لیاقت علی میر نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ سیشن عدالت میں چیلنج کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ میں آزاد کشمیر کا رہائشی ہوں، پاکستانی قوانین مجھ پر لاگو نہیں ہوتے جس پر سیشن جج نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے لیاقت علی میر کو بری کردیا۔
اس فیصلے کیخلاف دلشاد بی بی اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ ہماری شادی اسلام آباد میں رجسٹرڈ ہے اور میرے شوہر کے پاس پاکستان کا قومی شناختی کارڈ موجود ہے۔ اس لئے ان پر پاکستانی قوانین یکساں طور پر لاگو ہوتے ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے فریقین کو سننے کے بعد سیشن جج کا فیصلہ معطل کردیا اور ٹرائل کورٹ کی جانب سے دی گئی سزا برقرار رکھی جو ایک ماہ قید اور 5 ہزار روپے جرمانہ ہے۔