Zibago
ELITE MEMBER
- Joined
- Feb 21, 2012
- Messages
- 37,006
- Reaction score
- 12
- Country
- Location
شریف خاندان کیخلاف ریفرنسز کا فیصلہ ایک ماہ میں سنانے کا حکم
لاہور : سپریم کورٹ نے احتساب عدالت کو شریف خاندان کے خلاف نیب تینوں ریفرنسز کا ایک ماہ میں فیصلہ سنانے کا حکم دےدیا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسڑی میں احتساب عدالت کی جانب سے شریف خاندان کیخلاف ٹرئل مکمل کرنے کی مدت سماعت میں توسیع کی سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں رکنی بینچ نے کی۔
سماعت کے آغاز میں نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث اور نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل عدالت میں پیش ہوئے، نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے استدعا کی کہ 6 ہفتوں میں ٹرائل مکمل کرنے کا وقت دیا جائے،
چیف جسٹس نے خواجہ حارث کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ اب ان کیسز کا فیصلہ ہونا چاہیے، ملزماب بھی پریشان ہیں اور قوم بھی ذہنی اذیت کا شکار ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ احتساب عدالت اب ہفتے کے روز بھی تینوں ریفرنس کی سماعت کرے گی جس پر نواز شریف کے وکیل نے کہا کہ وہ ہفتہ اور اتوار کے عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوسکتے۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ خواجہ صاحب آپ ابھی جوان ہیں، میں بوڑھا ہو کر اتوار کو بھی سماعتیں کرتا ہوں۔
چیف جسٹس نے خواجہ حارث کو کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز بیگم کلثوم کی عیادت کے لیے جانا چاہتے ہیں تو جاسکتے ہیں، مجھے بتائیں نواز شریف عیادت کے بعد کب واپس آئیں گے، آپ تشہیر کے لیے کہتے ہیں ہمیں کلثوم نواز کی عیادت کیلیے اجازت نہیں دی گئی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ زبانی درخواست کریں ہم اجازت دیں گے۔
واضح رہے کہ احتساب عدالت نے دو روز قبل سپریم کورٹ میں شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز نمٹانے کے لیے مدت میں توسیع کی درخواست دائر کی تھی جس میں استدعا کی گئی تھی کہ نیب ریفرنسزکا فیصلہ 9جون تک نہیں ہوسکتا، وقت بڑھایا جائے۔
- 10 Jun 2018
- 20 Views
لاہور : سپریم کورٹ نے احتساب عدالت کو شریف خاندان کے خلاف نیب تینوں ریفرنسز کا ایک ماہ میں فیصلہ سنانے کا حکم دےدیا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسڑی میں احتساب عدالت کی جانب سے شریف خاندان کیخلاف ٹرئل مکمل کرنے کی مدت سماعت میں توسیع کی سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں رکنی بینچ نے کی۔
سماعت کے آغاز میں نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث اور نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل عدالت میں پیش ہوئے، نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے استدعا کی کہ 6 ہفتوں میں ٹرائل مکمل کرنے کا وقت دیا جائے،
چیف جسٹس نے خواجہ حارث کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ اب ان کیسز کا فیصلہ ہونا چاہیے، ملزماب بھی پریشان ہیں اور قوم بھی ذہنی اذیت کا شکار ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ احتساب عدالت اب ہفتے کے روز بھی تینوں ریفرنس کی سماعت کرے گی جس پر نواز شریف کے وکیل نے کہا کہ وہ ہفتہ اور اتوار کے عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوسکتے۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ خواجہ صاحب آپ ابھی جوان ہیں، میں بوڑھا ہو کر اتوار کو بھی سماعتیں کرتا ہوں۔
چیف جسٹس نے خواجہ حارث کو کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز بیگم کلثوم کی عیادت کے لیے جانا چاہتے ہیں تو جاسکتے ہیں، مجھے بتائیں نواز شریف عیادت کے بعد کب واپس آئیں گے، آپ تشہیر کے لیے کہتے ہیں ہمیں کلثوم نواز کی عیادت کیلیے اجازت نہیں دی گئی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ زبانی درخواست کریں ہم اجازت دیں گے۔
واضح رہے کہ احتساب عدالت نے دو روز قبل سپریم کورٹ میں شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز نمٹانے کے لیے مدت میں توسیع کی درخواست دائر کی تھی جس میں استدعا کی گئی تھی کہ نیب ریفرنسزکا فیصلہ 9جون تک نہیں ہوسکتا، وقت بڑھایا جائے۔