What's new

Quaid-e-Azam Vs Lord Mountbatten

ZedZeeshan

FULL MEMBER
Joined
Feb 23, 2016
Messages
643
Reaction score
-1
Country
Pakistan
Location
United Arab Emirates


تقسیم ہند کے پچاس سال بعد برطانوی حکومت نے تقسیم کے حوالے سے تمام دستاویزات پبلک کے لیے کھول دیں ..ان میں برطانیہ کے آخری واسراۓ ہند لارڈ ماؤنٹ بیٹن کی پرسنل ڈائری جو کے سرکار کی ملکیت تھی کو لندن میوزیم میں عوام کے لیے رکھ دیا گیا

برطانوی حکومت نے انیس سو ستنتالیس میں لارڈ ماؤنٹ بیٹن کو ہندوستان کا وائسراے بنا کر ہندوستان بھیجا. وائسراے کی تعیناتی کے لیے پارلیمنٹ نے وائسراۓ کے تقرر نامے میں اسکی اہم ترین ذمہ داریاں درج کر دیں .....
اول : ...ہندوستان کی تقسیم کا عمل مکمل کر کے اقتدار اور اختیار سیاسی رہنماؤں کے حوالے کر دیا جاۓ
دویم : ....تاج برطانیہ اور اسکے شہریوں کے تمام اثاثے بحفاظت برطانیہ منتقل کئیے جائیں
تیسری اور آخری اہم ترین ذمہ داری : ....تاج برطانیہ کے تمام شہریوں کی بحفاظت برطانیہ منتقلی کو یقینی بنایا جاۓ

....لارڈ کے ہندوستان آنے سے پہلے اس نے اپنے مقتدر حلقوں میں قائداعظم محمد علی جناح رحمتہ اللہ کے بارے میں یہی ہر کسی کو کہتے سنا 'جناح ایک ضدی انسان ہے ' برطانوی ہاؤس آف لارڈز سے لے کر وزیراعظم تک اور ہندو رہنماؤں سمیت سب یہی چاہتے تھے کے متحدہ ہندوستان کو بغیر تقسیم کے آزاد کر دیا جاۓ لیکن اس میں سب سے بڑی رکاوٹ بقول ان سب کے جناح تھے جب کوئی حل نہ نکلا پھر تحریک پاکستان کی کامیابی کے بعد برطانوی پارلیمنٹ نے تقسیم ہند کو منظور کر لیا

لارڈ ماؤنٹ بیٹن کویہی ذمہ داریاں ادا کرنے ہندوستان بھیجا گیا تھا .........اس نے ہندوستان پہنچتے ہی برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ملاقات طے کی لارڈ ماؤنٹ بیٹن کی ڈائری میں اسی اہم ملاقات کا احوال درج ہے

وہ اپنی ڈائری میں لکھتا ہے کے میں نے سوچا دیکھتا ہوں یہ جناح کیا چیز ہے میں اس کو منا لوں گا ....اس نے سیاسی رہنماؤں کو ملاقات کا وقت دے رکھا تھا ..وہ خود لکھتا ہے کے اس نے جان بوجھ کر اپنے لیے ٹیبل اور بڑی کرسی کا بندوبست کیا اور سامنے والے کے لیے چھوٹی کرسی رکھوائی ...
لارڈ کی ملاقات گاندھی اور سکھوں کے رہنما سے ہوئی .....سب اچھا رہا .....اسکے بعد مسلمانوں کے لیڈر قائداعظم محمد علی جناح کی باری تھی .
قائد صاحب کمرے میں بہترین سوٹ بوٹ میں باوقار انداز سے تشریف لاۓ ،لارڈ لکھتا ہے کرسی چھوٹی تھی ، جناح جو کے دراز قد تھے سب سمجھتے ہوۓ بغیر تردد کے چھوٹی کرسی پر بیٹھ گیے

لارڈ نے قائد کو بھی خوشامدی ہی سمجھا لیکن وہ وقار کے ساتھ بیٹھے رہے ....لارڈ ڈائری میں لکھتا ہے اس نے بڑے رعب سے انھیں مخاطب کیا . دیکھو جناح میرے پاس تمہارے لیے دو آپشن ہیں پہلا یہ کے تم ہندوستان کی تقسیم کا مطالبہ چھوڑ دو ، اسکے بدلے میں ہم پورے ہندوستان کو آزاد کرتے ہوۓ تمہیں اسکا وزیراعظم بنا دیتے ہیں ، بادشاہ کہو تو بادشاہ بنو یا صدر یا گورنر جو بھی بنو ،تم اس اتنی بڑی سلطنت کے سربراہ ہو گے ..بولو منظور ہے ......
وہ لکھتا ہے کے جناح چند لمحوں کے لیے خاموش رہے پھر بولے اور دوسرا آپشن کیا ہے ؟

لارڈ نے بڑے رعب سے کہا دوسرا آپشن یہ ہے کے اگر تمہیں میرا پہلا آپشن منظور نہیں تو میں تمہیں گولی مار دوں گا ، تم ہی فساد کی جڑ ہو تم نہیں رہو گے تو پاکستان کا مطالبہ بھی نہیں رہے گا ، یہ سیدھے سادھے ان پڑھ مسلمان ہیں جنکو تم نے آگے لگا رکھا ہے انکو کیا پتا دو قومی نظریہ کیا ہے اور ملک ہونا چاہئیے یا نہیں ، تم نہیں رہو گے تو وہ بھی پاکستان کے مطالبے کو بھول جائیں گے ، بولو کیا کہتے ہو ....

لارڈ اپنی ڈائری میں لکھتا ہے جناح بولے ' مجھے تمہارا دیا ہوا پہلا آپشن منظور نہیں اب مارو گولی ، لیکن یہ یاد رکھنا مسلمان بے شک سیدھے سادھے ہیں لیکن وہ ایک غیرت مند قوم ہیں وہ میرے خون کا بدلہ لیں گے یہاں آگ اور خون کے فسادات ہونگے اور یہ یاد رکھو تاج برطانیہ کے جو اثاثے تم یہاں سے منتقل کرنے اور برطانوی شہریوں کو یہاں سے نکالنے آے ہو وہ تو دور کی بات تم خود ان سرحدوں سے باہر زندہ واپس نہ جا سکو گے مسلمان تمہیں اور تمہارے ہم وطنوں کو زندہ نہیں چھوڑیں گے ، اٹھاؤ پستول اور مارو گولی ....لارڈ اپنی ڈائری میں لکھتا ہے وہ ہکا بکا رہ گیا اسکے وہم اور گمان میں بھی نہ تھا جناح اس سے ملاقات کرنے سے پہلے اس کا سرکاری تقرر نامہ اور اسکی ذمہ داریاں پڑھ کر آے تھے ، کیوں نہ پڑھتے آخر کو وہ اعلی تعلیم یافتہ بیرسٹر تھے جو لارڈ سے بھی کئی قدم آگے تھے
 
. .

Latest posts

Pakistan Defence Latest Posts

Pakistan Affairs Latest Posts

Back
Top Bottom