What's new

discrimination against urdu speakers/mohajirs/urban Sindhis

W.11

BANNED
Joined
Jan 20, 2011
Messages
15,032
Reaction score
-32
Country
Pakistan
Location
Pakistan
سندھ پبلک سروس کمیشن کا شہری امیدواروں کو انٹرویو میں ناکام کرنے کے نئے منصوبے کا انکشاف
صفدر رضوی جمعرات 22 مئ 2014
تبصرےصفحہ شیئر کریںصفحہ پرنٹ کریںدوستوں کو بھیجئے
256266-Sindhpublicservicecommission-1400699786-317-640x480.JPG

پروفیسر صلاح الدین نے کمیشن کا فیصلہ ماننے سے انکار کرکے سندھ کے صوبائی حکام کوخط ارسال کردیا،92 اسامیوں پر350امیدوارانٹرویوتک پہنچ گئے۔ فوٹو: فائل

کراچی: سندھ پبلک سروس کمیشن کی جانب سے شہری علاقوں کے امیدواروں کو بھرتی سے روکنے کے لیے انھیں انٹرویو میں ناکام کرنے کے نئے منصوبے کا انکشاف ہوا ہے۔

کمیشن کی جانب سے کچھ مضامین کے انٹرویوکراچی سے حیدرآباد منتقل کردیے گئے ہیں، تفصیلات کے مطابق سندھ پبلک سروس کمیشن نے اسلامی تعلیمات (اسلامک اسٹڈیز) کے مضمون کے شہری علاقے سے تعلق رکھنے والے سندھ کے سینئر ترین پروفیسرکو پینل سے باہرکرتے ہوئے دیہی علاقے کے جونیئر استادکو پینل میں شامل کرلیا ہے جبکہ پہلی بار پینل سے باہرکیے گئے سینئر ترین پروفیسر نے سندھ پبلک سروس کمیشن کا فیصلہ ماننے سے انکار کرتے ہوئے سندھ کے اعلیٰ حکام سے رابطہ کرلیا ہے،معاملہ گھمبیر ہونے پر سندھ پبلک سروس کمیشن نے اسلامی تعلیمات کے مضمون کے 16سے 26 مئی تک شیڈول انٹرویو ملتوی کردیے ہیں۔

گزشتہ کئی ماہ سے مستقل سربراہ کے بغیر چلنے والے اہم ادارے سندھ پبلک سروس کمیشن نے سرکاری کالجوں میں اساتذہ کی مختلف مضامین کی خالی نشستوں پر بھرتیوں کے سلسلے میں لیے جانے والے انٹرویو کراچی سے اچانک حیدرآباد منتقل کردیے ہیں اور حال ہی میں اسلامی تعلیمات کے شہری کوٹے کے امیدواروں کو موصول ہونے والے انٹرویوکے مراسلے میں انٹرویوکی جگہ کراچی کے بجائے حیدرآباد درج ہے جس سے امیدواروں میں تشویش پائی جاتی ہے، واضح رہے کہ اسلامک لرننگ کی سرکاری کالجوں میں خالی 92 اسامیوں پر350 امیدوار ٹیسٹ پاس کرکے انٹرویوکے مرحلے تک پہنچ چکے ہیں۔

دوسری جانب سندھ پبلک سروس کمیشن نے اسلامی تعلیمات کے انٹرویو پینل میں شامل مضمون کے سینئر ترین پروفیسر اورگورنمنٹ شپ اونرکالج کے پرنسپل پروفیسرصلاح الدین ثانی کو پینل سے فارغ کردیا ہے اوران کی جگہ اب ایک جونیئر استاد ساجد حسین کو انٹرویو پینل میں شامل کیا گیا ہے، واضح رہے کہ چند روزقبل کامرس کے منعقدہ انٹرویوز میں بھی مضمون کے 2 سینئر ترین پروفیسرزکو پینل سے علیحدہ کرتے ہوئے دیہی علاقے کے جونیئر اساتذہ کو پینل میں شامل کیا ہے۔

جونیئر اساتذہ نے امیدواروں سے کتابیں کھول کر انٹرویوکیے اور کئی غیر متعلقہ سوالات بھی پوچھے، اب پھر خلاف ضابطہ شہری علاقے کے سینئر ترین پروفیسرکو پینل سے الگ کرکے جونیئر استادکو پینل کا حصہ بنایا گیا ہے تاہم اس بارمتعلقہ سینئر ترین پروفیسرصلاح الدین ثانی نے اس معاملے پرسندھ پبلک سروس کمیشن سے اختلاف کرتے ہوئے حکومتی اعلیٰ حکام سے تحریری طور پر رابطہ کیا ہے، پروفیسرصلاح الدین ثانی نے سندھ کے وزیر تعلیم، وزیراعلیٰ سندھ، چیف سیکریٹری اور سیکریٹری تعلیم کو خط کے ذریعے معاملے سے آگاہ کرکے خط کی کاپی سندھ پبلک سروس کمیشن کو بھجوادی ہے، معاملہ صوبائی انتظامی حکام کے علم میں آنے کے بعد سندھ پبلک سروس کمیشن نے اسلامی تعلیمات کے شیڈول انٹرویو ملتوی کردیے ہیں جبکہ تاحال کسی نئی تاریخ کا اعلان سامنے نہیں آیا ہے۔
 
سندھ پبلک سروس کمیشن کا شہری امیدواروں کو انٹرویو میں ناکام کرنے کے نئے منصوبے کا انکشاف
صفدر رضوی جمعرات 22 مئ 2014
تبصرےصفحہ شیئر کریںصفحہ پرنٹ کریںدوستوں کو بھیجئے
256266-Sindhpublicservicecommission-1400699786-317-640x480.JPG

پروفیسر صلاح الدین نے کمیشن کا فیصلہ ماننے سے انکار کرکے سندھ کے صوبائی حکام کوخط ارسال کردیا،92 اسامیوں پر350امیدوارانٹرویوتک پہنچ گئے۔ فوٹو: فائل

کراچی: سندھ پبلک سروس کمیشن کی جانب سے شہری علاقوں کے امیدواروں کو بھرتی سے روکنے کے لیے انھیں انٹرویو میں ناکام کرنے کے نئے منصوبے کا انکشاف ہوا ہے۔

کمیشن کی جانب سے کچھ مضامین کے انٹرویوکراچی سے حیدرآباد منتقل کردیے گئے ہیں، تفصیلات کے مطابق سندھ پبلک سروس کمیشن نے اسلامی تعلیمات (اسلامک اسٹڈیز) کے مضمون کے شہری علاقے سے تعلق رکھنے والے سندھ کے سینئر ترین پروفیسرکو پینل سے باہرکرتے ہوئے دیہی علاقے کے جونیئر استادکو پینل میں شامل کرلیا ہے جبکہ پہلی بار پینل سے باہرکیے گئے سینئر ترین پروفیسر نے سندھ پبلک سروس کمیشن کا فیصلہ ماننے سے انکار کرتے ہوئے سندھ کے اعلیٰ حکام سے رابطہ کرلیا ہے،معاملہ گھمبیر ہونے پر سندھ پبلک سروس کمیشن نے اسلامی تعلیمات کے مضمون کے 16سے 26 مئی تک شیڈول انٹرویو ملتوی کردیے ہیں۔

گزشتہ کئی ماہ سے مستقل سربراہ کے بغیر چلنے والے اہم ادارے سندھ پبلک سروس کمیشن نے سرکاری کالجوں میں اساتذہ کی مختلف مضامین کی خالی نشستوں پر بھرتیوں کے سلسلے میں لیے جانے والے انٹرویو کراچی سے اچانک حیدرآباد منتقل کردیے ہیں اور حال ہی میں اسلامی تعلیمات کے شہری کوٹے کے امیدواروں کو موصول ہونے والے انٹرویوکے مراسلے میں انٹرویوکی جگہ کراچی کے بجائے حیدرآباد درج ہے جس سے امیدواروں میں تشویش پائی جاتی ہے، واضح رہے کہ اسلامک لرننگ کی سرکاری کالجوں میں خالی 92 اسامیوں پر350 امیدوار ٹیسٹ پاس کرکے انٹرویوکے مرحلے تک پہنچ چکے ہیں۔

دوسری جانب سندھ پبلک سروس کمیشن نے اسلامی تعلیمات کے انٹرویو پینل میں شامل مضمون کے سینئر ترین پروفیسر اورگورنمنٹ شپ اونرکالج کے پرنسپل پروفیسرصلاح الدین ثانی کو پینل سے فارغ کردیا ہے اوران کی جگہ اب ایک جونیئر استاد ساجد حسین کو انٹرویو پینل میں شامل کیا گیا ہے، واضح رہے کہ چند روزقبل کامرس کے منعقدہ انٹرویوز میں بھی مضمون کے 2 سینئر ترین پروفیسرزکو پینل سے علیحدہ کرتے ہوئے دیہی علاقے کے جونیئر اساتذہ کو پینل میں شامل کیا ہے۔

جونیئر اساتذہ نے امیدواروں سے کتابیں کھول کر انٹرویوکیے اور کئی غیر متعلقہ سوالات بھی پوچھے، اب پھر خلاف ضابطہ شہری علاقے کے سینئر ترین پروفیسرکو پینل سے الگ کرکے جونیئر استادکو پینل کا حصہ بنایا گیا ہے تاہم اس بارمتعلقہ سینئر ترین پروفیسرصلاح الدین ثانی نے اس معاملے پرسندھ پبلک سروس کمیشن سے اختلاف کرتے ہوئے حکومتی اعلیٰ حکام سے تحریری طور پر رابطہ کیا ہے، پروفیسرصلاح الدین ثانی نے سندھ کے وزیر تعلیم، وزیراعلیٰ سندھ، چیف سیکریٹری اور سیکریٹری تعلیم کو خط کے ذریعے معاملے سے آگاہ کرکے خط کی کاپی سندھ پبلک سروس کمیشن کو بھجوادی ہے، معاملہ صوبائی انتظامی حکام کے علم میں آنے کے بعد سندھ پبلک سروس کمیشن نے اسلامی تعلیمات کے شیڈول انٹرویو ملتوی کردیے ہیں جبکہ تاحال کسی نئی تاریخ کا اعلان سامنے نہیں آیا ہے۔
MQM should leave the Government in protest,and return the Rs4 Billion development money they received last week.Avery job no matter it's in urban or rural area should be given on merits and merits only,no favour be considered . MQM should take a moral and principle stand(which they normally do not) and not stay in power for the sake of money.
 
MQM should leave the Government in protest,and return the Rs4 Billion development money they received last week.Avery job no matter it's in urban or rural area should be given on merits and merits only,no favour be considered . MQM should take a moral and principle stand(which they normally do not) and not stay in power for the sake of money.

its not MQM's money but the money of Karachi in the form of change(chillar/coins) which it is receiving through begging(joining the govt) PMLN (irfanullah marwat and other PMLN 9 MPAs) despite in opposition got 100% development funds, while MQM had to join the govt, the alloted fund for one MPA to receive is 40 million, only 15 million were given to MQM MPAs, no MQM MNA has recieved any development funds yet
 
Last edited:
This is the work of PPP mostly. These feudal over lords would never want to see Sindhi and Urdu Speaking people living in peace together.
 
punjabis are treated like kings because of their punjab domicile, get share in the quota system nuf said

LOL!!! The Jobs mentioned in OP are Provincial jobs, how Punjab domicile leads to royal treatment when they are not even eligible for job. And Punjab get's share as per their portion in population like every other province. Quite the jealousy it's not good for health.
 
LOL!!! The Jobs mentioned in OP are Provincial jobs, how Punjab domicile leads to royal treatment when they are not even eligible for job. And Punjab get's share as per their portion in population like every other province. Quite the jealousy it's not good for health.

lol my punjabi friend got admission in mehran university of karachi based on his punjab domicile, its my personal experience, punjabis in karachi do get royal treatment based on their punjab domicile
 
lol my punjabi friend got admission in mehran university of karachi based on his punjab domicile, its my personal experience, punjabis in karachi do get royal treatment based on their punjab domicile

There is difference between getting job and getting admission in university. Every university have quota for other provinces - be it Mehran university or Punjab university. As i said - quite jealousy it's not good for health.
 
punjabis are treated like kings because of their punjab domicile, get share in the quota system nuf said
You people have been crying injustice,prejudice some times against,punjabis,patthans,somtimes Baluchis and every now and then
Sindhis,for the last 60 odd years to no avail.The only alternative left,you are implying is migrating to an other country;ie U S A CANADA or UK.I wish you good luck and welcome to England.
 
Bhai koi naya topic nahi he kya ? siwai in fazul baton ke
MQM na urduspeakers ki party ban pai na qaumi woh ek waqt mein 2 kishtion pe sawar he
Only a separate province is answer to these problems but unfortunately MQM has no guts for it
 
There is difference between getting job and getting admission in university. Every university have quota for other provinces - be it Mehran university or Punjab university. As i said - quite jealousy it's not good for health.

im just giving you one example, everu body in karachi knows have a punjab domicile is a plus point in getting jobs esp govt jobs in karachi even marvi memon (sindh law maker) got punjab domicile tofurther her career as politician
 
This is the work of PPP mostly. These feudal over lords would never want to see Sindhi and Urdu Speaking people living in peace together.
Why doesn't your Qaed Bhaiya ULUTAF leave the company of the biggest Sindhi feudal ZARDARI and his GANG?.
 
Back
Top Bottom