What's new

General Pasha gave future roadmap to ISI

Farah Sohail

SENIOR MEMBER
Joined
Mar 2, 2012
Messages
7,228
Reaction score
4
Country
Pakistan
Location
Pakistan
Wednesday, March 14, 2012

Waqar Ahmed

ISLAMABAD: A number of retired army officials and defence analysts in Islamabad say it is imperative to look at Pasha’s achievements dispassionately and without personal bias and prejudices.

These officials believe that Pasha’s tenure, one of the most difficult ever for a spymaster, was unprecedented and extraordinary in most respects. A discourse with some retired intelligence officials and military analysts has brought out an intelligent roadmap, cleverly woven by General Pasha for the agency, to safeguard Pakistan’s present and future interests. It may act as a pivot to threats of the future.

The analysts believe that according to the roadmap charted by General Pasha, the ISI will now stand up to the enormous pressure of CIA and other world agencies. They believe that the days when Langley and Pentagon dictated all scripts to Pakistan have ended.

Moreover, General Pasha’s legacy is that Pakistan will not accept blunt dictation from Washington on Afghanistan and Taliban and will take care of its own national interests. “I think that General Kayani and Pasha had seen the endgame in Afghanistan several years back and formulated a policy which put Pakistan’s interests on top,” said an intelligence official clearly well-versed with national policies. “A lot of pressure came on the two but they have persisted with what is good for Pakistan.” Another direction in which Pasha worked was the issue of US spies who were operating with impunity in the country. These spies, as Pasha’s actions show, will not be tolerated now and each Tom, Dick and Harry will not be granted Pakistani visas.

Analysts also believe that following the steps taken by General Pasha, operations of CIA clandestine fronts like Blackwater and DynCorps will not be allowed to continue in future. They said that the agency was now keeping a tab on all such organizations and checking their ingress and operations in Pakistan.

One retired official added he believes the agency, even after General Pasha was gone, would make sure that the Kashmir issue was not put on the backburner and Pakistan did not rest till a fair and impartial solution was found. “Pasha did not allow the core issue to sink into the sea of war on terror or pushed under the wheels of cross-border trade caravans,” he said. “It is to his credit that he kept it alive.”

In the context of current events, all officials and defence analysts, nevertheless, agree that under Pasha, Pakistan charted a new course on the war on terror. “I think the decisions taken by the duo (Kayani and Pasha) were difficult and their implementation even more difficult. With critical choices made by our political and military leaders, they worked to change the status quo in the region. The set of threats they saw was different from the skewed world view of Pentagon.

“Indeed, moving beyond the evaluation made by some harsh and personally motivated comments in the media, the best thing to come out of Pasha’s tenure is that Pakistan will now fight the war on terror in its own interests and own terms,” an analyst said. “Pasha is gone though his roadmap will continue to serve the ISI and Pakistan.”
 
.
جنرل پاشا سی آئی اے کے سامنے ڈٹے رہے

مسلح افواج میں لوگ آتے ہیں اور پھر اپنی مدت ملازمت پوری کرکے ریٹائر ہو جاتے ہیں۔ ایسا ہمیشہ سے ہوتا آیا ہے اور ہوتا رہے گا لیکن وہ لوگ جو قومی اور ملکی مفادات کو مقدم رکھتے ہوئے پوری ایمانداری، خلوص اور حب الوطنی سے اپنے فرائض انجام دیتے ہیں۔ ان کی کارکردگی مدتوں یاد رکھی جاتی ہے۔ جنرل احمد شجاع پاشا پاکستان کی مسلح افواج میں جوانوں اور افسران کے لئے ایک رول ماڈل کی حیثیت رکھتے ہیں کیونکہ جنرل احمد شجاع پاشا نے پاکستان کی سب سے اعلیٰ انٹیلی جنس ایجنسی آئی ایس آئی کے سربراہ کے طور پر انتہائی مشکل وقت میں ہرقیمت پر قومی مفادات کا تحفظ کیا۔ تین سال کا یہ عرصہ پاکستان کےخلاف سازشوں، سازباز اور بین الاقوامی خفیہ منافقتوں کا دور تھا جس سے جنرل احمد شجاع پاشا نے بہادری سے مقابلہ کیا اور ان بین الاقوامی سازشوں کو نہ صرف بے نقاب کیا بلکہ ان کو آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر روکا۔ نائن الیون کے واقعے کے بعد پاکستان نے دہشت گردی کےخلاف امریکا کا ساتھ دینے کی غیر مشروط پیش کش کی تھی لیکن بدقسمتی سے وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ امریکا اور امریکی انٹیلی جنس ایجنسی سی آئی اے نے نہ صرف پاکستان کےخلاف معاندانہ کردار ادا کرنا شروع کردیا بلکہ پاکستان کی اعلیٰ انٹیلی جنس ایجنسی آئی ایس آئی پر بھی بد اعتمادی شروع کردی۔ قومی مفادات پر امریکا اور پاکستان کے مابین واضح اختلاف تھا۔ اسی وجہ سے امریکی قیادت میں نیٹو افواج اور خاص طور پر سی آئی اے نے آئی ایس آئی کو ایک دشمن ایجنسی قرار دیدیا اور آئی ایس آئی کے مطالبات کو رد کرتے ہوئے تعاون کرنے سے انکار کیا۔

دوسری طرف آئی ایس آئی نے دہشت گردی کےخلاف سی آئی اے کو مکمل تعاون کی پیشکش کی۔ جنرل احمد شجاع پاشا نے جرا¿تمندی سے دنیا کی طاقت ور سی آئی اے کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر ان کے پاکستان میں آپریشنز سے متعلق سوالات کئے اور ان کے مقاصد کے متعلق پوچھا، جنرل پاشا نے پاکستان میں متعدد سی آئی اے کے جاسوسوں کی موجودگی کا انکشاف کیا جو کہ پاکستان کی سرزمین پر مختلف سرگرمیوں میں مصروف تھے۔ جو یہاں پر مقامی اور غیر ملکی اثاثوں کو استعمال کررہے تھے۔ سی آئی اے نے آئی ایس آئی چیف کے ان مطالبات کا تمسخر اڑایا اور ان مطالبات کو نہ صرف رد کیا بلکہ ان انکشافات کو سبوتاژ کیا۔ نتیجتاً ریمنڈ ڈیوس کا واقعہ رونما ہوا جس نے پاکستان کی سرزمین پر امریکا کی آزادانہ اور دیدہ دلیری سے کی جانے والی سرگرمیوں کو بے نقاب کیا۔ خاص طور پر اس سے پاکستان میں سی آئی اے کے خفیہ آپریشنز کا پتہ چلا۔ درحقیقت جنرل احمد شجاع پاشا پاکستان کے قومی مفادات کے تحفظ کے لئے امریکا اور سی آئی اے کے سامنے ایک چٹان کی طرح کھڑے ہو گئے۔ انہوں نے پاکستان کی سرزمین پر خفیہ سرگرمیوں میں مصروف سی آئی اے کے جاسوسوں کو نکالا اور سی آئی اے کے خفیہ آپریشنز بند کرائے۔

جنرل احمد شجاع پاشا کی اس جرا¿ت مندانہ اقدام نے انہیں پاکستان کا قابل فخر سپوت بنا دیا ہے۔ انہوں نے سی آئی اے کے اس وقت کے چیف لیون پنیٹا کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر پاکستانی مفادات کے تحفظ کی بات کی اور کسی بھی لمحے سپر طاقت کی بہترین خفیہ ایجنسی کے سربراہ کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکے۔ جنرل پاشا حقیقی معنوں میں ایک فوجی ہیں۔ ان کی نظر ہمیشہ اپنی پیشہ وارانہ امور پر رہی جیسے ایک فوجی ہر معاملے کو صرف اور صرف پاکستان کے مفادات کے تناظر میں دیکھتا ہے اسی طرح جنرل پاشا بہت پُرسکون رہ کر بلاخوف و خطر غیر معمولی حالات کے باوجود اپنے پیشہ وارانہ امور سرانجام دیتے رہے۔ پاکستان کے مفادات کی بہترین حفاظت کرنے پر بلاشبہ پوری قوم ان پر فخر کرتی ہے۔ پوری قوم اس بات سے آگاہ ہے کہ پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی ہر بات پر اپنے وطن عزیز کے مفادات کو مقدم رکھتی ہے اور اس کے سربراہ جنرل پاشا نے کمال عقلمندی، جرا¿ت، محب الوطنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی ملازمت کے دوران اس فرض کو بخوبی نبھایا۔ یہ جنرل احمد شجاع پاشا ہی تھے جنہوں نے سی آئی اے کے منافقانہ منصوبوں اور سازشوں کا پتہ چلایا اور اس حقیقت کو تشت ازبام کیا کہ سی آئی اے پاکستان مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہے۔ اسی لئے جنرل احمد شجاع پاشا نے پاکستان میں سی آئی اے کے اہلکاروں کی نقل و حرکت کو نہ صرف محدود کیا بلکہ ان پر پابندیاں لگائیں۔ اسی طرح انہوں نے بلیک واٹر اور ڈائن کور وغیرہ جیسی بدنام زمانہ امریکی خفیہ ایجنسیوں کی پاکستان میں سرگرمیوں کو بے نقاب کیا ان کے ایجنٹوں کو پاکستان سے بیدخل کیا اور سی آئی اے کے جاسوسوں کی سرگرمیوں پر نظررکھتے ہوئے انہیں پاکستان مخالف سرگرمیوں سے روکا۔ انہوں نے سی آئی اے کی پاکستان میں کارروائیوں کو روک کر امریکی اہلکاروں کو قانون کے دائرے میں رہ کر کام کرنے کی اجازت دی۔ انہوں نے اس بات کی انہیں ہر گز اجازت نہیں دی کہ وہ بلاروک ٹوک اپنی سرگرمیاں جاری رکھیں، جنرل پاشا نے یہ جرا¿تمندانہ اقدام کرکے ثابت کردیا کہ وہ حقیقی محب وطن ہیں اور دنیا کی کسی طاقت کو پاکستان کے مفادات کے خلاف سرگرمی کی اجازت نہیں دینگے۔

جنرل احمد شجاع پاشا نے اس بات کو یقینی بنایا کہ امریکی، سی آئی اے اور اقوام متحدہ کے پاکستان میں آنے والے حکام امیگریشن کے طے شدہ ضوابط کے تحت آئیں۔ اسی طرح انہوں نے پولیس کالج سہالہ میں کہوٹہ نیوکلیئر پلانٹ کے قریب انتہائی حساس علاقے میں تربیت دینے والے سی آئی اے جاسوسوں کو نکال باہر کیا اور انہیں واپس امریکا بھجوایا۔ جنرل پاشا نے سی آئی اے اور ایف بی آئی کے ایجنٹوں کی پاکستان میں داخلے کے وقت مکمل مانیٹرنگ کو یقینی بنایا اور انہوں نے ایک باقاعدہ سکیورٹی میکنزم قائم کیا جو ان ایجنٹوں کی پاکستان آمد کو چیک کرتا ہے۔ وہ تمام امریکی جنہیں بلیک لسٹ کیا گیا انہیں دوبارہ پاکستان میں داخل ہونے کی ہر کوشش کو ناکام بنایا۔ جنرل احمد شجاع پاشا نے امریکی سی آئی اے کے سربراہ کے ساتھ پاکستان میں سی آئی اے کے ایجنٹوں کی تعداد کے بارے میں کبھی بھی اتفاق نہیں کیا۔ انہوں نے سی آئی اے کے سربراہ سے کہا کہ پاکستان میں موجود 438 سی آئی اے کے جاسوسوں کی مکمل معلومات دی جائیں۔ ان کے نام، پتے اور وہ کن امور پر کام کررہے ہیں تمام تفصیلات مانگیں۔ جنرل احمد شجاع پاشا نے اسی طرح امریکی حکام کو پاکستانی ویزہ جاری کرنے کے طریقہ کار پر اعتراض کیا اور پاکستان میں فری لانس ویزہ انٹری پر چیک لگائے۔ انہوں نے امریکیوں کے لئے ویزہ جاری کرنے کے طریقہ کار کو چیلنج کیا کیونکہ ویزہ جاری کرنے کا یہ طریقہ کار امریکیوں کو آسانی فراہم کرتا تھا۔ جنرل احمد شجاع پاشا نے ملاقات کرنے والے اپنے مدمقابل کے ساتھ ہمیشہ عقلمندی، حاضر جوابی اور ذہانت کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے اس وقت کے سی آئی اے کے سربراہ اب اس وقت کے امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا پر واضح کردیا کہ اگر سی آئی اے آئی ایس آئی پر اعتماد نہیں کرتی تو پھر آئی ایس آئی بھی سی آئی کے ساتھ تعلقات رکھنے اور تعاون کرنے کی پابند نہیں ہے۔

امریکی لیون پنیٹا آئی ایس آئی کے سربراہ جنرل احمد شجاع پاشا کے ان ریمارکس پر ششدر رہ گئے۔ انہیں اس بات کی توقع نہیں تھی کہ ایک ترقی پذیر ملک کی خفیہ ایجنسی کا سربراہ اس طرح کا دو ٹوک جواب دے گا لیکن شاید انہیں معلوم نہیں تھا کہ ان کا واسطہ دنیا کی نمبر ایک انٹیلی جنس ایجنسی ایس آئی ایس کے بہادر، جرا¿تمند، ذہین سربراہ جنرل احمد شجاع پاشا کے ساتھ ہے۔ اسی وجہ سے دونوں کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا اور بات چیت میں تلخی آ گئی جس کے بعد جنرل احمد شجاع پاشا نے اپنا دورہ واشنگٹن مختصر کرکے وطن واپس آ گئے۔ یہ صرف اسی صورت میں ممکن ہے جب ایک باہمت، ذہین اور حالات کو سمجھنے اور پرکھنے والا سربراہ ہو اور اپنی اس ہمت، ذہانت کو جنرل احمد شجاع پاشا نے ثابت کردکھایا۔ جنرل احمد شجاع پاشا کی دلیری اور ذہانت امریکا کو بہت کھٹکتی تھی اسی وجہ سے اس نے بعض ایسے عناصر بھی پیدا کر دیتے تھے جو جنرل احمد شجاع پاشا پر تنقید کرتے ہیں۔ ان عناصر کا مقصد صرف اور صرف غیر ملکی ایجنڈے کی تکمیل ہے کیونکہ جنرل احمد شجاع پاشا کے ٹھوس اقدامات امریکا کو ہضم نہیں ہو رہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سیاسی مقاصد کے حصول کے لئے بھی جنرل احمد شجاع پاشا پر بعض عناصر تنقید کررہے ہیں لیکن جنرل احمد شجاع پاشا نے صرف اور صرف اپنے وطن کے مفادات کو عزیز رکھتے ہوئے ہر قدم اٹھایا لہٰذا ان عناصر کی پرواہ نہ کرتے ہوئے امریکی ایجنٹوں کو نکال باہر کیا اور پاکستان کو دہشت گردی سے پاک کیا۔ یہ ایک ایسی غیر معمولی کارکردگی ہے کہ ان کے ناقدین بھی اس کی تعریف کرتے ہیں۔

سی آئی اے کی پاکستان میں سرگرمیوں کو روکنا کوئی معمولی بات نہیں لہٰذا ہم سب جنرل احمد شجاع پاشا ان کی ریٹائرمنٹ پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ بلاشبہ پاکستان اور پاکستانی قوم کے وہ قابل فخر سپوت ہیں۔
 
.
Lets see how this great war ends . . . . .

In the last ten year ... American national power has significantly declined ..but still America remains at the top!

The People's Republic of China is catching up with the United States .. With the rise of India , Russia , Brazil , Turkey , Indonesia , East Asia and most importantly.. China , the absolute complete domination of America has diluted alot!!!

In next 2 decades or so , I hope , the world will be alot more 'just' or 'balanced' place ... With couple of great powers influencing the world...and the world will get freedom from 'American/Western' hegemony atlast...

Had America not invaded and/or intervened in Iraq , Afghanistan , Pakistani Tribal Areas , Yemen etc ... the world would've been a completely different place with U.S.A miles ahead of others ..(not that they are not now ...but you get the point)...

But for now ... I hope that The Great War of Terror ends in the supreme interests of Pakistan!

When AlQaeda will look back at the conflict ...they'll surely say " Job Well Done , guys! Job extremely well done!" :azn:
 
.
Lets see how this great war ends . . . . .

In the last ten year ... American national power has significantly declined ..but still America remains at the top!

The People's Republic of China is catching up with the United States .. With the rise of India , Russia , Brazil , Turkey , Indonesia , East Asia and most importantly.. China , the absolute complete domination of America has diluted alot!!!

In next 2 decades or so , I hope , the world will be alot more 'just' or 'balanced' place ... With couple of great powers influencing the world...and the world will get freedom from 'American/Western' hegemony atlast...

Had America not invaded and/or intervened in Iraq , Afghanistan , Pakistani Tribal Areas , Yemen etc ... the world would've been a completely different place with U.S.A miles ahead of others ..(not that they are not now ...but you get the point)...

But for now ... I hope that The Great War of Terror ends in the supreme interests of Pakistan!

When AlQaeda will look back at the conflict ...they'll surely say " Job Well Done , guys! Job extremely well done!" :azn:

you miss the whole point. As long as world economic system remains western oriented, USA will be the top dog. Countries you have mentioned are are thriving in this very economic system. All the world's biggest consumer markets are in the west. The political and economic clout still rests with western countries and USA is their leader.
 
.
you miss the whole point. As long as world economic system remains western oriented, USA will be the top dog. Countries you have mentioned are are thriving in this very economic system. All the world's biggest consumer markets are in the west. The political and economic clout still rests with western countries and USA is their leader.

I agree 100% we need to change the economic system. Make is more towards the Islamic Economics. That is what today Occupy Wall Street and Occupy movement in general is talking about.

Its not about US its the Jewish Interest based system that kills the whole and that will drive US in times to come till we change our strategy

Regarding Pasha and the main topic.. They may have done a lot. But is its enough. I mean to begin with it is not our war. A war that has been thrust on us. So what is the best response. How do we protect our interests. Do we do a proxy. Some people say Taliban caused all the upheaval in Afghanistan other say it was the best peace time that they had ever seen in over 30 years.

What comes at the end will be shame for the powerful countries of the world. We have over 500,000 killed, maimed injured as a direct consequence of this war.. one man like Pasha cannot take on the burden each one of us have to take our part.. We know we don't want to fight US in any Covert or Overt War but we want to ensure that they don't think it is our weakness. So they better stop cornering the People of Pakistan...

Lets Give Peace a chance..
 
.

Latest posts

Country Latest Posts

Back
Top Bottom