ج ل ب " مادے سے ببنے والے صرف 2 الفاظ الکتاب میں درج ہیں اللہ پیلی آیت میں ابلیس کو بتا رہا ہے ، کہ کس طرح اُس نے انسانوں پر أَجْلِبْ کرنا ہے بالکل اسی طرح اللہ ازواج و بنات النبی اور نشاء المؤمنین کو بتا رہا ہے کہ انہوں نے اذیت سے بچنے کے لئے کم از کم اپنی پہچان اپنے جلابیب سے بنائیں ۔
(وَاسْتَفْزِزْ مَنِ اسْتَطَعْتَ مِنْهُم بِصَوْتِكَ وَأَجْلِبْ عَلَيْهِم بِخَيْلِكَ وَرَجِلِكَ وَشَارِكْهُمْ فِي الْأَمْوَالِ وَالْأَوْلَادِ وَعِدْهُمْ وَمَا يَعِدُهُمُ الشَّيْطَانُ إِلَّا غُرُورًا ﴿17/64
(33/59) يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ قُل لِّأَزْوَاجِكَ وَبَنَاتِكَ وَنِسَاءِ الْمُؤْمِنِينَ يُدْنِينَ عَلَيْهِنَّ مِن جَلَابِيبِهِنَّ ذَٰلِكَ أَدْنَىٰ أَن يُعْرَفْنَ فَلَا يُؤْذَيْنَ وَكَانَ اللَّـهُ غَفُورًا رَّحِيمًا
پھر اللہ بات صرف پہچان کی حد تک نہیں کروا رہا بلکہ ، اگلی تین آیات میں اپنی سنت کو وضاحت کی ہے ۔ کہ ملعونوں کو کس طرح ترتیب وار ڈیل کیا جائے گا ۔ اگر اولی الامر میں دم نہیں ، تو جلیباب کی آیت ساکت ہے ۔
لَّئِن لَّمْ يَنتَهِ الْمُنَافِقُونَ وَالَّذِينَ فِي قُلُوبِهِم مَّرَضٌ وَالْمُرْجِفُونَ فِي الْمَدِينَةِ لَنُغْرِيَنَّكَ بِهِمْ ثُمَّ لَا يُجَاوِرُونَكَ فِيهَا إِلَّا قَلِيلًا (33/60)
مَّلْعُونِينَ ۖ أَيْنَمَا ثُقِفُوا أُخِذُوا وَقُتِّلُوا تَقْتِيلًا(33/61)
سُنَّةَ اللَّـهِ فِي الَّذِينَ خَلَوْا مِن قَبْلُ ۖ وَلَن تَجِدَ لِسُنَّةِ اللَّـهِ تَبْدِيلًا (33/62)
اگر اولی الامر میں دم نہیں ، کہ وہ (33/60) اور (33/61) کے مطابق ملعونوں کے خلاف عملی اقدام کر سکے تو پھر ملعنوں کی وہی کوشش ہو گی جو ابلیس کی اللہ نے بتائی ہے ۔
(وَاسْتَفْزِزْ مَنِ اسْتَطَعْتَ مِنْهُم بِصَوْتِكَ وَأَجْلِبْ عَلَيْهِم بِخَيْلِكَ وَرَجِلِكَ وَشَارِكْهُمْ فِي الْأَمْوَالِ وَالْأَوْلَادِ وَعِدْهُمْ وَمَا يَعِدُهُمُ الشَّيْطَانُ إِلَّا غُرُورًا ﴿17/64
اور یقیناً تو اپنی استطاعت کی مطابق اُن میں فزز کرے گا ۔ اور اُس فزز کے لئے تو اپنے پروپیگنڈے سے اپنے خیالات اور مردانگی سمیت اُن پر أَجْلِبْ کرے گا ۔ اُن کے اموال اور اولاد میں شراکت (کرتے ہوئے اپنا حصہ وصول) کرے گا اور اور اُن کو وعید دے گا ۔ الشیطان کو وعید سوائے (جھوٹے) غرور کے علاوہ کچھ نہیں ۔
صرف جھوٹا غرور ، ہم یہ کر دیں گے ، ہم وہ کردیں گے ، ہم عبرت ناک سزا دیں گے ، ہم داستام بنادیں گے ۔ ۔ ۔!
اور اِس بات کو بھی اللہ نے ریکارڈ کر دیا ہے ۔
آپ لوگوں نے یہ آیات پڑھی ہوں مگت دھیان نہیں دیا ہوگا ۔
(وَمِنَ النَّاسِ مَن يُعْجِبُكَ قَوْلُهُ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَيُشْهِدُ اللَّـهَ عَلَىٰ مَا فِي قَلْبِهِ وَهُوَ أَلَدُّ الْخِصَامِ (2/205
وَإِذَا تَوَلَّىٰ سَعَىٰ فِي الْأَرْضِ لِيُفْسِدَ فِيهَا وَيُهْلِكَ الْحَرْثَ وَالنَّسْلَ ۗ وَاللَّـهُ لَا يُحِبُّ الْفَسَادَ (2/206)
IMO, peoples consider their traditional/country/area views about women as religion, Islam is very clear about how should a women cover herself.
In al-Ahzab, verse 59, Allah gives the following command to Prophet Muhammad:
يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ, قُلْ لأَزْوَاجِكَ وَ بَنَاتِكَ وَ نِسآءِ الْمُؤْمِنِيْنَ: يُدْنِيْنَ عَلَيْهِنَّ مِنْ جَلاَبِيْبِهِنَّ...
“O Prophet! Say to your wives, your daughters, and the women of the believers that: they should let down upon themselves their jalabib.”
What is the meaning of “jalabib”?
Jalabib جَلاَبِيْبٌ is the plural of
jilbabجِلْبَابٌ , which means a loose outer garment. See any Arabic dictionary like
Lisanu ’l-‘Arab, Majma‘u ’l-Bahrayn or
al-Munjid.
Al-Munjid, for instance, defines
jilbab as “the shirt or a wide dress—
القميص أو الثوب الواسع.” While al-Turayhi, in
Majma‘u ’l-Bahrayn, defines it as “a wide dress, wider than the scarf and shorter than a robe, that a woman puts upon her head and lets it down on her bosom...”
5
This means that the Islamic dress code for women does not only consist of a scarf that covers the head, the neck and the bosom; it also includes the overall dress that should be long and loose.
So, for instance, the combination of a tight, short sweater with tight-fitting jeans with a scarf over the head does not fulfill the requirements of the Islamic dress code.
@OverLoad @The Eagle
ج ل ب " مادے سے ببنے والے صرف 2 الفاظ الکتاب میں درج ہیں اللہ پیلی آیت میں ابلیس کو بتا رہا ہے ، کہ کس طرح اُس نے انسانوں پر أَجْلِبْ کرنا ہے بالکل اسی طرح اللہ ازواج و بنات النبی اور نشاء المؤمنین کو بتا رہا ہے کہ انہوں نے اذیت سے بچنے کے لئے کم از کم اپنی پہچان اپنے جلابیب سے بنائیں ۔
(وَاسْتَفْزِزْ مَنِ اسْتَطَعْتَ مِنْهُم بِصَوْتِكَ وَأَجْلِبْ عَلَيْهِم بِخَيْلِكَ وَرَجِلِكَ وَشَارِكْهُمْ فِي الْأَمْوَالِ وَالْأَوْلَادِ وَعِدْهُمْ وَمَا يَعِدُهُمُ الشَّيْطَانُ إِلَّا غُرُورًا ﴿17/64
(33/59) يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ قُل لِّأَزْوَاجِكَ وَبَنَاتِكَ وَنِسَاءِ الْمُؤْمِنِينَ يُدْنِينَ عَلَيْهِنَّ مِن جَلَابِيبِهِنَّ ذَٰلِكَ أَدْنَىٰ أَن يُعْرَفْنَ فَلَا يُؤْذَيْنَ وَكَانَ اللَّـهُ غَفُورًا رَّحِيمًا
پھر اللہ بات صرف پہچان کی حد تک نہیں کروا رہا بلکہ ، اگلی تین آیات میں اپنی سنت کو وضاحت کی ہے ۔ کہ ملعونوں کو کس طرح ترتیب وار ڈیل کیا جائے گا ۔ اگر اولی الامر میں دم نہیں ، تو جلیباب کی آیت ساکت ہے ۔
لَّئِن لَّمْ يَنتَهِ الْمُنَافِقُونَ وَالَّذِينَ فِي قُلُوبِهِم مَّرَضٌ وَالْمُرْجِفُونَ فِي الْمَدِينَةِ لَنُغْرِيَنَّكَ بِهِمْ ثُمَّ لَا يُجَاوِرُونَكَ فِيهَا إِلَّا قَلِيلًا (33/60)
مَّلْعُونِينَ ۖ أَيْنَمَا ثُقِفُوا أُخِذُوا وَقُتِّلُوا تَقْتِيلًا(33/61)
سُنَّةَ اللَّـهِ فِي الَّذِينَ خَلَوْا مِن قَبْلُ ۖ وَلَن تَجِدَ لِسُنَّةِ اللَّـهِ تَبْدِيلًا (33/62)
اگر اولی الامر میں دم نہیں ، کہ وہ (33/60) اور (33/61) کے مطابق ملعونوں کے خلاف عملی اقدام کر سکے تو پھر ملعنوں کی وہی کوشش ہو گی جو ابلیس کی اللہ نے بتائی ہے ۔
(وَاسْتَفْزِزْ مَنِ اسْتَطَعْتَ مِنْهُم بِصَوْتِكَ وَأَجْلِبْ عَلَيْهِم بِخَيْلِكَ وَرَجِلِكَ وَشَارِكْهُمْ فِي الْأَمْوَالِ وَالْأَوْلَادِ وَعِدْهُمْ وَمَا يَعِدُهُمُ الشَّيْطَانُ إِلَّا غُرُورًا ﴿17/64
اور یقیناً تو اپنی استطاعت کی مطابق اُن میں فزز کرے گا ۔ اور اُس فزز کے لئے تو اپنے پروپیگنڈے سے اپنے خیالات اور مردانگی سمیت اُن پر أَجْلِبْ کرے گا ۔ اُن کے اموال اور اولاد میں شراکت (کرتے ہوئے اپنا حصہ وصول) کرے گا اور اور اُن کو وعید دے گا ۔ الشیطان کو وعید سوائے (جھوٹے) غرور کے علاوہ کچھ نہیں ۔
صرف جھوٹا غرور ، ہم یہ کر دیں گے ، ہم وہ کردیں گے ، ہم عبرت ناک سزا دیں گے ، ہم داستام بنادیں گے ۔ ۔ ۔!
اور اِس بات کو بھی اللہ نے ریکارڈ کر دیا ہے ۔
آپ لوگوں نے یہ آیات پڑھی ہوں مگت دھیان نہیں دیا ہوگا ۔
(وَمِنَ النَّاسِ مَن يُعْجِبُكَ قَوْلُهُ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَيُشْهِدُ اللَّـهَ عَلَىٰ مَا فِي قَلْبِهِ وَهُوَ أَلَدُّ الْخِصَامِ (2/205
وَإِذَا تَوَلَّىٰ سَعَىٰ فِي الْأَرْضِ لِيُفْسِدَ فِيهَا وَيُهْلِكَ الْحَرْثَ وَالنَّسْلَ ۗ وَاللَّـهُ لَا يُحِبُّ الْفَسَادَ (2/206)