A successful intelligence based operation by security forces in Loralai, Balochistan , sends Baloch Liberation Army (BLA) commander Bashir to hell .
View attachment 1033304View attachment 1033305
Follow along with the video below to see how to install our site as a web app on your home screen.
Note: This feature may not be available in some browsers.
A successful intelligence based operation by security forces in Loralai, Balochistan , sends Baloch Liberation Army (BLA) commander Bashir to hell .
View attachment 1033304View attachment 1033305
7 martyred (incl 5 students) and 17 innocents were injured in a terrorist IED blast in Mastung, Balochistan. Bring out the big guns and eliminate this filth which is not only posing threat to Pakistan's National Security but lives of its people and foreignersبلوچستان میں دہشتگردی: پاکستان دشمن قوتوں کا ترقی کے خلاف گٹھ جوڑبلوچستان کے شہر مستونگ کو دہشتگردوں نے بارہا اپنی بربریت کا نشانہ بنایا ہے۔ جولائی 2018 کے سانحہ درینگڑھ میں شہید نوابزادہ سراج رئیسانی سمیت 100 سے زائد افراد کی شہادت، اور 29 ستمبر 2023 کو عید میلادالنبی صلی اللہ علیہ وسلم کے جلوس پر ہونے والا حملہ، جس میں بچوں سمیت 60 سے زائد افراد شہید ہوئے، یہ تمام واقعات بلوچستان میں دہشتگردی کی لرزہ خیز مثالیں ہیں۔ اس کے علاوہ جمعیت علمائے اسلام کے جنرل سیکریٹری مولانا عبدالغفور حیدری اور حافظ حمداللہ پر بھی مستونگ میں خودکش حملے ہوئے ہیں۔ ان واقعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان کی اقتصادی ترقی، خصوصاً پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت بلوچستان میں ہونے والے ترقیاتی منصوبے، پاکستان دشمن عناصر کو برداشت نہیں ہو رہے۔ حالیہ دنوں میں گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے افتتاح نے دشمن عناصر کو مزید تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ ان دہشتگرد حملوں کے پیچھے دہشتگرد تنظیموں کے درمیان ایک غیر اعلانیہ الحاق نظر آتا ہے، جہاں مذہبی اور لسانی بنیادوں پر دہشتگردی پھیلانے والی تنظیمیں مل کر بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ ہندوستان کی حمایت سے دہشتگرد تنظیمیں، جیسے بی ایل اے اور فتنہ الخوارج، ان واقعات کے ذریعے بلوچستان کی ترقی کو روکنے کے درپے ہیں، لیکن سیکورٹی فورسز کی انتھک کوششیں ان کی سازشوں کو ناکام بنا رہی ہیں۔ ان تنظیموں نے اب معصوم بچوں کو نشانہ بنا کر بربریت کی نئی مثال قائم کر دی ہے، جس سے ان کی شدت پسندی اور سفاکیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
View attachment 1033736
بلوچستان میں دہشتگردی: پاکستان دشمن قوتوں کا ترقی کے خلاف گٹھ جوڑبلوچستان کے شہر مستونگ کو دہشتگردوں نے بارہا اپنی بربریت کا نشانہ بنایا ہے۔ جولائی 2018 کے سانحہ درینگڑھ میں شہید نوابزادہ سراج رئیسانی سمیت 100 سے زائد افراد کی شہادت، اور 29 ستمبر 2023 کو عید میلادالنبی صلی اللہ علیہ وسلم کے جلوس پر ہونے والا حملہ، جس میں بچوں سمیت 60 سے زائد افراد شہید ہوئے، یہ تمام واقعات بلوچستان میں دہشتگردی کی لرزہ خیز مثالیں ہیں۔ اس کے علاوہ جمعیت علمائے اسلام کے جنرل سیکریٹری مولانا عبدالغفور حیدری اور حافظ حمداللہ پر بھی مستونگ میں خودکش حملے ہوئے ہیں۔ ان واقعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان کی اقتصادی ترقی، خصوصاً پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت بلوچستان میں ہونے والے ترقیاتی منصوبے، پاکستان دشمن عناصر کو برداشت نہیں ہو رہے۔ حالیہ دنوں میں گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے افتتاح نے دشمن عناصر کو مزید تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ ان دہشتگرد حملوں کے پیچھے دہشتگرد تنظیموں کے درمیان ایک غیر اعلانیہ الحاق نظر آتا ہے، جہاں مذہبی اور لسانی بنیادوں پر دہشتگردی پھیلانے والی تنظیمیں مل کر بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ ہندوستان کی حمایت سے دہشتگرد تنظیمیں، جیسے بی ایل اے اور فتنہ الخوارج، ان واقعات کے ذریعے بلوچستان کی ترقی کو روکنے کے درپے ہیں، لیکن سیکورٹی فورسز کی انتھک کوششیں ان کی سازشوں کو ناکام بنا رہی ہیں۔ ان تنظیموں نے اب معصوم بچوں کو نشانہ بنا کر بربریت کی نئی مثال قائم کر دی ہے، جس سے ان کی شدت پسندی اور سفاکیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
View attachment 1033736