Amaa'n
STAFF
- Joined
- Aug 19, 2012
- Messages
- 10,660
- Reaction score
- 149
- Country
- Location
TTP has issued a statement on 9th July on Operation Silence, conducted against terrorists who took refugee in Lal Masjid Islamabad. Following is the press release by TTP:
بحمداللہ تعالی غازی عبدالرشید شہید رحمہ اللہ کا مشن جاری ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جولائی 2007 میں پاکستان کے مرکزی دارالحکومت اسلام آباد میں پاکستانی مرتد فوج کیطرف سے پیش آنے والا ظالمانہ واقعہ ناصرف پاکستان بلکہ معاصر تاریخ میں اپنی نوعیت کا منفرد انسانیت سوز سانحہ تھا۔۔۔۔۔
جب اصحاب صفہ کے حقیقی وارثوں قرآن مقدس کی تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کرام اور فرشتہ صفت پاکیزہ طالبات کو مرتد ناپاک فوج نے شریعت یا شہادت کا عملی مشن چلانے کی پاداش میں فاسفورس بموں سے جلا ڈالاتھا۔۔۔۔۔۔
مگر جہاں شھداۓ لال مسجد نے اسلام آباد کی سرزمین میں اپنا پاکیزہ لہو بہاکر تاریخ اسلام میں قربانیوں کے ایک نئے باب کا اضافہ کیا۔۔۔۔
وہیں شھداۓ لال مسجد کا پاکیزہ لہو اھل اسلام کے ایک بہت بڑے طبقے میں اسلامی بیداری کا بھی بنیادی سبب ٹھہرا۔۔۔۔۔
بہت سے اھل سعادت نے اس واقعے کے بعد اپنی دنیاوی زندگی ترک کرکے پاکستان میں نظام کفر کے خاتمے اور نفاذ شریعت کو اپنی زندگی کام حقیقی مقصد بنا لیا۔۔۔۔
مجاہدین پاکستان جو اس سے پہلے منفرد اور بکھرے ہوئے تھے اس واقعے کے بعد بطل امت عظیم مجاہد کمانڈرامیر محترم بیت اللہ شہیدؒ کی قیادت میں متحد اور متفق ہوگئے۔۔۔۔۔
اور دیکھتے ہی دیکھتے دنیا کے نقشے میں مجاہدین اسلام کی ایک مضبوط ،منظم عسکری و جہادی قوت تحریک طالبان پاکستان نے وجود پایا۔۔۔۔
مرتد ناپاک فوج نے نفاذ شریعت کی جس تحریک کو اسلام آباد میں میں دبانا چاہاتھا۔اب وہ تحریک
شھداۓ لال مسجد کے خون کی کرامت سے وزیرستان تا سوات ، باجوڑ تا کراچی ، اور لاھور تا کوئٹہ تک پھیل گئی۔۔۔۔۔
مگر اب میدان جنگ بھی بدل چکا تھا۔۔اور میدان جنگ کا نقشہ بھی بدل گیا۔۔۔۔کیونکہ اب مرتد ناپاک فوج کا مقابلہ لال مسجد کی نہتی طالبات سے نہیں بلکہ امت مسلمہ کے حقیقی شیروں سے تھا۔۔۔۔۔
مجاہدین اسلام کے تابڑ توڑ حملوں نے فرنگی کی تربیت یافتہ فوج کے تکبر اور گھمنڈ کو زمین میں ملا کررکھ دیا والحمدللہ علی ذالک۔۔۔۔۔
اگرچہ لال مسجد کے واقعے کو دس سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے ۔۔۔۔۔
مگر آج بھی الحمدللہ ان شھداء کرام کا مشن تحریک طالبان پاکستان کی صورت میں مکمل آب وتاب کیساتھ جاری ہے۔۔۔۔
مختصر عرصے ہی میں پاکستان میں نفاذ شریعت کےلیے مجاہدین کی بے پناہ اور فقید المثال قربانیوں نے معاصر جہادی تاریخ میں جہاد پاکستان کو منفرد پہچان عطا کی۔۔۔۔
چنانچہ آج ایک بار پھر ہم علامہ غازی عبدالرشیدؒ سمیت لال مسجد کے تمام شھداء اور جہاد پاکستان کے ہرہر شھید کے خون کیساتھ وفاداری کا تجدید عھد کرتے ہیں۔۔۔۔
کہ ان شاءاللہ ہم ہر صورت ہر حال میں شھداءاسلام کا مشن جاری رکھیں گے۔۔۔۔
یہاں تک کہ پاکستان میں کتاب وسنت کامکمل عملی نفاذ ہوجاۓ۔۔۔۔۔باذن اللہ۔۔۔
بحمداللہ تعالی غازی عبدالرشید شہید رحمہ اللہ کا مشن جاری ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جولائی 2007 میں پاکستان کے مرکزی دارالحکومت اسلام آباد میں پاکستانی مرتد فوج کیطرف سے پیش آنے والا ظالمانہ واقعہ ناصرف پاکستان بلکہ معاصر تاریخ میں اپنی نوعیت کا منفرد انسانیت سوز سانحہ تھا۔۔۔۔۔
جب اصحاب صفہ کے حقیقی وارثوں قرآن مقدس کی تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کرام اور فرشتہ صفت پاکیزہ طالبات کو مرتد ناپاک فوج نے شریعت یا شہادت کا عملی مشن چلانے کی پاداش میں فاسفورس بموں سے جلا ڈالاتھا۔۔۔۔۔۔
مگر جہاں شھداۓ لال مسجد نے اسلام آباد کی سرزمین میں اپنا پاکیزہ لہو بہاکر تاریخ اسلام میں قربانیوں کے ایک نئے باب کا اضافہ کیا۔۔۔۔
وہیں شھداۓ لال مسجد کا پاکیزہ لہو اھل اسلام کے ایک بہت بڑے طبقے میں اسلامی بیداری کا بھی بنیادی سبب ٹھہرا۔۔۔۔۔
بہت سے اھل سعادت نے اس واقعے کے بعد اپنی دنیاوی زندگی ترک کرکے پاکستان میں نظام کفر کے خاتمے اور نفاذ شریعت کو اپنی زندگی کام حقیقی مقصد بنا لیا۔۔۔۔
مجاہدین پاکستان جو اس سے پہلے منفرد اور بکھرے ہوئے تھے اس واقعے کے بعد بطل امت عظیم مجاہد کمانڈرامیر محترم بیت اللہ شہیدؒ کی قیادت میں متحد اور متفق ہوگئے۔۔۔۔۔
اور دیکھتے ہی دیکھتے دنیا کے نقشے میں مجاہدین اسلام کی ایک مضبوط ،منظم عسکری و جہادی قوت تحریک طالبان پاکستان نے وجود پایا۔۔۔۔
مرتد ناپاک فوج نے نفاذ شریعت کی جس تحریک کو اسلام آباد میں میں دبانا چاہاتھا۔اب وہ تحریک
شھداۓ لال مسجد کے خون کی کرامت سے وزیرستان تا سوات ، باجوڑ تا کراچی ، اور لاھور تا کوئٹہ تک پھیل گئی۔۔۔۔۔
مگر اب میدان جنگ بھی بدل چکا تھا۔۔اور میدان جنگ کا نقشہ بھی بدل گیا۔۔۔۔کیونکہ اب مرتد ناپاک فوج کا مقابلہ لال مسجد کی نہتی طالبات سے نہیں بلکہ امت مسلمہ کے حقیقی شیروں سے تھا۔۔۔۔۔
مجاہدین اسلام کے تابڑ توڑ حملوں نے فرنگی کی تربیت یافتہ فوج کے تکبر اور گھمنڈ کو زمین میں ملا کررکھ دیا والحمدللہ علی ذالک۔۔۔۔۔
اگرچہ لال مسجد کے واقعے کو دس سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے ۔۔۔۔۔
مگر آج بھی الحمدللہ ان شھداء کرام کا مشن تحریک طالبان پاکستان کی صورت میں مکمل آب وتاب کیساتھ جاری ہے۔۔۔۔
مختصر عرصے ہی میں پاکستان میں نفاذ شریعت کےلیے مجاہدین کی بے پناہ اور فقید المثال قربانیوں نے معاصر جہادی تاریخ میں جہاد پاکستان کو منفرد پہچان عطا کی۔۔۔۔
چنانچہ آج ایک بار پھر ہم علامہ غازی عبدالرشیدؒ سمیت لال مسجد کے تمام شھداء اور جہاد پاکستان کے ہرہر شھید کے خون کیساتھ وفاداری کا تجدید عھد کرتے ہیں۔۔۔۔
کہ ان شاءاللہ ہم ہر صورت ہر حال میں شھداءاسلام کا مشن جاری رکھیں گے۔۔۔۔
یہاں تک کہ پاکستان میں کتاب وسنت کامکمل عملی نفاذ ہوجاۓ۔۔۔۔۔باذن اللہ۔۔۔