What's new

برقعہ پوش مولانا کا منہ بند کراﺅ

Sipahi

SENIOR MEMBER
Joined
Sep 14, 2009
Messages
3,199
Reaction score
5
Country
Pakistan
Location
Pakistan
لال مسجد سے برقعہ اوڑھ کر روپوش ہونے والے مولانا داعش کے حق میں اعلانیہ وعظ اور بیان دے رہے ہیں اور کوئی ان کے منہ پر ٹیپ لگانے کی ہمت نہیں کر رہا ۔ وزیر دفاع کہتے ہیں کہ مولانا عبدالعزیز کو کس جرم میں کس گرفتار کیاجائے۔ ایک دہشت گرد تنظیم کی کھلم کھلا حمایت اور اس کی پاکستان میں پشت پناہی کاجرم کیا چھوٹا ہے ؟ طالبات کے ذریعہ پاکستان کی خواتین کو داعش میں شمولیت کے لیئے ورغلانا کیا کم جرم ہے؟ کئی بے گناہوں کی قاتل داعش کے حق میں کھلم کھلا پروپیگنڈا کرنے والے مولانا پر ہاتھ کیوں نہیں ڈالا جا رہا ؟پاکستان کی نوجوان نسل کو گمراہ کر رہاہے۔دوسروں کو مارنا جہاد اور اپنی جان بچانے کے لیئے برقعہ پہننا اسلام ؟ کیا خوب مذہبی برقعہ اوڑھ رکھا ہے۔ لال مسجد میں غدر مچا ہوا تھا اور ان حضرات کو اپنی جان بچانے کی فکر پڑی ہوئی تھی۔ لال مسجد اور جامعہ حفصہ میں خون ریزی کا ماتم ہر حساس پاکستانی نے کیا لیکن یہ برقعہ پوش مولانا ان حساس پاکستانیوں کو داعش کے ہاتھوں ذبح کرانا چاہتے ہیں۔ ان کے خطبات و بیانات زخموں پر نمک پاشی کر رہے ہیں۔کیلی فورنیا میں پاکستانی نوجوان نے فائرنگ سے کئی امریکیوں کوقتل کر دیا ،اس کی بیوی کے فلیٹ سے جو تصاویر ملیں ، ایک تصویر میں وہ مولانا عبدالعزیز کے ساتھ کھڑی تھی۔یہ برقعہ پوش مولانا اعلانیہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ ’داعش کا جھنڈا عنقریب پوری دنیا میں لہرائے گا کیوں کہ داعش دنیا میں شریعت اور خلافت کا نظام رائج کرنا چاہتی ہے ،ہماری طالبات داعش کو اپنا مسیحا سمجھتی ہیں،اس لیے ہماری طالبات نے داعش کے لئے نیک تمناﺅں کے جذبات کا اظہار کیا ہے ۔ ہماری جنگ اسلامی نظام کے لئے ہے‘۔ داعش کی بدمعاشی کے مطابق جو عورت ان کی جماعت کا حصہ بن جائے گی ان کے مردوں کے لیئے حلال ہے۔ داعش کی عیاشی کے سہولت کار ان مولاناصاحب کو لگام ڈالنے والا کوئی نہیں ؟
کیلی فورنیا فائرنگ کا مبینہ واقعہ منظر عام پر آیا تو دل دہل گئے، ایسے کئی واقعات سے پاکستانی بھرا پڑا ہے ۔پاکستانی نژاد قاتل کے والدین نے امریکی پولیس کو بیان دیا کہ اس پاکستانی لڑکی سے انٹر نیٹ پر ملاقات سے پہلے ان کا بیٹا ایسا نہ تھا ،وہ سوچ بھی نہیں سکتے کہ ان کا لڑکا اتنے لوگوں کی جان لے سکتا ہے ۔اس کی پاکستانی بیوی البغدادی کی بیعت تھی ۔ انتہاءپسندتنظیموں کے نام مختلف ہو سکتے ہیں لیکن مشن سب کا ایک ہے۔سب ایک ہی ایجنڈے پر کام کر رہی ہیں کہ اسلام کو مختلف طریقوں سے بدنام کیا جائے مسلم دنیا کو آپس میں لڑایا جا ئے، ایٹمی طاقت پاکستان کو خانہ جنگی کا شکار کر دیا جائے ۔ نام کچھ بھی رکھ لیا جائے القاعدہ ، داعش،لشکر، وغیرہ وغیرہ اسلحہ ،پیسہ ،ہدایات کا ہیڈ کواٹر ایک ہے۔ سعودی ایران امن مصالحتی دورے کے دوران ایک سعودی صحافی نے یہاں تک کہہ دیا کہ سعودی عرب کو اسرائیل سے زیادہ ایران سے پریشانی لاحق ہے۔اسرائیل کے ساتھ ایران کے بھی تعلقات بہتر ہیں اور سعودی عرب کے بھی معاملات اچھے جا رہے ہیں لیکن یہ سارے اسلامی ملک ایک دوسرے کے ہاتھوں انتشار کا شکار ہیں ۔ مقصد واضح ہے کہ ایک فرقے کے نفاذ کے لئے پاکستان میں کئی جماعتوں کی فنڈنگ کی جا رہی ہے اور انہی میں سے لوگ داعش سے وابستہ ہو رہے ہیں ۔مسلکی اعتبار سے یہ سب تنظیمیں ایک دوسرے کی کزن ہیں۔یقین نہیں آتا کہ یہ وہی پاکستان ہے جس کی زمین پر تمام مذاہب ،فرقے ،مسالک غیر متعصبانہ پر امن زندگی گزارا کرتے تھے۔نفاذ اسلام کی آڑ میں یہودی ایجنڈے کی تکمیل ہو رہی ہے۔ یہودی کہتے ہیں کہ مسلمانوں کو چن چن کر ذبح کردو اور اس نجس مقصد کی خاطر اسرائیل نے داعش سمیت کئی بد معاش جماعتیں بنا رکھی ہیں جو مسلم ممالک میں قتل و غارت گری میں مصروف ہیں ۔مسلم دنیا سے نفرت کا سبب فلسطینیوں کی جہد آزادی ہے۔مسلم دنیا ایک دوسرے سے متھا لگانے کی بجائے متحد ہو کر اسرائیل کے نکیل ڈال دے تو سب داعش
بد معاش اپنی موت خود مر جائیں گے۔ شدت پسندبرین واش طبقہ نفسیاتی طور پر بیمار لوگ ہوتے ہیں،ان میں مردوں اور خواتین کی شرح مساوی ہے۔ یہ فارمولہ کی بے روزگاری اور غربت جہادی تنظیموں میں شمولیت کا سبب بنتے ہیں ،غلط ثابت ہو رہاہے ۔لاہور کی لمز یونیورسٹی سے امریکہ تک کے اعلیٰ تعلیم یافتہ لوگ بھی اس بیمار طبقہ کا حصہ بن رہے ہیں۔اس بیمار طبقہ نے اس قدر خوف و ہراس پھیلا دیا ہے کہ مذہبی خیالات کے حامل بچوں اور بچیوں کے رشتوں میں بھی مشکلات پیدا ہونے لگی ہیں۔ پہلا سوال یہی ذہنوں میں گردش کرتا ہے کہ کہیں اس مذہبی لڑکے یا لڑکی کا تعلق کسی انتہاءپسند تنظیم سے تو نہیں ۔ والدین بھی اکثر اپنی نوجوان اولاد کی خفیہ سرگرمیوں سے لا علم ہوتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ ان کا بچہ مذہبی ہو گیا ہے لیکن اچانک اتنا مذہبی کیوں اور کیسے ہو گیا ہے یہ جاننا بھی بے حد ضروری ہے۔ داڑھی،مسجد، حجاب ، نقاب، تبلیغ ہمارے بڑوں کے زمانے میں عام تھا ،ہمارے بزرگ بھی مذہبی ہوا کرتے تھے لیکن بے ضرر اور معصوم لوگ تھے۔منفی سوچ نہیں تھی ،جو حالات اب ہو چکے ہیں ۔ بچوں کا رشتہ کرتے وقت دین کو فوقیت دی جائے لیکن اس بچے کی دینی سرگرمیوں کی مکمل طور پر تسلی کرلی جائے ۔ بہتر ہو گا اگر لڑکے لڑکی کو آپس میں بات کرنے کا موقع دیا جائے کہ نوجوان ذہن ایک دوسرے کی سوچ جلد پڑھ لیتے ہیں ۔ پہلے وقتوں میں مذہبی اقدار کو اہمیت دی جاتی تھی لیکن اب لوگ مذہبی کے نام سے تذبذب کا شکار ہو نے میں حق بجانب ہیں۔ رشتہ طے کرنے سے پہلے مذہبی رحجان کی سمت اور پیمانہ ضرور معلوم کر لیا جائے کہ مذہبی نظر آنے والی لڑکی کہیں طالبان مائنڈڈ تو نہیں اور لڑکا برقعہ پوش مولانا کا وعظ تو نہیں سنتا ۔۔۔؟

بشکریہ نوائے وقت
 
Sorry but the Army is busy for their next mujra performance for Bacha Khan Uni attacks...It was very insulting to release songs over APS attacks..
 
In sub politicians Ke ak ak bache ko Pakistan Ke Har ak college school or universities main admit karwa don. Attacks band ho jayen ge. Bulletproof cars band karwa do to bhi attacks band ho jayen ge. Humari Misaal us bache jaisi Hai jo ak toy Ke totnay Ke bad Thori dair shor Kar Ke Bhool jata.
Raymond Davis Ka case kisay Yaad hai? Kasur child abuse case kisay Yaad hai? Shahzeb case kisay Yaad hai? 2-4 din Buht shor karte Hain hum. Yeh Bacha Khan attack Ke bad aise fake molvi ko sub criticize karte Hain. Sara justice system theek karne Ka Sochte Hain. Bus 2-4 din bad subbbb Bhool jate. Bay hes hain hum Buht. Maz'Allah ak Aur attack ho ga Phir lal masjid or burqa posh molvi ko hang karne Ka Bolen ge. Phir same routine.
Even jungle Ke bhi qanoon hote Hain. Pakistan main Kuch bhi nahi hai.
We need a refresh button.
 
Last edited:
Sorry but the Army is busy for their next mujra performance for Bacha Khan Uni attacks...It was very insulting to release songs over APS attacks..

Wow. Alma Iqbal said, "Nations are born in the hearts of poets". Songs had good theme through the words or its poetry. And as per army, today army is playing major role in Pakistan's standings.
 
He has 1000,s of supporters in Islamabad we need to be ready for a blow back if we do that
 
And this is where the govt loses the cojones to tackle him. They just don't have it in them to face the backlash when they go after terror supporters and financers like moulvi burka. We need a strong regime for that and frankly a very united nation for that. However the thing about such monsters is that they will remain poisoning us until we finally root them out... I see all the political leaders in front of me and I can't find a single one who would be daring enough to go after them.

We as nation share a blame as well. When majority supported terrorists over their own Army, when media supported terrorists and criticized the army and when these scum gutter rats were made heroes rather than the men who wanted to root this out then why would any leader tackle then after such a precedent. It requires guts which we just don't possess.
 
W
Sorry but the Army is busy for their next mujra performance for Bacha Khan Uni attacks...It was very insulting to release songs over APS attacks..
What else do U think is the job of ISPR? Its all about psy warfare and propaganda and currently ISPR is doing a great job. Forgot the instance when the talis were so B.. Hurt that they had to respond in their own way to song released by ISPR just after APS attack? This was the very song which had inspired and motivated the Nation to raise voice against talis and their like minded ones. The squeal of this one was even more tempting and had great message for not only Pakistan but whole world.
 
لال مسجد سے برقعہ اوڑھ کر روپوش ہونے والے مولانا داعش کے حق میں اعلانیہ وعظ اور بیان دے رہے ہیں اور کوئی ان کے منہ پر ٹیپ لگانے کی ہمت نہیں کر رہا ۔ وزیر دفاع کہتے ہیں کہ مولانا عبدالعزیز کو کس جرم میں کس گرفتار کیاجائے۔ ایک دہشت گرد تنظیم کی کھلم کھلا حمایت اور اس کی پاکستان میں پشت پناہی کاجرم کیا چھوٹا ہے ؟ طالبات کے ذریعہ پاکستان کی خواتین کو داعش میں شمولیت کے لیئے ورغلانا کیا کم جرم ہے؟ کئی بے گناہوں کی قاتل داعش کے حق میں کھلم کھلا پروپیگنڈا کرنے والے مولانا پر ہاتھ کیوں نہیں ڈالا جا رہا ؟پاکستان کی نوجوان نسل کو گمراہ کر رہاہے۔دوسروں کو مارنا جہاد اور اپنی جان بچانے کے لیئے برقعہ پہننا اسلام ؟ کیا خوب مذہبی برقعہ اوڑھ رکھا ہے۔ لال مسجد میں غدر مچا ہوا تھا اور ان حضرات کو اپنی جان بچانے کی فکر پڑی ہوئی تھی۔ لال مسجد اور جامعہ حفصہ میں خون ریزی کا ماتم ہر حساس پاکستانی نے کیا لیکن یہ برقعہ پوش مولانا ان حساس پاکستانیوں کو داعش کے ہاتھوں ذبح کرانا چاہتے ہیں۔ ان کے خطبات و بیانات زخموں پر نمک پاشی کر رہے ہیں۔کیلی فورنیا میں پاکستانی نوجوان نے فائرنگ سے کئی امریکیوں کوقتل کر دیا ،اس کی بیوی کے فلیٹ سے جو تصاویر ملیں ، ایک تصویر میں وہ مولانا عبدالعزیز کے ساتھ کھڑی تھی۔یہ برقعہ پوش مولانا اعلانیہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ ’داعش کا جھنڈا عنقریب پوری دنیا میں لہرائے گا کیوں کہ داعش دنیا میں شریعت اور خلافت کا نظام رائج کرنا چاہتی ہے ،ہماری طالبات داعش کو اپنا مسیحا سمجھتی ہیں،اس لیے ہماری طالبات نے داعش کے لئے نیک تمناﺅں کے جذبات کا اظہار کیا ہے ۔ ہماری جنگ اسلامی نظام کے لئے ہے‘۔ داعش کی بدمعاشی کے مطابق جو عورت ان کی جماعت کا حصہ بن جائے گی ان کے مردوں کے لیئے حلال ہے۔ داعش کی عیاشی کے سہولت کار ان مولاناصاحب کو لگام ڈالنے والا کوئی نہیں ؟
کیلی فورنیا فائرنگ کا مبینہ واقعہ منظر عام پر آیا تو دل دہل گئے، ایسے کئی واقعات سے پاکستانی بھرا پڑا ہے ۔پاکستانی نژاد قاتل کے والدین نے امریکی پولیس کو بیان دیا کہ اس پاکستانی لڑکی سے انٹر نیٹ پر ملاقات سے پہلے ان کا بیٹا ایسا نہ تھا ،وہ سوچ بھی نہیں سکتے کہ ان کا لڑکا اتنے لوگوں کی جان لے سکتا ہے ۔اس کی پاکستانی بیوی البغدادی کی بیعت تھی ۔ انتہاءپسندتنظیموں کے نام مختلف ہو سکتے ہیں لیکن مشن سب کا ایک ہے۔سب ایک ہی ایجنڈے پر کام کر رہی ہیں کہ اسلام کو مختلف طریقوں سے بدنام کیا جائے مسلم دنیا کو آپس میں لڑایا جا ئے، ایٹمی طاقت پاکستان کو خانہ جنگی کا شکار کر دیا جائے ۔ نام کچھ بھی رکھ لیا جائے القاعدہ ، داعش،لشکر، وغیرہ وغیرہ اسلحہ ،پیسہ ،ہدایات کا ہیڈ کواٹر ایک ہے۔ سعودی ایران امن مصالحتی دورے کے دوران ایک سعودی صحافی نے یہاں تک کہہ دیا کہ سعودی عرب کو اسرائیل سے زیادہ ایران سے پریشانی لاحق ہے۔اسرائیل کے ساتھ ایران کے بھی تعلقات بہتر ہیں اور سعودی عرب کے بھی معاملات اچھے جا رہے ہیں لیکن یہ سارے اسلامی ملک ایک دوسرے کے ہاتھوں انتشار کا شکار ہیں ۔ مقصد واضح ہے کہ ایک فرقے کے نفاذ کے لئے پاکستان میں کئی جماعتوں کی فنڈنگ کی جا رہی ہے اور انہی میں سے لوگ داعش سے وابستہ ہو رہے ہیں ۔مسلکی اعتبار سے یہ سب تنظیمیں ایک دوسرے کی کزن ہیں۔یقین نہیں آتا کہ یہ وہی پاکستان ہے جس کی زمین پر تمام مذاہب ،فرقے ،مسالک غیر متعصبانہ پر امن زندگی گزارا کرتے تھے۔نفاذ اسلام کی آڑ میں یہودی ایجنڈے کی تکمیل ہو رہی ہے۔ یہودی کہتے ہیں کہ مسلمانوں کو چن چن کر ذبح کردو اور اس نجس مقصد کی خاطر اسرائیل نے داعش سمیت کئی بد معاش جماعتیں بنا رکھی ہیں جو مسلم ممالک میں قتل و غارت گری میں مصروف ہیں ۔مسلم دنیا سے نفرت کا سبب فلسطینیوں کی جہد آزادی ہے۔مسلم دنیا ایک دوسرے سے متھا لگانے کی بجائے متحد ہو کر اسرائیل کے نکیل ڈال دے تو سب داعش
بد معاش اپنی موت خود مر جائیں گے۔ شدت پسندبرین واش طبقہ نفسیاتی طور پر بیمار لوگ ہوتے ہیں،ان میں مردوں اور خواتین کی شرح مساوی ہے۔ یہ فارمولہ کی بے روزگاری اور غربت جہادی تنظیموں میں شمولیت کا سبب بنتے ہیں ،غلط ثابت ہو رہاہے ۔لاہور کی لمز یونیورسٹی سے امریکہ تک کے اعلیٰ تعلیم یافتہ لوگ بھی اس بیمار طبقہ کا حصہ بن رہے ہیں۔اس بیمار طبقہ نے اس قدر خوف و ہراس پھیلا دیا ہے کہ مذہبی خیالات کے حامل بچوں اور بچیوں کے رشتوں میں بھی مشکلات پیدا ہونے لگی ہیں۔ پہلا سوال یہی ذہنوں میں گردش کرتا ہے کہ کہیں اس مذہبی لڑکے یا لڑکی کا تعلق کسی انتہاءپسند تنظیم سے تو نہیں ۔ والدین بھی اکثر اپنی نوجوان اولاد کی خفیہ سرگرمیوں سے لا علم ہوتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ ان کا بچہ مذہبی ہو گیا ہے لیکن اچانک اتنا مذہبی کیوں اور کیسے ہو گیا ہے یہ جاننا بھی بے حد ضروری ہے۔ داڑھی،مسجد، حجاب ، نقاب، تبلیغ ہمارے بڑوں کے زمانے میں عام تھا ،ہمارے بزرگ بھی مذہبی ہوا کرتے تھے لیکن بے ضرر اور معصوم لوگ تھے۔منفی سوچ نہیں تھی ،جو حالات اب ہو چکے ہیں ۔ بچوں کا رشتہ کرتے وقت دین کو فوقیت دی جائے لیکن اس بچے کی دینی سرگرمیوں کی مکمل طور پر تسلی کرلی جائے ۔ بہتر ہو گا اگر لڑکے لڑکی کو آپس میں بات کرنے کا موقع دیا جائے کہ نوجوان ذہن ایک دوسرے کی سوچ جلد پڑھ لیتے ہیں ۔ پہلے وقتوں میں مذہبی اقدار کو اہمیت دی جاتی تھی لیکن اب لوگ مذہبی کے نام سے تذبذب کا شکار ہو نے میں حق بجانب ہیں۔ رشتہ طے کرنے سے پہلے مذہبی رحجان کی سمت اور پیمانہ ضرور معلوم کر لیا جائے کہ مذہبی نظر آنے والی لڑکی کہیں طالبان مائنڈڈ تو نہیں اور لڑکا برقعہ پوش مولانا کا وعظ تو نہیں سنتا ۔۔۔؟

بشکریہ نوائے وقت
He is not just a person, but mafia and celebrity.
He has good links with Political parties and even with our friendly States.....
Try to arrest him, and then pay for it.


This media who was forcing Musharraf to do operation against them in Lal Masjid, later became the greatest supporter of Lal Masjid against Musharraf.

I will not support such misadventures again with out proper planning. Bcuz I don't trust our Media, Mullah and also Nation......

They cannot keep their words firm for a week and now they are forcing you to do same mistake......

PMLN government is not strong enough to face back lash from JI, JUI..... and since it will be against Military too, so no wonder PPP & MQM also join the show. Above all, who is gonna answer the phone calls from Friendly countries?

So Keep Calm and Wait for better way, better time and better opportunity.......
 
Its the after effects every one is scared off .. however opposition is putting serious pressure on govt to arrest molvi aziz .. heat is on & action time is near
 
لال مسجد سے برقعہ اوڑھ کر روپوش ہونے والے مولانا داعش کے حق میں اعلانیہ وعظ اور بیان دے رہے ہیں اور کوئی ان کے منہ پر ٹیپ لگانے کی ہمت نہیں کر رہا ۔ وزیر دفاع کہتے ہیں کہ مولانا عبدالعزیز کو کس جرم میں کس گرفتار کیاجائے۔ ایک دہشت گرد تنظیم کی کھلم کھلا حمایت اور اس کی پاکستان میں پشت پناہی کاجرم کیا چھوٹا ہے ؟ طالبات کے ذریعہ پاکستان کی خواتین کو داعش میں شمولیت کے لیئے ورغلانا کیا کم جرم ہے؟ کئی بے گناہوں کی قاتل داعش کے حق میں کھلم کھلا پروپیگنڈا کرنے والے مولانا پر ہاتھ کیوں نہیں ڈالا جا رہا ؟پاکستان کی نوجوان نسل کو گمراہ کر رہاہے۔دوسروں کو مارنا جہاد اور اپنی جان بچانے کے لیئے برقعہ پہننا اسلام ؟ کیا خوب مذہبی برقعہ اوڑھ رکھا ہے۔ لال مسجد میں غدر مچا ہوا تھا اور ان حضرات کو اپنی جان بچانے کی فکر پڑی ہوئی تھی۔ لال مسجد اور جامعہ حفصہ میں خون ریزی کا ماتم ہر حساس پاکستانی نے کیا لیکن یہ برقعہ پوش مولانا ان حساس پاکستانیوں کو داعش کے ہاتھوں ذبح کرانا چاہتے ہیں۔ ان کے خطبات و بیانات زخموں پر نمک پاشی کر رہے ہیں۔کیلی فورنیا میں پاکستانی نوجوان نے فائرنگ سے کئی امریکیوں کوقتل کر دیا ،اس کی بیوی کے فلیٹ سے جو تصاویر ملیں ، ایک تصویر میں وہ مولانا عبدالعزیز کے ساتھ کھڑی تھی۔یہ برقعہ پوش مولانا اعلانیہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ ’داعش کا جھنڈا عنقریب پوری دنیا میں لہرائے گا کیوں کہ داعش دنیا میں شریعت اور خلافت کا نظام رائج کرنا چاہتی ہے ،ہماری طالبات داعش کو اپنا مسیحا سمجھتی ہیں،اس لیے ہماری طالبات نے داعش کے لئے نیک تمناﺅں کے جذبات کا اظہار کیا ہے ۔ ہماری جنگ اسلامی نظام کے لئے ہے‘۔ داعش کی بدمعاشی کے مطابق جو عورت ان کی جماعت کا حصہ بن جائے گی ان کے مردوں کے لیئے حلال ہے۔ داعش کی عیاشی کے سہولت کار ان مولاناصاحب کو لگام ڈالنے والا کوئی نہیں ؟
کیلی فورنیا فائرنگ کا مبینہ واقعہ منظر عام پر آیا تو دل دہل گئے، ایسے کئی واقعات سے پاکستانی بھرا پڑا ہے ۔پاکستانی نژاد قاتل کے والدین نے امریکی پولیس کو بیان دیا کہ اس پاکستانی لڑکی سے انٹر نیٹ پر ملاقات سے پہلے ان کا بیٹا ایسا نہ تھا ،وہ سوچ بھی نہیں سکتے کہ ان کا لڑکا اتنے لوگوں کی جان لے سکتا ہے ۔اس کی پاکستانی بیوی البغدادی کی بیعت تھی ۔ انتہاءپسندتنظیموں کے نام مختلف ہو سکتے ہیں لیکن مشن سب کا ایک ہے۔سب ایک ہی ایجنڈے پر کام کر رہی ہیں کہ اسلام کو مختلف طریقوں سے بدنام کیا جائے مسلم دنیا کو آپس میں لڑایا جا ئے، ایٹمی طاقت پاکستان کو خانہ جنگی کا شکار کر دیا جائے ۔ نام کچھ بھی رکھ لیا جائے القاعدہ ، داعش،لشکر، وغیرہ وغیرہ اسلحہ ،پیسہ ،ہدایات کا ہیڈ کواٹر ایک ہے۔ سعودی ایران امن مصالحتی دورے کے دوران ایک سعودی صحافی نے یہاں تک کہہ دیا کہ سعودی عرب کو اسرائیل سے زیادہ ایران سے پریشانی لاحق ہے۔اسرائیل کے ساتھ ایران کے بھی تعلقات بہتر ہیں اور سعودی عرب کے بھی معاملات اچھے جا رہے ہیں لیکن یہ سارے اسلامی ملک ایک دوسرے کے ہاتھوں انتشار کا شکار ہیں ۔ مقصد واضح ہے کہ ایک فرقے کے نفاذ کے لئے پاکستان میں کئی جماعتوں کی فنڈنگ کی جا رہی ہے اور انہی میں سے لوگ داعش سے وابستہ ہو رہے ہیں ۔مسلکی اعتبار سے یہ سب تنظیمیں ایک دوسرے کی کزن ہیں۔یقین نہیں آتا کہ یہ وہی پاکستان ہے جس کی زمین پر تمام مذاہب ،فرقے ،مسالک غیر متعصبانہ پر امن زندگی گزارا کرتے تھے۔نفاذ اسلام کی آڑ میں یہودی ایجنڈے کی تکمیل ہو رہی ہے۔ یہودی کہتے ہیں کہ مسلمانوں کو چن چن کر ذبح کردو اور اس نجس مقصد کی خاطر اسرائیل نے داعش سمیت کئی بد معاش جماعتیں بنا رکھی ہیں جو مسلم ممالک میں قتل و غارت گری میں مصروف ہیں ۔مسلم دنیا سے نفرت کا سبب فلسطینیوں کی جہد آزادی ہے۔مسلم دنیا ایک دوسرے سے متھا لگانے کی بجائے متحد ہو کر اسرائیل کے نکیل ڈال دے تو سب داعش
بد معاش اپنی موت خود مر جائیں گے۔ شدت پسندبرین واش طبقہ نفسیاتی طور پر بیمار لوگ ہوتے ہیں،ان میں مردوں اور خواتین کی شرح مساوی ہے۔ یہ فارمولہ کی بے روزگاری اور غربت جہادی تنظیموں میں شمولیت کا سبب بنتے ہیں ،غلط ثابت ہو رہاہے ۔لاہور کی لمز یونیورسٹی سے امریکہ تک کے اعلیٰ تعلیم یافتہ لوگ بھی اس بیمار طبقہ کا حصہ بن رہے ہیں۔اس بیمار طبقہ نے اس قدر خوف و ہراس پھیلا دیا ہے کہ مذہبی خیالات کے حامل بچوں اور بچیوں کے رشتوں میں بھی مشکلات پیدا ہونے لگی ہیں۔ پہلا سوال یہی ذہنوں میں گردش کرتا ہے کہ کہیں اس مذہبی لڑکے یا لڑکی کا تعلق کسی انتہاءپسند تنظیم سے تو نہیں ۔ والدین بھی اکثر اپنی نوجوان اولاد کی خفیہ سرگرمیوں سے لا علم ہوتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ ان کا بچہ مذہبی ہو گیا ہے لیکن اچانک اتنا مذہبی کیوں اور کیسے ہو گیا ہے یہ جاننا بھی بے حد ضروری ہے۔ داڑھی،مسجد، حجاب ، نقاب، تبلیغ ہمارے بڑوں کے زمانے میں عام تھا ،ہمارے بزرگ بھی مذہبی ہوا کرتے تھے لیکن بے ضرر اور معصوم لوگ تھے۔منفی سوچ نہیں تھی ،جو حالات اب ہو چکے ہیں ۔ بچوں کا رشتہ کرتے وقت دین کو فوقیت دی جائے لیکن اس بچے کی دینی سرگرمیوں کی مکمل طور پر تسلی کرلی جائے ۔ بہتر ہو گا اگر لڑکے لڑکی کو آپس میں بات کرنے کا موقع دیا جائے کہ نوجوان ذہن ایک دوسرے کی سوچ جلد پڑھ لیتے ہیں ۔ پہلے وقتوں میں مذہبی اقدار کو اہمیت دی جاتی تھی لیکن اب لوگ مذہبی کے نام سے تذبذب کا شکار ہو نے میں حق بجانب ہیں۔ رشتہ طے کرنے سے پہلے مذہبی رحجان کی سمت اور پیمانہ ضرور معلوم کر لیا جائے کہ مذہبی نظر آنے والی لڑکی کہیں طالبان مائنڈڈ تو نہیں اور لڑکا برقعہ پوش مولانا کا وعظ تو نہیں سنتا ۔۔۔؟

بشکریہ نوائے وقت
Just kill the bastard and be done with it, trust me this is one time where the bearded and black turban brigade are very much looking to their left and their right as people start to abandon them.

Pakistan should capitalise on this momentum or live to regret it.
 
Every action will have a reaction. We have picked 70,000 coffins already, and if we don't dare to take them head on, i am afraid there will be more than 70k this time. Our state doesn't know a thing about nipping evil in bud, they willfully wait for the seeds to grow and become a tall tree so they can stick to the excuses when someone asks to chop down the tree. I am frustrated.
 
Just kill the bastard and be done with it, trust me this is one time where the bearded and black turban brigade are very much looking to their left and their right as people start to abandon them.

Pakistan should capitalise on this momentum or live to regret it.

Such an act has the potential to create many more problems than it solves, Sir.
 
Such an act has the potential to create many more problems than it solves, Sir.

Long time no speak sir, I agree with your sentiment. However as they say "you can't make an omelet without cracking some eggs".
 
Back
Top Bottom