چنیوٹ شہر کے عین وسط میں واقع پہاڑوں کی اوٹ اور قبرستان سے ملحقہ علاقے میں موجود میناروں سے نکلنے والی روشنیاں جہاں پورے علاقے کو جگ مگ کر دیتی ہیں وہیں قوالی کے ساتھ بجنے والے ساز بھی فضاء میں محبت بھرنے سے پیچھے نہیں رہتے۔ یہ روشنی محلہ مسکین پورہ میں موجود حضرت احمد ماہی المعروف سائیں سکھ کے ساڑھے دس کنال پر پھیلے مزار میں لگے برقی قمقموں کی ہوتی ہے۔جب یہ روشنی محل کی دیواروں میں نسب شیشے پر منعکس ہوتی ہے تو عمارت کے اندرونی حصے میں انعکاس کی وجہ سے بلوری چمک پیدا ہوتی ہے جو مزار کی خوبصورتی کو مزید بڑھا دیتی ہے۔حضرت احمد ماہی المعروف سائیں سکھ چنیوٹ کے معروف شیخ خاندان سے تعلق رکھتے تھے جن کی پیدائش 1914ء جبکہ وفات 1987ء میں ہوئی۔کہا جاتا ہے کہ سائیں سکھ نے اپنی ذاتی زمین پر دربار کی تعمیر 1925ء میں شروع کرواتے ہوئے اسے اپنی زندگی میں ہی مکمل کروا لیا تھا اور مریدین سے کہا تھا کہ 'تیسی کانڈی چلتی رہے گی'۔