What's new

PM Imran Khan: Spiritualism to be made Super Science

Status
Not open for further replies.
.
On topic, religions are sets of personal beliefs, and the sciences are fact based theories formed by experimentation. Never the twain shall meet, except in the mind of PMIK, perhaps.

As per your belief/theory, does Quran contain any facts?

A simple Yes or No is all that's required.
 
.
As per your belief/theory, does Quran contain any facts?

A simple Yes or No is all that's required.

And you are nobody to ask such a question. :D
 
.
So who counted these 11,000 hawaas without making a list?

روحانی سائنس(اسلام) کے مطابق ہمارا ایک رخ محدود ہے اور ایک لا محدود۔ لا محدودیت ہماری اصل ہے۔ مگر انسان کی بدقسمتی یہ ہے کہ وہ اپنے محدود رخ کو ہی سب کچھ سمجھتا ہے، اس نے اپنی محدودیت کو اپنا عقیدہ بنا لیا ہے جس سے اسے ہٹانا ایک کار محال ہے جبکہ تمام روحانی لوگوں نے یہ کوشش کی ہے کہ انسان کو اسکے لا محدود رخ سے متعارف کرایا جائے تاکہ اسے کائنات میں اپنی منفرد اور ممتاز حیثیت کا ادراک حاصل ہو۔ انسان اگر اپنے لا محدود رخ سے واقف ہو جائے تو کائنات کے دو کناروں پر بیک وقت موجود ہو سکتا ہے۔ اسکے لئے سوئی کا روزن اور وسعت افلاک ایک ہی معنی رکھتے ہیں۔

موجودہ دور کے ایک بڑے سائنسی نام "میچیو کاکو" نے اپنی کتاب "ہاپر سپیس" میں لکھا ہے ہم کائنات کے اندر رہتے ہوئے کائنات کو نہیں سمجھ سکتے اسکیلئے ہمیں کائنات سے وراء ہونا پڑے گا۔ ایک عظیم روحانی سائنٹسٹ حضرت شیخ عبد القادر جیلانی فرماتے ہیں کہ میں کائنات کو ایسے دیکھتا ہوں جیسے ہتھیلی پر رائی کا دانہ۔
یہ ہے کائنات سے وراء ہو کر کائنات کو دیکھنا
 
Last edited:
. .
ارکان اسلام کی ماہیت اور حقیقت میں اگر فکر کیا جائے تو ہر رُکن اس بات کا کھلا ثبوت ہے کہ اس کا تعلق روحانی طرزوں، روحانی صفات اور روحانی صلاحیتوں سے ہے۔

مادی شعور کے دائرے میں رہ کر قرآن جیسی عظیم الشان اور لاریب کتاب کو سمجھا ھی نہیں جا سکتا.
حضور پاک ﷺ کی حدیث مبارک ہے۔ جس نے اپنے آپ کو پہچانا اُس نے اپنے رب کو پہچانا‘‘

بے شک اپنی پہچان سے مراد اعلٰی ترین حواس کا ادراک ہے جن کو الله تعالٰے نے احسن تقویم کہا ہے ۔سورة قدر میں انہی حواس کے ادراک کی وسعتیں بیان کی گئی ہیں ۔
ایک انتہا پر شعور کاادنٰی ترین لیول ہے اور دوسری انتہا پر اعلٰی ترین۔
روحانی سفر شعور کے ادنٰی ترین رخ سے اعلٰی ترین رخ کی طرف ہے۔

روحانی لوگوں نے کہا ہے کہ اللہ اور بندے کے درمیان ستر ہزار پردے ہیں بلکہ تحقیق یا مشاہدہ تو یہاں تک ہے کہ ایک لاکھ چوبیس ہزار پردے ہیں۔ تعداد جو بھی ہو ایک بات طے ہے کہ ہمارے وجود کے ان گنت مراتب ہیں۔ اپنے ان مراتب ہائے وجود میں صعود کرنا ہی روحانی ترقی ہے۔ ہم وجود کے جس مرتبہ میں ہوتے ہیں اپنے آپ کووہی سمجھتے ہیں یعنی ہمیں محسوس ہوتا ہے کہ ہم وہی کچھ ہیں۔

ذات کے اعلٰی ترین رخ کا ادراک ہی انسان کی معراج ہے یہاں وہ حجابِ محمود کی تعلیمات سے روشناس ہوتا ہے۔ یہی وہ حواس ہیں جن سے ہم الله تعالٰے سے ملاقات کر سکتے ہیں اور انہی کو الله تعالٰے نے نفس مطمعنہ فرمایا ہے۔

"اے نفس مطمئنہ چل اپنے رب کی طرف اسطرح کہ تو اس سے راضی اور وہ تجھ سے راضی"
 
.
You claimed to be a Muslim hence.

And a believer would never throw a hissy fit at answering such a simple question as you are.

And my faith is between me and Allah, as is yours, as a Muslim. You are still nobody to ask that question. :D

روحانی لوگوں نے کہا ہے کہ اللہ اور بندے کے درمیان ستر ہزار پردے ہیں بلکہ تحقیق یا مشاہدہ تو یہاں تک ہے کہ ایک لاکھ چوبیس ہزار پردے ہیں

So who counted these 70,000 "curtains" between man and Allah that "research" or "observation" revealed to be actually 124,000? The stench of BS is noticeable now, since Allah is closer to us than even our own blood.
 
.
it's already clearly mentioned, what more details you want i am not sure however you can choose to ignore.
 
. .
دینِ اسلام میں ''فقر'' سے وہ راہ یا وہ طریق مراد ہے جو بندے اور اللہ کے درمیان سے تمام حجابات کو ہٹا کر بندے کو اللہ کے دیدار اور وصال سے فیض یاب کرتا ہے۔ ''فقر'' دراصل دینِ اسلام کی حقیقت ہے۔ جو اولیاء کرام اور ہمارے سلف صالحین کا اللہ تک رسائی کا طریقہ رہا ہے لیکن دورِ جدید کے علمائے کرام اور مغرب زدہ طبقہ نے اس طریق اور علم سے ناواقفیت کی بنا پر عوام الناس کی توجہ اس راہ سے ہٹا کر ظاہریت پرستی کی طرف مبذول کرا دی ہے اور عوام روح اور اللہ کے تعلق کو بھلا کر صرف جسمانی اعمال و عبادات میں الجھ گئے ہیں۔

آج مسلمان بھی اس لفظ ''فقر'' اور اس کی حقیقت سے اتنے ہی ناآشنا ہیں جتنے غیر مسلم ۔حالانکہ ہمارے آقا پاک صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے فقر کو اپنا فخر فرمایا ہے اور اسے بطور خاص اپنی ذات سے منسوب فرمایا ہے۔آپ کا ارشاد پاک ہے:
" فقر میرا فخر ہے اور فقر مجھ سے ہے۔"
 
. . .
just like in the jungle

Hey, at least the jungle has its law. Here, it is beyond even that, if the posts above in Urdu are any example of the utter bullcrap that passes for religious beliefs these days in an unfathomable manner.
 
.
Hey, at least the jungle has its law. Here, it is beyond even that, if the posts above in Urdu are any example of the utter bullcrap that passes for religious beliefs these days in an unfathomable manner.

but if someone intervenes people cry about oppression and genocide.

what can one do
 
.
Most people never raise their consciousness level much above that of the beast and the spark of divinity within them remains dormant the whole of their lives..


ایسے انسان پر مادیت کا غلبہ ہو جاتا ہےاور اپنی صفتِ ملکوتیت سے نا آشنا رہتا ہے۔ ایسا انسان اگلے عالم میں یہی ریکارڑ ساتھ لے کر جاتا ہے, جسے اندھا اٹھایا جانا کہا گیا ہے.

!!!حقیقت ہے
 
Last edited:
.
Status
Not open for further replies.

Latest posts

Pakistan Affairs Latest Posts

Back
Top Bottom