Bill Longley
SENIOR MEMBER
- Joined
- Apr 15, 2008
- Messages
- 1,664
- Reaction score
- 0
- Country
- Location
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اتوار سے سات ہزاربھارتی فوجی افغانستان پہنچنا شروع ہو
جائین گے یاد رہے افغانستان مین اس وقت دس ہزار بھارتی فوجی پہلے سے موجود
ہین جو تقریبا ۲ ڈویزن سے زیادہ فوج بنتی ہے جن کی تصویرین میڈیا پر آ چکی ہین۔
اس فوج کے بھیجنے کا مقصد بھارتی سفارتخانون، ایر پورٹس اور بی آر او کے
انجینیرز کی حفاظت اور افغان سیکیورٹی فورسس کو تربیت دینا ہے۔ ایک معتبر اطلاع
کے مطابق بھارت اور افغانستان کے درمیان ہونے والے ایک معاہدے کے مطابق سن دو
ہزار نو کے آخر تک بھارتی فوج کی تعداد ڈیڈہ لاکھ ہو جائے گی۔
افغانستان اور بھارت کے تعلقات پاکستان کے لئے آزادی سے لے کر اب تک وجہ
تشویش رہے ہین۔ افغانستان واحد ملک تھا جس نے پاکستان کی اقوام متحدا مین شمولیت
پر مخالفت کی۔ انیسسو باستھ، پینستھ اور اکہتر کی جنگون مین افغانستان نے اپنی
فوجین پاکستان کی سرحد پر تعینات کر کے پاکستان پر دباو ڈالنے کی کو شش کی اور
بھارت کا ساتھ دیا۔
آج افغانستان مین بھارت کے ۱۲ کونسلیٹ موجود ہین جو پاکستان مین دہشتگردی
پیھلانے مین ملوس ہین۔ پچھلے دنون مختلف اخبارت مین اور خود بھارتی انتیلیجنس
ایجنسیون کی ویب سائٹس مین چھپنے والی خبرون کے مطابق را نے بیت اللہ محسود
گروپ سے مضبوط روابط بنا لئے ہین اور پاکستان مین جاری انتہا پسندی کے پیچھے
بھارتی ہاتھ اب ڈھکا چھپا نہین۔ اسی طرح بھارت کی حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیم
تامل ٹایگرز کے ذریئے بلوچ انتحا پسندون کو تربیت دی جا رہی ہے اور یہ سب کچھ
افغانستان مین اور افغانستان سے ہو رہا ہے
جائین گے یاد رہے افغانستان مین اس وقت دس ہزار بھارتی فوجی پہلے سے موجود
ہین جو تقریبا ۲ ڈویزن سے زیادہ فوج بنتی ہے جن کی تصویرین میڈیا پر آ چکی ہین۔
اس فوج کے بھیجنے کا مقصد بھارتی سفارتخانون، ایر پورٹس اور بی آر او کے
انجینیرز کی حفاظت اور افغان سیکیورٹی فورسس کو تربیت دینا ہے۔ ایک معتبر اطلاع
کے مطابق بھارت اور افغانستان کے درمیان ہونے والے ایک معاہدے کے مطابق سن دو
ہزار نو کے آخر تک بھارتی فوج کی تعداد ڈیڈہ لاکھ ہو جائے گی۔
افغانستان اور بھارت کے تعلقات پاکستان کے لئے آزادی سے لے کر اب تک وجہ
تشویش رہے ہین۔ افغانستان واحد ملک تھا جس نے پاکستان کی اقوام متحدا مین شمولیت
پر مخالفت کی۔ انیسسو باستھ، پینستھ اور اکہتر کی جنگون مین افغانستان نے اپنی
فوجین پاکستان کی سرحد پر تعینات کر کے پاکستان پر دباو ڈالنے کی کو شش کی اور
بھارت کا ساتھ دیا۔
آج افغانستان مین بھارت کے ۱۲ کونسلیٹ موجود ہین جو پاکستان مین دہشتگردی
پیھلانے مین ملوس ہین۔ پچھلے دنون مختلف اخبارت مین اور خود بھارتی انتیلیجنس
ایجنسیون کی ویب سائٹس مین چھپنے والی خبرون کے مطابق را نے بیت اللہ محسود
گروپ سے مضبوط روابط بنا لئے ہین اور پاکستان مین جاری انتہا پسندی کے پیچھے
بھارتی ہاتھ اب ڈھکا چھپا نہین۔ اسی طرح بھارت کی حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیم
تامل ٹایگرز کے ذریئے بلوچ انتحا پسندون کو تربیت دی جا رہی ہے اور یہ سب کچھ
افغانستان مین اور افغانستان سے ہو رہا ہے
Last edited: