a jao janab
بوتل کھلی ہے رقص میں جامِ شراب ہے
اے مے کشو! تمھاری دعا کامیاب ہے
ایسے حسین وقت میں پینا ثواب ہے
ہم تم ہیں ،مے کدہ ہے، شبِ ماہ تاب ہے
کیوں مے کدے میں شیخ جی! بنتے ہو پارسا
نظریں بتا رہی ہیں کہ نیت خراب ہے
پیمانہ بھر کے کہتے ہیں وہ کس ادا کے ساتھ
پی لو ہمارے ہاتھ سے پینا ثواب ہے
جس سے کیا تھا پیار اسی نے دیئے ہیں غم
سچ پوچھئے تو دل کا لگانا عذاب ہے
پہلو میں ہے رقیب تمھارے خدا کی شان
کانٹا بھی ہے وہیں پہ جہاں پر گلاب ہے
رودادِ ہجر چہرے پہ تحریر ہے فنا!
پڑھ لیجئے کھلی ہوئی دل کی کتاب ہے
فناؔ بلند شہری