Zibago
ELITE MEMBER
- Joined
- Feb 21, 2012
- Messages
- 37,006
- Reaction score
- 12
- Country
- Location
فرانسیسی حسینہ نےداعش کی قید کو جہنم کاسفرقراردیدیا
پیرس : داعش کی قید سے فرار ہونے والی فرانسیسی حسینہ نے داعش کی قید میں گزرے دو ماہ کو زندگی کا ڈراؤنا خواب قرار دیتے ہوئے اسے جہنم کا سفر کہا ہے، رقاہ سے فرار ہونے والی فرانسیسی خاتون تاحال خوف سے باہر نہ آسکیں۔
پیرس کی رہائشی صوفی کاسیکی کا کہنا ہے کہ جب انہوں نے اسلام قبول کیا تھا تو لگا جسے زندگی پرسکون ہوگئی مگر یہ دن زیادہ عرصے تک پرسکون نہ رہ سکے اور پھر چند لوگوں نے میرا برین واش کیا۔ بیس فروری دو ہزار پندرہ کو شوہر سے جھوٹ بول کر چار سالہ بیٹے کے ہمراہ میں شام میں داعش کے مرکز رقاہ پہنچی اور پھر حقیقت سے پردہ اٹھا۔
مزید پڑھیں : رواں سال یورپ پرداعش کابڑاحملہ ہوگا
رقاہ آمد پر ایک سخت قید میری منتظر تھی، جہاں میرا پاسپورٹ ضبط کرلیا گیا اور تمام رابطے محدود کردیئے گئے، دس دنوں میں آنکھوں سے پردہ ہٹ گیا، واپسی آسان نہ تھی، مگر جان ہتھیلی پر رکھ کر واپسی کا سوچا، تاہم داعش کے اراکین کو اس پلان کی خبر مل گئی، جس پر انہوں نے مجھے سنگسار کیے جانے کی دھمکیاں دیں۔
فرانسیسی لڑکی کے مطابق اسے داعش کے جیل نما گیسٹ ہاؤس مدافا منتقل کردیا گیا، جہاں درجنوں غیر ملکی خواتین، کم عمر معصوم بچے موجود تھے، جہاں دن رات ٹی وی پر داعش کے جلادوں کی وڈیوز اور ان جنگجوؤں کو دیکھایا جاتا، جو غیر ملکی عورتوں کیلئے پرنس چارمنگ تھے۔
فرانسیسی لڑکی کا مزید کہنا تھا کہ مدافا سے باہر جانے کا واحد راستہ داعش کے جنگجو سے شادی تھا، مگر میں کسی نہ کسی طرح چند دنوں بعد ہی مدافا سے بھاگ نکلی، 24 اپریل دو ہزار پندرہ جیسے میری رہائی کا دن تھا اور اب دوسروں کیلئے بس میرا یہ ہی پیغام ہے کہ خدارا داعش میں مت جاؤ۔ سماء
فرانسیسی حسینہ نےداعش کی قید کو جہنم کاسفرقراردیدیا | Samaa Urdu News
@django @Akheilos @Ammara Chaudhry @waz
پیرس : داعش کی قید سے فرار ہونے والی فرانسیسی حسینہ نے داعش کی قید میں گزرے دو ماہ کو زندگی کا ڈراؤنا خواب قرار دیتے ہوئے اسے جہنم کا سفر کہا ہے، رقاہ سے فرار ہونے والی فرانسیسی خاتون تاحال خوف سے باہر نہ آسکیں۔
پیرس کی رہائشی صوفی کاسیکی کا کہنا ہے کہ جب انہوں نے اسلام قبول کیا تھا تو لگا جسے زندگی پرسکون ہوگئی مگر یہ دن زیادہ عرصے تک پرسکون نہ رہ سکے اور پھر چند لوگوں نے میرا برین واش کیا۔ بیس فروری دو ہزار پندرہ کو شوہر سے جھوٹ بول کر چار سالہ بیٹے کے ہمراہ میں شام میں داعش کے مرکز رقاہ پہنچی اور پھر حقیقت سے پردہ اٹھا۔
مزید پڑھیں : رواں سال یورپ پرداعش کابڑاحملہ ہوگا
رقاہ آمد پر ایک سخت قید میری منتظر تھی، جہاں میرا پاسپورٹ ضبط کرلیا گیا اور تمام رابطے محدود کردیئے گئے، دس دنوں میں آنکھوں سے پردہ ہٹ گیا، واپسی آسان نہ تھی، مگر جان ہتھیلی پر رکھ کر واپسی کا سوچا، تاہم داعش کے اراکین کو اس پلان کی خبر مل گئی، جس پر انہوں نے مجھے سنگسار کیے جانے کی دھمکیاں دیں۔
فرانسیسی لڑکی کے مطابق اسے داعش کے جیل نما گیسٹ ہاؤس مدافا منتقل کردیا گیا، جہاں درجنوں غیر ملکی خواتین، کم عمر معصوم بچے موجود تھے، جہاں دن رات ٹی وی پر داعش کے جلادوں کی وڈیوز اور ان جنگجوؤں کو دیکھایا جاتا، جو غیر ملکی عورتوں کیلئے پرنس چارمنگ تھے۔
فرانسیسی لڑکی کا مزید کہنا تھا کہ مدافا سے باہر جانے کا واحد راستہ داعش کے جنگجو سے شادی تھا، مگر میں کسی نہ کسی طرح چند دنوں بعد ہی مدافا سے بھاگ نکلی، 24 اپریل دو ہزار پندرہ جیسے میری رہائی کا دن تھا اور اب دوسروں کیلئے بس میرا یہ ہی پیغام ہے کہ خدارا داعش میں مت جاؤ۔ سماء
فرانسیسی حسینہ نےداعش کی قید کو جہنم کاسفرقراردیدیا | Samaa Urdu News
@django @Akheilos @Ammara Chaudhry @waz