment, participated in this prestigious military exercise held in Wales from October 4 to 13, 2024.The Cambrian Patrol is recognized as one of the most challenging military exercises globally, testing soldiers on their basic soldiering skills under conditions of fatigue, sleep deprivation, and stress. Participants must navigate a 60-kilometer course within 48 hours while completing various military maneuvers and tasks across rugged terrain.This year marked the second consecutive participation for the Pakistan Army's team, which previously excelled in their internal competition. The training and preparation for this event were overseen by a dedicated team of officers, highlighting the professionalism and rigorous training standards upheld by the Pakistan Army.

1728927095096.png
 
.
The Joint Exercise Druzhba-VII marks a significant milestone in the military collaboration between Pakistan and Russia, focusing on counter-terrorism. Starting on October 13, 2024, this week-long exercise involves light commando troops from the Pakistan Army alongside a contingent from the Russian military.
The opening ceremony was attended by the Commandant of the National Counter Terrorism Centre, who emphasized the importance of this collaboration in refining professional skills and strengthening the historic military ties between the two nations. Participants aim to exchange expertise and enhance their operational capabilities in counter-terrorism efforts. This exercise underscores the growing defense partnership and mutual interests in regional stability.
 
.
Two jawans, Sepoy Qasim Jadoon and Havaldar Zahid Kayani, were martyred today in an exchange of fire with terrorists targeting a security forces convoy in Jani Khel.

May Allah grant the martyrs a high place in Jannat al-Firdous. Ameen

1729012653814.jpeg
1729012679230.jpeg
 
. .
امریکہ نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام میں مبینہ طور پر معاونت کرنے والی 16 کمپنیوں کو بلیک لسٹ میں شامل کر دیا ہے۔

امریکہ نے پاکستان سمیت چین اور مصر کی 26 کمپنیوں پر برآمدی قوانین کی خلاف ورزیوں اور ہتھیاروں کے پروگراموں میں ملوث ہونے کے الزام میں پابندیاں لگائی ہیں۔

امریکی محکمہ تجارت کے بیورو آف انڈسٹری اینڈ سکیورٹی (بی آئی ایس) نے مبینہ طور پر پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام میں معاونت کرنے والی 16 کمپنیوں کو بلیک لسٹ میں شامل کر دیا ہے۔
بی آئی ایس کی ویب سائٹ پر جاری ایک رپورٹ کے مطابق یہ اقدام چین، مصر، پاکستان اور متحدہ عرب امارات کی 26 کمپنیوں پر پابندیاں لگانے والی ایک وسیع کارروائی کا حصہ ہے۔

ان کمپنیوں پر برآمدی قوانین کی خلاف ورزیوں، ہتھیاروں کے پروگراموں میں ملوث ہونے، اور ان پابندیوں سے بچنے کی کوشش کا الزام ہے، جو روس اور ایران پر امریکہ کی جانب سے عائد ہیں۔

ان میں سے مبینہ طور پر پاکستان کے لیے کام کرنے والی نو کمپنیوں کو ایڈوانس انجینیئرنگ ریسرچ آرگنائزیشن کے لیے فرنٹ کمپنیوں اور پروکیورمنٹ ایجنٹس کے طور پر کام کرنے کی وجہ سے بلیک لسٹ کیا گیا۔

بقیہ سات کو پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام میں مدد کی وجہ سے بلیک لسٹ میں شامل کیا گیا۔

ایکسپورٹ ایڈمنسٹریشن کے اسسٹنٹ سیکریٹری آف کامرس تھیا ڈی روزمین کینڈلر نے ان اقدامات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا: ’پاکستان کا بیلسٹک میزائل پروگرام امریکہ کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، اور ہم ان خطرناک پروگراموں کے لیے امریکی ٹیکنالوجی استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔‘

پاکستان کے علاوہ امریکی محکمہ تجارت نے ایران سے منسلک اداروں پر بھی پابندیاں عائد کی ہیں۔ چین کی چھ کمپنیوں کو ایران کے وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں (ڈبلیو ایم ڈی) اور بغیر پائلٹ کے فضائی وہیکلز (یو اے وی) کے پروگراموں کی حمایت میں امریکی ٹیکنالوجی خریدنے پر بلیک لسٹ کیا گیا۔

ان اداروں پر ایران کی فوجی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے حساس ٹیکنالوجی فراہم کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

ایکسپورٹ انفورسمنٹ کے معاون وزیر میتھیو ایس ایکسلروڈ نے زور دیا کہ امریکہ ایران کی فوجی مہارتوں کی پیش رفت میں مدد کرنے والے کسی بھی ادارے کے خلاف سخت کارروائی کرے گا۔

انہوں نے کہا، ’جب ہم ان اداروں کا پتا چلاتے ہیں جنہوں نے ایران جیسے ممالک میں ڈبلیو ایم ڈی اور یو اے وی پروگراموں کی حمایت کے لیے امریکی اشیا بھجوائیں، تو ہم فوری کارروائی کرتے ہیں۔‘

ستمبر میں بھی امریکہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے لیے آلات فراہم کرنے والی پانچ کمپنیوں اور ایک فرد پر پابندیاں عائد کر رہا ہے۔

ان امریکہ پابندیوں پر ردعمل میں پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ ماضی میں بھی تجارتی اداروں کی اسی طرح کی فہرست بنائی گئی جو محض شبہات پر مبنی تھی۔

’ایسی اشیا کا ذکر کیا گیا جو برآمدی کنٹرول کے کسی بھی نظام کے تحت نہیں آتیں لیکن پھر بھی وسیع اور عمومی دفعات کے تحت حساس قرار دی گئیں۔‘
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا تھا ’یہ عام مانا جاتا ہے کہ کچھ ممالک، جو عدم پھیلاؤ کے اصولوں پر سختی سے عمل کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں، نے اپنے پسندیدہ ملکوں کو جدید فوجی ٹیکنالوجی کی فراہمی کے معاملے میں لائسنسنگ کی شرائط کو بآسانی نظر انداز کر دیا۔
بلیک لسٹ اداروں کی فہرست میں مزید اضافہ
پاکستان اور ایران سے متعلق اقدامات کے ساتھ ساتھ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے تین اور مصر کے ایک ادارے کو بلیک لسٹ میں شامل کیا گیا ہے۔

 
.
امریکہ نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام میں مبینہ طور پر معاونت کرنے والی 16 کمپنیوں کو بلیک لسٹ میں شامل کر دیا ہے۔

امریکہ نے پاکستان سمیت چین اور مصر کی 26 کمپنیوں پر برآمدی قوانین کی خلاف ورزیوں اور ہتھیاروں کے پروگراموں میں ملوث ہونے کے الزام میں پابندیاں لگائی ہیں۔

امریکی محکمہ تجارت کے بیورو آف انڈسٹری اینڈ سکیورٹی (بی آئی ایس) نے مبینہ طور پر پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام میں معاونت کرنے والی 16 کمپنیوں کو بلیک لسٹ میں شامل کر دیا ہے۔
بی آئی ایس کی ویب سائٹ پر جاری ایک رپورٹ کے مطابق یہ اقدام چین، مصر، پاکستان اور متحدہ عرب امارات کی 26 کمپنیوں پر پابندیاں لگانے والی ایک وسیع کارروائی کا حصہ ہے۔

ان کمپنیوں پر برآمدی قوانین کی خلاف ورزیوں، ہتھیاروں کے پروگراموں میں ملوث ہونے، اور ان پابندیوں سے بچنے کی کوشش کا الزام ہے، جو روس اور ایران پر امریکہ کی جانب سے عائد ہیں۔

ان میں سے مبینہ طور پر پاکستان کے لیے کام کرنے والی نو کمپنیوں کو ایڈوانس انجینیئرنگ ریسرچ آرگنائزیشن کے لیے فرنٹ کمپنیوں اور پروکیورمنٹ ایجنٹس کے طور پر کام کرنے کی وجہ سے بلیک لسٹ کیا گیا۔

بقیہ سات کو پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام میں مدد کی وجہ سے بلیک لسٹ میں شامل کیا گیا۔

ایکسپورٹ ایڈمنسٹریشن کے اسسٹنٹ سیکریٹری آف کامرس تھیا ڈی روزمین کینڈلر نے ان اقدامات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا: ’پاکستان کا بیلسٹک میزائل پروگرام امریکہ کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، اور ہم ان خطرناک پروگراموں کے لیے امریکی ٹیکنالوجی استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔‘

پاکستان کے علاوہ امریکی محکمہ تجارت نے ایران سے منسلک اداروں پر بھی پابندیاں عائد کی ہیں۔ چین کی چھ کمپنیوں کو ایران کے وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں (ڈبلیو ایم ڈی) اور بغیر پائلٹ کے فضائی وہیکلز (یو اے وی) کے پروگراموں کی حمایت میں امریکی ٹیکنالوجی خریدنے پر بلیک لسٹ کیا گیا۔

ان اداروں پر ایران کی فوجی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے حساس ٹیکنالوجی فراہم کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

ایکسپورٹ انفورسمنٹ کے معاون وزیر میتھیو ایس ایکسلروڈ نے زور دیا کہ امریکہ ایران کی فوجی مہارتوں کی پیش رفت میں مدد کرنے والے کسی بھی ادارے کے خلاف سخت کارروائی کرے گا۔

انہوں نے کہا، ’جب ہم ان اداروں کا پتا چلاتے ہیں جنہوں نے ایران جیسے ممالک میں ڈبلیو ایم ڈی اور یو اے وی پروگراموں کی حمایت کے لیے امریکی اشیا بھجوائیں، تو ہم فوری کارروائی کرتے ہیں۔‘

ستمبر میں بھی امریکہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے لیے آلات فراہم کرنے والی پانچ کمپنیوں اور ایک فرد پر پابندیاں عائد کر رہا ہے۔

ان امریکہ پابندیوں پر ردعمل میں پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ ماضی میں بھی تجارتی اداروں کی اسی طرح کی فہرست بنائی گئی جو محض شبہات پر مبنی تھی۔

’ایسی اشیا کا ذکر کیا گیا جو برآمدی کنٹرول کے کسی بھی نظام کے تحت نہیں آتیں لیکن پھر بھی وسیع اور عمومی دفعات کے تحت حساس قرار دی گئیں۔‘
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا تھا ’یہ عام مانا جاتا ہے کہ کچھ ممالک، جو عدم پھیلاؤ کے اصولوں پر سختی سے عمل کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں، نے اپنے پسندیدہ ملکوں کو جدید فوجی ٹیکنالوجی کی فراہمی کے معاملے میں لائسنسنگ کی شرائط کو بآسانی نظر انداز کر دیا۔
بلیک لسٹ اداروں کی فہرست میں مزید اضافہ
پاکستان اور ایران سے متعلق اقدامات کے ساتھ ساتھ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے تین اور مصر کے ایک ادارے کو بلیک لسٹ میں شامل کیا گیا ہے۔

Among Pakistani defense companies, GIDS (Global Industrial Defence Solutions), a state-owned enterprise, stands out with the best marketing.Here are some posters of their products and a promotional video—top-notch material.

1729664254422.jpeg
1729664265608.jpeg
1729664287993.jpeg
 
.
The Chief of Army Staff of the #Pakistan Army, General Asim Munir, arrived at the Mushaf Air Force Base, at the PAF Central Air Command AOR, to witness the ongoing multinational, multi-domain air warfare exercises, INDUS SHIELD 2024.

1729773404026.png



1729773420582.png
 
.
Back
Top Bottom