What's new

What happened to Azhar Mashwani in captivity.

villageidiot

SENIOR MEMBER
Joined
Jul 29, 2022
Messages
4,653
Reaction score
17
Country
Pakistan
Location
Pakistan
اظہر مشوانی کے اغوا سے بازیابی تک کا سفر 23 مارچ بروز جمعرات 2 بج کر 35 منٹ پر اپنی رہائش گاہ سے زمان پارک کی جانب in-drive ٹیکسی سروس کی گاڑی بک کر کے روانہ ہوا،کالج روڈ پر الجنت شادی ہال اور اکبر چوک کے درمیان میری گاڑی کو چند گاڑیوں نے روکا ایک گاڑی سے پنجاب پولیس کی وردی اور سادہ کپڑوں میں ملبوس نامعلوم افراد گاڑی کی طرف لپکے،ڈرائیور کو نکال کر خود بیٹھ گئے اور مجھے ہتھکڑی پہنا دی میں نے اپنا موبائل گاڑی کی سیٹ کے نیچے پھینک دیا تھا چند میٹر فاصلے کے بعد ان افراد نے مجھے گاڑی سے نکال کر اپنی گاڑی میں شفٹ کر دیا اور میرے سر پر کالا کپڑا ڈال کر کالی پٹی باندھ دی،گاڑی میں ساتھ بیٹھے نامعلوم افراد نے میرا موبائل ڈھونڈنا شروع کر دیا، ان کے سرغنہ نے کہا کہ موبائل سب سے ضروری ہے موبائل نہیں ملا تو واپس جا کر ٹیکسی سے میرا موبائل ڈھونڈ کر لائے، اس کے بعد وہ گاڑی روانہ ہو گئ اور اندازً آدھے گھنٹے کے بعد مجھے کسی نامعلوم جگہ پر پہنچا کر وہاں interrogation room میں بٹھا دیا مجھ سے تحریک انصاف کی سوشل میڈیا ٹیم اور زمان پارک کے حوالے سے کئی گھنٹے تک سوالات کیے گئے،افطاری کے وقت مجھے ایک کمرے میں لے جایا گیا اور مزید سوالات جوابات کیے گئے رات کو جب میری فیملی کی جانب سے میرے موبائل کی لوکیشن سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی، اسکے بعد فوری طور پر مجھے دوبارہ سے کالی پٹی باندھ کے گاڑی میں بٹھا کر کسی اور نامعلوم مقام کی جانب روانہ کر دیا گیا تقریباً 5 گھنٹے میں نئے مقام پر پہنچے جو اندازً راولپنڈی - اسلام آباد میں تھا،مجھے اس مقام پر منگل رات گئے تک رکھا گیا،پہلے دن (بروز جمعہ) مجھے روزے کی حالت میں 6-8 گھنٹے تک ایک لکڑی کی کرسی پر زنجیروں والی ہتھکڑی سے باندھ کر سوالات کیے گئے اس کے بعد مجھے ایک کمرے میں منتقل کر دیا گیا اور سوالات کا سلسلہ جاری رہا،اس کمرے اور ملحقہ واش روم میں متعدد کیمرے لگائے گئے تھ،واش روم کے کیمرے احتجاج پر بند کر دئیے گئے سوموار اور منگل کے دن کسی بڑے ماہر کو بلا کر میرا تین بار پولی گراف ٹیسٹ کیا گیا،منگل کی شام کو مجھے 15-20 منٹ کے فاصلے پر کسی اور نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا وہاں مجھے ایک سیل میں رکھا گیا،وہاں دیگر اسیران بھی مختلف سیلز میں بند تھے جن کی آہ و بکا ہر طرف گونجتی تھی، یہاں بھی دو راتیں اور دو دن مجھ سے اسی طرح کی تفشیش جاری رہی،عدالت میں پیش کرنے کے مطالبے پر دھمکیاں دی گئیں مجھ سے روزے کی حالت میں یا سونے کے وقت 5-5 گھنٹے مسلسل بےتکے سوالات کیے جاتے تھے جن کے میں پہلے ہی جوابات دے چکا تھا،جمرات اور جمعے کی درمیانی شب مجھے دوبارہ پہلے والی بلڈنگ میں شفٹ کیا گیا وہاں سے سحری کے بعد وہاں سے نکالا گیا1-2 گھنٹے مختلف سڑکوں پر گھمانے کے بعد IJP روڈ پر چھوڑ دیا گیا، میری گھڑی، بٹوہ اور airpods واپس کر دئیے گئے لیکن میرا موبائل واپس نہیں کیا گیا،میں وہاں سے بذریعہ ٹیکسی گلگت بلتستان ہاؤس اسلام آباد گیا اور وہاں سے اپنے رشتہ دار کے ساتھ دن 3 بجے لاہور واپس پہنچ گیا،دوراں تفشیش مجھ سے پوچھا گیا کہ تحریک انصاف سوشل میڈیا ٹیم پر کتنے پیسے خرچ ہوتے ہیں،لوگ مفت میں کیسے کام کر لیتے ہیں ، عمران خان کو کون کون سے لوگ ملنے آتے ہیں زمان پارک کے باہر موجود لوگوں کو کھانا کون دیتا ہے، یو ٹیوبرز کو کتنے پیسے دئیے جاتے ہیں،یوٹیوبرز اور سوشل میڈیا کے لوگوں کو ملاقاتوں میں عمران خان کی جانب سے کیا ٹاسک دئیے جاتے ہیں تحریک انصاف کی سوشل میڈیا ٹیم کو ڈائریکشنز کہاں سے ملتی ہیں، سوشل میڈیا ٹرینڈز کیسے ہوتے ہیں ، کتنے فالورز اصلی ہیں،پاکستان میں جاری فاشزم پر میری ٹویٹس پر کافی غصے بھرے سوالات کیے گئے،مسلسل میرے خلاف ثبوت گھڑنے کی کوششیں کی گئیں مجھ سے پولی گراف ٹیسٹ میں بار بار پوچھا گیا کہ @ Fallibilist1 , @ p4pakipower , @ TraitorQBajwa , اور "جوکر" نامی اکاؤنٹ میں یا میری ٹیم یا PTI Social media team چلاتے ہیں

پولی گراف ٹیسٹ نے ان کے تمام دعوے جھوٹے ثابت کیے تو کسی ٹیلی کام انڈسٹری کے ماہر کو بلوا کر میرے موبائل کا سارا ڈیٹا چیک کروایا گیا اور سوالات کیے گئے،میری ذاتی زندگی سے متعلق بچپن سے شادی تک سب کچھ بارہا پوچھا گیا مجھ سے تحریک انصاف کی تمام سوشل میڈیا ٹیم کے حوالے سے سوالات کیے گئے،19 مارچ کو مختلف صوبوں میں پاکستان تحریک انصاف کے لگائے گئے سوشل میڈیا ہیڈز کے بارے میں بارہا سوالات کیے گئے، مجھے باہر آ کر پتہ چلا کہ ان میں سے متعدد کو ان کے ساتھیوں سمیت میرے اغوا کے دوران اٹھایا گیا اور کئی کے گھروں پر چھاپے مارے گئے اور ان کے فیملی ممبرز کو اٹھایا گیا ،کراچی سے تعلق رکھنے والے مغوی سوشل میڈیا کارکنان کی رٹ سندھ ہائی کورٹ میں 6 اپریل کو لگی ہوئی ہے مجھے اٹھانے والے اور تفشیش کرنے والے مسلسل یہ کہتے رہے کہ رانا ثناء اللہ اور DG FIA کے احکامات پر تمہیں اٹھایا گیا ہے اور یہاں رکھا گیا ہے،میں بارہا انہیں کہتا رہا کہ 24 گھنٹے کے بعد آپ مجھے نہیں رکھ سکتے اور مجھے کورٹ میں پیش کریں لیکن مسلسل مجھے کہا جاتا رہا کہ رانا ثناءاللہ اور DG FIA جب تک نہیں چاہے گا تم مغوی ہی رہو گے،میرے عدالت میں پیش کرنے کے اصرار پر مجھے دھمکی دی جاتی کہ تم پورے پاکستان میں کیسز بھگتتے پھرو گے میں مسلسل یہی کہتا رہا کہ کوئی جرم کیا ہے یا کوئی چیز ہے تو مجھے بتاؤ کہاں ہے FIR یا چارج شیٹ ،اس کے ساتھ میں بارہا انہیں یاد دلاتا رہا کہ FIA نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں کیسز کی تفشیش کے SOPs جمع کروائے ہوئے ہیں اسلام آباد ہائیکورٹ کے متعدد فیصلے ہیں جن کے تحت آپ مجھے بغیر نوٹس گرفتار بھی نہیں کر سکتے اور یہ تو اغوا ہے،لیکن وہ کہتے تھے اوپر سے آرڈرز ہیں
Source:
 

Back
Top Bottom