What's new

Pictures from cities -- Chitral Region

Chitral

57599655_2531505036894965_1359273216933101568_n.jpg
 
Peak (Booni Zom 6652m) Booni zom is the 2nd highest peak in hinduraj mountains rang
This view from Qaqlasht
Booni upper Chitral, Khyber Pakhtunkhwa

58608354_2541759469202855_8347513130141614080_n.jpg
 
Cricket Ground
Parsan Village
Chitral,

59433068_409385512979166_6366334644522057728_n.jpg
 
Qaqlasht meadows...

Pakistan being the tourist attraction has been blessed with mighty mountains, beautiful valleys, marvelous landscape, lush green hill stations, various rivers and much more by Allah Almighty which are really the jewels of earth on this land..
And qaqlasht meadows are one of them situated at half hour smooth drive to north from chitral...
Its lush green grass is the best attraction for tourists and the whole land filled with small yellow flower make it more dreamy...chitral itself is the tourist attraction for its unmatchable natural beauty.

Qashqalat is the land where one must go to see the mighty nature that one can think how much small he is in front of these snow capped mountains and the vast stretches of sky... The scene from the diaries of travelers that they couldn't forget...

Qashqalat is famous for its festivals as well like the shandur polo festival it's also the top highest place in the world to play polo

Jashan e qashqalat is also a festival of chitrat held there which has been celebrated with its history of 2000 years by the people of northern chitral...
It's a most welcomed place for visitors as a picnic place as well..

Caption By: Annu Jutt

60414897_2568578466520955_4888171261047341056_n.jpg
 
Karomber Lake in Summers
Near Wakhan Corridor Chitral

Picture : Omar Javaid



60848255_2579881662057302_6771245817383616512_o.jpg


 
Karomber Lake in Summer
Near Wakhan Corridor, Chitral


60848255_2579881662057302_6771245817383616512_o.jpg
 
After Boroghil , two days walk to Afghanistan.

58372941_405605280023856_6475577210710261760_n.jpg
 
Ayun Valley, Chitral

Pic By: Muzamal Hussain Toori


67252332_2688825361162931_4514614466138079232_n.jpg
 
وادی بروغل و کرومبر جھیل: آنکھ محوِ حُسنِ تماشا ہے ابھی

5d8dc42a6b148.jpg




واپس مڑتے جھیل پر آخری نگاہ ڈالی۔ وہی حسرت بھری نگاہ جس سے انسان اس نگینے کو دیکھتا ہے جس کو وہ ہمیشہ کیلئے نہ پاسکتا ہو
سید مہدی بخاریشائع دن پہلے
’جانان! پہاڑوں پر ڈھلتی دھوپ ہوں، جھیل پر بہتی ہوا ہوں، میں گڈریے کی صدا ہوں، بہت دور جا چکا ہوں۔ اب آواز مجھے نہ دو۔‘ (ایک واخی گیت کا ترجمہ)

نیلی جھیل پر پہلے پہر کی ٹھنڈی دھوپ اُتر آئی تھی۔ میں ہلکے بخار و تھکن میں مبتلا جھیل کنارے اُگی گھاس و جنگلی پھولوں کے بیچ آنکھیں موندے بے سُدھ پڑا دھوپ کی تمازت کو اپنے جسم میں جذب کرتا رہا۔ یہ ستمبر کا مہینہ تھا۔ پہاڑوں پر بُلندی پر واقع جھیلوں پر ٹھٹھرتی صبحوں اور کپکپاتی شاموں کے موسم کا آغاز ہوچکا تھا۔

ستمبر تبدیلی کا مہینہ۔ خزاں کی آمد کا پیام دیتی تیز ہواؤں کی رُت۔ میرا پورٹر سیف اللہ قریب آ کر بولا، ’صاحب، چائے دوسری بار بھی ٹھنڈا ہوگیا ہے۔ چائے پیو گے تو طبیعت فریش ہوجائے گا۔ تم کو سردی لگ گیا ہے۔ میں پھر سے گرم کرکے لاتا ہوں صاحب،‘ اوندھے پڑے میں نے اسے ’ہوں‘ میں جواب دیا۔

5d8db13e8cfd3.jpg

کرومبر جھیل کا دیدار ہوا—سید مہدی بخاری
جھیل کنارے دھوپ کی شدت میں اضافہ ہوتا جارہا تھا۔ آنکھ کھول کر دیکھا تو روشنی کی کرنیں نیلے پانیوں پر رقص کرتے آنکھوں کو چُندھیانے لگیں۔ میں اُٹھ بیٹھا۔ سامنے حدِ نگاہ تک نیلگوں پانی ہی پانی تھا۔ سیف اللہ قریب آکر بولا ’صاحب چائے۔‘


5d8db077981cc.jpg

کرومبر جھیل کنارے اور فطرت کا حُسن — سید مہدی بخاری


5d8db170df3ba.jpg

کرومبر جھیل—سید مہدی بخاری


5d8db9f365ee7.jpg

کرومبر جھیل اور تاروں بھری رات—سید مہدی بخاری


5d8dbde545db3.jpg

کرومبر جھیل کا فضائی نظارہ—سید مہدی بخاری


گاڑی لواڑی ٹنل میں داخل ہوئی تو رات سفر میں بیت چکی تھی۔ اُفق پر روشنی پھوٹ رہی تھی۔ لواڑی ٹنل خیبر پختونخوا کے ضلع دیر کو ضلع چترال سے ملاتی ہے۔ یہ پاکستان کی 10 کلومیٹر طویل سب سے لمبی سرنگ ہے۔ چترال کے باسی پاکستان کے دیگر علاقوں کا رخ کرنے کے لیے لواڑی پاس کا ہی استعمال کرتے تھے۔

5d8dba3e4f4d7.jpg

کرومبر وادی کا درشن—سید مہدی بخاری
یہ تنگ درہ موسمِ سرما کے 5 ماہ برف کی وجہ سے آمد و رفت کے لیے معطل رہتا جس بنا پر مقامی آبادی شدید مشکلات کا شکار رہتی۔ چترال کا زمینی رابطہ ملک سے منقطع ہوجایا کرتا اور کھانے پینے کی اشیا کی رسد براستہ افغانستان ہوا کرتی۔ بھٹو صاحب نے 70ء کی دہائی میں لواڑی ٹنل منصوبے کا اعلان کیا مگر 3 دہائیوں تک اس منصوبے پر کام کا آغاز نہ ہو پایا، پھر پرویز مشرف صاحب نے اس منصوبے پر کام کا آغاز کیا۔ 
گاڑی لواڑی ٹنل میں بھاگتی رہی۔ سرنگ سے باہر نکلنے تک صبح پھیل رہی تھی۔ دروش کے آتے آتے دھوپ پہاڑوں پر اُتر آئی تھی۔ وادی آدھی سائے میں تھی اور آدھی دھوپ میں۔ دروش بازار میں بریک لگی تو ایک پختون بچہ ہاتھ میں کیتلی و کپ اٹھائے میری گاڑی کے شیشے کے قریب آکر نیلی آنکھیں پھیلاتے، کیتلی چھنکاتے ہوئے بولا، ’صاحب چائے‘۔


5d8de76581474.jpg

کرومبر جھیل کا بلندی سے نظارہ—سید مہدی بخاری


5d8dc2391ec44.jpg

کرومبر جھیل اور ملکی وے کہکشاں—سید مہدی بخاری


5d8dceea462c3.jpg

کرومبر جھیل کنارے—سید مہدی بخاری


میں نیلی جھیل کنارے بت بنا بیٹھا رہا۔ سیف اللہ کے ہاتھ کی گرم چائے میرے دکھتے گلے کو راحت پہنچا رہی تھی۔ جھیل کا پانی قدرے ساکت ہونے لگا۔ وادی میں بہتی ہوا رُک چکی تھی۔ جھیل کو گھیرے ہوئے برف پوش پہاڑوں کا عکس پانیوں پر جھلکنے لگا تھا۔ سیف اللہ قریب آکر بیٹھا اور بولا ’صاحب! ابھی آپ کا طبیعت اچھا لگ رہا ہے، فوٹوگرافی نہیں کرو گے کیا؟‘ میں نے اسے مسکراتے ہوئے جواب دیا، ’تم چاہتے ہو کہ گوتم کی روح اینسل ایڈمز سے ملاقات کرے (یعنی مناظر پر دھیان لگانا چھوڑ کر کیمرے میں مشغول ہوجاؤں)؟‘ پورٹر کو جواب سمجھ نہ پڑا تو وہ بس مسکرا دیا۔ خیر میں نے کیمرا تھاما اور جب جھیل کنارے اترنے لگا تو سیف اللہ کی آواز آئی ’صاحب آپ کی واپسی تک گرم چائے تیار رکھوں گا۔‘ 
 دروش گزرا۔ دریائے چترال کی ہم سفری میں مسافر چلتا رہا۔ چترال کے آتے آتے ترچ میر کی چوٹی پر ٹھہری برف دھوپ سے چمک رہی تھی۔ اسی برف کا پانی بہتا ہوا دریائے چترال میں شامل ہوکر میرے قریب سے بہہ رہا تھا۔ ہاتھ گاڑی کے اسٹئیرنگ پر اور آنکھ ترچ میر کی چوٹی پر ٹکی رہی۔ شہر میں داخل ہوا تو شہر بیدار ہوچکا تھا۔

5d8de765a33ce.jpg

کرومبر جھیل کا نظارہ—سید مہدی بخاری
لوگوں کا ہجوم سڑکوں پر اُمڈ آیا تھا۔ ہر طرف اپنے دفاتر و دکانوں کو جاتے لوگ، اسکول جاتے بچے اور کالج جاتے نوجوان نظر آئے۔ گاڑی چترال کی شاہی مسجد کی جانب مُڑگئی۔ وہی ایک سجدہ جو ہزار سجدوں سے آدمی کو نجات دیتا ہے۔ شاہی مسجد سابقہ مہتر چترال شجاع الملک نے تعمیر کروائی۔ اس کا طرزِ تعمیر سنہری مسجد پشاور سے ملتا ہے۔ سفید ٹھنڈے سنگِ مرمر پر گرم پیشانی مَس ہوئی تو روح تک تاثیر آنے لگی۔


5d8db92abfd52.jpg

چترال کی شاہی مسجد—سید مہدی بخاری


5d8dbc2b3e05a.jpg

شاہی مسجد اور قرب و جوار—سید مہدی بخاری

...

By....

سید مہدی بخاری
 
Prince William and Kate mingle with Kalasha community, experience local culture

5da6fe8e1bec0.jpg
 
Somewhere between Drosh towards Chitral, KP

73042476_10219066953881196_1250735807065489408_n.jpg
 

Latest posts

Back
Top Bottom