What's new

General Bajwa Willing to Testify Against Imran and others In Return for Complete Amnesty According to Asad Toor

FOOLS_NIGHTMARE

ELITE MEMBER
Joined
Sep 26, 2018
Messages
18,063
Reaction score
12
Country
United Kingdom
Location
United Kingdom

جنرل باجوہ عمران خان، معاونین کی کرپشن کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گئے: صحافی اسد طور

اب قمر جاوید باجوہ وزیراعظم شہباز شریف کو مشورے دے ہے ہیں اور بتا رہے ہیں کہ کس نے کہاں کتنی کرپشن کی۔ اس کے بدلے میں انہیں ایک عام معافی مل رہی ہے۔​



جنرل باجوہ عمران خان، معاونین کی کرپشن کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گئے: صحافی اسد طور

صحافی اسد علی طور نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ سابق وزیراعظم عمران خان، لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید سمیت ان کے معاونین اور سہولتکاروں کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گئے ہیں جس کے بدلے میں وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے ان کو ‘ایمنسٹی’ حاصل ہو گئی ہے۔

صحافی اسد علی طور نےِوٹیوب پر اپنے وی-لاگ میں انکشاف کیا ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں اور اب قمر جاوید باجوہ وزیراعظم شہباز شریف کو مشورے دے ہے ہیں اور بتا رہے ہیں کہ کس نے کہاں کتنی کرپشن کی۔ اس کے بدلے میں انہیں ایک ایمنسٹی مل رہی ہے۔ ایک عام معافی مل رہی ہے۔

یہی وجہ ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر مریم نواز صرف سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کے کورٹ مارشل کا مطالبہ کر رہی ہیں اور سابق آرمی چیف جنرل باجوہ کے خلاف کسی قسم کی کارروائی کا مطالبہ نہیں کیا جارہا۔

اصولی طور پر پی ڈی ایم حکومت کو فیض حمید پر آرٹیکل 6 لگانے کا بھی مطالبہ کرنا چاہیے تھا۔ لیکن حکومت آرٹیکل 6 نہیں لگا رہی کیونکہ اس کے تحت حکومت ان کے خلاف سیویلین اور آئینی امور میں مداخلت پر کارروائی کرے گی، ان پر اپنے حلف کی پاسداری نہ کرنے پر کارروائی ہو گی۔ اگر آرٹیکل 6 لگا تو پھر وہ فیض حمید اور قمر باجوہ دونوں پر لگے گا۔ لیکن کیونکہ شہباز شریف کی زیر قیادت حکومت یہ مطالبہ نہیں کررہی کیونکہ اس عمل سے جنرل باجوہ بھی متاثر ہوں گے۔ ان کے علاوہ بھی اس وقت کے جتنے کور کمانڈرز ملوث تھے ان پر بھی لگے گا۔ اس پیچیدہ صورتحال سے نمٹنے کے لئے فیض حمیدکے خلاف کرپشن کے کیسز میں کارروائی ہو گی۔ جس کے لئے نیب یا ایف آئی اےکی مدد حاصل کی جائے گی۔ لیکن اگر ایسا ہوا تو اس سے فوج میں موجود اور بھی لوگوں پر بات آئے گی ۔ بہت سے جرنیلوں نے کرپشن کی ہے۔ مثال کے طور پر ‘پیزا والا’ کور کمانڈر کوئٹہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ اور ان کی امریکہ میں جائیدادیں اور پلازے ۔
نیب میں لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر بٹ کو لایا گیا ہے وہ اس کارروائی کا آغاز کریں گے یا فوج کا ادارہ خود کرے گا کیونکہ فیض حمید کے خلاف سنگین مبینہ کرپشن کے الزامات ہیں جن کے ثبوت بھی موجود ہیں۔
فیض حمید کی جو لابی تھی اس میں مختلف ریٹائرڈ جرنیل تھے، انہیں 20، 20 لاکھ روپے پر ملک ریاض کے پاس کنسلٹنٹ لگوایا ہوا تھا۔ نہ کوئی کام کرتے تھے نہ ہی کسی دفتر جاتے تھے اور ہر مہینے 20 لاکھ ان کے اکاونٹ میں آجاتا تھا۔ یہ وہی ریٹائرڈ افسران تھے جو پی ٹی آئی کے حق میں بہت اچھل رہے تھے۔ اوپر سے لے کر نیچے تک کرنل، کیپٹن سب کا ایک نیٹ ورک بنایا ہوا تھا۔

صرف فیض حمید کے کورٹ مارشل کا مطالبہ کیوں کیا جارہا ہے اور ن لیگ قمر باجوہ کے خلاف کسی کارروائی کا مطالبہ کیوں نہیں کررہی؟
سارا جرم کیا دھرا تو سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کا ہے۔اور اب اس جرم پر سے پردہ بھی وہ خود ہی ہٹا رہے ہیں۔ ان کو معلوم ہے کہ پی ٹی آئی نے کتنی کرپشن کی ہے۔ انہوں نے اتنے بڑے پیمانے پر کرپشن کی ہے جس کے آگے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی کرپشن بھی بہت کم نظر آتی ہے۔ یہاں تک کہ تحریک انصاف حکومت کی کابینہ کے وزراء تو گاڑیوں کے ٹائروں کی قیمت پر بک جاتے تھے اور کہتے تھے کہ میری پجیرو کے ٹائر ڈلوا دو تمہارا کام ہو جائے گا۔ اس لیول تک جاکر ان لوگوں نے پیسہ کھایا ہے۔خود جنرل باجوہ نے 12۔7 ارب کے اثاثے تو انہوں نے بھی بنائے۔
قمر جاوید باجوہ وزیراعظم شہباز شریف کو مشورے دے ہے ہیں اور بتا رہے ہیں کہ کس نے کہاں کتنی کرپشن کی۔ اس کے بدلے میں انہیں ایک ایمنسٹی مل رہی ہے۔ ایک عام معافی مل رہی ہے۔ اگر وہ ایسا نہیں کریں گے تو ان کے اپنے بھی بہت سارے معاملات ہیں۔ بات کورٹ مارشل تک بھی جائے گی۔
حکومت جانتی ہے کیونکہ فوج ایسا ادارہ ہے جو اپنے سابق آرمی چیف کے خلاف مقدمہ چلانے پر اعتراض کرے گا جیسا کہ ادارے نے مشرف کیس میں کیا تھا۔
فیض حمید کے خلاف کارروائی حکومت کے لئے مشکل نہیں ہے کیونکہ اس سے قبل بھی ایک لیفٹیننٹ جنرل (ر) جاوید اقبال پر جنرل باجوہ کے دور میں کارروائی ہوئی تھی۔ ان کو سزا بھی ملی تھی اور ان کو جنرل عاصم منیر نے آکر عام لیکن مشروط معافی دی تھی۔ راحیل شریف کے دور میں ایک ڈی جی ایف سی کا کورٹ مارشل ہوا۔
لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید اب کورٹ مارشل ہونے سے خوفزدہ ہیں اور انہیں احساس ہے کہ شاید وہ گرفتار ہو جائیں گے۔ اس لیے ان کا بیان سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے اشارہ دیا ہے کہ جیل جانے والا وہ اکیلے نہیں ہوں گے۔
فیض حمید نے اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کو ہٹانے کے الزام کے بارے میں کھل کر کہا کہ ان پر الزامات لگائے جارہے ہیںکہ انہوں نے 2017-18 کے دوران ایک وزیراعظم کی حکومت گرائی۔ وہ اس وقت ڈی جی سی آئی ایس آئی تھے اور اس عہدے کے شخص (میجر جنرل) کے لیے یہ ممکن نہیں ہے کہ تن تنہا کیسے ایک حکومت کو گرا سکے۔
فیض حمید نے کہا کہ وہ اس سب کے ذمہ دار اکیلےنہیں ہیں اور وہ صرف اس وقت کے آرمی چیف جنرل (ر) قم جاوید باجوہ کی ہدایات پر عمل کر رہے ہیں کیونکہ نواز حکومت کو گرانا اور عمران خان کو اقتدار میں لانا باجوہ ڈاکٹرائین کا حصہ تھا۔ ان کی یہ بات درست بھی ہے کیونکہ انہوں نے یہ سب اکیلے نہیں کیا۔یہ سب باجوہ ڈاکٹرائین پر عملدرآمد تھا۔ ڈی جی سی ہمیشہ آرمی چیف کا انتخاب ہوتا ہے اور آرمی چیف کی سپورٹ کے ساتھ کام کرتا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمیدکے خلاف تحقیقات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ فیض حمیدکے خلاف تحقیقاتی ادارے انکوائری کر رہے ہیں۔ کوئی پیش رفت ہوئی تو سامنے آجائےگی۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ آئی ایس آئی کے سابق سربراہ فیض حمید کا کورٹ مارشل نہیں کر سکتی۔ ایسا کرنے کا اختیار صرف ادارہ اور جی ایچ کیو کا ہے۔
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کی سینیئر نائب صدر مریم نواز شریف نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) فیض حمید کا کورٹ مارشل کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ مریم نواز کا کہنا ہے کہ جنرل (ر) فیض حمید کا کورٹ مارشل کیا جانا چاہیے۔
ایک ویب چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا کہ جنرل (ر) فیض حمید نے عمران خان کی حمایت کرکے 4 سال ملک کو تباہ کیا۔ انہوں نے جج کے گھر جاکر کہا کہ نواز شریف کو سزا دو۔ ن لیگ کی حکومت گرانے میں کردار ادا کیا۔
مریم نواز نے کہا کہ ادارے اپنی بربادی کا باعث بننے والے عناصر کو سزا دیں۔ جنرل (ر) فیض حمید کو نشان عبرت بنایا جائے۔ ان کا کورٹ مارشل کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہائبرڈ نظام لانے والوں کو سب سے بڑی سزا ووٹ کو عزت دو کی عوامی آگاہی مہم سے ملی۔ چند افراد اداروں کی بدنامی کا باعث بنتے ہیں۔ اداروں کو ایسے افراد کو سزا دینی چاہیے۔
 
This is very funny news. This is like NS become an approver and informed the corruption of his low level aides in exchange of amnesty. This also shows us how 3rd class Bajwa was as COAS.
 
Damn, he should do it for the sake of the country and army reputation

Let the cult leader fall and cultists run around in embarrassment.
 
Damn, he should do it for the sake of the country and army reputation

Let the cult leader fall and cultists run around in embarrassment.

He is no saint. If he do so, He will also have to answer for wealth gathered in billions not in years but days by his daughter in law.
 
Damn, he should do it for the sake of the country and army reputation

Let the cult leader fall and cultists run around in embarrassment.
nafsiyati log batenge ke kia karna chaye lol
 
What's the story behind him and maryam having acquired X-rated films of rival politicans and senior anchors?
 
He won't testify. More he talk more he get in trouble. Establishment already pissed at him after giving interview to Javed Chaudry. It's better for him to live silent life and enjoy golf. Even though, the most prestigious and well reputed retired officers avoid seeing him.
 
So was Bajwa in FIA or Pakistan Army? Is khanzeer ko ko Pakistan me dafnane ki bi ijazat nai honi chahiye.
 
He is no saint. If he do so, He will also have to answer for wealth gathered in billions not in years but days by his daughter in law.
That's why more he talks, more questions will be raised and not mentally capable to answer.
 
Last edited:
Damn, he should do it for the sake of the country and army reputation

Let the cult leader fall and cultists run around in embarrassment.

You think Imran Khan is going to fall just because Bajwa is willing testify?

He won't testify. More he talk more he get in trouble. Establishment already pissed at him after giving interview to Javed Chaudry. It's better for him to live silent life and enjoy golf. Even though, the most prestigious and well reputed retired officers avoid seeing him.

The bastard is an absolute disgrace.
 

Back
Top Bottom