What's new

NAB references against Sharif family: Robert Radley wishes to change statement

Champion_Usmani

SENIOR MEMBER
Joined
Jan 10, 2018
Messages
4,022
Reaction score
0
Country
Pakistan
Location
Pakistan
ISLAMABAD (Dunya News) – While hearing of the National Accountability Bureau (NAB) references against Sharif family in the accountability court on Friday, Robert Radley expressed his wish to change statement and told that he is neither IT or computer expert, but a forensic analyst.

Speaking to Sharif family’s counsel Khawaja Harris as witness in cross-examination, Radley said Calibri font was used in 2005.

He further pointed out that there were 360 fonts in Microsoft Office now while the number was only 6 back in 2005, including Calibri font. The man who invested Calibri font was awarded too during the same year, he added.


Talking about his report, Radley said he didn’t mention in his report that there are several types of Calibri font. “I received documents on July 6 and couldn’t compile a detailed report due to shortage of time,” he stated.

Harris asked him whether he is pointing out at the possibility of the report not being true due to short time, at which the witness answered that it is wrong. He said he stands by his report and did not prepare it under the supervision of NAB officials.

Sharif family’s lawyer said Radley’s statement had been recorded and cannot be changed during cross-examination.

In yesterday’s hearing, the prosecution witness had corroborated that the facility of Calibri font was available in the Windows Vista Beta.

Wajid Zia presented the original record of Joint Investigation Team (JIT) in Panama case.

https://dunyanews.tv/en/Pakistan/42...-family-Robert-Radley-Calibri-font-JIT-report
 
. .
AVENFIELD REFERENCE: ROBERT RADLEY ASSERTED THAT ‘CALIBRI FONT’ CAMEINTO MARKET POST JAN-2007
FacebookTwitter


maryam-1.jpg

ISLAMABAD: Reported differently by media houses that the prime UK based witness forensic expert Robert Radley on Thursday while appearing before Accountability Court via video link from London, admitted that ‘calibri’ font was available in 2005, hence the perception was given that the main accused in Avefield reference Maryam Nawaz, Captain(R) Safdar who presented their trust deed before ‘Joint Investigation Team’ probing off shore companies of Sharif family did not allegedly forge their documents as the aforementioned font was available for use then in 2005.

ADVERTISEMENT
But the second and most important testimony which the UK based witness gave to accountability court was ignored or not given that much of importance that the font came to market for commercial purposes, post January, 2007.

More Robert Radley just admitted that the use of ‘calibri’ font was available in window Beta version, albeit in limited scale.

The font’s beta version came out for testing purposes for selected software houses in 2005, the complete version of the font was released in 2007, added Robert Radley.
https://www.newsone.tv/pakistan-new...serted-calibri-font-came-market-post-jan-2007
 
.
So sharif family must have a software beta house [emoji537] and sharif must be tester ?? Any way it’s legal maneuvering ;) :D to cause a doubt how many commoner were using it at the time ??
 
.
.
NAB References Against Sharif Family: Radley Admits Not To Be An IT Expert

The Prosecution Witness Robert William Radley, during the cross-examination by the defence lawyer Khawaja Haris in the reference against Sharif family admitted that he was neither an IT nor computer expert and he himself used this font in 2005.

https://www.urdupoint.com/en/pakistan/nab-references-against-sharif-family-radley-267403.html

"People are confused as to why is Maryam Nawaz is declaring victory or Calibri Font issue after evidence of the "Gora Man" .
Reason lies in the text of NAB ordinance words quoted below .
"Code" means the Code of Criminal Procedure, 1898;
Under criminal law the standard of proof is different from civil law cases . Here required is "proof without any doubt" unlike civil law where proof required is what meets balance of probabilities .
Now that once it is known that Calibri was available albeit in limited circulation since late 2004 , in Beta versions . Under criminal law evidence standards she cannot be convicted on the base of fakeness owing to Calibri font . This is decided .
Calibri issue cannot be taken in criminal case now against her"
 
.
In the early days in 2004, the number ‘1’ looked different from the latter versions when it was finally shipped in the office products. So in case someone would have made a document before 2006 they probably would have had different numbers,” Groot added.

He admitted that he had taken “a short look somewhere on Twitter” of the JIT document, which has stirred a debate in Pakistan, and stated that it was “definitely the number 1 of the final version” and not the unmodified later version his company had delivered in 2004.


https://www.geo.tv/latest/149222-extremely-unlikely-calibri-used-in-feb-2006-says-font-creator
 
.
Quote

پاناما جے آئی ٹی کے چاروں بڑے نتائج بے بنیاد اور جعلی تھے اور یہ شدید دبائو میں آ کر دیئے گئے تھے۔ رڈلی نے کیلیبری فانٹ کے 2006ء میں استعمال کے حوالے سے چار اہم شواہد میں سے ایک کو زمین بوس کر دیا جبکہ باقی تین شواہد پہلے ہی غلط یا پھر توڑ مروڑ کر پیش کیے ہوئے ثابت ہو چکے ہیں۔ مریم نواز اور حسین نواز نے سپریم کورٹ میں اور جے آئی ٹی میں ایک ٹرسٹ ڈیڈ پیش کی تھی جو کیلیبری فانٹ میں ٹائپ کی ہوئی تھی، اس دستاویز پر 2006ء میں دستخط کیے گئے تھے۔ جے آئی ٹی نے ایک ماہر کے دعوے کی بنیاد پر یہ اپنی آخری رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا تھا کہ چونکہ کیلیبری فانٹ کمرشل سطح پر 2007ء میں دستیاب ہوا تھا اسلئے یہ ٹرسٹ ڈیڈ جعلی ہے۔ جرح کے دوران رڈلی نے پہلے تو یہ اعتراف کیا کہ کیلیبری فانٹ 2006ء میں حتیٰ کہ 2005ء میں بھی ڈائون لوڈ کیلئے دستیاب تھا لیکن صرف آئی ٹی ماہرین ہی اسے ڈائون لوڈ کرتے تھے۔ رپورٹس کے مطابق، جب رڈلی سے پوچھا گیا کہ آیا انہوں نے 2005ء میں یہی فانٹ ڈائون لوڈ کیا تھا تو انہوں نے اثبات میں جواب دیا۔ جب یہ پوچھا گیا آیا وہ آئی ٹی ماہر تھے تو جواب نفی میں دیا۔ دی نیوز نے 13؍ جولائی 2017ء کو جے آئی ٹی کی حتمی رپورٹ پر اپنی تفصیلی تحقیقات شائع کی تھیں کہ جے آئی ٹی کی جانب سے پاناما پیپرز کی تحقیقات کے دوران حاصل کی جانے والی تمام چاروں غیر ملکی دستاویزات / رپورٹس اور بڑی کامیابی اور ’’اہم شواہد‘‘ کے طور پر پیش کیا جانے والا رپورٹ کا پہلا صفحہ، سب غلط ہیں اور جے آئی ٹی کی غلط فہمی پر مبنی ہیں اور انہیں کسی بھی طرح شواہد نہیں کہا جا سکتا۔ اپنے نتائج میں، 13؍ جولائی کو دی نیوز نے رپورٹ میں بتایا تھا کہ ’’جے آئی ٹی رپورٹ کے جائزے سے معلوم ہوتا ہے کہ غیر ملکی حکام سے پوچھے گئے سوالات بڑی چالاکی کے ساتھ مرتب کیے گئے تھے تاکہ معاملے کی پوری منظر کشی کی بجائے صرف مخصوص جواب حاصل کیے جا سکیں، منتخب گواہوں کے بیانات لیے گئے اور اہم گواہوں کو نظرانداز کر دیا گیا اور پہلے سے طے شدہ سوچ کے ساتھ رپورٹ مرتب کی گئی۔‘‘ پاناما جے آئی ٹی کی جانب سے حاصل کیے جانے والے چار اہم شواہد اور جے آئی ٹی کی حتمی رپورٹ کے پہلے صفحے پر لکھا ہے کہ: ’’تحقیقات کا اختصار‘‘: تحقیقات کے دوران جے آئی ٹی کی جانب سے مندرجہ ذیل اہم ترین دستاویزی شواہد حاصل کیے گئے: (اول) برٹش ورجن آئی لینڈ میں فنانشل انوسٹی گیشن ایجنسی کی جانب سے بی وی آئی کمپنیز میں مریم نواز کے بینیفشل اونر ہونے کی تصدیق، کمپنیوں کے نام یہ ہٰں: نیلسن انٹرپرائزز لمیٹڈ، نیسکول لمیٹڈ (والیم نمبر پانچ)۔ (دوم) جبل علی فری زون اتھارٹی (جافزا) کی جانب سے میاں نواز شریف کے ایف زیڈ ای کیپیٹل میں چیئرمین ہونے کی تصدیق (والیم نمبر 6 اور 9)۔ (سوم) متحدہ عرب امارات کی وزارت انصاف کی جانب سے اس بات کی تصدیق کہ مدعا علیہان نے مشکوک انداز سے اثاثوں کی خرید و فروخت کی، یہ معاہدے فاضل عدالت میں جمع کرائے جا چکے ہیں (والیم نمبر تین)، اور (چہارم) فارنسک ایکسپرٹ کی رپورٹ کے مطابق مدعا علیہان نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں جعلی ٹرسٹ ڈیڈ جمع کرائی (والیم نمبر پانچ)۔ ٹرسٹ ڈیڈ اور کیلیبری فانٹ کے حوالے سے دی نیوز نے رپورٹ دی تھی کہ تمام مستند وسائل کے تحت دیکھا جائے تو کیلیبری فانٹ 2004ء میں ڈیزائن کیا گیا تھا اور یہ 2004-05ء میں ڈائون لوڈ کیلئے دستیاب تھا اور کمرشل سطح پر اسے جنوری 2007ء میں جاری کیاگیا۔ ایک ایسے ماہر، جو بنیادی طور پر پی ٹی آئی کا سیاسی کارکن تھا، کی متعصبانہ رائے میں بھی فیصلہ کن الفاظ استعمال نہیں کیے گئے اور کہا گیا کہ اس بات کا غالب امکان نہیں کہ یہ فانٹ نوٹری تصدیق کرنے والی کمپنی نے 2006ء میں استعمال کیا ہو۔ دی نیوز نے بتایا تھا کہ اگر یہ بات ثابت ہوگئی کہ کیلیبری فانٹ صرف 2007ء میں ایجاد کیا گیا تھا اور اس سے پہلے اس کا کوئی وجود نہیں تھا تو اس سے ثابت ہوجاتا کہ دستاویزات جعلی ہیں۔ اگر یہ بات درست ہے کہ یہ فانٹ 2004ء میں ڈائون لوڈ کیلئے دستیاب تھا تو یہ بات کیسے کہی جا سکتی ہے کہ 2006ء کی ٹرسٹ ڈیڈ جعلی ہے؟ دی نیوز نے اپنی 13؍ جولائی کی رپورٹ میں اس بات کا انکشاف بھی کیا تھا کہ جے آئی ٹی کے ارکان پر شدید بیرونی دبائو ہے۔ دی نیوز کی رپورٹ میں تھا کہ یہ بات انتہائی اہم اور قابل ذکر ہے کہ برطانوی کمپنی فریمین باکس نے 2006ء میں اس ٹرسٹ ڈیڈ کی تصدیق کی تھی جسے سپریم کورٹ میں جمع کرایا گیا تھا۔ یہ بہت ہی دلچسپ بات ہے کہ برطانوی کمپنی ’’کوئیسٹ سولیسیٹرز‘‘ مبینہ طور پر پی ٹی آئی کارکن کی ملکیت ہے اور جے آئی ٹی نے اس کی خدمات حاصل کیں، جے آئی ٹی نے اسے خط لکھ کر سوال کیا کہ آیا فری مین باکس 2006ء میں اس ٹرسٹ ڈیڈ کی تصدیق کی تھی۔ تاہم، جے آئی ٹی نے اس بات کا اپنی حتمی رپورٹ میں بالکل ذکر نہیں کیا۔ فری مین باکس کا جواب بنیادی اور اہم شواہد میں شامل تھا لیکن جے آئی ٹی ارکان نے اس بات کو خفیہ دبائو کی وجہ سے چھپایا۔ جے آئی ٹی کی دیگر تین اہم کامیابیوں میں سے ایک مریم نواز کی ملکیتی کمپنیوں کے حوالے سے تصدیق تھی۔ پاناما جے آئی ٹی کا اختتام فنانشل انوسٹی گیشن ایجنسی آف برٹش ورجن آئی لینڈ کی تصدیق کی بنیاد پر تحریر کیا گیا تھا۔ جے آئی ٹی نے فنانشل انوسٹی گیشن ایجنسی سے خصوصی طور پر یہ نہیں پوچھا کہ نیلسن اور نیسکول کی بینیفشل اونرشپ کس کے پاس ہے تاکہ سپریم کورٹ کو گمراہ کیا جا سکے۔ جے آئی ٹی نے ایجنسی سے صرف آف شور کمپنیوں کی ملکیت کا پوچھا، اسے کوئی جواب نہیں ملا اور اس کی بجائے جے آئی ٹی سے پوچھا گیا کہ وہ میوچوئل لیگل اسسٹنس کے تحت ان افراد کے بارے میں غلط اقدامات کے ثبوت پیش کریں جن کے نام اس نے اپنی درخواست میں دیئے ہیں۔
Un-Quote
 
.
Calibri font was available in 2005: UK forensic expert
February 23, 2018

By:Samaa Web Desk
Published in Pakistan

Be the first to comment!
calibri-640x377.jpg


ISLAMABAD: A key witness in the supplementary reference case filed against former prime minister Nawaz Sharif said on Friday that the Calibri font was in existence in 2005 but was available in limited quantity.

This was revealed by UK forensic expert Robert Radley who told the court during a hearing of the supplementary reference in the Avenfield case against Nawaz Sharif.

The proceedings were carried out at the Pakistan High Commission in London from where it was live streamed to the court.

Investigation Director Amjad Majeed and representatives of former prime minister Nawaz Sharif were present at the high commission.

Radley observed in his findings, which were included in the JIT report, that he “identified the type font used to produce both certified declarations as ‘Calibri’. However, [the font] was not commercially available before Jan 31, 2007 and as such, neither of the [documents] is correctly dated and [appear] to have been created at some later point in time.”

During the hearing, Radley claimed that the dates on pages two and three of the declaration of offshore companies Nelson and Nescol were changed.

Robert Radley, who is head of his firm Radley Forensic Document Laboratory, told the court that he had examined the possible change in dates on both documents.

He said that the font used in both trust deeds of the two companies was the Calibri font. He however, stated that it was not available for commercial use before January 31, 2007.

Radley further informed the court that four stapler holes were found in the documents which implied that the corner piece had been opened.

He said that 2004 had been changed into 2006 and that a ‘6’ had been replaced with a ‘4’. Further in his testimony, Radley claimed that the document could not be prepared commercially before January 31, 2007.

The defence counsel then questioned Radley over the availability of the font in Windows Vista and if Vista was released in three different versions. Radley obliged.

When asked, Radley confirmed that the first proper edition of the operating system was released on January 31, 2007. He said that the pre-launch beta version of Vista was also released for IT experts in April 2005.

He was then asked by the defence counsel as to whether the font was present in the pre-launch version of 2005 to which he replied in the affirmative but said that it was limited to only developers and IT experts.

He further added that testing was being conducted on a very limited level hence it was not possible that thousands of people could have access to it.

The court also recorded the statement of another witness, solicitor Akhtar Raja, through the video link.

The hearing of the case was adjourned till March 2, 2018.

https://www.samaa.tv/pakistan/2018/02/calibri-font-was-available-in-2005-uk-forensic-expert/
Oh jahil baboon leagiyo parh to letey us ney tumhari mitti paleed kar di hy :D
@PakSword @Farah Sohail
 
.
"People are confused as to why is Maryam Nawaz is declaring victory or Calibri Font issue after evidence of the "Gora Man" .
Reason lies in the text of NAB ordinance words quoted below .
"Code" means the Code of Criminal Procedure, 1898;
Under criminal law the standard of proof is different from civil law cases . Here required is "proof without any doubt" unlike civil law where proof required is what meets balance of probabilities .
Now that once it is known that Calibri was available albeit in limited circulation since late 2004 , in Beta versions . Under criminal law evidence standards she cannot be convicted on the base of fakeness owing to Calibri font . This is decided .
Calibri issue cannot be taken in criminal case now against her"

Yes absolutely, plus anothet valid point is that the witness, he wants to change his statement... why??? But having said that the confrontation mode which NS has adopted, its very unlikely that he and maryam would be spared by the court, it seems he himself wants to go to jail...
What u think?
 
.
Yes absolutely, plus anothet valid point is that the witness, he wants to change his statement... why??? But having said that the confrontation mode which NS has adopted, its very unlikely that he and maryam would be spared by the court, it seems he himself wants to go to jail...
What u think?

Exactly, even Justice Saqib Nisar offer Nawaz sharif to plead guilty and in return get some relief but NS simply refused and walk away from the offer.
 
.
Exactly, even Justice Saqib Nisar offer Nawaz sharif to plead guilty and in return get some relief but NS simply refused and walk away from the offer.
But politically speaking, look its obvious that in senate elections it would be difficult to get majority by pmln now, and with that if NS goes to jail, then it can cause cracks within pmln ranks, so this confrontationist approach whether right or wrong is not the debate, but this approach, dont u think it will harm pmln as a party big way, I mean all of us know what happened to bhutto and other mainstream populer political leaders in the past when they resorted to confrontation.
 
.
But politically speaking, look its obvious that in senate elections it would be difficult to get majority by pmln now, and with that if NS goes to jail, then it can cause cracks within pmln ranks, so this confrontationist approach whether right or wrong is not the debate, but this approach, dont u think it will harm pmln as a party big way, I mean all of us know what happened to bhutto and other mainstream populer political leaders in the past when they resorted to confrontation.

May be PMLN cracks May be not, its worth trying to get a just system by confrontation then to resort towards walking in circles for eternity by a compromise.
 
.
lols bandar bant ka tamasha!! shareef will come out victorious and rule us for rest of him life!! thats how bs our judicial system is!!
 
. .

Country Latest Posts

Back
Top Bottom