TechMan
FULL MEMBER
- Joined
- Jan 24, 2008
- Messages
- 771
- Reaction score
- 0
اسلام آباد ( رؤف کلاسرا وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے اپنے بزرگوں کے دربار موسی پاک شہید ملتان اور مسجد کی آرائش اور دیکھ بھال کے لیے قومی بجٹ دو ہزار تیرہ میں ڈیرھ کروڑ روپے کی رقم مختص کرالی ہے ، جس کا اعلان جمعہ کو (آج قومی اسمبلی میں کیا جائے گا۔ نیا مالی سال کا مالیاتی تخمینہ وزیرخزانہ حفیظ شیخ قومی اسمبلی میں پیش کریں گے، جس سے پہلے کابینہ کی ایک خصوصی میٹنگ میں بجٹ پر بریفنگ دی جائے گی اور پھر اسے منظور کیا جائے گا۔
ٹاپ سٹوری آن لائن کو ملنے والی بجٹ دستاویزات سے معلوم ہوا ہے کہ جہاں تین سو پچاس ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کیا جارہا ہے وہاں ان دستاویزات میں جو اہم رقومات مختلف پروگرامز کے لیے مختص کی گئی ہیں، ان میں سب سے دلچسپ وزارت فنانس کی طرف سے ڈیرھ کروڑ روپے کی وہ رقم ہے جو کہ دربار موسی پاک شہید ملتان کی آرائش کے لیے رکھی گئی ہے۔ اس سے پہلے وزیراعظم گیلانی کے سپریم کورٹ میں وکیل اعتزاز احسن نے عدالتی کارروائی میں یہ کہا تھا کہ ان کے کلائنٹ یوسف رضا گیلانی ایک پیر اور گدی نشین ہیں لہذا ان کے بارے میں یہ کہنا کہ وہ دیانتدار اور امین نہیں ہیں بہت سنگین الزام ہے جو کہ عدالت نے وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کے الزام میں جاری کی گئی چارج شیٹ میں لگایا تھا۔
بعد میں دنیا نیوز کے مقبول پروگرام کیوں کے میزبان ارشد شریف کے شو میں اعتزاز احسن نے کہا تھا کہ یہ درست ہے کہ ان کا کلائنٹ ایک پیر ہے۔ اعتراز نے یہاں تک کہہ دیا تھا کہ ان کے خیال میں پیر دقیانوسی خیالات کے مالک ہوتے ہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا گیلانی دقیانوسی پیر ہیں۔ اس پر اعتزاز نے کہا وہ سب پیروں کے بارے میں یہ نظریہ رکھتے ہیں کہ وہ دقیانوسی ہوتے ہیں۔
بعد میں وزیراعظم ہاؤس میں کیے گئے ایک انٹرویو میں ارشد شریف کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم گیلانی نے کہا تھا کہ وہ پیر گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں لیکن سیاست میں آنے کی وجہ سے وہ عملی پیر نہیں رہے۔ ان سے جب پوچھا گیا تھا کہ ان کا اپنا پیر کون ہے، آصف علی زرداری یا پیر صاحب پگاڑو؟ تو اس پر گیلانی کا کہنا تھا کہ ان کے پیر شیخ عبدالقادر جو بغداد میں دفن ہیں۔ جب ان سے سوال کیا گیا کہ اعتراز احسن کہتے ہیں کہ پیر دقیانوسی خیالات کے مالک ہوتے ہیں ، تو اس پر وزیراعظم گیلانی کا کہنا تھا کہ وہ ایک پروگریسو پیر ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ لوگوں کے نمائندے اور سیاسی ورکر ہیں لہذا انہیں دقیانوسی پیر نہیں کہا جاسکتا۔
تاہم اب پتہ چلا ہے کہ وزیراعظم گیلانی نے وزارت فنانس کو ہدایات دے کر قومی بجٹ میں ڈیرھ کروڑ روپے اس لیے رکھوائے ہیں کہ اس سے ان کے بزرگوں کے دربار موسی پاک شہید کی تزہین و آرائش ہو سکے۔ دستاویزات کے مطابق اس منصوبے پر کل ڈیرھ کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ تاہم دو ہزار تیرہ کے مالی سال کے لیے ابتدائی طور پر اٹھارہ لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں۔