Gulshanpr
FULL MEMBER
New Recruit
- Joined
- Dec 26, 2012
- Messages
- 2
- Reaction score
- 0
السلام علیکم!۔۔۔ میرے عزیز ہم وطنو۔۔۔۔ پاکستان یقیناً ایک کٹھن اور صبر آزما دور سے گزر رہا ہے اور فتنے پاکستان پر ایک برسات کی رو میں برس رہے ہیں۔ اور ہر کوئی اپنی بساط کے مطابق پاکستان ، اس کے عوام اور اس کے نظام پر حملے کئے جا رہا ہے۔ ان میں پاکستانی بھی ہیں ، مسلمان بھی ہیں ، غیر مسلم بھی ہیں اور باقی دنیا کے لوگوں میں سے بھی لوگ ہیں۔
ہم کو یہ تو پتہ ہے ہی کہ ہمارے ملک اور عوام کو سب سے بڑا خطرہ ، جہالت، دہشتگردی اور غربت سے ہے، لیکن ہم کو یہ بھی معلوم ہونا چاہیے کہ صرف علم ، تجربہ اور ڈگریاں ہم کو تباہ ہونے سے نہیں بچا سکتیں، بلکہ ہمیں ایمان اتحاد تنظیم (نظم و ضبط امانت دیانت صداقت انصاف مساوات زمہ داری خولص اور اپنے فرائض کو زمہ داری سے ادا کرنا ہے بچا سکتا ہے۔ اور خدا ان لوگوں کی ہی مدد کرتا ہے جو حق و صداقت اور انصاف پر قائیم رہتے ہییں۔ ورنہ مشکل ہی نہیں ناممکن ہے کہ ہم سر اٹھا کر جی سکیں۔ اور اس کے لئے ضروری ہے کہ ہم اپنے معاملات کو درست کریں، اور پارلیمنٹ و اسمبلی کوالجھے ہوئے ان مسائیل کو حل کرنے کے لئے استعمال میں لائیں نہ کی صرف گپ شپ کے لئے۔ جیسے پچھلے کئی عشروں سے ہوتا آرہا ہے۔ اور اپنے بڑے مسائیل کا حل تلاش کریں نہ کہ ان پر کڑھتے رہیں۔ اور ایک دوسرے کا خون بہاتے رہیں۔ اور تخریب کاروں چاہے ان کا تعلق کہیں سے بھی ہو کو موقع دیتے رہیں۔ میرا کسی مزہبی یا سیاسی پارٹی کے ایجنڈے کو بیان کرنا مقصد نہیں ہے۔
اتنی لمبی تمہید کا مقصد صرف اتنا ہے کہ آپ معاملے کی نزاکت کو سمجھ سکیں۔ ورنہ دو لفظی بات ہے میں وہ کہہ سکتا ہوں اور اس سردی میں بیٹھ کر اتنی محنت کرنے کی بجائے اپنے بستر میں جا کر سکون سے سو سکتا ہوں۔
قصہ کچھ اس طرح سے شروع ہوتا ہے کہ کچھ عرصہ پہلے ہماری ایک امریکن لڑکی سے بات چیت ہوا کرتی تھی۔ اس نے مجھے کچھ لنک بیجھے کی ان کے بارے میں تمہارا کیا خیال ہے۔ یہ تمہارا مزہب کیا ہے اور تم کیا ہو۔ کیا تم مجھے پھانسنے کے لئے اداکاری کرتے ہو۔۔ خیر وہ لنکس مشہور بدنام زمانہ سلمان رشدی، اسلام واچ ، جہاد واچ وغیرہ کے تھے۔ جو امریکن یا آسڑیلین بیس ویب سائیٹس تھیں۔ ان میں اس سے زیادہ کچھ تھا۔ جو (اس امریکی فلم انو سینس آف مسلمزمیں ہے، جو کوئی مسلمان پڑھے تو اس کا سر چکرا جائے، اور کوئی غیر مسلم پڑھے تو وہ مسلمانوں سے نفرت ہی کرے گا۔ بہر حال میں نے اس کو کافی سمجھایا لیکن اس کی سمجھ میں کوئی بات نہ آئی ۔ خیر اس کا نتیجہ یہ ہوا کی اس نے اپنی اصل زبان استعمال کی اور اسلام کے خلاف وہ کچھ بکا جس کے لئے وہ مجھے اکساتی تھی کہ میں وہ ویب سائیٹس دیکھوں پڑھوں اور ان کو سچ سمجوں ورنہ اس کا جواب دلیل سے دوں۔ خیر بار آئی گئی ہو گئی۔۔ اور پچھلے دنوں میں یاسر پیزادہ کا ایک کالم فیس بک پر پڑھ رہا تھا کہ ایک شخص کو کچھ ایسی ہی زبان استعمال کرتے پایا۔ انو سینس آف مسلمز کی ایک تصویر اس نے پروفائیل پکچر میں استعمال کی ہوئی تھی۔ میں نے اس کا پیج اوپن کیا تو ایک نئی دنیا میں پہنچ گیا۔ کوئی تین سال پہلے جو کچھ انگلش ویب سائیٹس پر ہو رہا تھا وہی کچھ اب اردو زبان میں دھڑلے بے خوفی اور سر عام ہو رہا تھا۔ اور پلیٹ فارم ـ پاکستان ایٹھسٹس کا استعمال کیا جارہا ہے۔ یہ ایک گروہ ہے جو خود کو ایک مرتد مسلم یا دہریہ گردانتا ہے۔ اور تاریخ اور علم کے نام پر خدا، اسلام، حضرت محمد (ص ، صحابی کرام (رض، پاکستان، قائد اعظم (ر، اقبال (ر،اور دوسرے تمام مسلم مشاہیر کو تختئہ مشق بنایا ہوا ہے۔ کردار کشی میں انتہائی پستی کی سوچ سے بات کی جا رہی ہے۔ اور تکلیف دہ بات یہ ہے کہ ان کے پیرو کاروں میں دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے۔ ان کی اائی ڈیز بڑی مشکوک ہیں۔ ایسا دکھایا جاتا ہے کہ بیرون ممالک کے لوگ ہیں۔ لیکن ان کا توجہ اور مسلسل کام کرنے سے لگتا ہے کہ ان کو باقاعدہ استعمال کیا جارہا ہے۔ اور کوئی ادارہ ان کے پیچھے ہے۔ ان کو پڑھ کر آپ کو اصل مسلئہ اور اس کہ سنگینی کا پتہ چلے گا کی کیسے ایک پڑھا لکھا گروہ ہماری سالمیت پر حملہ کر رہا ہے۔ جن کا نعرہ اپنی ۵۰۰۰ سالہ تہزیب و تمدن کو پاکستان اور بلخصوص خدا اور مسلمانوں سے بازیاب کروانا ہے۔
لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت اس عمل کو روکنے کے لئے۔ انویسٹی گیشن کرے اور پتہ چلائے کہ ان کی جڑ کہاں ہے۔ اور پھر اس جڑ کو قانوںی طریقے سے کاٹا جائے۔ اللہ ہمارے پاکستان کا حامی و ناصر ہو۔ آمین۔
ہم کو یہ تو پتہ ہے ہی کہ ہمارے ملک اور عوام کو سب سے بڑا خطرہ ، جہالت، دہشتگردی اور غربت سے ہے، لیکن ہم کو یہ بھی معلوم ہونا چاہیے کہ صرف علم ، تجربہ اور ڈگریاں ہم کو تباہ ہونے سے نہیں بچا سکتیں، بلکہ ہمیں ایمان اتحاد تنظیم (نظم و ضبط امانت دیانت صداقت انصاف مساوات زمہ داری خولص اور اپنے فرائض کو زمہ داری سے ادا کرنا ہے بچا سکتا ہے۔ اور خدا ان لوگوں کی ہی مدد کرتا ہے جو حق و صداقت اور انصاف پر قائیم رہتے ہییں۔ ورنہ مشکل ہی نہیں ناممکن ہے کہ ہم سر اٹھا کر جی سکیں۔ اور اس کے لئے ضروری ہے کہ ہم اپنے معاملات کو درست کریں، اور پارلیمنٹ و اسمبلی کوالجھے ہوئے ان مسائیل کو حل کرنے کے لئے استعمال میں لائیں نہ کی صرف گپ شپ کے لئے۔ جیسے پچھلے کئی عشروں سے ہوتا آرہا ہے۔ اور اپنے بڑے مسائیل کا حل تلاش کریں نہ کہ ان پر کڑھتے رہیں۔ اور ایک دوسرے کا خون بہاتے رہیں۔ اور تخریب کاروں چاہے ان کا تعلق کہیں سے بھی ہو کو موقع دیتے رہیں۔ میرا کسی مزہبی یا سیاسی پارٹی کے ایجنڈے کو بیان کرنا مقصد نہیں ہے۔
اتنی لمبی تمہید کا مقصد صرف اتنا ہے کہ آپ معاملے کی نزاکت کو سمجھ سکیں۔ ورنہ دو لفظی بات ہے میں وہ کہہ سکتا ہوں اور اس سردی میں بیٹھ کر اتنی محنت کرنے کی بجائے اپنے بستر میں جا کر سکون سے سو سکتا ہوں۔
قصہ کچھ اس طرح سے شروع ہوتا ہے کہ کچھ عرصہ پہلے ہماری ایک امریکن لڑکی سے بات چیت ہوا کرتی تھی۔ اس نے مجھے کچھ لنک بیجھے کی ان کے بارے میں تمہارا کیا خیال ہے۔ یہ تمہارا مزہب کیا ہے اور تم کیا ہو۔ کیا تم مجھے پھانسنے کے لئے اداکاری کرتے ہو۔۔ خیر وہ لنکس مشہور بدنام زمانہ سلمان رشدی، اسلام واچ ، جہاد واچ وغیرہ کے تھے۔ جو امریکن یا آسڑیلین بیس ویب سائیٹس تھیں۔ ان میں اس سے زیادہ کچھ تھا۔ جو (اس امریکی فلم انو سینس آف مسلمزمیں ہے، جو کوئی مسلمان پڑھے تو اس کا سر چکرا جائے، اور کوئی غیر مسلم پڑھے تو وہ مسلمانوں سے نفرت ہی کرے گا۔ بہر حال میں نے اس کو کافی سمجھایا لیکن اس کی سمجھ میں کوئی بات نہ آئی ۔ خیر اس کا نتیجہ یہ ہوا کی اس نے اپنی اصل زبان استعمال کی اور اسلام کے خلاف وہ کچھ بکا جس کے لئے وہ مجھے اکساتی تھی کہ میں وہ ویب سائیٹس دیکھوں پڑھوں اور ان کو سچ سمجوں ورنہ اس کا جواب دلیل سے دوں۔ خیر بار آئی گئی ہو گئی۔۔ اور پچھلے دنوں میں یاسر پیزادہ کا ایک کالم فیس بک پر پڑھ رہا تھا کہ ایک شخص کو کچھ ایسی ہی زبان استعمال کرتے پایا۔ انو سینس آف مسلمز کی ایک تصویر اس نے پروفائیل پکچر میں استعمال کی ہوئی تھی۔ میں نے اس کا پیج اوپن کیا تو ایک نئی دنیا میں پہنچ گیا۔ کوئی تین سال پہلے جو کچھ انگلش ویب سائیٹس پر ہو رہا تھا وہی کچھ اب اردو زبان میں دھڑلے بے خوفی اور سر عام ہو رہا تھا۔ اور پلیٹ فارم ـ پاکستان ایٹھسٹس کا استعمال کیا جارہا ہے۔ یہ ایک گروہ ہے جو خود کو ایک مرتد مسلم یا دہریہ گردانتا ہے۔ اور تاریخ اور علم کے نام پر خدا، اسلام، حضرت محمد (ص ، صحابی کرام (رض، پاکستان، قائد اعظم (ر، اقبال (ر،اور دوسرے تمام مسلم مشاہیر کو تختئہ مشق بنایا ہوا ہے۔ کردار کشی میں انتہائی پستی کی سوچ سے بات کی جا رہی ہے۔ اور تکلیف دہ بات یہ ہے کہ ان کے پیرو کاروں میں دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے۔ ان کی اائی ڈیز بڑی مشکوک ہیں۔ ایسا دکھایا جاتا ہے کہ بیرون ممالک کے لوگ ہیں۔ لیکن ان کا توجہ اور مسلسل کام کرنے سے لگتا ہے کہ ان کو باقاعدہ استعمال کیا جارہا ہے۔ اور کوئی ادارہ ان کے پیچھے ہے۔ ان کو پڑھ کر آپ کو اصل مسلئہ اور اس کہ سنگینی کا پتہ چلے گا کی کیسے ایک پڑھا لکھا گروہ ہماری سالمیت پر حملہ کر رہا ہے۔ جن کا نعرہ اپنی ۵۰۰۰ سالہ تہزیب و تمدن کو پاکستان اور بلخصوص خدا اور مسلمانوں سے بازیاب کروانا ہے۔
لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت اس عمل کو روکنے کے لئے۔ انویسٹی گیشن کرے اور پتہ چلائے کہ ان کی جڑ کہاں ہے۔ اور پھر اس جڑ کو قانوںی طریقے سے کاٹا جائے۔ اللہ ہمارے پاکستان کا حامی و ناصر ہو۔ آمین۔