What's new

Pakistan's military chief in Iran for security talks

raptor22

SENIOR MEMBER
Joined
Dec 8, 2011
Messages
7,064
Reaction score
9
Country
Iran, Islamic Republic Of
Location
Iran, Islamic Republic Of
Pakistan's military chief in Iran for security talks

760617_987.jpg


Pakistan’s Chief of Army Staff General Qamar Javed Bajwa is in Tehran at the head of a delegation of ranking military officials for talks with his Iranian counterpart and other officials.

He met Chairman of the Chiefs of Staff of the Iranian Armed Forces Major General Mohammad Baqeri after an official reception ceremony held in his honor on Monday.

The IRNA news agency said they stressed the need for the two neighbors "to develop defense and security relations toward solving common problems, especially recognizing and fighting grounds for the spread of terrorism on their borders."

They also laid emphasis on the need for expanding security and defense relations in the fields of industry, research and education, the report added.

Baqeri and Bajwa also touched on historical, religious, and cultural commonalities of the two countries, saying they should utilize the capacities in international and regional arenas and use their defense and political capabilities to solve regional problems as two great and powerful countries of the region without the meddling of outside powers.

Bajwa's visit is focused on enhancing the level of defense and security interaction between the two countries and discussing other issues of common interest.

Iranian Foreign Minister Mohammad Javad Zarif traveled to Pakistan in May and the countries agreed to increase cooperation towards boosting security in their border areas by setting up a joint security committee.

The visit at the head of a high-ranking political, military, law enforcement, and security delegation came a month after 10 Iranian border guards were killed and two others injured in an ambush near the town of Mirjaveh in the southeastern Iranian province of Sistan and Baluchestan.

The so-called Jaish ul-Adl terrorist group claimed responsibility for the attack, which had been launched from the Pakistani soil. The assailants escaped into the Pakistani territory immediately after the attack.

Shortly after the attack, Iranian President Hassan Rouhani wrote to Pakistani Prime Minister Nawaz Sharif, calling for the perpetrators to be brought to justice. Former Defense Minister Brigadier General Hossein Dehqan also said the Islamic Republic reserved the right to give a crushing response to the terrorist crime.

760613_908.jpg 760622_629.jpg 760620_214.jpg 760616_125.jpg 760615_142.jpg13960815001563636455835584144111_17928_PhotoT.jpg 13960815001580636455838295832532_73216_PhotoT.jpg
 
I’m not sure , why , Iranians are claiming to be victims in the article when it sounds horribly one sided . When you recently check Pakistan successesin apprehending agents entering its lands to cause strive . So either Iranians are incompetent or they have rogue elements ?
 
What is Iran’s real issue with us in
Pakistan ! You are openly and India do things when natural order says India is a spoil maker . But you still continue to assist them .
 
Iranian Foreign Minister Mohammad Javad Zarif traveled to Pakistan in May and the countries agreed to increase cooperation towards boosting security in their border areas by setting up a joint security committee.

I believe, drone shooting incidence was simply an accident.

The so-called Jaish ul-Adl terrorist group claimed responsibility for the attack, which had been launched from the Pakistani soil

And the blaming goes on, without mentioning of Dr. Alla Nazar
 
Problem with iran they change sides suddenly and do something harsh to harm the relation.
 
good gesture, hopefully the blame game will over now and Pakistan and Iran put aside their differences and grievances for the greater good and regional security :cheers:
 
well, Mullah have set mindset which will not goona change, for them we are Wahhabi, Saudi, Zionist, Yahoodi, British, Martian allies and i don't think it will ever change for us boths.

btw Keep your Rigis, and Jaish al Adel to you. its your internal matter. don't blame your internal insurgencies on us, if you think they are entering your country from our soil, plz seal, fence, build the border wall or do whatever suits you for better border security, who stopped you?
 
پاکستان میں دہشتگردوں کی کوئی محفوظ پناہ گاہ نہیں، میجر جنرل آصف غفور
l_401180_072713_print.jpg

تہران (خبرایجنسی ) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر ) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے کہاہے کہ پاکستان میں دہشتگردوں کی کوئی محفوظ پناہ گاہ نہیں، افغانستان میں آئی ایس آئی ایس کا بڑھنا خطے کے لئے خطرناک ہے، خطے میں قیام کیلئے اس خطرے کو شکست دینے کی ضرورت ہے، مسلح افواج قوم کی حمایت سے کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہیں،جہاد کے اعلان کا اختیار صرف ریاست کے پاس ہے ۔

مسلح افواج ریاست مخالف عناصر کے خلاف اس کے نفاذ کے لئے ریاست کا ہتھیار ہیں، مسئلہ کشمیر کی حمایت پر ایرانی سپریم لیڈر کے شکر گزار ہیں ، مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں قیام امن کا خواب ادھورا رہے گا، ایران کے ساتھ ہمارے تعلقات کسی دوسرے ملک کے ساتھ تعلقات کی قیمت پر نہیں جبکہ ایرانی فوج کے ترجمان نے دورہ ایران پر پاکستان کے فوجی وفد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے کامیاب دورہ کا اعتراف کیا اور آرمی چیف کی جانب سے دی گئی تجاویز کی حمایت کی۔ایرانی میڈیا کے مطابق منگل کوتہران میں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجرجنرل آصف غفور اور ایرانی فوج کے جنرل اسٹاف آفیسر نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا ۔

اس دوران میجر جنرل آصف غفور نے ایرانی فوج اور حکومت کا آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے دورہ کے دوران مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آرمی چیف تعاون اور دوستی کا پیغام لے کر آئے ہیں ، جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاک ایران سرحد کو امن اور دوستی کی سرحد قرار دیا ہے ۔ میجر جنرل آصف غفور نے ایرانی میڈیا کو دہشت گردی کے خلاف جنگ اور علاقائی امن کے لئے پاکستان کی کوششوں کامیابیوں اور قربانیوں کے حوالے سے آگاہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے اور اس حوالے سے تمام اقدامات کی بھرپور حمایت کرتا ہے ، ہم نے اپنی طرف سے سرحد پر سب کچھ کیا ۔ پاکستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں نہیں ،پاکستان نے پاک افغان سرحد پر موثر اقدامات کیے ہیں ۔ دہشت گرد پاک ایران دوستی سرحد کو غلط استعمال کرنا چاہتے ہیں ۔ پاک ایران سرحد پر سیکیورٹی بڑھانا دونوں ممالک کے باہمی مفاد میں ہے۔
 
پاکستان میں دہشتگردوں کی کوئی محفوظ پناہ گاہ نہیں، میجر جنرل آصف غفور
l_401180_072713_print.jpg

تہران (خبرایجنسی ) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر ) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے کہاہے کہ پاکستان میں دہشتگردوں کی کوئی محفوظ پناہ گاہ نہیں، افغانستان میں آئی ایس آئی ایس کا بڑھنا خطے کے لئے خطرناک ہے، خطے میں قیام کیلئے اس خطرے کو شکست دینے کی ضرورت ہے، مسلح افواج قوم کی حمایت سے کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہیں،جہاد کے اعلان کا اختیار صرف ریاست کے پاس ہے ۔

مسلح افواج ریاست مخالف عناصر کے خلاف اس کے نفاذ کے لئے ریاست کا ہتھیار ہیں، مسئلہ کشمیر کی حمایت پر ایرانی سپریم لیڈر کے شکر گزار ہیں ، مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں قیام امن کا خواب ادھورا رہے گا، ایران کے ساتھ ہمارے تعلقات کسی دوسرے ملک کے ساتھ تعلقات کی قیمت پر نہیں جبکہ ایرانی فوج کے ترجمان نے دورہ ایران پر پاکستان کے فوجی وفد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے کامیاب دورہ کا اعتراف کیا اور آرمی چیف کی جانب سے دی گئی تجاویز کی حمایت کی۔ایرانی میڈیا کے مطابق منگل کوتہران میں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجرجنرل آصف غفور اور ایرانی فوج کے جنرل اسٹاف آفیسر نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا ۔

اس دوران میجر جنرل آصف غفور نے ایرانی فوج اور حکومت کا آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے دورہ کے دوران مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آرمی چیف تعاون اور دوستی کا پیغام لے کر آئے ہیں ، جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاک ایران سرحد کو امن اور دوستی کی سرحد قرار دیا ہے ۔ میجر جنرل آصف غفور نے ایرانی میڈیا کو دہشت گردی کے خلاف جنگ اور علاقائی امن کے لئے پاکستان کی کوششوں کامیابیوں اور قربانیوں کے حوالے سے آگاہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے اور اس حوالے سے تمام اقدامات کی بھرپور حمایت کرتا ہے ، ہم نے اپنی طرف سے سرحد پر سب کچھ کیا ۔ پاکستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں نہیں ،پاکستان نے پاک افغان سرحد پر موثر اقدامات کیے ہیں ۔ دہشت گرد پاک ایران دوستی سرحد کو غلط استعمال کرنا چاہتے ہیں ۔ پاک ایران سرحد پر سیکیورٹی بڑھانا دونوں ممالک کے باہمی مفاد میں ہے۔
what?
 

Latest posts

Back
Top Bottom