What's new

Aamir Liaquat Hussain Banned from TV and Radio Programmes

ejaz007

SENIOR MEMBER
Joined
Jul 25, 2007
Messages
6,533
Reaction score
1
Country
Pakistan
Location
Pakistan
عامر لیاقت کے ٹی وی اور ریڈیو پروگراموں میں شمولیت پر تاحکم ثانی پابندی

  • 13 دسمبر 2017
_99163717_gettyimages-175475221.jpg
تصویر کے کاپی رائٹGETTY IMAGES
Image captionعامر لیاقت نے گذشتہ روز ہی سماجی رابطوں کی ویٹ سائٹ ٹوئٹر پر اعلان کیا تھا کہ وہ اب نجی ٹی وی چینل '24' سے جلد پروگرام کریں گے
اسلام آباد ہائی کورٹ نے معروف ٹی وی اینکر ڈاکٹر عامر لیاقت حسین پر ٹی وی یا ریڈیو کے کسی بھی پروگرام میں شمولیت پر تاحکم ثانی پابندی عائد کر دی ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج شوکت عزیز صدیقی نے یہ حکم عامر لیاقت کے خلاف دائر ایک درخواست پر سماعت کے بعد بدھ کو دیا ہے۔

عدالت نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ ’ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کسی ٹی وی ٹاک شو، ریڈیو پروگرام، حتیٰ کہ کسی اشتہار میں بھی ٹی وی پر نہیں آ سکتے۔‘

یہ بھی پڑھیے
’پیمرا عامر لیاقت متفق، ایسا نہیں چلے گا‘

’ایسا تو نہیں چل رہا اب‘

سپریم کورٹ کے حکم پر عامر لیاقت کا پروگرام بند

_99186223_line976.jpg

نامہ نگار شہزاد ملک کے مطابق عدالت نے اپنے حکم میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی، پیمرا کے حکام سے بھی کہا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ڈاکٹر عامر لیاقت کی طرف سے یا ان کی ایما پر اس عدالتی حکم کے بارے میں کوئی بھی مواد سوشل میڈیا پر وائرل نہ ہو۔

عدالتی احکامات کے بعد پیمرا نے بھی اپنے حکم نامے میں پاکستانی نجی ٹی وی چینلز اور ایف ایم ریڈیو سٹیشنز کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ عامر لیاقت حسین کو آن ایئر نہ کریں۔

خیال رہے کہ عامر لیاقت نے گذشتہ روز ہی سماجی رابطوں کی ویٹ سائٹ ٹوئٹر پر اعلان کیا تھا کہ وہ اب نجی ٹی وی چینل ’24‘ سے جلد پروگرام کریں گے۔

عدالت میں دی گئی درخواست میں درخواست گزار شعیب رزاق نے موقف اختیار کیا تھا کہ ڈاکٹر عامر لیاقت حسین ٹی وی ٹاک شوز میں مذہب کو اپنے مقاصد کے لیے تلوار اور ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ سوشل میڈیا کو بھی ذاتی مفاد کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ڈاکٹر عامر لیاقت حسین الیکٹرانک میڈیا کو نفرت انگیز تقاریر کے لیے استعمال کرتے ہیں اس لیے ان پر عمر بھر کے لیے پابندی عائد کی جائے۔‘

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عامر لیاقت حسین مذہبی سکالر نہ ہونے کے باوجود فتوے جاری کرتے ہیں جو کہ کسی طور پر بھی قابل قبول نہیں ہے۔

عدالت نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ بادی النظر میں درخِواست گزار کی طرف سے اُٹھائے گئے نکات درست ہیں۔ عدالت نے اس ضمن میں وفاقی حکومت اور پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی سے دس جنوری کو جواب طلب کیا ہے۔

_99163713_d9eb5aa0-df13-4091-9575-f3cad55c6478.jpg
تصویر کے کاپی رائٹREUTERS
Image captionعامر لیاقت اپنے مذہبی پروگرام میں مسلمانوں کے دو بڑے مسالک شیعہ اور سنی علما اکرام کو مدعو کر کے ان سے بات چیت کرتے تھے
رواں برس جنوری کے آغاز میں پیمرا نے بول ٹی وی پر ان کے پروگرام ’ایسا نہیں چلے گا‘ پر پابندی عائد کی تھی جو کرنٹ افیئرز کا پروگرام تھا۔

ہائی کورٹ نے پیمرا کی جانب سے عائد پابندی کالعدم قرار دی تاہم بعد میں یہ معاملہ سپریم کورٹ میں لے جایا گیا اور عدالت نے چند ہفتے اس پر بندش برقرار رکھی۔ عدالت عظمیٰ نے اس شرط پر یہ پروگرام چلانے کی اجازت دی کہ اس میں نفرت انگیز مواد شامل نہیں کیا جائے گا۔

سپریم کورٹ میں عامر لیاقت نے اس وقت عدالت سے استفسار کیا تھا کہ ’پیمرا ایسا کیوں نہیں کرتا کہ وہ مجھ پر تاحیات پابندی لگا دے تاکہ میں باہر نہاری کا سٹال لگا لوں۔‘

سیاست سے میڈیا کا سفر
عامر لیاقت کا پہلا تعارف سیاست ہے انھوں نے 2002 کے انتخابات میں متحدہ قومی موومنٹ کے ٹکٹ پر کراچی کے حلقے این اے دو سو انچاس پر کامیابی حاصل کی تھی۔

انھوں نے سپین کی یونیورسٹی سے اسلامک سٹڈیز میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی تھی، جسے مخالف جماعتوں نے جعلی قرار دیا تھا۔

مذہبی امور کے وزیر مملکت سمیت وہ محکمہ خزانہ، اطلاعات و نشریات اور ترقی و منصوبہ بندی کے محکموں کی قائمہ کمیٹیوں کے رکن بھی رہے۔

پاکستان کے ٹی وی چینل جیو نیٹ ورک پر عالم آن لائن پروگرام کی میزبانی کرکے انھوں نے مقبولیت حاصل کی۔

عالم آن لائن کے ایک پروگرام میں انہوں نے متنازع لکھاری سلمان رشدی کو گستاخ رسول قرار دے کر ان کی تباہی کے لیے دعا مانگی تھی۔ جس کے فوراً بعد متحدہ قومی موومنٹ نے ان سے استعفیٰ لے لیا تھا اور وہ وزارت اور اسمبلی کی رکنیت سے محروم ہوگئے تھے۔

_99163715_10f9c80c-b139-44bd-8e99-674fa7551ee7.jpg
تصویر کے کاپی رائٹBOL TV
لیکن ان کے پروگرامز میں یہ سلسلہ تھم نہ سکا جس پر 2010 میں لیاقت حسین کو مذہبی منافرت پھیلانے کے الزام میں پارٹی سے نکال دیا ہے۔

عامر لیاقت نے جیو نیوز میں عالم آن لائن کے پیلٹ فارم سے ہی رمضان کے دوران سحر و افطار میں شوز کی بنیاد رکھی۔

رمضان کے دوران نیلام گھر کی طرز پر چلائے جانے والا یہ پروگرام بہت مقبول ہوا اور پھر دوسرے نجی چینلز پر بھی گذشتہ کچھ برس سے اسی قسم کے پروگرامز دکھانے کا سلسلہ شروع ہوا۔


http://www.bbc.com/urdu/entertainment-42299042
 
Aamir Liaquat banned from appearing on TV, radio


Listen


255675_5037596_updates.jpg


ISLAMABAD: Pakistan Electronic Media Regulatory Authority (PEMRA), complying with the court orders, has directed all the private TV channels and all FM radio broadcast station licensees prohibiting the appearance of Aamir Liaquat Hussain from all satellite TV channels and all FM radios, in any capacity.

PEMRA issued such directives on Wednesday on the orders of Islamabad High Court.

255675_9778793_updates.jpg


PEMRA licensees have been directed that Aamir Liaquat Hussain would not appear in any talk shows, news, current affairs programmes, shows, play, promos, audio/video, beeper and advertisements with immediate effect till next date of hearing on January 10, 2018.

According to the notification issued by PEMRA, in case of any violation, the regulatory body shall proceed against the channel (s) or programme (s) under PEMRA Ordinance 2002, to comply with the orders of IHC.

https://www.thenews.com.pk/latest/255675-aamir-liaquat-banned-from-appearing-on-tv-radio
 
just him yesterday in Channel 24 with interview and big headlines that Aamir Liaqat is joining Channel 24.
 
Ban him is good but there are lot of stupids anchors as well need to put away from media.
 
Someone's favorite scholar got his *** handed to him :cheesy:
 
When they will ban noon League, noora group is instigating public against state institutions, causing unrest....
 

Latest posts

Back
Top Bottom