What's new

Pakistan Tourism: Information Desk

رانی کورٹ فورٹ کی سیڑھیوں پہ اترتی شام ۔۔۔
وقت کم تھا، اور سیڑھیاں ان گنت ۔۔۔ لاتعداد ۔۔۔
رنی کوٹ کی اس عظیم دیوار پہ قدموں کے نشان ثبت کرنے کی خواہش لئے ۔۔۔
بے ترتیب سانسوں کے درمیان، ڈھلتے سورج کا ہاتھ تھامے،
ہم سیڑھیوں پہ دوڑتے جاتے تھے ، ہمارے قدم لڑکھڑاتے تھے۔۔۔
سورج ڈوب رہا تھا، آسمان نیلا ہو رہا تھا،
شفق کے پَر، اُفق پر پھیلتے جا رہے تھے۔
دور کہیں، ہمارے انتظار میں گاڑی ایک نقطہ بن چکی تھی،
وسعتوں میں کھوئی اس گاڑی میں ہمارے سفر رکھے تھے۔۔۔
اور یہاں یہ تھی، سندھ کی عظیم دیوار، تاریخ کی امین،
ایک آخری سلام کی متقاضی تھی۔
دل چاہتا تھا، یہاں کچھ دیر رُک جائیں، ہوا کو محسوس کریں ۔۔۔
ان بلندیوں کو اپنے اندر سمیٹ لیں، مگر ہمیں لوٹنا تھا۔۔۔
شام کے سائے گہرے ہوئے جاتے تھے،
جدائی کی خاموشی نے ہمیں اپنے حصار میں لے لیا،
اور ہم لوٹ آئے، کہ دن کا خواب دم توڑ چکا تھا،
منزل ابھی دور تھی اور سفر منتظر کھڑا تھا۔
عمران احسان۔۔۔
The Great Wall of Sindh
رنی کوٹ قلعہ، ضلع جامشورو ، سندھ، پاکستان

1737720200497.jpeg
 
پاکستان کا ایسا گاؤں جہاں آج تک کوئی گاڑی نہیں جا سکی،
پاکستان کا منفرد اورگینک گاؤں (نانسوک/ ننسوک)
نانسوک، سکردو کے قریب واقع ایک ایسا گاؤں ہے جو اپنی قدرتی خوبصورتی، صاف ماحول، اور منفرد طرزِ زندگی کی وجہ سے مشہور ہے۔ اس گاؤں کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ یہاں آج تک نہ تو کوئی گاڑی پہنچی ہے اور نہ ہی موٹرسائیکل۔
نانسوک تک کا راستہ:—
NJENJ68Bbab.png
feeling wonderful.
نانسوک تک پہنچنے کے لیے تقریباً 30 منٹ کا پیدل سفر طے کرنا پڑتا ہے۔ یہ راستہ ایک پہاڑ کے ساتھ ساتھ چھوٹی سی پکڈنڈی پر مشتمل ہے، جو نہایت ہی دلکش مناظر پیش کرتا ہے۔ یہ راستہ خاص طور پر ان لوگوں کے لیے بہترین ہے جو ٹریکنگ یا پیدل چلنے کے شوقین ہیں۔ راستے میں انڈس کا نظارہ، سرسبز مناظر، بلند و بانگ پہاڑ، جھرنے، اور پرندوں کی چہچہاہٹ سے آپ کا استقبال کیا جاتا ہے۔ یہ راستہ صرف ایک سفر ہی نہیں بلکہ ایک ایڈونچر ہے جو آپ کو فطرت کے قریب تر لے جاتا ہے۔
نانسوک کے نمایاں پہلو:
1. قدرتی ماحول:
چونکہ یہاں گاڑیاں اور کسی قسم مشینری نہیں ہے، اس لیے گاؤں کی فضا انتہائی صاف اور تازہ ہے۔ ایک طرف دریائے سندھ (انڈس) کا دلکش منظر اور دوسری طرف پہاڑوں کی بلندیاں اس جگہ کو مزید خوبصورت بناتی ہیں۔
2. خرپوچو فورٹ کے قریب:
نانسوک خرپوچو فورٹ کی بیک سائیڈ پر واقع ہے، جو اسے تاریخی اہمیت بھی دیتا ہے۔ اگر آپ فورٹ دیکھنے جائیں، تو نانسوک کا سفر لازمی کریں۔
3. سادگی اور سکون:
گاؤں کے مکین سادہ طرزِ زندگی اپنائے ہوئے ہیں۔ یہاں کے لوگ زراعت، غلہ بانی اور قدرتی وسائل پر انحصار کرتے ہیں، اور اپنی مہمان نوازی کے لیے مشہور ہیں۔
4. اورگینک طرزِ زندگی:
یہاں اگائی جانے والی سبزیاں، پھل، اور دیگر کھانے کی اشیاء مکمل طور پر اورگینک ہیں۔ یہ گاؤں ایک مثال ہے کہ کس طرح قدرتی وسائل کا صحیح استعمال کیا جا سکتا ہے۔
5. دریائے سندھ کا دلکش منظر:
نانسوک کے ایک جانب دریائے سندھ بہتا ہے، جو گاؤں کے قدرتی حسن کو چار چاند لگا دیتا ہے۔ دریا کے ساتھ ساتھ چہل قدمی یا صرف اس کے کنارے بیٹھ کر وقت گزارنا سکون کا باعث بنتا ہے۔
نانسوک: ایڈونچر اور سکون کا امتزاج
نانسوک ان لوگوں کے لیے مثالی مقام ہے جو فطرت کو قریب سے دیکھنا چاہتے اور ایک منفرد تجربہ بھی چاہتے ہیں۔ یہ گاؤں نہ صرف سکردو کے حسن میں اضافہ کرتا ہے بلکہ یہ ایک ایسی جگہ ہے جو ہمیں سادگی، فطرت، اور سکون کا اصل مطلب سمجھاتی ہے۔
اگر آپ سکردو جائیں، تو نانسوک کا یہ منفرد سفر ضرور کریں اور قدرت کی انمول نعمتوں کا لطف اٹھائیں۔

1738156938182.jpeg
1738156946169.jpeg
1738156953622.jpeg
1738156959363.jpeg
 
A U.S. Sikh delegation visits Gurdwara Bhai Joga Singh and the historic Jamrud Fort.

Gurdwara Bhai Joga Singh in Peshawar and the old Jamrud Fort in Khyber District were visited by a 34-member Sikh group from the United States. They conveyed their happiness and appreciation to the Pakistani military and government for the visit. The team appreciated Jamrud Fort's continuous repair and learned about its importance during Hari Singh Nalwa's reign. They thanked the Pakistan Army and Frontier Corps North for their hospitality and conducted religious rites at the gurdwara.

 
کوہ ہمالیہ
کوہ ہمالیہ دنیا کا سب سے بلند اور مشہور پہاڑی سلسلہ ہے جو پاکستان، بھارت، نیپال، بھوٹان، اور چین میں پھیلا ہوا ہے۔ اس کا نام سنسکرت زبان کے دو الفاظ "ہِم" (برف) اور "آلیا" (گھر) سے اخذ کیا گیا ہے، جس کا مطلب ہے "برف کا گھر"۔ یہ خطہ اپنے بلند و بالا پہاڑوں، حسین وادیوں، اور گلیشیئرز کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہے۔
کوہ ہمالیہ تقریباً 2,400 کلومیٹر (1,500 میل) پر محیط ہے اور جنوبی ایشیا و تبت کے درمیان قدرتی سرحد بناتا ہے۔ یہ دنیا کے 14 میں سے 9 بلند ترین پہاڑوں کا مسکن ہے، جن میں ماؤنٹ ایورسٹ (8,849 میٹر) اور نانگا پربت (8,126 میٹر) شامل ہیں۔
پاکستان میں کوہ ہمالیہ کا مغربی سرا واقع ہے، جو آزاد کشمیر، گلگت بلتستان، اور خیبر پختونخوا تک پھیلا ہوا ہے۔
نانگا پربت (8,126 میٹر): پاکستان کا دوسرا اور دنیا کا نواں بلند ترین پہاڑ، "قاتل پہاڑ" کے نام سے مشہور۔
راکا پوشی (7,788 میٹر): اپنی قدرتی خوبصورتی کے لیے مشہور۔
ہراموش (7,397 میٹر): ایک مشہور برفانی چوٹی۔
دیار چوٹی (7,266 میٹر): گلگت کے قریب واقع ہے۔
برزل درہ: آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو جوڑتا ہے۔
دومیل درہ: وادی نیلم اور استور کو ملانے والا درہ۔
بالتورو گلیشیئر: 63 کلومیٹر طویل، پاکستان کا سب سے بڑا گلیشیئر۔
سیاچن گلیشیئر: 76 کلومیٹر طویل، دنیا کا دوسرا سب سے بڑا گلیشیئر۔
بیافو گلیشیئر: 67 کلومیٹر طویل، پاکستان کے اہم گلیشیئرز میں شامل۔
راکا پوشی گلیشیئر: راکا پوشی چوٹی کے ساتھ واقع ہے۔
ہمالیہ سے نکل والے اہم دریا دریائے سندھ دریائے گنگا دریائے اور برہم پتر ہیں۔
ہمالیائی ریچھ: زیادہ تر شمالی پاکستان میں پایا جاتا ہے۔
نیلی بھیڑ (بھارل): بلند پہاڑی علاقوں کی مقامی نسل۔
مارخور: پاکستان کا قومی جانور۔
دیودار: قیمتی لکڑی فراہم کرنے والا درخت۔
چنار: کشمیر میں پایا جاتا ہے۔
صنوبر: برفانی علاقوں کا عام درخت۔
جڑی بوٹیاں: ہمالیہ میں ہربز جیسے ہمالیائی ریڈ گینسنگ اور چترالی جڑی بوٹیاں مشہور ہیں۔
6. تاریخی اور ثقافتی اہمیت
کوہ ہمالیہ صدیوں سے تاریخی اور ثقافتی مرکز رہا ہے۔
کئی مذاہب کے مقدس مقامات یہاں واقع ہیں، جن میں بدھ مت، ہندو مت، اور اسلام شامل ہیں۔
شاہراہ ریشم کا اہم حصہ ہمالیہ کے پہاڑوں سے گزرتا ہے۔
قدیم تجارتی راستے وسطی ایشیا، چین، اور جنوبی ایشیا کو جوڑتے تھے۔
مشہور سیاحتی مقامات:
وادی ہنزہ: حسین مناظر اور قدیم ثقافت کا مرکز۔
فیری میڈوز: نانگا پربت کے قریب ایک خوبصورت چراگاہ۔
وادی نیلم: کشمیر کی سب سے خوبصورت وادیوں میں شامل۔
نلتر وادی: برفباری اور اسکیئنگ کے لیے مشہور۔
کوہ پیمائی اور ٹریکنگ:
کے ٹو اور نانگا پربت جیسے بلند پہاڑ دنیا کے مشکل ترین چیلنجز میں شامل ہیں۔
ایورسٹ بیس کیمپ ٹریکنگ دنیا بھر میں مشہور ہے۔
کوہ ہمالیہ دنیا کا سب سے بلند اور شاندار پہاڑی سلسلہ ہے جو پاکستان سمیت پورے جنوبی اور وسطی ایشیا کے لیے حیاتیاتی، ثقافتی، اور اقتصادی اہمیت رکھتا ہے۔ پاکستان میں موجود ہمالیہ کی چوٹیاں، وادیاں، اور گلیشیئرز قدرتی حسن کا شاہکار ہیں۔ یہ خطہ ماحولیاتی تحفظ اور پائیدار ترقی کا تقاضا کرتا ہے تاکہ آئندہ نسلیں اس کے وسائل اور خوبصورتی سے فائدہ اٹھا سکیں۔

1739370698237.jpeg
 
تھالو زوم
تھالو زوم یعنی تھل کا پہاڑ۔ زوم کھوار زبان کا لفظ ہے جس کی معنی پہاڑ ہے اور تھالو کا مطلب تھل۔ ہندوکش کے دل چترال اور کمراٹ ویلی کے سرحد پر واقع اس پہاڑ کو کھوار بولنے والوں نے یہ نام تھل گاؤں کی نسبت سے دیا ہے۔
نہ صرف تھالو زوم بلکہ اس سے متصل چترال کے علاقے کو بھی دیر کی گاوریوں کی نسبت سے بشقار گول کہا جاتا ہے۔ کھوار بولنے والوں نے یہ نام گاوریوں کو دیا ہے جو آج تک چترال میں مستعمل ہے۔ اگرچہ دیر کے برعکس سوات کے گاوری اس نام سے نابلد تھے لیکن کھوار بولنے والوں نے یہ نام تمام گاوری بولنے والوں کو دیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ کئی محققین نے بھی گاوری زبان اور لوگوں کیلئے یہ نام استعمال کیا ہے۔
بشقار گول چترال کا ایک مشہور خوبصورت علاقہ ہے۔ یہاں بالائی سوات اور کمراٹ کے راستے ملتے ہیں۔ کمراٹ سے آنے والے تھالو پاس سے جبکہ سوات سے آنے والے مانیال پاس سے ہوتے ہوئے باشقار گول آتے ہیں اور پھر یہاں سے آگے چترال جاتے ہیں۔ آج اگرچہ ان پہاڑی راستوں کے بارے میں نہ ہونے کے برابر لوگ جانتے ہیں لیکن ماضی قریب تک یہ مقامی لوگوں کے لئے بہت اہم راستے ہوا کرتے تھے۔ بالخصوص انیسویں صدی کے شروعات میں جب دیر خاص ( دیر سٹی ) اور اس سے متصل علاقوں پر یوسفزی قبائل قابض ہوئے تو بالائی سوات اور دیر کے مقامی داردی النسل لوگ چترال جانے کیلئے ان دشوار گزار اور سخت راستوں کا استعمال کیا کرتے تھے۔
تھالو زوم 6050 فٹ بلند ایک الگ تھلگ پہاڑ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب تک ایک دو بار اسے سر کیا گیا ہے زیادہ تر کوہ پیماؤ اس سے دور رہتے ہیں۔ کمراٹ ویلی سے تھالو زوم بیس کیمپ تین سے چار دنوں کے فاصلے پر ہے۔ راستہ سخت ہے لیکن اس ٹریک کا شمار شمال کے چند خوبصورت پہاڑی راستوں میں ہوتا ہے۔ کمراٹ ویلی سے تھالو بیس کیمپ تک برف پوش پہاڑ، سرسبز وسیع میدان، گھنے جنگل اور کئی بڑی جھیلوں سمیت بڑے بڑے گلیشئیرز سیاحوں کو دعوت نظارہ دیتے ہیں۔

1739538621253.jpeg
1739538645795.jpeg
1739538638208.jpeg
 
کرمبرجھیل
بروغل وادی میں واقع یہ طلسماتی جھیل پاکستان کی دوسری اور دنیا کی اکتیسویں بلند ترین جھیل ہے۔اس جھیل کی بلندی تینتالیس سو چار میٹر ہے جبکہ اس کی گہرائی تقریباً پچپن میٹر ہے۔ یہ تقریباً چار کلومیٹر لمبی اور دو کلومیٹر چوڑی ہے-
سحر انگیز منظر کی حامل یہ جھیل چترال شہر سے ڈھائی سو کلومیٹر سے زائد فاصلے پر وادی بروغل میں واقع ہے۔
بروغل وادی اپنے خوبصورت قدرتی مناظر، برف پوش چوٹیوں، شاندار کرمبر جھیل اور پچیس سے زیادہ چھوٹی جھیلوں کے ساتھ تین اہم گزرگاہوں کی وجہ سے مشہور ہے۔
کرمبر کچھ عرصہ سے ان دیکھے محبوب کی طرح سر پہ سوار ہے۔ جو بڑی مِنتوں اور مَنتوں کے بعد دیدار کےلیے رضا مند ہوئی ہے۔ کرمبر کے دیدار کےلیے دن رات اس وقت کا منتظر ہوں کہ نجانے کب راستہ کھلے اور دیدار کی تسکین پائی جائے۔
اس محبوب کے دیدار کےلیے تقریباً 2500 کلومیٹر کا دشوار سفر بھی کسی ولن سے کم نہیں جبکہ اس سفر کےلیے تین منچلے بھی ہمسفر بننے کا عہد کیے بیٹھے ہیں جن میں سے اک تو یار غار #عابد صاحب ہیں اور دوسرے عاطف رانا پنڈی بھٹیاں سے جن سے بہت ہی کم عرصے میں بہت گہرا تعلق بن چکا ہے جبکہ تیسرے #زبیر ملک صاحب ہیں جن کا تعلق صادق آباد سے ہے ان کے ساتھ ہمارا یہ پہلا ٹور ہے زبیر صاحب پرانے بائیکر ہیں امید ہے ان سے ہمیں بہت کچھ سیکھنے کو ملےگا۔
جو بھائی کرمبر ٹریک کر چکے ہیں یا اس کے بارے میں معلومات رکھتے ہیں براہ کرم شیئر کردیں۔

1741608659948.jpeg
1741608672112.jpeg
 

Some reasons that will convince you to visit Skardu in winter:

instead of tourist season.

- From the serene lakes to towering peaks, Skardu is an adventurer’s paradise.
- Enjoy snow covered and less crowded Skardu.
- Due to minus temperature throughout the day, all the lakes in this region remain frozen during this time of the year,
- Winter is a celebration time in skardu and since most of the people are free from work during this time, they all get involved in festival. These being less crowded with tourists are more enjoyable.
- With frozen lake, frozen river, frozen waterfall, wilted tree's, clear blue sky ,snow covered mountains , Skardu looks like a prefect backdrop of a fairy tale. In addition to it's amazing landscape, these are plenty of subjects like it's culture, colourful people and festivals around this time for a photographer. If you can beat the cold and stay outside aat night, you can capture some amazing shots and videos of start trail and milky way.

1741774890332.jpeg
 
Back
Top Bottom