What's new

Khyber Pakhtunkhwa and ex-FATA

ندی نے دھوپ سے کیا کہہ دیا روانی میں
اجالے پاؤں پٹکنے لگے ہیں پانی میں
(راحت اندوری)
کلام – سوات

1733824337281.jpeg
 
٠•●
♥
ققلشٹ میڈوز - وادی چترال کا دل
♥
●•٠·
جنت نظیر وادی چترال کے دلفریب مقام قاقلشٹ جانے کے لیے دو راستے ہیں۔ پہلا یہ کہ اگر آپ چترال شہر سے آرہے ہیں تو وادی بونی سے دو کلومیٹر پہلے .... سے بائیں طرف ہو کر جاتا ہے۔ دوسرا راستہ تحصیل ٹورکو کے راستے سے بھی آپ قاقلشٹ میں داخل ہو سکتے ہیں۔ قاقلشٹ تحصیل مورکو اور تحصیل ٹورکو مستوج کے سنگم پہ واقع ہے۔یہاں ایک بہت بڑا فیسٹیول ہوتا ہے جو کئی سالوں سے ہوتا آرہا ہے مگر پچھلے دو سالوں سے یہ کرونا کی نذر ہوگیا ہے۔ جشنِ قاقلاشت میں آپ ایک وقت میں نو سے دس اقسام کے مختلف کھیل ایک ہی جگہ سے بیٹھ کر دیکھ سکتے ہیں جس کی نظیر کہیں اور ملنا مشکل ہے۔جس میں ایک طرف چترال فری سٹائل پولو، دوسری طرف فٹ بال،تیسری طرف کرکٹ، والی بال، پرانی بندوقوں سے نشانہ بازی، رسہ کشی،مقامی گیت،پیراگلائیڈنگ اور فور بائی فور جیپ ریس شامل ہے۔قاقلشٹ سے آپ کو تحصیل مورکو اور ترچ میر کا خوبصورت نظارہ دیکھنے کو ملے گا۔ یوں تو یہاں ہر موسم کی منفرد خوبصورتی ہے مگر سردیوں میں یہاں برف پر مختلف کھیل کھیلے جاتے ہیں جس کا بہترین موسم اپریل کا مہینہ ہے۔ قاقلشٹ جانے کی سب سے بڑی سہولت یہ ہے کہ آپ کو یہاں آنے کے لیے کسی جتن یا ٹریکنگ کی ضرورت نہیں پڑتی بلکہ آپ اپنی فیملی کے ساتھ بآسانی یہاں پہنچ سکتے ہیں۔ قاقلاشت چترالی زبان کا لفظ ہے جس کا معنی ہے "خشک میدان" مگر یہ جگہ سرسبز چراگاہوں،برف پوش پہاڑوں،بل کھاتی ندیوں اور دلفریب نظاروں پر مشتمل ہے.
فوٹوگرافی: پہاڑوں کا سفر

1733920040937.jpeg
1733920047988.jpeg
1733920082268.jpeg
 
تم پرندوں سے زیادہ تو نہیں ہو آزاد
شام ہونے کو ہے اب گھر کی طرف لوٹ چلو
کٹورا جھیل
اپر دیر کے پی کے پاکستان

1737440145048.jpeg
 
Peshawar

1742661734825.png
 
ودی پت سر جھیل قومی پارک میں واقع ایک جھیل ہے۔
یہ پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع مانسہرہ کی وادی کاغان کے انتہائی شمال میں واقع ہے۔

دودی پت سر وادیٔ کاغان کے انتہائی شمال میں 4175 میٹر بلند پر واقع ہے اور یہاں ناران کے علاقے جل کھاڈ سے چار گھنٹے کا سفر کر کے پہنچا جا سکتا ہے، مقامی زبان میں دودی پت سر کے معنی دودھ جیسے سفید پانی والی جھیل کے ہیں۔ لیکن جھیل کا رنگ سفید نہیں نیلا ہے، درحقیقت اس سے ملحقہ برف پوش پہاڑوں کا پانی میں جھلکنے والا عکس اسے دور سے ایسا دکھاتا ہے جیسے دودھ کی نہر اور ممکنہ طور پر اسی وجہ سے اس کا نام بھی رکھا گیا۔ سر مقامی زبان میں جھیل کہتے ہیں

1744615395762.jpeg
 

Latest posts

Back
Top Bottom