What's new

Boy in ‘protective custody’ for attempting to fly ‘flying machine’

i am tired of the same people dawning different costumes to play the same trick.

Either change the people or change the trick.
You took words from my mouth, it's really frustrating,and it frustrates more when you know who is not doing his job with dignity,
 
.
You took words from my mouth, it's really frustrating,and it frustrates more when you know who is not doing his job with dignity,

one can say agar kaam nahi karna to ghar jao.... nechay utro per handsome nahi hai koi itna isliye kia karen
 
.
Usko b aqal se kaam lyna chaiye tha bagher law ki insurance k aap kese experiment kar sakty ho . Kuch ghlt hogya to .
 
.
He should have taken permission from CAA before attempting to fly, considering the alert level these days, he might have ended up with shot from PAF if he was able to fly.
 
.
I am really surprised with some of the remarks by fellow members, that why was he not allowed or why was he treated that way. Now tell me is he qualified pilot, I can bet that he’s not plus under the prevailing situation we can’t take risk of him to be down by PAF.

People should realise that it’s a very dangerous situation out there.
 
.
پاک پتن: ’آرمی چیف میرا جہاز واپس دلوائیں‘
_106265904_6280a462-8c9e-40fd-8726-2ffb5ba2f596.jpg

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے جنوبی شہر پاک پتن کے علاقے عارف والہ کے رہائشی محمد فیاض نے آرمی چیف سے اپیل کی ہے کہ اُنھوں نے مقامی طور پر جو جہاز تیار کیا ہے وہ پولیس کی تحویل سے لے کر اُنھیں واپس کیا جائے۔

اُنھوں نے کہا کہ اس ملک میں لوگوں کی حوصلہ افزائی کرنے کے بجائے ان کے خلاف مقدمات درج کیے جارہے ہیں۔

واضح رہے کہ مقامی پولیس نے جہاز تیار کرنے اور اڑانے پر محمد فیاض کے خلاف مقدمہ درج کرکے اس کا جہاز قبضے میں لے لیا ہے اور مقامی عدالت نے ملزم کو تین ہزار روپے کا جرمانہ کرکے انھیں رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔

نامعلوم مقام سے بی بی سی کے نامہ نگار شہزاد ملک سے گفتگو کرتے ہوئے محمد فیاض نے کہا کہ انھوں نے جہاز کی تیاری کے سلسلے میں ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے علاوہ انٹیلیجنس بیورو اور پولیس حکام کے دفاتر کے چکر بھی لگائے لیکن اُنھوں نے اس کا مذاق اڑایا۔

یہ بھر پڑھیے

اڑن گاڑیوں کا ڈرائیونگ سکول

اُنھوں نے کہا کہ جب اُنھوں نے جہاز تیار کرلیا اور اس کی آزمائشی پرواز کی اجازت لینے کے لیے بھی متعقلہ حکام سے رابطہ کیا تھا تاہم اُنھیں اس ضمن میں کوئی کامیابی نہیں ملی۔

اُنھوں نے کہا کہ اپنے شوق کی تکمیل کے لیے اُنھوں نے نہ صرف اپنی زمین بیچی بلکہ بینک سے 50 ہزار روپے قرضہ بھی لیا ہے جس کا ریکارڈ ان کے پاس موجود ہے۔

محمد فیاض ایک ریڑھی بان ہیں۔ صبح کے وقت وہ ریڑھی چلاتے ہیں جبکہ گھر کے اخراجات چلانے کے لیے وہ رات کو ایک کمپنی میں سکیورٹی گارڈ کے فرائض سرانجام دیتے ہیں۔ محمد فیاض کے بقول وہ اپنے والد کی وفات کے بعد اپنی تعلیم جاری نہ رکھ سکے اور گھر کو چلانے کے لیے اُنھیں ریڑھی چلانا پڑی۔

محمد فیاض انڈر میٹرک ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ جہاز بنانے کا شوق اُنھیں بچپن سے تھا اور اُنھوں نے اس ضمن میں کسی سے کوئی تربیت حاصل نہیں کی۔

_106265906_cdf2df66-4291-44d6-8938-f4e529a83691.jpg
تصویر کے کاپی رائٹIJAZ TAREEN
محمد فیاض کا کہنا ہے کہ انھیں اس جہاز کو بنانے میں پانچ ماہ کا عرصہ لگا اور اس پر ان کے مجموعی طور پر اخراجات 90ہزار کے قریب آئے ہیں۔ اُنھوں نے کہا کہ یہ جہاز اب مقامی تھانے میں رکھا ہوا ہے اور جس انداز میں اس جہاز کو رکھا گیا ہے اور پولیس اہلکار جس طرح مبینہ طور پر جس انداز میں اس کی حفاظت کر رہے ہیں اس سے ایسا محسوس ہوتا ہےکہ ان کی محنت رائیگاں چلی جائے گی۔

مقامی علاقے کے سب ڈویژنل پولیس افسر نصر اللہ نیازی نے بی بی سی کو بتایا کہ مقامی عدالت محمد فیاض کو مجرم قرار دے چکی ہے اس لیے یہ جہاز مال مقدمہ کا حصہ ہے اس لیے اب اس جہاز کو واپس نہیں کیا جائے گا۔

اُنھوں نے کہا کہ ملزم فیاض نے جہاز اڑا کر نہ صرف اپنی زندگی کو خطرے میں ڈالا جبکہ دیگر افراد کی زندگیوں کو بھی خطرے سے دوچار کیا۔

ایس ڈی پی او کے مطابق فیاض اس سے قبل اسلام آباد میں جہاز اڑانے کا مظاہرہ کرچکا ہے جبکہ فیاض پولیس افسر کے اس دعوے کی تردید کرتے ہیں۔

دوسری طرف ڈسٹرکٹ پولیس افسر ماریہ محمود کا ایک ویڈیو بیان بھی سامنے آیا ہے جس میں اُن کا کہنا تھا کہ ملزم فیاض نے جہاز کی تیاری اور پھر اس کو اڑانے کے لیے سول ایوی ایشن اتھارٹی سے این او سی حاصل نہیں کیا تھا۔

اُنھوں نے کہا کہ چونکہ ٹیکنالوجی کا دور ہے اس جہاز کو اڑانے سے یہ تاثر بھی مل سکتا ہے کہ ایسے جہازوں کو جاسوسی اور دہشت گردی کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
https://www.bbc.com/urdu/pakistan-47788518
 
.
I am really surprised with some of the remarks by fellow members, that why was he not allowed or why was he treated that way. Now tell me is he qualified pilot, I can bet that he’s not plus under the prevailing situation we can’t take risk of him to be down by PAF.

People should realise that it’s a very dangerous situation out there.

So he learned to built a plane in school but did not learn anything about safety?

Man i am surprised that they did not cook a story about him trying to help Khadim Rizvi to escape by this contraption
 
.
عجیب بےغیرتی ہے یار... کسی دوسرے ملک میں ہوتا تو پتا نہیں کتنے لوگ اسکی محنت پر اسکو داد دیتے اسکی مدد کرتے. یہاں پھدو کمپنی تاجا حوالدار والا رول ہے
 
.

Latest posts

Country Latest Posts

Back
Top Bottom