What's new

Joke

how_advertising_views_men_vs__women_by_eve_rebil-d6gt21k.jpg
 
The wife checked her husband's phone and found these names:

- The Tender One
- The Amazing One
- Lady Of My Dreams

She got angry and called the first number to find out that was his mother. Then she called the second number on which his sister replied . When she dialed the third number her own phone rang !!!!

She cried until her eyes got swollen because she had doubted her innocent husband, so she gave him her whole months salary to make up for it.

Husband took the money and bought a gift for his girlfriend whose name was saved as "Ghafoor Bhai Mechanic”
 
A muslim , a jew and a christian .. walk into a bar ..
the muslim brotherhood comes to power in egypt and shuts down the entire bar ..

( 2011 joke )
 
Reporter: “Why did you attack Iraq in the 90s?”

USA: “Because we suspected that they had Weapons of Mass Destruction”

Reporter: “Why did you attack Syria now?”

USA: “Because we suspect they have Weapons of Mass Destruction”

Reporter: “Why didn’t you attack North Korea then?”

USA: “F**k, are you stupid or what? Because they really have Weapons of Mass Destruction”
 
@MastanKhan @tps77 @fitpOsitive

Non political.
‏درویش جنگل میں عبادت میں مشغول تھے
کہ پتہ چلا چوہا تھر تھر کانپ رہا ہے.
‏انہوں نے پوچھا کیا بات ہے میاں ؟
‏چوہا بولا
میری کوئی زندگی ہے،
جب دیکھو
بلی کھانے کو دوڑتی ہے!

‏درویش کو دکھ ہوا,
فرمایا
اگر تجھے بلی بنا دوں تو؟

‏وہ بولا

زندگی بھر مشکور رہوں گا.

‏کئی روز بعد درویش نے "خوفزدہ بلی" کو دیکھا.

‏پوچھا کیا ہوا؟

بلی بولی
آپ نے چوہے سے بلی بنا تو دیا. مگراب کتے پیچھے پڑ گیے ہیں.

‏.درویش نے کہا
کیا چاہتا ہے تو؟

بلی نے عرض کی
حضرت کتے سے طاقتور جانور بنا کے جان بچا لیجیے.

درویش نے کچھ سوچا,
اس پر پھونک ماری
تو بلی لومڑی میں تبدیل ہو گئی

‏چوہا میاں لومڑی میں تبدیل ہو کر روپوش ہو گئی.

‏چند مہینے بعد
لومڑی درویش کے آگے پسینے سے شرابور کھڑی تھی.

‏لومڑی نے دہائی دی
آپکا آخری دیدار کرنے آیا ہوں،

جنگل کا بادشاہ دشمن بن چکا، موت کا پروانہ جاری ہو چکا ہے.

درویش نے کچھ سوچا,
اس پر پھونک ماری تو
‏تھوڑی دیر بعد چوہا حیران رہ گیا

.درویش اسے شیر میں تبدیل کر چکا تھا

‏چوہے سے طاقت ور ترین شیر بن جانے پر

اسکی خوشی کا ٹھکانہ نہ تھا۔

‏درویش نے کہا

جا تو آزاد ہے.

‏شیر نے درویش کے ہاتھ پاؤں چومے,

راستے میں جنگل کے پرانے باشاہ کو شکست دی.

‏تمام جانوروں نے بلا مقابلہ نیا بادشاہ تسلیم کر کے سر جھکا دیا.

‏چوہا تھا,

جنگل کا بادشاہ بن گیا

‏چوہا شیر بنا،

حکومت شروع کی.

خوشامدی ادب سے بیٹھنے لگے

تو شیر کو سرور آنے لگا۔

‏وہ اسمبلی,

کچن کابینہ بنا بیٹھا.

‏وہ کبھی کبھار

جنگل کے عوامی جانوروں کو دیدار کراتا۔

‏وقت اچھا گزر گیا.

‏ ایک دن بادشاہ کے کانوں میں گدھے کی گفتگو پڑی

کہ پرانا بادشاہ دیدار نہ کراتا تھا،

یہ کون ہے ؟

‏چوہے نے گدھے کی بات سنی

تو ڈر گیا

کہ اسکے چوہے سے شیر بننے کا راز صرف درویش کو معلوم ہے

اور اگر اس نے کسی کو بتا دیا تو؟

‏یہ سوچ کر وہ گبھرا گیا.

‏اس نے درویش کو فارغ کرنے کے ارادے سے اس کی کٹیا کا رخ کیا

جسے وہ عیش میں بھول گیا تھا۔

‏وہ نہیں چاہتا تھا

کہ کوئی اسکی اصلیت کو جان سکے ۔۔

‏برسوں حکومت کرنے والا شیر وسوسے لئے درویش کے پاس پہنچا.

‏درویش نے پوچھا

میاں کیسے آئے؟

‏اس نے کہا حضرت پاؤں چومنے.

درویش ہنسا.

اس سے پہلے کہ چوہا درویش تک پہنچتا،

وہ چوہے میں تبدیل ہو گیا.

*‏سبق*:

اگر‏چوہا

" کسی مرشد کی آڑ میں

"شیر" بن جائے

تو پھر مرشُد خلائ مخلوق
چوہا بنانے کا گُر بھی جانتے ہیں ۔۔ !!!

نوٹ: اس قصّے کا نواز شریف یا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔ :-)
 
@MastanKhan @tps77 @fitpOsitive

Non political.
‏درویش جنگل میں عبادت میں مشغول تھے
کہ پتہ چلا چوہا تھر تھر کانپ رہا ہے.
‏انہوں نے پوچھا کیا بات ہے میاں ؟
‏چوہا بولا
میری کوئی زندگی ہے،
جب دیکھو
بلی کھانے کو دوڑتی ہے!

‏درویش کو دکھ ہوا,
فرمایا
اگر تجھے بلی بنا دوں تو؟

‏وہ بولا

زندگی بھر مشکور رہوں گا.

‏کئی روز بعد درویش نے "خوفزدہ بلی" کو دیکھا.

‏پوچھا کیا ہوا؟

بلی بولی
آپ نے چوہے سے بلی بنا تو دیا. مگراب کتے پیچھے پڑ گیے ہیں.

‏.درویش نے کہا
کیا چاہتا ہے تو؟

بلی نے عرض کی
حضرت کتے سے طاقتور جانور بنا کے جان بچا لیجیے.

درویش نے کچھ سوچا,
اس پر پھونک ماری
تو بلی لومڑی میں تبدیل ہو گئی

‏چوہا میاں لومڑی میں تبدیل ہو کر روپوش ہو گئی.

‏چند مہینے بعد
لومڑی درویش کے آگے پسینے سے شرابور کھڑی تھی.

‏لومڑی نے دہائی دی
آپکا آخری دیدار کرنے آیا ہوں،

جنگل کا بادشاہ دشمن بن چکا، موت کا پروانہ جاری ہو چکا ہے.

درویش نے کچھ سوچا,
اس پر پھونک ماری تو
‏تھوڑی دیر بعد چوہا حیران رہ گیا

.درویش اسے شیر میں تبدیل کر چکا تھا

‏چوہے سے طاقت ور ترین شیر بن جانے پر

اسکی خوشی کا ٹھکانہ نہ تھا۔

‏درویش نے کہا

جا تو آزاد ہے.

‏شیر نے درویش کے ہاتھ پاؤں چومے,

راستے میں جنگل کے پرانے باشاہ کو شکست دی.

‏تمام جانوروں نے بلا مقابلہ نیا بادشاہ تسلیم کر کے سر جھکا دیا.

‏چوہا تھا,

جنگل کا بادشاہ بن گیا

‏چوہا شیر بنا،

حکومت شروع کی.

خوشامدی ادب سے بیٹھنے لگے

تو شیر کو سرور آنے لگا۔

‏وہ اسمبلی,

کچن کابینہ بنا بیٹھا.

‏وہ کبھی کبھار

جنگل کے عوامی جانوروں کو دیدار کراتا۔

‏وقت اچھا گزر گیا.

‏ ایک دن بادشاہ کے کانوں میں گدھے کی گفتگو پڑی

کہ پرانا بادشاہ دیدار نہ کراتا تھا،

یہ کون ہے ؟

‏چوہے نے گدھے کی بات سنی

تو ڈر گیا

کہ اسکے چوہے سے شیر بننے کا راز صرف درویش کو معلوم ہے

اور اگر اس نے کسی کو بتا دیا تو؟

‏یہ سوچ کر وہ گبھرا گیا.

‏اس نے درویش کو فارغ کرنے کے ارادے سے اس کی کٹیا کا رخ کیا

جسے وہ عیش میں بھول گیا تھا۔

‏وہ نہیں چاہتا تھا

کہ کوئی اسکی اصلیت کو جان سکے ۔۔

‏برسوں حکومت کرنے والا شیر وسوسے لئے درویش کے پاس پہنچا.

‏درویش نے پوچھا

میاں کیسے آئے؟

‏اس نے کہا حضرت پاؤں چومنے.

درویش ہنسا.

اس سے پہلے کہ چوہا درویش تک پہنچتا،

وہ چوہے میں تبدیل ہو گیا.

*‏سبق*:

اگر‏چوہا

" کسی مرشد کی آڑ میں

"شیر" بن جائے

تو پھر مرشُد خلائ مخلوق
چوہا بنانے کا گُر بھی جانتے ہیں ۔۔ !!!

نوٹ: اس قصّے کا نواز شریف یا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔ :-)
Wah sain wah.
 

Back
Top Bottom