Path-Finder
ELITE MEMBER
- Joined
- Feb 7, 2013
- Messages
- 24,393
- Reaction score
- 1
- Country
- Location
لاہور (رانا محمد عظیم )ن لیگ کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ٹارگٹ کیوں نہیں پورا ہوا جلوس کا مقصد نوازشریف کو لینے جانا تھا یا پھر الیکشن کمپین کیلئے کارکنوں کو متحرک کرنا تھا اگر ایسا ہی کرنا تھا تو پھر اتنے جتن کیوں کئے گئے ن لیگ کے اجلاس میں نوازشریف کے قریبی ساتھی پھٹ پڑے اس طرح نہ تو ہم الیکشن جیت سکتے ہیں اور نہ ہی کارکنوں کو متحرک کر سکتے ہیں اب ہم سے کارکن سوال کر رہے ہیں کہ اگر ریلی کو دھرمپورہ میں ہی ختم کرنا تھا تو پھر ائیر پورٹ جانے کا اعلان کیوں کیا اور کئی گھنٹوں تک مال روڈ پر ہی کیوں ریلی رہی۔
لگتا ہے نوازشریف کے خلاف کوئی اور نہیں بلکہ اندر سے ہی سازش کی جا رہی ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کے اجلاس میں سخت گرما گرمی ہوئی اور نوازشریف کے قریبی ساتھیوں نے اپنا غصہ نکالتے ہوئے کہا کہ کل کا شو فلاپ ترین تھا ،ہم باہر تو کہہ سکتے ہیں کہ یہ بڑا شو تھا مگر حقیقت کا اس سے کوئی تعلق نہیں لاہور سے پچاس پچاس ہزار کی لیڈ سے جن حلقوں سے الیکشن جیتے تھے وہاں سے پانچ پانچ سو کارکن بھی نہیں آ ئے اکثر لیڈر تو صرف کاروائی ڈالنے کیلئے اپنے چند لوگوں کے ساتھ آ ئے اور جو کچھ کارکن نکلے ہیں ان میں لیڈروں کا کوئی کمال نہیں وہ صرف نوازشریف کی محبت میں آ ئے ہیں ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک اہم لیگی رہنما نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ ہمیں تو لگتا ہے سب معاملات طے تھے اور صرف کارکنوں کو اس بات کا علم نہیں تھا کہ ائیر پورٹ تک نہیں جانا باقی تو کچھ لوگ نہ صرف اس سے آ شنا تھے بلکہ وہ انتظامیہ سے معاملات بھی طے کر چکے تھے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں گرما گرمی کے بعد رائے دی گئی کہ نوازشریف کی رہائی کیلئے ایک اور بھرپور مظاہرہ ہونا چاہئے جس پر میٹنگ میں شامل اکثر افراد نے کہا کہ تمام لوگ الیکشن میں مصروف ہیں کسی جگہ سے بھی کوئی نہیں آ ئے گا اب ہمیں اس طرف جانے کی بجائے صرف اپنے الیکشن پر توجہ دینی چاہئے اور نوازشریف کے زیادہ سے زیادہ پوسٹرز اور بینرز لگانے چاہئیں اور شہباز شریف کو بھرپور الیکشن کمپین مختلف شہروں میں چلانی چاہئے ۔
https://www.roznama92news.com/ن-لیگ-کے-اجلاس-میں-نوازشریف-کے-قریبی-ساتھی-پھ-پے
نگران حکومت کے ذمہ داران نے دعویٰ کیا ہے کہ 13جولائی کو تمام کام وفاقی اور صوبائی حکومت کی توقعات کے عین مطابق پایہ تکمیل کو پہنچا، نگران حکومت کو پہلے سے ہی علم تھا کہ سابق وزیراعلیٰ کا خود سڑکوں پر آنے کا مقصد لاہور ائیر پورٹ پہنچنا نہیں، اسی نکتہ کو بنیاد بنا کر کی گئی پلاننگ کامیابی سے ہمکنار ہوئی۔
لیگی کارکنوں اور رہنماؤں کی جانب سے متعدد بار قانون ہاتھ میں لینے کے باوجود تحمل کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا گیا،جس کے سبب نیب کو اس کے دونوں مطلوب مجرم مل گئے تو لاہور سمیت صوبہ بھر میں سانحہ ماڈل ٹاؤن جیسا کوئی واقعہ بھی رونما نہیں ہوا۔ملتان، راولپنڈی کے ائیر پورٹس پر سکیورٹی رکھنے اور دیگر انتظامات سٹینڈ بائی کے طور پر کئے گئے تھے ۔92 نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے نگران صوبائی حکومت میں شامل اعلیٰ حکومتی انتظامی شخصیت نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ سکیورٹی اداروں کی جانب سے پہلے ہی رپورٹس موصول ہو چکی تھیں کہ سابق حکمران جماعت کے چند رہنما اشتعال انگیز تقاریر کریں گے ، جس سے کارکنوں کا لہو گرم ہو گا اور شاہدرہ سے لے کر مینار پاکستان تک ، سگیاں و دیگر مقامات پر پولیس فورس کو جان بوجھ کر نشانہ بھی بنایا جا سکتا ہے ۔
ان رپورٹس کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک سے زائد سکیورٹی پلان تیار کئے گئے ،جس کی منظوری وزیراعلیٰ حسن عسکری سے لی گئی۔صوبائی حکومت کی پلاننگ پر نگران وزیر اعظم ناصر الملک کو بھی اعتماد میں لیا گیا، جبکہ سکیورٹی پلان پر عمل درآمد کروانے کے حوالے سے صوبائی وزیر داخلہ شوکت حسین کی نگرانی میں چیف سیکرٹری پنجاب اکبر حسین درانی ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ نسیم نواز، آئی جی پنجاب سید کلیم امام ، ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ ، سپیشل سیکرٹری داخلہ اور کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ باہمی تال میل کے ساتھ متحرک رہے ۔
نگران حکومت میں شامل انتظامی شخصیت کے مطابق شہباز شریف بطور وزیراعلیٰ جو حکمت عملی دوسروں کے لئے اپناتے رہے ، ہم نے وہی حکمت عملی ان پر اپلائی کی، جو کامیاب رہی۔سابق حکمران جماعت کے بعض سرکاری رہنماؤں کی شدید خواہش تھی کہ کوئی ایسا واقعہ رونما ہو جائے جس سے ان کا الیکشن بن سکے ، تاہم اﷲ تعالی کے فضل و کرم سے لاہور سمیت پنجاب بھر میں سانحہ ماڈل ٹاؤن جیسا کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا۔اعلیٰ انتظامی شخصیت نے دعویٰ کیا کہ نگران حکومت کو پہلے سے ہی علم تھا کہ سابق وزیراعلیٰ کا خود سڑکوں پر آنے کا مقصد لاہور ائیر پورٹ پہنچنا نہیں بلکہ پارٹی کارکنوں بالخصوص لاہوری متوالوں کے لہو کو گرمانا اور ان کو متحرک کر کے لاہور کی انتخابی مہم میں تیزی لانا مقصود تھا ۔
https://www.roznama92news.com/حکومت-کو-علم-تھا-شبازشریف-کا-مقصد-ایرپور-پنچنا-نیں