Musafir117
ELITE MEMBER
- Joined
- Mar 11, 2014
- Messages
- 9,613
- Reaction score
- -3
- Country
- Location
ایم کیوایم کے سینئررکن محمدانورکی پریس کانفرنس کے اہم نکات
معززصحافی خواتین و حضرات، کیمرہ مین ، ٹیکنیشنز السلام علیکم
سب سے پہلے تومیں اس پریس کانفرنس میں تشریف لانے پر آپ سب کاتہہ دل سے شکریہ اداکرتاہوں۔آج میں آپ اورآپ کے توسط سے تمام پاکستانیوں کے سامنے اپنی ذات کے حوالے سے بہت اہم حقائق رکھنا چاہتا ہوں ۔میں امیدکرتاہوں کہ میرے بیان کردہ حقائق کوبھی میڈیامیں اسی طرح نمایاں جگہ دی جائے گی جس طرح میرے بارے میں اکثرسراسرجھوٹی،بے بنیاد اورمن گھڑت باتوں کونمایاں طورپرپیش کیاجاتاہے۔
جب سے ایم کیوایم وجودمیں آئی ہے نہ صرف اس کوملک دشمن ، دہشت گرد اورنہ جانے کیاکیابناکرپیش کیاجاتارہا۔۔۔قائدتحریک الطاف حسین پر۔۔۔ایم کیوایم کے دیگررہنماؤں پربھی طرح طرح کے من گھڑت، جھوٹے ، بے بنیاد، شرانگیزاوربیہودہ الزامات لگائے جاتے ہیں تاکہ عوام کوگمراہ کیاجاسکے۔۔۔ان کوایم کیوایم سے بدظن کیاجاسکے۔الزام تراشی اوربیہودگی کایہ عمل آج بھی جاری ہے۔
بعض ایم کیوایم دشمن عناصر۔۔۔اورمہاجروں سے ازلی تعصب رکھنے والے سیاسی مخالفین۔۔۔ بعض متعصب سیاسی ودفاعی تجزیہ نگار۔۔۔ اینکرز۔۔۔صحافی۔۔۔ اور کالم نگار اکثر مجھ پر انڈین شہری ہونے کاقطعی اورقطعی جھوٹا۔۔۔ انتہائی سنگین۔۔۔ سراسر بے بنیاد۔۔۔اورمن گھڑت الزام لگاتے ہیں ۔ گزشتہ روز بھی ایک ٹی وی چینلزپر ہونے والے ایک ٹاک شومیں موجودایک ریٹائرڈ فوجی افسر اوردیگرشخصیات نے مجھ پر ایک بارپھرانڈین شہری ہونے کاسراسرجھوٹا اورمن گھڑت الزام لگایاگیا۔
میں نے بہت صبرکیا۔۔۔بہت ضبط کیا ۔۔۔لیکن آئیے میں آج آپ کو۔۔۔اورآپ کے توسط سے پاکستان کے عوام ، تمام سیاسی ودفاعی تجزیہ نگاروں، اینکرپرسنز، کالم نگاروں، صحافیوں اوردنیابھرمیں موجودپاکستانیوں کوبتاتاہوں کہ میں کون ہوں۔
میراپورانام محمدانورانصاری ہے ۔ میرے والدکانام محمدمغنی انصاری ہے۔
میری تاریخ پیدائش یکم مئی 1950ء ہے۔ میں مشرقی پاکستان کے شہررنگ پور میں پیداہوا۔جواس وقت پاکستان کاحصہ تھا۔
میں نے ابتدائی تعلیم سے لیکرمیٹرک تک تعلیم نواب پورگورنمنٹ ہائی اسکول ، ڈھاکہ سے حاصل کی۔اسی اسکول سے 1965ء میں میٹرک کیا۔
میں نے انٹرمیڈیٹ جگن ناتھ کالج ڈھاکہ سے 1967ء میں کیا۔
میں نے بی کام ڈھاکہ یونیورسٹی سے 1969ء میں کیا۔
میراپاکستانی پاسپورٹ 22 اپریل 1970ء کوڈھاکہ میں بنا۔
چونکہ میں ایک کھاتے پیتے گھرانے سے تعلق رکھتا تھالہٰذا میرے والد نے اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لئے مجھے لندن بھیجا۔ میں پاکستانی پاسپورٹ پرہی 14دسمبر1970ء کو ڈھاکہ سے جوکہ اس وقت مشرقی پاکستان کاحصہ تھا، وہاں سے لندن آیا۔
16دسمبر1971ء کوجب سابقہ مشرقی پاکستان علیحدہ ہوکربنگلہ دیش بنا تواس وقت میں لندن میں ایک پاکستانی طالبعلم کی حیثیت چارٹرڈاکاؤٹنسی کی تعلیم حاصل کررہاتھا۔ میرے بڑے بھائی محمداسلم پہلے سے لندن میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے بعد ملازمت کررہے تھے ۔
میں کتنی مرتبہ اور کب کب پاکستان گیا۔۔۔۔۔۔
میں اپنے رشتہ داروں سے ملنے پہلی مرتبہ 24دسمبر1975ء کوپاکستان گیااورپاکستانی پاسپورٹ پرگیا۔
دوسری مرتبہ میں 23دسمبر1982ء کو پاکستان گیا۔
تیسری مرتبہ میں 18جون 1985ء کو پاکستان گیا۔
چوتھی مرتبہ میں 23 اگست 1990ء کو پاکستان گیا۔ اس وقت قائدتحریک الطاف حسین اپناعلاج کرانے لندن آئے تھے اورمیں الطاف بھائی کے ساتھ لندن سے پاکستان گیاتھا۔
پانچویں مرتبہ 3جولائی 1991ء کوپاکستان گیا۔اس وقت قائدتحریک الطاف حسین عباسی شہیداسپتال میں زیرعلاج تھے اورمیں ان کی عیادت کیلئے لندن سے پاکستان گیا۔
چھٹی مرتبہ میں 21دسمبر1991ء کوپاکستان گیا۔ ان دنوں بھی قائدتحریک الطاف حسین لندن اپنے علاج کے لئے آئے ہوئے تھے اورمیں وطن واپسی پر ان کے ساتھ پاکستان گیاتھا۔
اس طرح میں مجموعی طورپر چھ مرتبہ پاکستان گیا۔ جو ایم کیوایم دشمن ، مہاجردشمن ،متعصب اورشاؤنسٹ لوگ کہتے ہیں کہ میں کبھی پاکستان نہیں گیاان تمام جھوٹوں پر اللہ تعالیٰ کی لعنت ہو۔
آج بھی میں پاکستانی پاسپورٹ رکھتاہوں۔۔۔میرے پاس پاکستانی پاسپورٹ اورپاکستانی شناختی کارڈ ہے
Another false allegation against MQM fall down as falsely painted Indian Anwar claim and proving he is Pakistani by birth.
معززصحافی خواتین و حضرات، کیمرہ مین ، ٹیکنیشنز السلام علیکم
سب سے پہلے تومیں اس پریس کانفرنس میں تشریف لانے پر آپ سب کاتہہ دل سے شکریہ اداکرتاہوں۔آج میں آپ اورآپ کے توسط سے تمام پاکستانیوں کے سامنے اپنی ذات کے حوالے سے بہت اہم حقائق رکھنا چاہتا ہوں ۔میں امیدکرتاہوں کہ میرے بیان کردہ حقائق کوبھی میڈیامیں اسی طرح نمایاں جگہ دی جائے گی جس طرح میرے بارے میں اکثرسراسرجھوٹی،بے بنیاد اورمن گھڑت باتوں کونمایاں طورپرپیش کیاجاتاہے۔
جب سے ایم کیوایم وجودمیں آئی ہے نہ صرف اس کوملک دشمن ، دہشت گرد اورنہ جانے کیاکیابناکرپیش کیاجاتارہا۔۔۔قائدتحریک الطاف حسین پر۔۔۔ایم کیوایم کے دیگررہنماؤں پربھی طرح طرح کے من گھڑت، جھوٹے ، بے بنیاد، شرانگیزاوربیہودہ الزامات لگائے جاتے ہیں تاکہ عوام کوگمراہ کیاجاسکے۔۔۔ان کوایم کیوایم سے بدظن کیاجاسکے۔الزام تراشی اوربیہودگی کایہ عمل آج بھی جاری ہے۔
بعض ایم کیوایم دشمن عناصر۔۔۔اورمہاجروں سے ازلی تعصب رکھنے والے سیاسی مخالفین۔۔۔ بعض متعصب سیاسی ودفاعی تجزیہ نگار۔۔۔ اینکرز۔۔۔صحافی۔۔۔ اور کالم نگار اکثر مجھ پر انڈین شہری ہونے کاقطعی اورقطعی جھوٹا۔۔۔ انتہائی سنگین۔۔۔ سراسر بے بنیاد۔۔۔اورمن گھڑت الزام لگاتے ہیں ۔ گزشتہ روز بھی ایک ٹی وی چینلزپر ہونے والے ایک ٹاک شومیں موجودایک ریٹائرڈ فوجی افسر اوردیگرشخصیات نے مجھ پر ایک بارپھرانڈین شہری ہونے کاسراسرجھوٹا اورمن گھڑت الزام لگایاگیا۔
میں نے بہت صبرکیا۔۔۔بہت ضبط کیا ۔۔۔لیکن آئیے میں آج آپ کو۔۔۔اورآپ کے توسط سے پاکستان کے عوام ، تمام سیاسی ودفاعی تجزیہ نگاروں، اینکرپرسنز، کالم نگاروں، صحافیوں اوردنیابھرمیں موجودپاکستانیوں کوبتاتاہوں کہ میں کون ہوں۔
میراپورانام محمدانورانصاری ہے ۔ میرے والدکانام محمدمغنی انصاری ہے۔
میری تاریخ پیدائش یکم مئی 1950ء ہے۔ میں مشرقی پاکستان کے شہررنگ پور میں پیداہوا۔جواس وقت پاکستان کاحصہ تھا۔
میں نے ابتدائی تعلیم سے لیکرمیٹرک تک تعلیم نواب پورگورنمنٹ ہائی اسکول ، ڈھاکہ سے حاصل کی۔اسی اسکول سے 1965ء میں میٹرک کیا۔
میں نے انٹرمیڈیٹ جگن ناتھ کالج ڈھاکہ سے 1967ء میں کیا۔
میں نے بی کام ڈھاکہ یونیورسٹی سے 1969ء میں کیا۔
میراپاکستانی پاسپورٹ 22 اپریل 1970ء کوڈھاکہ میں بنا۔
چونکہ میں ایک کھاتے پیتے گھرانے سے تعلق رکھتا تھالہٰذا میرے والد نے اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لئے مجھے لندن بھیجا۔ میں پاکستانی پاسپورٹ پرہی 14دسمبر1970ء کو ڈھاکہ سے جوکہ اس وقت مشرقی پاکستان کاحصہ تھا، وہاں سے لندن آیا۔
16دسمبر1971ء کوجب سابقہ مشرقی پاکستان علیحدہ ہوکربنگلہ دیش بنا تواس وقت میں لندن میں ایک پاکستانی طالبعلم کی حیثیت چارٹرڈاکاؤٹنسی کی تعلیم حاصل کررہاتھا۔ میرے بڑے بھائی محمداسلم پہلے سے لندن میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے بعد ملازمت کررہے تھے ۔
میں کتنی مرتبہ اور کب کب پاکستان گیا۔۔۔۔۔۔
میں اپنے رشتہ داروں سے ملنے پہلی مرتبہ 24دسمبر1975ء کوپاکستان گیااورپاکستانی پاسپورٹ پرگیا۔
دوسری مرتبہ میں 23دسمبر1982ء کو پاکستان گیا۔
تیسری مرتبہ میں 18جون 1985ء کو پاکستان گیا۔
چوتھی مرتبہ میں 23 اگست 1990ء کو پاکستان گیا۔ اس وقت قائدتحریک الطاف حسین اپناعلاج کرانے لندن آئے تھے اورمیں الطاف بھائی کے ساتھ لندن سے پاکستان گیاتھا۔
پانچویں مرتبہ 3جولائی 1991ء کوپاکستان گیا۔اس وقت قائدتحریک الطاف حسین عباسی شہیداسپتال میں زیرعلاج تھے اورمیں ان کی عیادت کیلئے لندن سے پاکستان گیا۔
چھٹی مرتبہ میں 21دسمبر1991ء کوپاکستان گیا۔ ان دنوں بھی قائدتحریک الطاف حسین لندن اپنے علاج کے لئے آئے ہوئے تھے اورمیں وطن واپسی پر ان کے ساتھ پاکستان گیاتھا۔
اس طرح میں مجموعی طورپر چھ مرتبہ پاکستان گیا۔ جو ایم کیوایم دشمن ، مہاجردشمن ،متعصب اورشاؤنسٹ لوگ کہتے ہیں کہ میں کبھی پاکستان نہیں گیاان تمام جھوٹوں پر اللہ تعالیٰ کی لعنت ہو۔
آج بھی میں پاکستانی پاسپورٹ رکھتاہوں۔۔۔میرے پاس پاکستانی پاسپورٹ اورپاکستانی شناختی کارڈ ہے
Another false allegation against MQM fall down as falsely painted Indian Anwar claim and proving he is Pakistani by birth.