Bill Longley
SENIOR MEMBER
- Joined
- Apr 15, 2008
- Messages
- 1,667
- Reaction score
- 0
- Country
- Location
3/3/2009 کو ہونے والے افسوس ناک واقعات نے جہان پاکستانی کرکت کو بے حد نقصان پہنچایا وہان حکومت پاکستان کی طرف سے کی جانے والے سیکیوڑٹی انتظامات کی بھی قلغی کھول دی۔۔ ایک طرف جہان بارہ دہشتگرد کھلم کھلا اپنا اپریشن کامیابی سے سر انجام دیتے رہے وہان پنجاب پولیس نفری کی موجودگی کے باوجود ایک بھی دہشتگرد کو زخمی ،قتل یا گرفتار نہ کر سکی۔۔۔اطلاعات کے مطابق پولیس کی زیر استمال بہت سی بندوقین جیم ہو گئین۔۔۔ ایک طرف جہان پولیس ناکام ہوگئی وہان کچھ ایسی طاقتین بھی علاقہ میں موجود تھین جو چاہتین تو حملہ آورون کو با آسانی پکرا یا مارا جا سکتا تھا۔۔۔۔
یہ تھے علاقے میں موجود پریوٹ سیکیورٹی کمپنیون کے سیکیوڑٹی گارڈز۔۔۔۔ لبرٹی چوک کے ساتھ واقع پلازاز میں جہان درجنون دفاتر اور بینک موجود ہیں اور جہان سے ان حملون کی پہلی فوٹیجز بنائی گئیں ۔۔۔۔ وہان درجنون پرئوئٹ سیکیوڑٹی گارڈز چوبیس گھنٹے موجود رہتے ہیں۔۔۔یہ سیکیورٹی گارڈز جدید اسلحہ سے لیس ان دفاتر اور بنکون کی رکھوالی کرتے ہیں۔۔۔۔
سوال پیدا ہوتا ہے کہ اگر علاقے میں موجود یہ سیکیوڑٹی گارڈز اس وقت ہمت سے کام لیتے ہوئے دہشتگردون کو انگیج کر دیتے تو کتنی قیمتی جانین بچ جاتین۔۔۔
مگر ایسا کرنے کی کسی کو توفیق نہیں ہوئے اور کیمرے کی آنکھ نے پولیس اور ٹریفک واڈن کی موت ہمیشہ کے لئے قید کر لی۔۔۔۔
کیا سیکیوڑٹی گارڈز کی اس بے حسی کی وجہ ہمارا نظام تو نہیں جہان ایک پرائیویٹ سیکیورٹی گارڈ سات سے آٹھ ہزار کے قریب تنخواہ لیتا ہے۔۔۔ اور اگر دوران ڈیوٹی مارا جائے تو کمپنی اس کے وارثون کو چند ہزار دے کر ٹرخا دیتی ہے۔۔۔ اس وقت لاہور میں دو سو سے زاید سیکیورٹی کمپنیان کام کر رہی ہیں۔۔۔ضرورت اس امر کی ہے کے حکومت ان کمپنون کی طرف توجہ دے ۔۔۔ اور ان کے حالات بہتر کرے ۔۔۔۔ تاکہ یہ لوگ باوقت ضرورت پولیس کی مدد کرتے ہوئے چوکین نہین۔۔۔۔
یہ تھے علاقے میں موجود پریوٹ سیکیورٹی کمپنیون کے سیکیوڑٹی گارڈز۔۔۔۔ لبرٹی چوک کے ساتھ واقع پلازاز میں جہان درجنون دفاتر اور بینک موجود ہیں اور جہان سے ان حملون کی پہلی فوٹیجز بنائی گئیں ۔۔۔۔ وہان درجنون پرئوئٹ سیکیوڑٹی گارڈز چوبیس گھنٹے موجود رہتے ہیں۔۔۔یہ سیکیورٹی گارڈز جدید اسلحہ سے لیس ان دفاتر اور بنکون کی رکھوالی کرتے ہیں۔۔۔۔
سوال پیدا ہوتا ہے کہ اگر علاقے میں موجود یہ سیکیوڑٹی گارڈز اس وقت ہمت سے کام لیتے ہوئے دہشتگردون کو انگیج کر دیتے تو کتنی قیمتی جانین بچ جاتین۔۔۔
مگر ایسا کرنے کی کسی کو توفیق نہیں ہوئے اور کیمرے کی آنکھ نے پولیس اور ٹریفک واڈن کی موت ہمیشہ کے لئے قید کر لی۔۔۔۔
کیا سیکیوڑٹی گارڈز کی اس بے حسی کی وجہ ہمارا نظام تو نہیں جہان ایک پرائیویٹ سیکیورٹی گارڈ سات سے آٹھ ہزار کے قریب تنخواہ لیتا ہے۔۔۔ اور اگر دوران ڈیوٹی مارا جائے تو کمپنی اس کے وارثون کو چند ہزار دے کر ٹرخا دیتی ہے۔۔۔ اس وقت لاہور میں دو سو سے زاید سیکیورٹی کمپنیان کام کر رہی ہیں۔۔۔ضرورت اس امر کی ہے کے حکومت ان کمپنون کی طرف توجہ دے ۔۔۔ اور ان کے حالات بہتر کرے ۔۔۔۔ تاکہ یہ لوگ باوقت ضرورت پولیس کی مدد کرتے ہوئے چوکین نہین۔۔۔۔