Zibago
ELITE MEMBER
- Joined
- Feb 21, 2012
- Messages
- 37,006
- Reaction score
- 12
- Country
- Location
ڈان لیکس پرچوہدری نثارکی مسلم لیگ ن کو کھلی دھمکی
By: Samaa Web Desk
پاکستان
February 10, 2018
ٹیکسلا: سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے اپنی ہی جماعت مسلم لیگ ن کو کھلی دھمکی دے دی۔ کہتے ہیں ڈان لیکس کےمعاملےپرسی ای سی کا اجلاس نہ بلایا گا تو رپورٹ پبلک کردوں گا ۔ نواز شریف اور شہباز شریف تومنظور ہیں لیکن مریم نواز کی سربراہی میں کام نہیں کرسکتا۔
ٹیکسلا میں گرما گرم پریس کانفرنس کے دوران چوہدری نثار کھل کر بولے اور ن لیگ سے اختلافات کو ایک بار پھر تازہ کردیا۔۔ دھواں دھار پریس کانفرنس میں حکومت کو کھلی دھمکی دیتے ہوئے واضح کردیا کہ ڈان لیکس کے معاملے پرسینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس نہ بلایا گیا تو رپورٹ پبلک کردوں گا۔گزشتہ 8 ماہ سے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس نہیں ہوا، اگر پارٹی کے اندرسیاست میں متحرک ہوا تو پارٹی کے لیے مشکلات کھڑی ہو جائیں گی۔ ۔
چوہدری نثارنے کہا کہ شہباز شریف کی قیادت میں کام کرسکتا ہوں مگر اپنے سے جونیئرمریم نواز کی قیادت قبول نہیں۔ مجھ سے مریم نواز کےماتحت کام کرنے سے متعلق سوال کیا گیا جس پر میں نے جواب دیا کہ میں نواز شریف، شہباز شریف کے ماتحت کام کرسکتا ہوں لیکن بچوں کے ماتحت سیاست نہیں کرسکتا۔
چوہدری نثار نے کہا کہ ذاتیات کی جنگ سے ہمارے لئےمشکلات ہوں گی۔ اپنی تضحیک پر خاموش نہیں رہوں گا۔ میں سیاسی یتیم نہیں ہوں جوجونیئرزکوسر اور میڈم کہوں۔
انہوں نے کہا کہ ڈان لیکس پر وضاحت وقت کی ضرورت ہے، یہ حساس نوعیت کا معاملہ ہے۔ڈان لیکس میں طارق فاطمی کا ذکرنہیں تھا، انہیں کیوں نکالاگیا؟ سی ای سی نہ بلائی توڈان لیکس کی تشہیرکردونگا ۔
سابق وزیر داخلہ نے پریس کانفرنس میں خود کو محدود کر لینے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ کہا کہ کبھی پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی نہیں کی، لیکن بہت سی چیزوں سے دلبرداشتہ ہوکر خود کو سائیڈ پر رکھنے کا فیصلہ کیا۔
چوہدری نثار نے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میری جانب سے پارٹی کو دیے جانے والے مشورے خفیہ نہیں۔ پارٹی میں میراکردار نوازشریف کے ناقد کے طور پر رہا۔ کابینہ اجلاسوں اور پاناما کیس کے آغاز سے ہی میرے مشورے ریکارڈ پرہیں۔پارٹی کو کتنا نقصان ہوگا چند ماہ میں سامنے آ جائے گا۔
چوہدری نثار نے مزید کہا کہ سیاستدان الیکشن لڑتا ہے۔ جس نے الیکشن نہیں لڑا وہ ٹیکنوکریٹ یا خوشامدی ہوتا ہے۔
ضروری ہے ہر کوئی پہلے اپنے گریبان میں جھانکے ، اگر کسی کے ساتھ زیادتی ہوئی ہےتوازالہ ہوناچاہیے۔ فیصلہ بالآخر عدالتوں میں ہی ہوگا
https://www.samaa.tv/urdu/pakistan/2018/02/1030796/
By: Samaa Web Desk
پاکستان
February 10, 2018
ٹیکسلا: سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے اپنی ہی جماعت مسلم لیگ ن کو کھلی دھمکی دے دی۔ کہتے ہیں ڈان لیکس کےمعاملےپرسی ای سی کا اجلاس نہ بلایا گا تو رپورٹ پبلک کردوں گا ۔ نواز شریف اور شہباز شریف تومنظور ہیں لیکن مریم نواز کی سربراہی میں کام نہیں کرسکتا۔
ٹیکسلا میں گرما گرم پریس کانفرنس کے دوران چوہدری نثار کھل کر بولے اور ن لیگ سے اختلافات کو ایک بار پھر تازہ کردیا۔۔ دھواں دھار پریس کانفرنس میں حکومت کو کھلی دھمکی دیتے ہوئے واضح کردیا کہ ڈان لیکس کے معاملے پرسینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس نہ بلایا گیا تو رپورٹ پبلک کردوں گا۔گزشتہ 8 ماہ سے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس نہیں ہوا، اگر پارٹی کے اندرسیاست میں متحرک ہوا تو پارٹی کے لیے مشکلات کھڑی ہو جائیں گی۔ ۔
چوہدری نثارنے کہا کہ شہباز شریف کی قیادت میں کام کرسکتا ہوں مگر اپنے سے جونیئرمریم نواز کی قیادت قبول نہیں۔ مجھ سے مریم نواز کےماتحت کام کرنے سے متعلق سوال کیا گیا جس پر میں نے جواب دیا کہ میں نواز شریف، شہباز شریف کے ماتحت کام کرسکتا ہوں لیکن بچوں کے ماتحت سیاست نہیں کرسکتا۔
چوہدری نثار نے کہا کہ ذاتیات کی جنگ سے ہمارے لئےمشکلات ہوں گی۔ اپنی تضحیک پر خاموش نہیں رہوں گا۔ میں سیاسی یتیم نہیں ہوں جوجونیئرزکوسر اور میڈم کہوں۔
انہوں نے کہا کہ ڈان لیکس پر وضاحت وقت کی ضرورت ہے، یہ حساس نوعیت کا معاملہ ہے۔ڈان لیکس میں طارق فاطمی کا ذکرنہیں تھا، انہیں کیوں نکالاگیا؟ سی ای سی نہ بلائی توڈان لیکس کی تشہیرکردونگا ۔
سابق وزیر داخلہ نے پریس کانفرنس میں خود کو محدود کر لینے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ کہا کہ کبھی پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی نہیں کی، لیکن بہت سی چیزوں سے دلبرداشتہ ہوکر خود کو سائیڈ پر رکھنے کا فیصلہ کیا۔
چوہدری نثار نے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میری جانب سے پارٹی کو دیے جانے والے مشورے خفیہ نہیں۔ پارٹی میں میراکردار نوازشریف کے ناقد کے طور پر رہا۔ کابینہ اجلاسوں اور پاناما کیس کے آغاز سے ہی میرے مشورے ریکارڈ پرہیں۔پارٹی کو کتنا نقصان ہوگا چند ماہ میں سامنے آ جائے گا۔
چوہدری نثار نے مزید کہا کہ سیاستدان الیکشن لڑتا ہے۔ جس نے الیکشن نہیں لڑا وہ ٹیکنوکریٹ یا خوشامدی ہوتا ہے۔
ضروری ہے ہر کوئی پہلے اپنے گریبان میں جھانکے ، اگر کسی کے ساتھ زیادتی ہوئی ہےتوازالہ ہوناچاہیے۔ فیصلہ بالآخر عدالتوں میں ہی ہوگا
https://www.samaa.tv/urdu/pakistan/2018/02/1030796/