PakSword
MODERATOR
- Joined
- Dec 6, 2015
- Messages
- 19,505
- Reaction score
- 103
- Country
- Location
جے آئی ٹی اور مریم نواز کی ملاقات کا ایک تخیلاتی منظرنامہ
-------------------------------------------------
جے آئی ٹی : آپ کا ذرائع آمدن کیا ہے؟
مریم نواز: جی میں والد کے زیرِ کفالت ہوں
جے آئی ٹی: کپٹن صفدر کتنا کماتے ہیں ؟
مریم نواز: ان کا اپنا زرعی رقبہ اور آبائی گھر ہے؟
جے آئی ٹی: تو پھر آپ ان کے زیرِ کفالت کیوں نہیں ہیں ؟
مریم نواز: کیونکہ وہ بھی والد کے زیرِ کفالت ہیں
(جے آئی ٹی ممبران نے ایک دوسرے کو دیکھا)
جے آئی ٹی: اگر آپ دونوں میاں بیوی اپنے والد کے زیرکفالت ہیں تو آپ کا بیٹا جنید کی تعلیم کے اخراجات کون برداشت کر رہا ہے ؟
مریم نواز: بیٹے جنید کی تعلیم اور گولف کے اخراجات بھی والد صاحب برداشت کر رہے ہیں
جے آئی ٹی: (کاغذات دیکھتے ہوئے) آپ کے والد صاحب کے الیکشن کمیشن کے گوشواروں کے مطابق تو وہ اپنی والدہ کے گھر میں رہتے ہیں، تو پھر والد صاحب کے پاس اتنا پیسہ کہاں سے آیا ؟
مریم نواز: والد کو پیسہ میرے بھائی حسین نواز نے دیا ہے
جے آئی ٹی: حسین نواز کے پاس اتنا پیسہ کہاں سے آیا ؟
مریم نواز: جی وہ بھی میرے والد کے زیرِ کفالت ہیں
(جے آئی ٹی کے ممبران نے ایک دوسرے کو پریشانی سے دیکھا اور پانی کا گلاس پی کر اگلا سوال پوچھا)
جے آئی ٹی: بیٹے جنید کے اخراجات کون بھر رہا ہے ؟
مریم نواز: میرے والد
جے آئی ٹی: اور والد کے پاس پیسے کہاں سے آئے ؟
مریم نواز: میرے بھائی حسین نواز نے دیے
جے آئی ٹی: آپ کا بھائی حسین نواز اور بیٹا جنید کہاں رہتے ہیں ؟
مریم نواز: دونوں برطانیہ میں رہتے ہیں
جے آئی ٹی: تو پھر حسین نواز نے تعلیمی اخراجات براہ راست جنید کو ہی کیوں نہیں دے دیے ؟ پیسوں کو پاکستان کا چکر کیوں لگوایا ؟
مریم نواز: دیکھیں! یہ ہمارے گھر کا ذاتی معاملہ ہے کہ کس نے کس کو پیسے دیے۔ آپ صرف وہ سوال کریں جو کیس کے متعلق ہیں
(جے آئی ٹی ممبران نے ایک گہرا سانس لیا اور اگلا سوال کیا)
جے آئی ٹی: آپ ان کمپنیز اور فلیٹس کی بینیفیشل اونر کب سے ہیں ؟
مریم نواز:2011 سے
جے آئی ٹی: لیکن سپریم کورٹ میں آپ نے تسلیم کیا کہ یہ کمپنیز اور فلیٹس آپ نے 2006 میں خریدے
مریم نواز: اس وقت اونر حسین نواز تھا
جے آئی ٹی: تو پھر آپ نے 2011 میں فون کر کے یہ کیوں کہا کہ آپ کی اور اور آپ کے بھائیوں کی کوئی جائیداد نہیں ہے
مریم نواز: میرا ثناء بچہ کے ساتھ مذاق ہے۔ آپ کو ہماری دوستی سے کیوں جلن ہو رہی ہے؟ ہم دونوں سہیلیاں جو مرضی باتیں کریں
(جے آئی ٹی ممبران جھنجلا کر ایک دوسرے کو دیکھنے لگے)
جے آئی ٹی: اچھا یہ بتائیں چھوٹا بھائی حسن نواز ان فلیٹس میں کب سے رہ رہا ہے؟
مریم نواز: 1993 سے
جے آئی ٹی: لیکن حسن نواز تو 1999 تک ان فلیٹس کا کرایہ دیتا رہا ہے تو کیا وہ کرایہ اپنے بڑے بھائی کو دیتا تھا ؟
مریم نواز: دیکھیں یہ بھی ہمارے گھر کا ذاتی معاملہ ہے۔ آپ صرف کیس سے متعلق سوال کریں
(یہ سن کر جے آئی ٹی ممبران نے سر کے بال نوچ لیے)
جے آئی ٹی: یہ سارا سرمایہ کہاں سے آیا ؟
مریم نواز: ہم جدی پشتی امیر ہیں، کاروباری ہیں، ہم نے خود کمایا ہے
جے آئی ٹی: تو پھر قطری خط میں یہ کیوں لکھا ہے کہ پیسہ قطری شہزادے نے دیا
مریم نواز: لیکن اس سے یہ ثابت تو نہیں ہوتا کہ ہم امیر نہیں ہیں اور کاروبار اور جائیدادیں نہیں خرید سکتے !!!۔
جے آئی ٹی: تو پھر آپ کے والد اپنی والدہ کے گھر میں کیوں رہتے ہیں ؟ اور جب والد کا اپنا سورس آف انکم نہیں ہے تو پھر آپ ، آپ کے شوہر اور بچے، آپ کے والد کے زیرِ کفالت کیسے ہیں ؟
مریم نواز: دیکھیں یہ سب باتیں ہماری گھر کی اندرونی باتیں ہیں۔ آپ صرف کیس کے متعلق سوال کریں
یہ سب سن کر جے آئی ٹی کے ممبران کھڑے ہوئے، مریم کے سامنے ہاتھ جوڑے اور کہا: میڈم آپ جا سکتی ہیں. تفتیش پوری ہوگئی.
یہ سن کر مریم نے ہاتھ نچا کر کہا: ایسے کیسے پوری ہوگئی. پہلے یہ بتاو کہ ہمارے پہ الزام کیا ہے.
یہ سن کر جے آئی ٹی کے ممبران سکتے میں آگئے اور ایک دوسرے کی شکلیں دیکھنے لگے.
kuchh main ne bhi kia hai, takhayyulati tajzia
کچھ ممکنہ سوالات اور ان کے جوابات
١ - آپ کے بچوں کے اخراجات کون برداشت کرتا ہے
ج - میرے والد، اور میرے بچوں کے نانا، آپ کو کوئی اعتراض
٢ - والد کا تو کوئی کاروبار ہی نہیں، والد اپنی سرکاری نوکری سے کیسے برداشت کرتے ہیں
ج - والد کو میرا بھائی پیسے بھیجتا ہے
٣ - بھائی کا کاروبار؟
ج - یہ آپ اس سے پوچھیں
٤ - حسن نواز اس سوال کا جواب تو دیتے ہی نہیں، وہ تو کہتے ہیں کے قانونی طور پہ ان کو جواب دینے پر مجبور نہیں کیا جاسکتا، کیونکہ وہ پاکستان میں نہیں رہتے، پھر وہ کہاں رہتے ہیں
ج - وہ لندن میں رہتے ہیں، انہوں نے قانونی نکتہ ٹھیک اٹھایا ہے، آپ انھیں مجبور نہیں کرسکتے
٥ - لیکن آپ کے بھائی کہاں رہتے ہیں؟ کیا ان کے اپنے گھر ہیں؟
ج - جی ہاں
٦ - کب سے؟
ج - ٩٠ کی دہائی سے، پہلے کرائے پر اور ٢٠٠٦ کے بعد وہ فلیٹ اپنی ملکیت میں آگئے
٧ - لیکن یہ ڈاکومینٹس تو کچھ اور کہتے ہیں
ج - یہ میرے دستخط نہیں ہیں، میں ٢٠٠٦ میں ان فلیٹس کی ٹرسٹی بنی تھی کچھ عرصے کے لئے
٨ - کتنے عرصے کے لئے؟
ج - میں تاریخیں یاد نہیں رکھتی، آپ کے پاس ٹرسٹ کے ڈاکومینٹس ہیں، آپ خود دیکھ سکتے ہیں
٩ - آپ کو ٹرسٹ کا ٢٠٠٦ میں ہی پتہ چل گیا تھا؟
ج - جی ہاں، لیکن یہ کیسا سوال ہے؟
١٠ - کیوں کہ ٢٠١٢ تک تو آپ کو معلوم ہی نہیں تھا کہ آپ کے بھائی کی جائداد ہے
ج - وہ ایک سیاسی بیان تھا
١١ - کہیں ایسا تو نہیں کہ آپ کو واقعی نہیں معلوم ہو کہ آپ کے خاندان کی جائداد ہے
ج - جی نہیں، ایسا کچھ نہیں ہے
١٢ - ہوسکتا ہے آپ کو نہیں معلوم ہو کہ یہ جائداد آپ کے نام ہے، اسی لئے آپ اپنے دستخط سے بھی انکاری ہیں
ج - مفروضوں کے جوابات دینے نہیں آئی میں یہاں
١٣ - تو آپ کا بھائی اصل میں آپ کے بچوں کے خرچے اٹھا رہا ہے
ج - جی نہیں، میرے والد اٹھا رہے ہیں
١٤ - لیکن والد تو خود بیٹے سے پیسے لیتے ہیں
ج - لیکن والد کی سرکاری آمدنی اتنی ہے کے انھیں ضرورت نہیں
١٥ - لیکن کیا سرکاری آمدنی سے نواسوں کا خرچہ پورا ہوسکتا ہے؟ اس کا مطلب بھائی، والد اور بھانجوں کا خرچہ اٹھا رہا ہے
ج - آپ جو سمجھنا چاہیں سمجھیں
-------------------------------------------
ایسی گفتگو کے بعد جے آئی ٹی والے چکرا کر رہ گئے ہونگے
یہ کچھ ہوا ہوگا آج.. یہ میرے اپنے ذہن کی اختراع ہے.. کوئی بھی مشابہت محض اتفاقیہ ہوگی.. فارغ بیٹھا تھا سوچا کہ ممکنہ سوال و جواب مرتب کروں