Windjammer
ELITE MEMBER
- Joined
- Nov 9, 2009
- Messages
- 41,319
- Reaction score
- 181
- Country
- Location
Forwarded as recieved....
تحریک انصاف اور عمران خان کی پیٹھ میں چھرا
گھوپنے والا کوئی اور نہیں سابق گورنر پنجاب چوہدری سرور ہی تھا ۔ اراکین کو گورنر ہاوس بلا کر دس دس کروڑ کی آفریں کی ن لیگ کے ٹکٹ کی گارنٹی موصوف اشٹام پیپرز پر لکھ کر دیتے رہے ۔ 43 کے قریب ایم پی ایز کی گورنر ہاوس میں حمزہ شہباز سے ملاقات کراکے ڈیل کروانے والا بھی چوہدری سرور ہی ہے ۔ علیم خان اور ترین گروپ کے معاملات اور انکے ساتھ ناراض اراکین کو چوہدری سرور کی پشت پناہی حاصل رہی ۔ علیم خان اور چوہدری سرور کی پچھلے ایک مہینے کے دوران 17 ملاقاتیں اور کئی فون کالز بھی حقیقت کی جانب اشارہ کرتی ہیں ۔
یہ بھانڈا تب پھوٹا جب ہمارے ایم پی اے چاچا افتخار گوندل کو سرور نے گورنر ہاوس مدعو کیا اور کہا کہ گوندل صاحب خیال رہے یہ ملاقات میڈیا یا پبلک نہیں ہونی چاہیے ۔ گورنر ہوس پہنچنے پر گورنر صاحب چوہدری افتخار گوندل کو علیحدہ کمرے میں لے گئے جہاں حمزہ شہباز موجود تھے ۔ گورنر نے کہا کہ گوندل صاحب آپ ووٹ حمزہ شہباز کو دیے دیں بدلے میں آپکو کروڑوں روپے ن لیگ کا کنفرم ٹکٹ اور حکومت بننے کی صورت میں آپکو صوبائی وزرات دے دی جائے گی ۔۔
گوندل نے سرور کو کہا کہ میں آپ سے ذاتی تعلق کی بنیاد پر ملنے آیا تھا اگر مجھے پتہ ہوتا کہ یہ سارے معاملات اور مسائل پیدا کرنے والے آپ ہیں تو میں کبھی بھی گورنر ہوس نا آتا ۔ سرور نے کئی تاویلیں گھڑی لیکن گوندل ڈٹا رہا اور جاتے وقت کہا کہ سرور صاحب آپ نے مجھے غلط سمجھا اور سمجھنے میں آپکو مجھ سے بھی غلطی ہوئی میرے ضمیر کی قیمت چند کروڑ لگائی کہ شائد میں بک جاؤ اگر یہ رقم آپ ہزار گنا بڑھا کر مجھے ن لیگ کی وزارت اعلی بھی ذیں تو تب بھی گوندل مر تو سکتا ہے لیکن عمران خان کو چھوڑ کر اس کی پیٹھ کے پیچھے خنجر نہیں گھونپ سکتا ۔۔
گونذل صاحب نے یہ بات پرویز الہی کو بتائی کہ گورنر سارے کھیل کا ماسٹر مائنڈ ہے ۔ پرویز الہی نے عمران خان صاحب کو بتایا کہ پنجاب کی ساری صورتحال اور دھڑے بندی کا مرکز گورنر ہاوس ہے آپ نوٹس لیں ۔ خان صاحب نے ساری معلومات لیں تو درست ثابت ہوا کہ یہ ساری گیم چوہدری سرور کی ہی بنائی گئی ہے ۔ سو خان نے اس کو فوری برطرف کردیا
اپنے ہی گراتے ہیں نشمین پے بجلیاں
تحریک انصاف اور عمران خان کی پیٹھ میں چھرا
گھوپنے والا کوئی اور نہیں سابق گورنر پنجاب چوہدری سرور ہی تھا ۔ اراکین کو گورنر ہاوس بلا کر دس دس کروڑ کی آفریں کی ن لیگ کے ٹکٹ کی گارنٹی موصوف اشٹام پیپرز پر لکھ کر دیتے رہے ۔ 43 کے قریب ایم پی ایز کی گورنر ہاوس میں حمزہ شہباز سے ملاقات کراکے ڈیل کروانے والا بھی چوہدری سرور ہی ہے ۔ علیم خان اور ترین گروپ کے معاملات اور انکے ساتھ ناراض اراکین کو چوہدری سرور کی پشت پناہی حاصل رہی ۔ علیم خان اور چوہدری سرور کی پچھلے ایک مہینے کے دوران 17 ملاقاتیں اور کئی فون کالز بھی حقیقت کی جانب اشارہ کرتی ہیں ۔
یہ بھانڈا تب پھوٹا جب ہمارے ایم پی اے چاچا افتخار گوندل کو سرور نے گورنر ہاوس مدعو کیا اور کہا کہ گوندل صاحب خیال رہے یہ ملاقات میڈیا یا پبلک نہیں ہونی چاہیے ۔ گورنر ہوس پہنچنے پر گورنر صاحب چوہدری افتخار گوندل کو علیحدہ کمرے میں لے گئے جہاں حمزہ شہباز موجود تھے ۔ گورنر نے کہا کہ گوندل صاحب آپ ووٹ حمزہ شہباز کو دیے دیں بدلے میں آپکو کروڑوں روپے ن لیگ کا کنفرم ٹکٹ اور حکومت بننے کی صورت میں آپکو صوبائی وزرات دے دی جائے گی ۔۔
گوندل نے سرور کو کہا کہ میں آپ سے ذاتی تعلق کی بنیاد پر ملنے آیا تھا اگر مجھے پتہ ہوتا کہ یہ سارے معاملات اور مسائل پیدا کرنے والے آپ ہیں تو میں کبھی بھی گورنر ہوس نا آتا ۔ سرور نے کئی تاویلیں گھڑی لیکن گوندل ڈٹا رہا اور جاتے وقت کہا کہ سرور صاحب آپ نے مجھے غلط سمجھا اور سمجھنے میں آپکو مجھ سے بھی غلطی ہوئی میرے ضمیر کی قیمت چند کروڑ لگائی کہ شائد میں بک جاؤ اگر یہ رقم آپ ہزار گنا بڑھا کر مجھے ن لیگ کی وزارت اعلی بھی ذیں تو تب بھی گوندل مر تو سکتا ہے لیکن عمران خان کو چھوڑ کر اس کی پیٹھ کے پیچھے خنجر نہیں گھونپ سکتا ۔۔
گونذل صاحب نے یہ بات پرویز الہی کو بتائی کہ گورنر سارے کھیل کا ماسٹر مائنڈ ہے ۔ پرویز الہی نے عمران خان صاحب کو بتایا کہ پنجاب کی ساری صورتحال اور دھڑے بندی کا مرکز گورنر ہاوس ہے آپ نوٹس لیں ۔ خان صاحب نے ساری معلومات لیں تو درست ثابت ہوا کہ یہ ساری گیم چوہدری سرور کی ہی بنائی گئی ہے ۔ سو خان نے اس کو فوری برطرف کردیا
اپنے ہی گراتے ہیں نشمین پے بجلیاں