What's new

پاکستانی ميڈيا کے ليے امريکی فنڈنگ کی وضاحت

New Recruit

Joined
Mar 31, 2008
Messages
5
Reaction score
0

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


پاکستانی ميڈيا کے ليے امريکی فنڈنگ کی وضاحت


ریکارڈ کی وضاحت کیلئے


اسلام آباد (۱۲ مئی ۲۰۱۴ء)___حال ہی میں امریکہ کی جانب سے پاکستانی میڈیا کے اداروں کے لئے رقم کی فراہمی کے حوالے سے متعدد خلاف حقیقت اور گمراہ کن بیانات ذرائع ابلاغ میں شائع اور نشر کیے گئے ۔ امریکی سفارتخانہ میڈیا کے اداروں سمیت بہت سی پاکستانی تنظیموں کی پیشہ ورانہ ترقی اور ان کی استعداد کار بڑھانے کیلئے انھیں فنڈز اور تعاون فراہم کرتا ہے۔

امریکہ پوری دنیا کی طرح پاکستان میں بھی متحرک، پیشہ ور اور آزاد میڈیا کی پر زور حمایت کرتا ہے۔ امریکی حکومت کی جانب سےوسیع پیمانے پر فراہم کی جانے والی امداد سے اخبارات، ٹیلیویژن اور ریڈیو سمیت پاکستانی ذرائع ابلاغ کے متعدد شعبوں کواعانت ملتی ہے۔ مثال کے طور پر امریکہ پرانے ریکارڈ کے انتظام وانصرام کی صلاحیتوں کو فروغ دینے، صحافیوں کو تبادلہ پروگراموں کے ذریعے امریکہ میں اپنی پیشہ ورانہ مہارتوں میں اضافہ کے مواقع فراہم کرنے اور صحافیوں، مدیروں اور پروڈیوسروں کیلئے تعلیم اور تربیت کے مواقع مہیا کرنے کیلئے فنڈ دیتا ہے۔

یہ پروگرام محض کسی ایک میڈیا گروپ کیلئے ہی نہیں ہیں بلکہ ان سے تمام صحافی برادری کو اعانت فراہم کی جاتی ہے جس سے پاکستان اور دیگر مقامات پر رونما ہونے والے واقعات کی متوازن رپورٹنگ اور درست پیغام رسانی کیلئے صحافیوں کی کوششوں میں مدد ملتی ہے۔ اس امر سے متضاد آراء حقیقت کے برعکس ہیں اور ان کا مقصد لوگوں کو گمراہ کرنا ہے۔



فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 
. .
Every investment is made for a ''return on investment''. United States being the leader of the capitalist world cannot convince us henceforth that its 'investment' in Pakistani media is all for 'Kosher' reasons, instead of seeking to subverting the Pakistani opinion by flooding the Pakistani screens with pro American propaganda from known 'for hire' pseudo journalists, otherwise known as media whores.

United States can give its 'aid' to any other nation's media than ours. We don't give two hoots about it, unless its our screens projecting American narratives down our throats.

Pakistanis know their national interests, we know who's on our side and who's on the other. Who pays who and why, and the fact that Americans don't pay anyone a dime unless there are tangible benefits at the other end.

We know 'exactly' why our media keeps mum on the murder inflicted on our people by the US through drone strikes, without any judicial process and no punishments, we know 'exactly' why our media never mentions two dozen of our servicemen murdered by the US at Salala by 'mistake'.

We know 'exactly' why our media became an apologist for the American CIA station chief Raymond Davis who got away with the blood of two of our countrymen at his hands and the other bystander who was hit and killed by American embassy staff vehicle.

All this happens because 'you pay them' to forward your narrative, so you can keep this 'kosher funding' bullcrap to yourself, because we ain't buying it. Tell whoever pays you that Pakistani youth has an iron neck ring around Pakistani media's necks with its chain wrapped around our bodies. You may buy our TV out but you can't buy 'us'.

Have a great day.
 
Last edited:
.
This funding is clearly designed to buy out Pakistani Media.

How can our Media claim to be independent if they accept Funds from the USA.

This is the main reason why we have seen such huge amount of ANTI-PAKISTAN Rhetoric from these Media Outlets to appease Americans in order to get more Funds.

American Government decided soon after 9/11 that the cheapest way to change minds and opinions in the Muslim World is to buy out the MEDIA and the OPINION MAKERS.

The " Media Development Fund " of the USA and the Disbursements of these funds are an attempt to misguide and mislead Pakistani people and disseminate " Misinformation " thru Pakistani media to make it more believable.
 
.
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

پاکستانی ميڈيا کے ليے امريکی فنڈنگ کی وضاحت

ریکارڈ کی وضاحت کیلئے

اسلام آباد (۱۲ مئی ۲۰۱۴ء)___حال ہی میں امریکہ کی جانب سے پاکستانی میڈیا کے اداروں کے لئے رقم کی فراہمی کے حوالے سے متعدد خلاف حقیقت اور گمراہ کن بیانات ذرائع ابلاغ میں شائع اور نشر کیے گئے ۔ امریکی سفارتخانہ میڈیا کے اداروں سمیت بہت سی پاکستانی تنظیموں کی پیشہ ورانہ ترقی اور ان کی استعداد کار بڑھانے کیلئے انھیں فنڈز اور تعاون فراہم کرتا ہے۔

امریکہ پوری دنیا کی طرح پاکستان میں بھی متحرک، پیشہ ور اور آزاد میڈیا کی پر زور حمایت کرتا ہے۔ امریکی حکومت کی جانب سےوسیع پیمانے پر فراہم کی جانے والی امداد سے اخبارات، ٹیلیویژن اور ریڈیو سمیت پاکستانی ذرائع ابلاغ کے متعدد شعبوں کواعانت ملتی ہے۔ مثال کے طور پر امریکہ پرانے ریکارڈ کے انتظام وانصرام کی صلاحیتوں کو فروغ دینے، صحافیوں کو تبادلہ پروگراموں کے ذریعے امریکہ میں اپنی پیشہ ورانہ مہارتوں میں اضافہ کے مواقع فراہم کرنے اور صحافیوں، مدیروں اور پروڈیوسروں کیلئے تعلیم اور تربیت کے مواقع مہیا کرنے کیلئے فنڈ دیتا ہے۔

یہ پروگرام محض کسی ایک میڈیا گروپ کیلئے ہی نہیں ہیں بلکہ ان سے تمام صحافی برادری کو اعانت فراہم کی جاتی ہے جس سے پاکستان اور دیگر مقامات پر رونما ہونے والے واقعات کی متوازن رپورٹنگ اور درست پیغام رسانی کیلئے صحافیوں کی کوششوں میں مدد ملتی ہے۔ اس امر سے متضاد آراء حقیقت کے برعکس ہیں اور ان کا مقصد لوگوں کو گمراہ کرنا ہے۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

Ok we accept your help and same thing we will do for your CNN, ABC and others so that you guys will not say that this help is one sided.
 
.
Every investment is made for a ''return on investment''. United States being the leader of the capitalist world cannot convince us henceforth that its 'investment' in Pakistani media is all for 'Kosher' reasons, instead of seeking to subverting the Pakistani opinion by flooding the Pakistani screens with pro American propaganda from known 'for hire' pseudo journalists, otherwise known as media whores.

.

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

ميں يہ نشاندہی بھی کر دوں کہ پاکستان کے قريب تمام ٹی وی نيٹ ورکس پر تواتر کے ساتھ ايسے پروگرامز، ٹاک شوز اور دستاويزی فلميں دکھائ جاتی ہيں جن ميں امريکی حکومت کی پاليسيوں پر يکطرفہ تنقید کی جاتی ہے۔

يہ نقطہ بھی اہم ہے کہ خود امريکہ کے اندر ايسے کئ اخبارات اور ٹی وی چينلز موجود ہيں جو امريکی حکومت کی پاليسيوں کے حوالے سے واضح بغض رکھتے ہيں۔ امريکہ کے اندر ميڈيا کے قائم کردہ تاثر اور اثر ورسوخ کا امريکی حکومت پر سياسی لحاظ سے بہت زيادہ اثر اور نقصان کا امکان موجود ہوتا ہے۔ اگر اس کے باوجود امريکی حکومت نے امريکہ کے اندر ميڈيا نيٹ ورکس کو روکنے يا ان پر قدغن لگانے کی ضرورت محسوس نہيں کی تو ايک بيرونی ملک کے ميڈيا نيٹ ورکس کو اس حد تک کنٹرول کرنے کی خواہش کی کيا منطق رہ جاتی ہے؟ امريکی حکومت کے پاس کسی بھی ملک کے ميڈیا کو کنٹرول کرنے کے ليے نہ تو وسائل ہيں اور نہ اس کی کوئ خواہش۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 
.
Every investment is made for a ''return on investment''. United States being the leader of the capitalist world cannot convince us henceforth that its 'investment' in Pakistani media is all for 'Kosher' reasons, instead of seeking to subverting the Pakistani opinion by flooding the Pakistani screens with pro American propaganda from known 'for hire' pseudo journalists, otherwise known as media whores.

United States can give its 'aid' to any other nation's media than ours. We don't give two hoots about it, unless its our screens projecting American narratives down our throats.

Pakistanis know their national interests, we know who's on our side and who's on the other. Who pays who and why, and the fact that Americans don't pay anyone a dime unless there are tangible benefits at the other end.

We know 'exactly' why our media keeps mum on the murder inflicted on our people by the US through drone strikes, without any judicial process and no punishments, we know 'exactly' why our media never mentions two dozen of our servicemen mudered by the US at Salala by 'mistake'.

We know 'exactly' why our media became an apologist for the American CIA station chief Rymond Davis who got away with the blood of two of our countrymen at his hands and the other bystander who was hit and killed by American embassy staff vehicle.

All this happens because 'you pay them' to forward your narrative, so you can keep this 'kosher funding' bullcrap to yourself, because we ain't buying it. Tell whoever pays you that Pakistani youth has an iron neck ring around Pakistani media's necks with its chain weapped around our bodies. You may buy our TV out but you can't buy 'us'.

Have a great day.

A better solution that would be more effective in countering any perceived situations as you describe it above (not necessarily correctly) is to offer a more compelling narrative through other media under State and/or Army control. That is the way to play the game.
 
.
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

ميں يہ نشاندہی بھی کر دوں کہ پاکستان کے قريب تمام ٹی وی نيٹ ورکس پر تواتر کے ساتھ ايسے پروگرامز، ٹاک شوز اور دستاويزی فلميں دکھائ جاتی ہيں جن ميں امريکی حکومت کی پاليسيوں پر يکطرفہ تنقید کی جاتی ہے۔

يہ نقطہ بھی اہم ہے کہ خود امريکہ کے اندر ايسے کئ اخبارات اور ٹی وی چينلز موجود ہيں جو امريکی حکومت کی پاليسيوں کے حوالے سے واضح بغض رکھتے ہيں۔ امريکہ کے اندر ميڈيا کے قائم کردہ تاثر اور اثر ورسوخ کا امريکی حکومت پر سياسی لحاظ سے بہت زيادہ اثر اور نقصان کا امکان موجود ہوتا ہے۔ اگر اس کے باوجود امريکی حکومت نے امريکہ کے اندر ميڈيا نيٹ ورکس کو روکنے يا ان پر قدغن لگانے کی ضرورت محسوس نہيں کی تو ايک بيرونی ملک کے ميڈيا نيٹ ورکس کو اس حد تک کنٹرول کرنے کی خواہش کی کيا منطق رہ جاتی ہے؟ امريکی حکومت کے پاس کسی بھی ملک کے ميڈیا کو کنٹرول کرنے کے ليے نہ تو وسائل ہيں اور نہ اس کی کوئ خواہش۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


It would be completely bollox if our media sang songs of its financiers all the time don't you think?

First rule of propaganda is to make it look harmless so normal people (stupid masses) buy it without scrutiny. The bullcrap has to be wrapped in chocolate to make it look like chocolate balls, because no one eats bullcrap unless it looks like chocolate balls.

The Pakistani TV stations and newspapers whom you bankroll have to keep a balance between pro American propaganda and anti American critique so they can get away with it without being seen as state department's offshore microphone desk. You cannot bring Jay Carney in Pakistan and hope to get away with it, therefore it has to be local media whores, who'd say anything as long as they get paid.

We don't care how free or unfree American media is in America, how harmful or fruitful it is for America, how much critique or hymns are sung for the American govt in the American media. We don't give two hoots about it because it doesn't affect us!

We however have the right to scrutinize our media and who's financing it because what's said in our media directly affects us. So if someone is paying our media to say something that serves interests other than Pakistan's interests, it will have to be held by its tail like a mouse with its head on a burning gas stove.

Imagine if we were financing your media, how big of a scandal that would be? - Would you accept any 'self righteous' explanation produced out of a kosher intent?. I don't think so. You are harming not only our country but our way of life and our values through your funding (bribes) to our media outlets. You as financiers may get away with it because Jesus you are the superpower but these media houses are here forever and would have to pay a hefty price, bigger than their original bargain.

A better solution that would be more effective in countering any perceived situations as you describe it above (not necessarily correctly) is to offer a more compelling narrative through other media under State and/or Army control. That is the way to play the game.

American ''Janissaries'' in our media will not buy such a narrative. They will ridicule it and stick with what they get paid to say.
 
Last edited:
.
American ''Janissaries'' in our media will not buy such a narrative. They will ridicule it and stick with what they get paid to say.

That means the narrative is weak and fails to convince. It is not the fault of the media, but of those making the narrative. They need to come up with a convincing and compelling narrative to support their point of view.

================================


Reports on US funding for Pak media - thenews.com.pk

Reports on US funding for Pak media
Mariana Baabar
Tuesday, May 13, 2014
From Print Edition



ISLAMABAD: The US Embassy in Islamabad, through a statement on Monday, said that there were numerous inaccurate or misleading statements in the media recently regarding the United States funding for Pakistani media outlets while its media programmes were not targeted to any one particular group.

Earlier, with nothing tangible in hand and with little interest to concentrate on the affairs of Khyber Pakhtunkhwa, Khan had turned his guns on the Jang Group, joining the pack of hunters who see it as of getting funding from abroad, particularly from the US and UK.

The US Embassy in Islamabad, through a statement, said that there are numerous inaccurate or misleading statements in the media recently regarding the United States funding for Pakistani media outlets and its media programmes are not targeted to any one particular group.

“The Embassy provides funding and support to a broad range of Pakistani organisations, including media outlets to facilitate professional development and capacity building activities,” said a Monday evening statement.

“These (US government) programmes are not targeted to any one media group, (but) are geared to supporting the community of journalists as a whole, and aid the efforts of journalists to pursue balanced reporting and accurate messaging on events in Pakistan and elsewhere. Suggestions to the contrary are inaccurate and aim to mislead,” said the statement.

The US government says that it “strongly supports vibrant, professional and independent media in Pakistan as we do worldwide. The US government assistance supports Pakistan’s media sector broadly to include a range of print, broadcast, and radio formats. For example, the United States funds capacity building in the form of archiving capabilities, opportunities for journalists to develop their professional skills in the United States through exchange programmes and educational and training opportunities for journalists, editors, and producers.” Hopefully this statement should put to rest the fears of the PTI leader, and he would stop seeing conspiracies in efforts by the world community to engage with the Pakistani media.
 
.


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


اس ميں کوئ شک نہيں ہے کہ يو ايس ايڈ کی جانب سے ميڈيا سے متعلق مختلف ترقياتی منصوبوں اور شعبوں کی مد ميں امدادی پيکج اور فنڈز فراہم کيے جاتے ہیں۔ ليکن اس کا يہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ میڈيا سے متعلق چند افراد کے ہاتھوں ميں بڑی بڑی رقوم منتقل کر کے يہ توقع رکھی جاۓ کہ وہ مقامی چينلز پر امريکہ کے حق ميں قصيدہ گوئ شروع کر ديں۔ اس طرح کا لائحہ عمل نہ صرف يہ کہ ناقابل عمل ہے بلکہ پاکستان سميت دنيا بھر ميں جاری ہماری سفارتی کاوشوں کی بنيادی اساس کے بھی خلاف ہے۔


سب سے پہلے تو ميں يہ واضح کر دوں کہ پاکستان دنيا کا واحد ملک نہيں ہے جہاں يو ايس ايڈ کی جانب سے ميڈيا اور معلومات کی آزادانہ فراہمی کے ضمن میں تعاون اور امداد کا اہتمام کيا جاتا ہے۔ حقيقت اس کے بالکل برعکس ہے۔ يہ عالمی سطح پر میڈيا کے شعبے ميں روابط کو فروغ دينے اور وسائل کی شراکت کے ضمن ميں ہماری کوششوں کا حصہ ہے۔


ميں يہ بھی اضافہ کرنا چاہوں گا کہ یو ايس ايڈ کی جانب سے 42 مختلف ممالک ميں ميڈيا سے متعلق متحرک ترقياتی منصوبے ہيں، جن ميں سے صرف 14 ايشيائ ممالک ہيں۔ يہ غلط تاثر اور سازشی نظريہ کہ صرف پاکستان کو ہی ٹارگٹ کيا جا رہا ہے، اس ليے بھی غلط ثابت ہو جاتا ہے کيونکہ دنيا کے ان بے شمار ممالک ميں سے پاکستان صرف ايک ملک نہيں ہے جہاں يو ايس ايڈ امداد فراہم کر رہا ہے۔


اس کے علاوہ ان الزامات کے برعکس جن ميں چند افراد پر امريکی حکومت کی جانب سے ذاتی سطح پر فنڈز وصول کرنے کا الزام لگايا جاتا ہے، يو ايس ايڈ عمومی طور پر ميزبان ممالک کے دوررس مقاصد اور اہداف کو مد نظر رکھتے ہوۓ ايسے منصوبوں کو ترجيح ديتا ہے جو کئ سالوں پر محيط ہوں۔ ليکن صحافتی تربيت اور متعلقہ شعبے سے متعلق تکنيکی مہارت کا تبادلہ ہميشہ سے ميڈيا سے متعلق ترقياتی منصوبوں کا اہم جزو رہا ہے۔


حاليہ برسوں میں امريکی اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ اور يو ايس ايڈ نے ڈيجيٹل ميڈيا اور آن لائن آزادی اظہار راۓ سے متعلق مواقعوں کی فراہمی کو يقينی بنانے کو زيادہ ترجيح دی ہے۔ ان منصوبوں کے حتمی اہداف ميں آزاد صحافيوں کی پيشہ وارانہ صلاحيتوں ميں اضافہ، ميزبان ملک کے اس سماجی اور قانونی ماحول ميں بہتری جو ميڈيا کو زيادہ فعال بنا سکے، معلومات کی تشہير کے لیے ميڈيا سے متعلق نئ ٹيکنالوجی کی فراہمی اور اس تک بہتر رسائ شامل ہيں۔ ايک جمہوری قوم کی بنياد استوار کرنے کے ليے متحرک اور فعال ميڈيا کليدی کردار ادا کرتا ہے۔


يہ امر بھی توجہ طلب ہے کہ ميڈيا اور معلومات کے شعبے سے متعلق تعاون فراہم کرنا يو ايس ايڈ کے کل اہداف اور مقاصد کا محض ايک مختصر سا حصہ ہے۔ سال 2010 کے لیے امريکی اسٹيٹ ڈيپارٹمٹ اور يو ايس ايڈ کے بجٹ کا تخمينہ 9۔47 بلين ڈالرز لگايا گيا تھا اس ميں صرف اشاريہ 003۔ فيصد يعنی کہ 7۔140 ملين ميڈيا سے منسلک ترقياتی منصوبوں سے متعلق تھا۔


يو ايس ايڈ کے سول سوسائٹی کی ترقی سے متعلق ڈيموکريسی اور گورنس آفس (ڈی جی) ميڈيا کی ترقی سے متعلق تمام متعلقہ تعاون فراہم کرتا ہے جس ميں صحافيوں کی پيشہ وارانہ مہارت سے لے کر ميڈيا کی معاشی استقامات جيسے معاملات شامل ہوتے ہیں۔


مثال کے طور پر افغانستان ميں يو ايس ايڈ کی کاوشوں سے 41 مقامی کمیونٹی ريڈيو اسٹيشنز کے نيٹ ورک کا قيام ممکن ہو سکا۔ ليکن يو ايس ايڈ کی ميڈيا پروگرامنگ پر خرچ کا تعين بیرون ممالک میں مقامی دفاتر میں کيا جاتا ہے۔ ڈی جی آفس ميں ميڈيا سے متعلق ماہرين بيرونی ممالک ميں اپنے ہم عصروں کے ساتھ مل کر ميڈيا سے متعلق مختلف منصوبوں کے حوالے سے ماہرانہ راۓ ديتے ہيں اور يو ايس ايڈ کے مشنز کو تکنيکی تعاون فراہم کرتے ہيں۔


آخر ميں يہ نشاندہی بھی کر دوں کہ پاکستان کے قريب تمام ہی اہم ميڈيا نيٹ ورکس پر تواتر کے ساتھ ايسے پروگرامز، ٹاک شوز اور دستاويزی فلميں دکھائ جاتی ہيں جن ميں امريکی حکومت کی پاليسيوں پر يکطرفہ تنقید کی جاتی ہے۔ ميں نے بذات خود ايسے بےشمار سوالات اور کہانيوں کا جواب مختلف فورمز پر ديا ہے جن کا آغاز انھی نيٹ ورکس کے ٹاک شوز اور اس سے وابستہ اخبارات پر ہوا تھا۔



فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 
.
Back
Top Bottom