حجّام کی دوکان پر لکھا ہوا پڑھا.۔۔۔۔۔
"ہم دِل کا بوجھ تو نہیں لیکن سر کا بوجھ ضرور ہلکا کر سکتے ہیں۔"
لائٹ کی دوکان والے نے بورڈ کے نیچے لکھوایا....
"آپکے دِماغ کی بتی بھلے ہی نہ جلے، مگر ہم سے بتی لے جائیے ضرور جلے گی"
چائے والے نے اپنے کاؤنٹر پر لکھوایا.....
"میں بھلے ہی عام ہوں مگر چائے اسپیشل بناتا ہوں"۔
ایک ریسٹورینٹ نے سب سے الگ فقرہ لکھوایا......
"یہاں گھر جیسا کھانا نہیں ملتا، آپ اطمینان سے تشریف لائیں۔"
الیکٹرونک دوکان پر سلوگن پڑھا تو میں دم بہ خود رہ گیا...
"اگر آپ کا کوئی فین نہیں ہے تو یہاں سے لے جائیں۔"
گول گپے کے ٹھیلے پر یوں لکھا تھا.....
"گول گپے کھانے کے لئے دِل بڑا ہو نہ ہو، منہ بڑا رکھیں، پورا کھولیں۔"
پھل والے کے یہاں تو غضب کا فقرہ لکھا دیکھا....
"آپ بس صبر کریں، پھل ہم دیں گے۔"
گھڑی کی دوکان پر بھی ایک زبردست فقرہ دیکھا...
"بھاگتے ہوئے وقت کو اپنے بس میں رکھیں، چاہے دیوار پر ٹانگیں، یا ہاتھ پر باندھیں۔"
"ایک نجومی نے اپنے بورڈ پر کُچھ یوں لکھوایا..
"آئیے... صرف 100 روپیہ میں اپنی زندگی کے آنے والے ایپیسوڈ دیکھئے"۔
بالوں کی ایک کمپنی نے تو اپنے ہر پروڈکٹ پر لکھ دیا ھم بھی بال بال بچاتے ھیں
اور ایک دندان ساز کا لکھا فقرہ پڑھا تو میں دم بہ خود رہ گیا
دانت کوئی بھی توڑے
لگا ہم دیتے ہیں
چٹائی بیچنے والے نے کہا 900 روپے میں خریدیں ۔ ساری عمر بیٹھ کر کھائیں ۔۔
ایک دوکان میں لکھا دیکھا
دوکان کے اوقات کار:
صبح 9 سے شام 6 تک،
ہم صرف اپنی اوقات میں رہتے ہیں۔